Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Blood Money (Ad-Diyat)

كتاب الديات

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ خَرَجْتُ فِي غَزْوَةٍ، فَعَضَّ رَجُلٌ فَانْتَزَعَ ثَنِيَّتَهُ، فَأَبْطَلَهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated Ya`la: I went out in one of the Ghazwa and a man bit another man and as a result, an incisor tooth of the former was pulled out. The Prophet (PBUH) cancelled the case. ھم سے ابوعاصم نے بیان کیا ، ان سے ابن جریج نے ، ان سے عطاء نے ، ان سے صفوان بن یعلیٰ نے اور ان سے ان کے والد نے کھ میں ایک غزوھ میں باھر تھا اور ایک شخص نے دانت سے کاٹ لیا تھا جس کی وجھ سے اس کے آگے کے دانٹ ٹوٹ گئے تھے پھر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے اس مقدمھ کو باطل قرار دے کر اس کی دیت نھیں دلائی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 87 Hadith no 6893
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 83 Hadith no 31


حَدَّثَنَا الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ ابْنَةَ النَّضْرِ، لَطَمَتْ جَارِيَةً، فَكَسَرَتْ ثَنِيَّتَهَا، فَأَتَوُا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَأَمَرَ بِالْقِصَاصِ‏.‏


Chapter: Tooth for tooth

Narrated Anas: The daughter of An-Nadr slapped a girl and broke her incisor tooth. They (the relatives of that girl), came to the Prophet (PBUH) and he gave the order of Qisas (equality in punishment). ھم سے محمد بن عبداللھ انصاری نے بیان کیا ، کھا ھم سے حمید طویل نے بیان کیا ، ان سے انس رضی اللھ عنھ نے کھ نضرت کی بیٹی نے ایک لڑکی کو طمانچھ مارا تھا اور اس کے دانت ٹوٹ گئے تھے ۔ لوگ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس مقدمھ لائے تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے قصاص کا حکم دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 87 Hadith no 6894
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 83 Hadith no 32


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ هَذِهِ وَهَذِهِ سَوَاءٌ ‏"‏، يَعْنِي الْخِنْصَرَ وَالإِبْهَامَ‏.‏


Chapter: The Diya for fingers

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (PBUH) said, "This and this are the same." He meant the little finger and the thumb. ھم سے آدم نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے قتادھ نے ، ان سے عکرمھ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا یھ اور یھ برابر یعنی چھنگلیا اور انگوٹھا دیت میں برابر ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 87 Hadith no 6895
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 83 Hadith no 33


وَقَالَ لِي ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ غُلاَمًا، قُتِلَ غِيلَةً فَقَالَ عُمَرُ لَوِ اشْتَرَكَ فِيهَا أَهْلُ صَنْعَاءَ لَقَتَلْتُهُمْ‏.‏ وَقَالَ مُغِيرَةُ بْنُ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ إِنَّ أَرْبَعَةً قَتَلُوا صَبِيًّا فَقَالَ عُمَرُ مِثْلَهُ‏.‏ وَأَقَادَ أَبُو بَكْرٍ وَابْنُ الزُّبَيْرِ وَعَلِيٌّ وَسُوَيْدُ بْنُ مُقَرِّنٍ مِنْ لَطْمَةٍ‏.‏ وَأَقَادَ عُمَرُ مِنْ ضَرْبَةٍ بِالدِّرَّةِ‏.‏ وَأَقَادَ عَلِيٌّ مِنْ ثَلاَثَةِ أَسْوَاطٍ‏.‏ وَاقْتَصَّ شُرَيْحٌ مِنْ سَوْطٍ وَخُمُوشٍ‏.‏

Ibn 'Umar said: A boy was assassinated. 'Umar said, "If all the people of San'a took part in the assassination I would kill them all." Al-Mughira bin Hakim said that his father said, "Four persons killed a boy, and 'Umar said (as above)." Abu Bakr, Ibn Az-Zubair, 'Ali and Suwaid bin Muqarrin gave the judgement of Al-Qisas (equality in punishment) in cases of slapping. And 'Umar carried out Al-Qisas for a strike with a stick. And 'Ali carried out Al-Qisas for three lashes with a whip. And Shuraih carried out for one last and for scratching. ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابن ابی عدی نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے ان سے قتادھ نے ، ان سے عکرمھ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے اسی طرح سنا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 87 Hadith no 6896
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 83 Hadith no 34


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَبِي عَائِشَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ لَدَدْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي مَرَضِهِ، وَجَعَلَ يُشِيرُ إِلَيْنَا ‏"‏ لاَ تَلُدُّونِي ‏"‏‏.‏ قَالَ فَقُلْنَا كَرَاهِيَةُ الْمَرِيضِ بِالدَّوَاءِ، فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ ‏"‏ أَلَمْ أَنْهَكُمْ أَنْ تَلُدُّونِي ‏"‏‏.‏ قَالَ قُلْنَا كَرَاهِيَةٌ لِلدَّوَاءِ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ يَبْقَى مِنْكُمْ أَحَدٌ إِلاَّ لُدَّ ـ وَأَنَا أَنْظُرُ ـ إِلاَّ الْعَبَّاسَ فَإِنَّهُ لَمْ يَشْهَدْكُمْ ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: We poured medicine into the mouth of Allah's Messenger (PBUH) during his illness, and he pointed out to us intending to say, "Don't pour medicine into my mouth." We thought that his refusal was out of the aversion a patient usually has for medicine. When he improved and felt a bit better he said (to us.) "Didn't I forbid you to pour medicine into my mouth?" We said, "We thought (you did so) because of the aversion, one usually have for medicine." Allah's Messenger (PBUH) said, "There is none of you but will be forced to drink medicine, and I will watch you, except Al-`Abbas, for he did not witness this act of yours." ھم سے مسدد نے بیان کیا ، ھم سے یحییٰ نے ، ان سے سفیان نے ، ان سے موسیٰ بن ابی عائشھ نے بیان کیا ، ان سے عبیداللھ بن عبداللھ نے کھ عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھا ، ھم نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے مرض میں آپ کے منھ میں زبردستی دوا ڈالی ۔ حالانکھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اشارھ کرتے رھے کھ دوا نھ ڈالی جائے لیکن ھم نے سمجھا کھ مریض کو دوا سے جو نفرت ھوتی ھے ( اس کی وجھ سے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم فرما رھے ھیں ) پھر جب آپ کو افاقھ ھوا تو فرمایا ۔ میں نے تمھیں نھیں کھا تھا کھ دوا نھ ڈالو ۔ بیان کیا کھ ھم نے عرض کیا کھ آپ نے دوا سے ناگواری کی وجھ سے ایسا کیا ھو گا ؟ اس پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تم میں سے ھر ایک کے منھ میں دوا ڈالی جائے اور میں دیکھتا رھوں گا سوائے عباس کے کیونکھ وھ اس وقت وھاں موجود ھی نھ تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 87 Hadith no 6897
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 83 Hadith no 35


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، زَعَمَ أَنَّ رَجُلاً، مِنَ الأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ نَفَرًا مِنْ قَوْمِهِ انْطَلَقُوا إِلَى خَيْبَرَ فَتَفَرَّقُوا فِيهَا، وَوَجَدُوا أَحَدَهُمْ قَتِيلاً، وَقَالُوا لِلَّذِي وُجِدَ فِيهِمْ قَتَلْتُمْ صَاحِبَنَا‏.‏ قَالُوا مَا قَتَلْنَا وَلاَ عَلِمْنَا قَاتِلاً‏.‏ فَانْطَلَقُوا إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ انْطَلَقْنَا إِلَى خَيْبَرَ فَوَجَدْنَا أَحَدَنَا قَتِيلاً‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ الْكُبْرَ الْكُبْرَ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ لَهُمْ ‏"‏ تَأْتُونَ بِالْبَيِّنَةِ عَلَى مَنْ قَتَلَهُ ‏"‏‏.‏ قَالُوا مَا لَنَا بَيِّنَةٌ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَيَحْلِفُونَ ‏"‏‏.‏ قَالُوا لاَ نَرْضَى بِأَيْمَانِ الْيَهُودِ‏.‏ فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُبْطِلَ دَمَهُ، فَوَدَاهُ مِائَةً مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ‏.‏

Narrated Sahl bin Abi Hathma: (a man from the Ansar) that a number of people from his tribe went to Khaibar and dispersed, and then they found one of them murdered. They said to the people with whom the corpse had been found, "You have killed our companion!" Those people said, "Neither have we killed him, nor do we know his killer." The bereaved group went to the Prophet (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! We went to Khaibar and found one of us murdered." The Prophet (PBUH) said, "Let the older among you come forward and speak." Then the Prophet (PBUH) said, to them, "Bring your proof against the killer." They said "We have no proof." The Prophet (PBUH) said, "Then they (the defendants) will take an oath." They said, "We do not accept the oaths of the Jews." Allah's Messenger (PBUH) did not like that the Blood-money of the killed one be lost without compensation, so he paid one-hundred camels out of the camels of Zakat (to the relatives of the deceased) as Diya (Blood-money). ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے سعید بن عبید نے بیان کیا ، ان سے بشیر بن یسارنے ، وھ کھتے تھے کھ قبیلھ انصار کے ایک صاحب سھل بن ابی حثمھ نے انھیں خبر دی کھ ان کی قوم کے کچھ لوگ خیبر گئے اور ( اپنے اپنے کاموں کے لیے ) مختلف جگھوں میں الگ الگ گئے پھر اپنے میں کے ایک شخص کو مقتول پایا ۔ جنھیں وھ مقتول ملے تھے ، ان سے ان لوگوں نے کھا کھ ھمارے ساتھی کو تم نے قتل کیا ھے ۔ انھوں نے کھا کھ نھ ھم نے قتل کیا اور نھ ھمیں قاتل کا پتھ معلوم ھے ؟ پھر یھ لوگ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس گئے اور کھا یا رسول اللھ ! ھم خیبر گئے اور پھر ھم نے وھاں اپنے ایک ساتھی کو مقتول پایا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تم میں جو بڑا ھے وھ بات کرے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ قاتل کے خلاف گواھی لاؤ ۔ انھوں نے کھا کھ ھمارے پاس کوئی گواھی نھیں ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ پھر یھ ( یھودی ) قسم کھائیں گے ( اور ان کی قسم پر فیصلھ ھو گا ) انھوں نے کھا کھ یھودیوں کی قسموں کا کوئی اعتبار نھیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اسے پسند نھیں فرمایا کھ مقتول کا خون رائیگاں جائے چنانچھ آپ نے صدقھ کے اونٹوں میں سے سو اونٹ ( خود ھی ) دیت میں دیئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 87 Hadith no 6898
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 83 Hadith no 36



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.