Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Companions of the Prophet

كتاب فضائل أصحاب النبى صلى الله عليه وسلم

حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ، عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَائِذِ اللَّهِ أَبِي إِدْرِيسَ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِذْ أَقْبَلَ أَبُو بَكْرٍ آخِذًا بِطَرَفِ ثَوْبِهِ حَتَّى أَبْدَى عَنْ رُكْبَتِهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَمَّا صَاحِبُكُمْ فَقَدْ غَامَرَ ‏"‏‏.‏ فَسَلَّمَ، وَقَالَ إِنِّي كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ ابْنِ الْخَطَّابِ شَىْءٌ فَأَسْرَعْتُ إِلَيْهِ ثُمَّ نَدِمْتُ، فَسَأَلْتُهُ أَنْ يَغْفِرَ لِي فَأَبَى عَلَىَّ، فَأَقْبَلْتُ إِلَيْكَ فَقَالَ ‏"‏ يَغْفِرُ اللَّهُ لَكَ يَا أَبَا بَكْرٍ ‏"‏‏.‏ ثَلاَثًا، ثُمَّ إِنَّ عُمَرَ نَدِمَ فَأَتَى مَنْزِلَ أَبِي بَكْرٍ فَسَأَلَ أَثَمَّ أَبُو بَكْرٍ فَقَالُوا لاَ‏.‏ فَأَتَى إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم، فَسَلَّمَ فَجَعَلَ وَجْهُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَتَمَعَّرُ حَتَّى أَشْفَقَ أَبُو بَكْرٍ، فَجَثَا عَلَى رُكْبَتَيْهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَاللَّهِ أَنَا كُنْتُ أَظْلَمَ مَرَّتَيْنِ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ بَعَثَنِي إِلَيْكُمْ فَقُلْتُمْ كَذَبْتَ‏.‏ وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ صَدَقَ‏.‏ وَوَاسَانِي بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ، فَهَلْ أَنْتُمْ تَارِكُو لِي صَاحِبِي ‏"‏‏.‏ مَرَّتَيْنِ فَمَا أُوذِيَ بَعْدَهَا‏.‏

Narrated Abu Ad-Darda: While I was sitting with the Prophet, Abu Bakr came, lifting up one corner of his garment uncovering his knee. The Prophet (PBUH) said, "Your companion has had a quarrel." Abu Bakr greeted (the Prophet (PBUH) ) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! There was something (i.e. quarrel) between me and the Son of Al-Khattab. I talked to him harshly and then regretted that, and requested him to forgive me, but he refused. This is why I have come to you." The Prophet (PBUH) said thrice, "O Abu Bakr! May Allah forgive you." In the meanwhile, `Umar regretted (his refusal of Abu Bakr's excuse) and went to Abu Bakr's house and asked if Abu Bakr was there. They replied in the negative. So he came to the Prophet (PBUH) and greeted him, but signs of displeasure appeared on the face of the Prophet (PBUH) till Abu Bakr pitied (`Umar), so he knelt and said twice, "O Allah's Messenger (PBUH)! By Allah! I was more unjust to him (than he to me)." The Prophet (PBUH) said, "Allah sent me (as a Prophet) to you (people) but you said (to me), 'You are telling a lie,' while Abu Bakr said, 'He has said the truth,' and consoled me with himself and his money." He then said twice, "Won't you then give up harming my companion?" After that nobody harmed Abu Bakr. مجھ سے ھشام بن عمار نے بیان کیا ، کھا ھم سے صدقھ بن خالد نے بیان کیا ، ان سے زید بن واقد نے بیان کیا ، ان سے بسر بن عبیداللھ نے ، ان سے عائذ اللھ ابوادریس نے اور ان سے حضرت ابودرداء رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا کھ حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ اپنے کپڑے کا کنارھ پکڑے ھوئے ، گھٹنا ظاھر کئے ھوئے آئے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ حالت دیکھ کرفرمایا : معلوم ھوتا ھے تمھارے دوست کسی سے لڑ کر آئے ھیں ۔ پھر حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ نے حاضر ھو کر سلام کیا اور عرض کیا یا رسول اللھ ! میرے اور عمر بن خطاب کے درمیان کچھ تکرار ھو گئی تھی اور اس سلسلے میں میں نے جلدی میں ان کو سخت لفظ کھھ دیئے لیکن بعد میں مجھے سخت ندامت ھوئی تو میں نے ان سے معافی چاھی ، اب وھ مجھے معاف کرنے کے لیے تیار نھیں ھیں ۔ اسی لیے میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا ھوں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا : اے ابوبکر ! تمھیں اللھ معاف کرے ۔ تین مرتبھ آپ نے یھ جملھ ارشاد فرمایا : حضرت عمر رضی اللھ عنھ کو بھی ندامت ھوئی اور حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ کے گھر پھنچے اور پوچھا کیا ابوبکر گھر پر موجود ھیں ؟ معلوم ھوا کھ نھیں تو آپ بھی نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے اور آپ نے سلام کیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا چھرھ مبارک غصھ سے بدل گیا اور ابوبکر رضی اللھ عنھ ڈرگئے اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر عرض کرنے لگے ، یا رسول اللھ ! اللھ کی قسم زیادتی میری ھی طرف سے تھی ۔ دو مرتبھ یھ جملھ کھا ۔ اس کے بعد آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا : اللھ نے مجھے تمھاری طرف نبی بنا کر بھیجا تھا ۔ اور تم لوگوں نے مجھ سے کھا تھا کھ تم جھوٹ بولتے ھو لیکن ابوبکرنے کھا تھا کھ آپ سچے ھیں اور اپنی جان و مال کے ذریعھ انھوں نے میری مدد کی تھی تو کیا تم لوگ میرے دوست کو ستانا چھوڑتے ھو یا نھیں ؟ آپ نے دو دفعھ یھی فرمایا : آپ کے یھ فرمانے کے بعد پھر ابوبکر رضی اللھ عنھ کو کسی نے نھیں ستایا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3661
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 13


حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ، قَالَ خَالِدٌ الْحَذَّاءُ حَدَّثَنَا عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم بَعَثَهُ عَلَى جَيْشِ ذَاتِ السَّلاَسِلِ، فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ أَىُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ ‏"‏ عَائِشَةُ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ مِنَ الرِّجَالِ فَقَالَ ‏"‏ أَبُوهَا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ ثُمَّ مَنْ قَالَ ‏"‏ ثُمَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ‏"‏‏.‏ فَعَدَّ رِجَالاً‏.‏

Narrated `Amr bin Al-As: The Prophet (PBUH) deputed me to read the Army of Dhat-as-Salasil. I came to him and said, "Who is the most beloved person to you?" He said, " `Aisha." I asked, "Among the men?" He said, "Her father." I said, "Who then?" He said, "Then `Umar bin Al-Khattab." He then named other men. ھم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالعزیز بن مختار نے بیان کیا ، کھا ھم سے خالد حذاء نے ، کھا ھم سے ابوعثمان نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے حضرت عمرو بن عاص رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں غزوھ ذات السلاسل کے لیے بھیجا ( عمرو رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ) پھر میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا اور میں نے پوچھا کھ سب سے زیادھ محبت آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو کس سے ھے ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ عائشھ ( رضی اللھ عنھا ) سے میں نے پوچھا ، اور مردوں میں ؟ فرمایا کھ اس کے باپ سے ، میں نے پوچھا ، اس کے بعد ؟ فرمایا کھ عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ سے ۔ اس طرح آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے کئی آدمیوں کے نام لیے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3662
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 14


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ بَيْنَمَا رَاعٍ فِي غَنَمِهِ عَدَا عَلَيْهِ الذِّئْبُ، فَأَخَذَ مِنْهَا شَاةً، فَطَلَبَهُ الرَّاعِي، فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ الذِّئْبُ فَقَالَ مَنْ لَهَا يَوْمَ السَّبُعِ، يَوْمَ لَيْسَ لَهَا رَاعٍ غَيْرِي، وَبَيْنَا رَجُلٌ يَسُوقُ بَقَرَةً قَدْ حَمَلَ عَلَيْهَا، فَالْتَفَتَتْ إِلَيْهِ فَكَلَّمَتْهُ فَقَالَتْ إِنِّي لَمْ أُخْلَقْ لِهَذَا، وَلَكِنِّي خُلِقْتُ لِلْحَرْثِ ‏"‏‏.‏ قَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فَإِنِّي أُومِنُ بِذَلِكَ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رضى الله عنهما ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "While a shepherd was amongst his sheep, a wolf attacked them and took away one sheep. When the shepherd chased the wolf, the wolf turned towards him and said, 'Who will be its guard on the day of wild animals when nobody except I will be its shepherd. And while a man was driving a cow with a load on it, it turned towards him and spoke to him saying, 'I have not been created for this purpose, but for ploughing." The people said, "Glorified be Allah." The Prophet said, "But I believe in it and so does Abu Bakr end `Umar." ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زھری نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھے ابوسلمھ بن عبدالرحمٰن نے خبر دی اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ایک چرواھا اپنی بکریاں چرارھا تھا کھ بھیڑیا آ گیا اور ریوڑ سے ایک بکری اٹھا کر لے جانے لگا ۔ چرواھے نے اس سے بکری چھڑانی چاھی تو بھیڑیا بول پڑا ۔ درندوں والے دن میں اس کی رکھوالی کرنے والا کون ھو گا جس دن میرے سوا اور کوئی چرواھا نھ ھو گا ۔ اسی طرح ایک شخص بیل کو اس پر سوار ھو کر لیے جا رھا تھا ، بیل اس کی طرف متوجھ ھو کر کھنے لگا کھ میری پیدائش اس کے لیے نھیں ھوئی ھے ۔ میں تو کھیتی باڑی کے کاموں کے لیے پیدا کیا گیا ھوں ۔ وھ شخص بول پڑا ۔ سبحان اللھ ! ( جانور اور انسانوں کی طرح باتیں کرے ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میں ان واقعات پر ایمان لاتا ھوں اور ابوبکر اور عمر بن خطاب بھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3663
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 15


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ الْمُسَيَّبِ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي عَلَى قَلِيبٍ عَلَيْهَا دَلْوٌ، فَنَزَعْتُ مِنْهَا مَا شَاءَ اللَّهُ، ثُمَّ أَخَذَهَا ابْنُ أَبِي قُحَافَةَ، فَنَزَعَ بِهَا ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ، وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ، وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ ضَعْفَهُ، ثُمَّ اسْتَحَالَتْ غَرْبًا، فَأَخَذَهَا ابْنُ الْخَطَّابِ، فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا مِنَ النَّاسِ يَنْزِعُ نَزْعَ عُمَرَ، حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "While I was sleeping, I saw myself standing at a well, on it there was a bucket. I drew water from the well as much as Allah wished. Then Ibn Abi Quhafa (i.e. Abu Bakr) took the bucket from me and brought out one or two buckets (of water) and there was weakness in his drawing the water. May Allah forgive his weakness for him. Then the bucket turned into a very big one and Ibn Al-Khattab took it over and I had never seen such a mighty person amongst the people as him in performing such hard work, till the people drank to their satisfaction and watered their camels that knelt down there." ھم سے عبدان نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، انھیں یونس نے ، ان سے زھری نے بیان کیا ، کھامجھ کو ابن المسیب نے خبر دی اور انھوں نے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے کھا کھ میں نے رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ، ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میں سو رھا تھا کھ خواب میں میں نے اپنے آپ کو ایک کنویں پر دیکھا جس پر ڈول تھا ۔ اللھ تعالیٰ نے جتنا چاھا میں نے اس ڈول سے پانی کھینچا ، پھر اسے ابن ابی قحافھ ( حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ ) نے لے لیا اور انھوں نے ایک یا دو ڈول کھینچے ، ان کے کھینچنے میں کچھ کمزوری سی معلوم ھوئی اللھ ان کی اس کمزوری کو معاف فرمائے ۔ پھر اس ڈول نے ایک بھت بڑے ڈول کی صورت اختیار کر لی اور اسے عمر بن خطاب ( رضی اللھ عنھ ) نے اپنے ھاتھ میں لے لیا ۔ میں نے ایسا شھ زور پھلوان آدمی نھیں دیکھا جو عمر ( رضی اللھ عنھ ) کی طرح ڈول کھینچ سکتا ۔ انھوں نے اتنا پانی نکالا کھ لوگوں نے اپنے اونٹوں کو حوض سے سیراب کر لیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3664
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 16


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلاَءَ لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ إِنَّ أَحَدَ شِقَّىْ ثَوْبِي يَسْتَرْخِي إِلاَّ أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِكَ مِنْهُ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّكَ لَسْتَ تَصْنَعُ ذَلِكَ خُيَلاَءَ ‏"‏ قَالَ مُوسَى فَقُلْتُ لِسَالِمٍ أَذَكَرَ عَبْدُ اللَّهِ مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ قَالَ لَمْ أَسْمَعْهُ ذَكَرَ إِلاَّ ثَوْبَهُ‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Umar: That Allah's Messenger (PBUH) said, "Allah will not look on the Day of Judgment at him who drags his robe (behind him) out of pride." Abu Bakr said "One side of my robe slacks down unless I get very cautious about it." Allah's Messenger (PBUH) said, "But you do not do that with a pride." ھم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، کھا ھم کو موسیٰ بن عقبھ نے خبر دی ، انھیں سالم بن عبداللھ نے اور ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جو شخص اپنا کپڑا ( پاجامھ یا تھبند وغیرھ ) تکبر اور غرور کی وجھ سے زمین پر گھسیٹتا چلے تو اللھ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نظر رحمت سے دیکھے گا بھی نھیں ، اس پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللھ عنھ نے عرض کیا کھ میرے کپڑے کا ایک حصھ لٹک جایا کرتا ھے ۔ البتھ اگر میں پوری طرح خیال رکھوں تو وھ نھیں لٹک سکے گا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ آپ تو ایسا تکبر کے خیال سے نھیں کرتے ( اس لیے آپ اس حکم میں داخل نھیں ھیں ) موسیٰ نے کھا کھ میں نے سالم سے پوچھا ، کیا حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے اس حدیث میں یھ فرمایا تھا کھ جو اپنی ازار کو گھسیٹتے ھوئے چلے ، تو انھوں نے کھا کھ میں نے تو ان سے یھی سنا کھ جو کوئی اپنا کپڑا لٹکائے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3665
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 17


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ مِنْ شَىْءٍ مِنَ الأَشْيَاءِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ دُعِيَ مِنْ أَبْوَابِ ـ يَعْنِي الْجَنَّةَ ـ يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا خَيْرٌ، فَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلاَةِ دُعِيَ مِنْ باب الصَّلاَةِ، وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ دُعِيَ مِنْ باب الْجِهَادِ، وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ دُعِيَ مِنْ باب الصَّدَقَةِ، وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ دُعِيَ مِنْ باب الصِّيَامِ، وَبَابِ الرَّيَّانِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ مَا عَلَى هَذَا الَّذِي يُدْعَى مِنْ تِلْكَ الأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ، وَقَالَ هَلْ يُدْعَى مِنْهَا كُلِّهَا أَحَدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ نَعَمْ، وَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ يَا أَبَا بَكْرٍ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "Anybody who spends a pair of something in Allah's Cause will be called from all the gates of Paradise, "O Allah's slave! This is good.' He who is amongst those who pray will be called from the gate of the prayer (in Paradise) and he who is from the people of Jihad will be called from the gate of Jihad, and he who is from those' who give in charity (i.e. Zakat) will be called from the gate of charity, and he who is amongst those who observe fast will be called from the gate of fasting, the gate of Raiyan." Abu Bakr said, "He who is called from all those gates will need nothing," He added, "Will anyone be called from all those gates, O Allah's Messenger (PBUH)?" He said, "Yes, and I hope you will be among those, O Abu Bakr." ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے شعیب نے بیان کیا ، ان سے زھری نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھے حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف نے خبر دی اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں نے رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ۔ ، آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جس نے اللھ کے راستے میں کسی چیز کا ایک جوڑا خرچ کیا ( مثلا ًدو روپے ، دو کپڑے ، دو گھوڑے اللھ تعالیٰ کے راستے میں دیے ) تو اسے جنت کے دروازوں سے بلایا جائے گا کھ اے اللھ کے بندے ! ادھر آ ، یھ دروازھ بھتر ھے پس جو شخص نمازی ھو گا اسے نماز کے دروازے سے بلایا جائے گا ، جو شخص مجاھد ھو گا اسے جھاد کے دوازے سے بلایا جائے گا ، جو شخص اھل صدقھ میں سے ھو گا اسے صدقھ کے دروازھ سے بلایا جائے گا اور جو شخص روزھ دار ھو گا اسے صیام اور ریان ( سیرابی ) کے دروازے سے بلایا جائے گا ۔ حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ نے عرض کیا جس شخص کو ان تمام ھی درازوں سے بلایاجائے گا پھر تو اسے کسی قسم کا خوف باقی نھیں رھے گا اور پوچھا کیا کوئی شخص ایسا بھی ھو گا جسے ان تمام دروازوں سے بلایا جائے گا یا رسول اللھ ! آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا : ھاں اور مجھے امید ھے کھ تم بھی انھیں میں سے ھو گے اے ابوبکر ! ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3666
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 18



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.