Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Distribution of Water

كتاب المساقاة

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ، يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ثَلاَثَةٌ لاَ يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلاَ يُزَكِّيهِمْ، وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ رَجُلٌ كَانَ لَهُ فَضْلُ مَاءٍ بِالطَّرِيقِ، فَمَنَعَهُ مِنِ ابْنِ السَّبِيلِ، وَرَجُلٌ بَايَعَ إِمَامًا لاَ يُبَايِعُهُ إِلاَّ لِدُنْيَا، فَإِنْ أَعْطَاهُ مِنْهَا رَضِيَ، وَإِنْ لَمْ يُعْطِهِ مِنْهَا سَخِطَ، وَرَجُلٌ أَقَامَ سِلْعَتَهُ بَعْدَ الْعَصْرِ، فَقَالَ وَاللَّهِ الَّذِي لاَ إِلَهَ غَيْرُهُ لَقَدْ أَعْطَيْتُ بِهَا كَذَا وَكَذَا، فَصَدَّقَهُ رَجُلٌ‏"‏ ثُمَّ قَرَأَ هَذِهِ الآيَةَ ‏{‏إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلاً‏}‏


Chapter: The sin of him who witholds water from travellers

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "There are three persons whom Allah will not look at on the Day of Resurrection, nor will he purify them and theirs shall be a severe punishment. They are: -1. A man possessed superfluous water, on a way and he withheld it from travelers. -2. A man who gave a pledge of allegiance to a ruler and he gave it only for worldly benefits. If the ruler gives him something he gets satisfied, and if the ruler withholds something from him, he gets dissatisfied. -3. And man displayed his goods for sale after the `Asr prayer and he said, 'By Allah, except Whom None has the right to be worshipped, I have been given so much for my goods,' and somebody believes him (and buys them). The Prophet (PBUH) then recited: "Verily! Those who purchase a little gain at the cost of Allah's Covenant and their oaths." (3.77) ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے بیان کیا کھ میں نے ابوصالح سے سنا ، وھ بیان کرتے تھے کھ میں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے سنا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تین طرح کے لوگ وھ ھوں گے جن کی طرف قیامت کے دن اللھ تعالیٰ نظر بھی نھیں اٹھائے گا اور نھ انھیں پاک کرے گا ، بلکھ ان کے لیے درد ناک عذاب ھو گا ۔ ایک وھ شخص جس کے پاس راستے میں ضرورت سے زیادھ پانی ھو اور اس نے کسی مسافر کو اس کے استعمال سے روک دیا ۔ دوسرا وھ شخص جو کسی حاکم سے بیعت صرف دنیا کے لیے کرے کھ اگر وھ حاکم اسے کچھ دے تو وھ راضی رھے ورنھ خفا ھو جائے ۔ تیسرے وھ شخص جو اپنا ( بیچنے کا ) سامان عصر کے بعد لے کر کھڑا ھوا اور کھنے لگا کھ اس اللھ کی قسم جس کے سوا کوئی سچا معبود نھیں ، مجھے اس سامان کی قیمت اتنی اتنی مل رھی تھی ، اس پر ایک شخص نے اسے سچ سمجھا ( اور اس کی بتائی ھوئی قیمت پر اس سامان کو خرید لیا ) پھر آپ نے اس آیت کی تلاوت کی «إن الذين يشترون بعهد الله وأيمانهم ثمنا قليلا‏» ” جو لوگ اللھ کو درمیان میں دے کر اور جھوٹی قسمیں کھا کر دنیا کا تھوڑا سا مال مول لیتے ھیں “ آخر تک ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 42 Hadith no 2358
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 40 Hadith no 547


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ خَاصَمَ الزُّبَيْرَ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي شِرَاجِ الْحَرَّةِ الَّتِي يَسْقُونَ بِهَا النَّخْلَ فَقَالَ الأَنْصَارِيُّ سَرِّحِ الْمَاءَ يَمُرُّ فَأَبَى عَلَيْهِ، فَاخْتَصَمَا عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِلزُّبَيْرِ ‏"‏ اسْقِ يَا زُبَيْرُ، ثُمَّ أَرْسِلِ الْمَاء إِلَى جَارِكَ ‏"‏‏.‏ فَغَضِبَ الأَنْصَارِيُّ، فَقَالَ أَنْ كَانَ ابْنَ عَمَّتِكَ‏.‏ فَتَلَوَّنَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ ‏"‏ اسْقِ يَا زُبَيْرُ، ثُمَّ احْبِسِ الْمَاءَ، حَتَّى يَرْجِعَ إِلَى الْجَدْرِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ الزُّبَيْرُ وَاللَّهِ إِنِّي لأَحْسِبُ هَذِهِ الآيَةَ نَزَلَتْ فِي ذَلِكَ ‏{‏فَلاَ وَرَبِّكَ لاَ يُؤْمِنُونَ حَتَّى يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ‏}‏‏.‏


Chapter: The dams of rivers

Narrated `Abdullah bin Az-Zubair: An Ansari man quarreled with Az-Zubair in the presence of the Prophet (PBUH) about the Harra Canals which were used for irrigating the date-palms. The Ansari man said to Az-Zubair, "Let the water pass' but Az-Zubair refused to do so. So, the case was brought before the Prophet (PBUH) who said to Az-Zubair, "O Zubair! Irrigate (your land) and then let the water pass to your neighbor." On that the Ansari got angry and said to the Prophet, "Is it because he (i.e. Zubair) is your aunt's son?" On that the color of the face of Allah's Messenger (PBUH) changed (because of anger) and he said, "O Zubair! Irrigate (your land) and then withhold the water till it reaches the walls between the pits round the trees." Zubair said, "By Allah, I think that the following verse was revealed on this occasion": "But no, by your Lord They can have No faith Until they make you judge In all disputes between them." (4.65) ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، ان سے لیث نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے ابن شھاب نے بیان کیا ، ان سے عروھ نے اور ان سے عبداللھ بن زبیر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ ایک انصاری مرد نے زبیر رضی اللھ عنھ سے حرھ کے نالے میں جس کا پانی مدینھ کے لوگ کھجور کے درختوں کو دیا کرتے تھے ، اپنے جھگڑے کو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں پیش کیا ۔ انصاری زبیر سے کھنے لگا پانی کو آگے جانے دو ، لیکن زبیر رضی اللھ عنھ کو اس سے انکار تھا ۔ اور یھی جھگڑا نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں پیش تھا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے زبیر رضی اللھ عنھ سے فرمایا کھ ( پھلے اپنا باغ ) سینچ لے پھر اپنے پڑوسی بھائی کے لیے جلدی جانے دے ۔ اس پر انصاری کو غصھ آ گیا اور انھوں نے کھا ، ھاں زبیر آپ کی پھوپھی کے لڑکے ھیں نا ۔ بس رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے چھرھ مبارک کا رنگ بدل گیا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اے زبیر ! تم سیراب کر لو ، پھر پانی کو اتنی دیر تک روکے رکھو کھ وھ منڈیروں تک چڑھ جائے ۔ زبیر رضی اللھ عنھ نے کھا ، اللھ کی قسم ! میرا تو خیال ھے کھ یھ آیت «فلا وربك لا يؤمنون حتى يحكموك فيما شجر بينهم‏» اسی باب میں نازل ھوئی ھے ” ھرگز نھیں ، تیرے رب کی قسم ! یھ لوگ اس وقت تک مومن نھیں ھو سکتے جب تک اپنے جھگڑوں میں تجھ کو حاکم نھ تسلیم کر لیں “ آخر تک ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 42 Hadith no 2359
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 40 Hadith no 548


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، قَالَ خَاصَمَ الزُّبَيْرَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَا زُبَيْرُ اسْقِ ثُمَّ أَرْسِلْ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ الأَنْصَارِيُّ إِنَّهُ ابْنُ عَمَّتِكَ‏.‏ فَقَالَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ‏"‏ اسْقِ يَا زُبَيْرُ، ثُمَّ يَبْلُغُ الْمَاءُ الْجَدْرَ، ثُمَّ أَمْسِكْ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ الزُّبَيْرُ فَأَحْسِبُ هَذِهِ الآيَةَ نَزَلَتْ فِي ذَلِكَ ‏{‏َلاَ وَرَبِّكَ لاَ يُؤْمِنُونَ حَتَّى يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ‏}‏‏.‏ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ لَيْسَ أَحَدٌ يَذْكُرُ عُرْوَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، إِلاَّ اللَّيْثُ فَقَطْ‏.‏


Chapter: The land near the source of water to be irrigated first

Narrated `Urwa: When a man from the Ansar quarreled with Az-Zubair, the Prophet (PBUH) said, "O Zubair! Irrigate (your land) first and then let the water flow (to the land of the others)." "On that the Ansari said, (to the Prophet), "It is because he is your aunt's son." On that the Prophet (PBUH) said, "O Zubair! Irrigate till the water reaches the walls between the pits around the trees and then stop (i.e. let the water go to the other's land)." I think the following verse was revealed concerning this event: "But no, by your Lord They can have No faith Until they make you judge In all disputes between them." (4.65) ھم سے عبدان نے بیان کیا ، انھیں عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، انھیں معمر نے ، انھیں زھری نے ، ان سے عروھ نے بیان کیا ، کھ زبیر رضی اللھ عنھ سے ایک انصاری رضی اللھ عنھ کا جھگڑا ھوا تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ زبیر ! پھلے تم ( اپنا باغ ) سیراب کر لو ، پھر پانی آگے کے لیے چھوڑ دینا ، اس پر انصاری رضی اللھ عنھ نے کھا کھ یھ آپ کی پھوپھی کے لڑکے ھیں ! یھ سن کر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، زبیر ! اپنا باغ اتنا سیراب کر لو کھ پانی اس کی منڈیروں تک پھنچ جائے اتنے روک رکھو ، زبیر رضی اللھ عنھ نے کھا کھ میرا گمان ھے کھ یھ آیت «لا وربك لا يؤمنون حتى يحكموك فيما شجر بينهم‏» ” ھرگز نھیں ، تیرے رب کی قسم ! یھ لوگ اس وقت تک مومن نھیں ھوں گے جب تک آپ کو اپنے تمام اختلافات میں حکم نھ تسلیم کر لیں ۔ “ اسی باب میں نازل ھوئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 42 Hadith no 2361
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 40 Hadith no 549


حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا مَخْلَدٌ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ خَاصَمَ الزُّبَيْرَ فِي شِرَاجٍ مِنَ الْحَرَّةِ يَسْقِي بِهَا النَّخْلَ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اسْقِ يَا زُبَيْرُ ـ فَأَمَرَهُ بِالْمَعْرُوفِ ـ ثُمَّ أَرْسِلْ إِلَى جَارِكَ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ الأَنْصَارِيُّ أَنْ كَانَ ابْنَ عَمَّتِكَ‏.‏ فَتَلَوَّنَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ ‏"‏ اسْقِ ثُمَّ احْبِسْ حَتَّى يَرْجِعَ الْمَاءُ إِلَى الْجَدْرِ ‏"‏‏.‏ وَاسْتَوْعَى لَهُ حَقَّهُ‏.‏ فَقَالَ الزُّبَيْرُ وَاللَّهِ إِنَّ هَذِهِ الآيَةَ أُنْزِلَتْ فِي ذَلِكَ ‏{‏َلاَ وَرَبِّكِ لاَ يُؤْمِنُونَ حَتَّى يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ‏}‏‏.‏ قَالَ لِي ابْنُ شِهَابٍ فَقَدَّرَتِ الأَنْصَارُ وَالنَّاسُ قَوْلَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اسْقِ ثُمَّ احْبِسْ حَتَّى يَرْجِعَ إِلَى الْجَدْرِ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ ذَلِكَ إِلَى الْكَعْبَيْنِ‏.‏


Chapter: The land to be covered with water up to the ankles

Narrated `Urwa bin Az-Zubair: An Ansari man quarreled with Az-Zubair about a canal in the Harra which was used for irrigating date-palms. Allah's Messenger (PBUH), ordering Zubair to be moderate, said, "O Zubair! Irrigate (your land) first and then leave the water for your neighbor." The Ansari said, "Is it because he is your aunt's son?" On that the color of the face of Allah's Messenger (PBUH) changed and he said, "O Zubair! Irrigate (your land) and withhold the water till it reaches the walls that are between the pits around the trees." So, Allah's Apostle gave Zubair his full right. Zubair said, "By Allah, the following verse was revealed in that connection": "But no, by your Lord They can have No faith Until they make you judge In all disputes between them." (4.65) (The sub-narrator,) Ibn Shihab said to Juraij (another sub-narrator), "The Ansar and the other people interpreted the saying of the Prophet, 'Irrigate (your land) and withhold the water till it reaches the walls between the pits around the trees,' as meaning up to the ankles." ھم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو مخلد نے خبر دی کھا کھ مجھے ابن جریج نے خبر دی ، کھا کھ مجھ سے ابن شھاب نے بیان کیا ، ان سے عروھ بن زبیر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ایک انصاری مرد نے زبیر رضی اللھ عنھ سے حرھ کے ندی کے بارے میں جس سے کھجوروں کے باغ سیراب ھوا کرتے تھے ، جھگڑا کیا ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا زبیر ! تم سیراب کر لو ۔ پھر اپنے پڑوسی بھائی کے لیے جلد پانی چھوڑ دینا ۔ اس پر انصاری رضی اللھ عنھ نے کھا ۔ جی ھاں ! آپ کی پھوپھی کے بیٹے ھیں نا ! رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کا رنگ بدل گیا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اے زبیر ! تم سیراب کرو ، یھاں تک کھ پانی کھیت کی مینڈوں تک پھنچ جائے ۔ اس طرح آپ نے زبیر رضی اللھ عنھ کو ان کا پورا حق دلوا دیا ۔ زبیر رضی اللھ عنھ کھتے تھے کھ قسم اللھ کی یھ آیت اسی بارے میں نازل ھوئی تھی «لا وربك لا يؤمنون حتى يحكموك فيما شجر بينهم‏» ” ھرگز نھیں ، تیرے رب کی قسم ! اس وقت تک یھ ایمان والے نھیں ھوں گے جب تک اپنے جملھ اختلافات میں آپ کو حکم نھ تسلیم کر لیں ۔ “ ابن شھاب نے کھا کھ انصار اور تمام لوگوں نے اس کے بعد نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے اس ارشاد کی بنا پر کھ ” سیراب کرو اور پھر اس وقت تک رک جاؤ ، جب تک پانی منڈیروں تک نھ پھنچ جائے ۔ “ ایک اندازھ لگا لیا ، یعنی پانی ٹخنوں تک بھر جائے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 42 Hadith no 2362
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 40 Hadith no 550


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَىٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ بَيْنَا رَجُلٌ يَمْشِي فَاشْتَدَّ عَلَيْهِ الْعَطَشُ، فَنَزَلَ بِئْرًا فَشَرِبَ مِنْهَا، ثُمَّ خَرَجَ فَإِذَا هُوَ بِكَلْبٍ يَلْهَثُ، يَأْكُلُ الثَّرَى مِنَ الْعَطَشِ، فَقَالَ لَقَدْ بَلَغَ هَذَا مِثْلُ الَّذِي بَلَغَ بِي فَمَلأَ خُفَّهُ ثُمَّ أَمْسَكَهُ بِفِيهِ، ثُمَّ رَقِيَ، فَسَقَى الْكَلْبَ فَشَكَرَ اللَّهُ لَهُ، فَغَفَرَ لَهُ ‏"‏‏.‏ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَإِنَّ لَنَا فِي الْبَهَائِمِ أَجْرًا قَالَ ‏"‏ فِي كُلِّ كَبِدٍ رَطْبَةٍ أَجْرٌ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَالرَّبِيعُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ‏.‏


Chapter: The superiority of providing water

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "While a man was walking he felt thirsty and went down a well and drank water from it. On coming out of it, he saw a dog panting and eating mud because of excessive thirst. The man said, 'This (dog) is suffering from the same problem as that of mine. So he (went down the well), filled his shoe with water, caught hold of it with his teeth and climbed up and watered the dog. Allah thanked him for his (good) deed and forgave him." The people asked, "O Allah's Messenger (PBUH)! Is there a reward for us in serving (the) animals?" He replied, "Yes, there is a reward for serving any animate." ھم سے عبداللھ بن یوسف تینسی نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو امام مالک نے خبر دی ، انھیں سمی نے ، انھیں ابوصالح نے اور انھیں ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، ایک شخص جا رھا تھا کھ اسے سخت پیاس لگی ، اس نے ایک کنویں میں اتر کر پانی پیا ۔ پھر باھر آیا تو دیکھا کھ ایک کتا ھانپ رھا ھے اور پیاس کی وجھ سے کیچڑ چاٹ رھا ھے ۔ اس نے ( اپنے دل میں ) کھا ، یھ بھی اس وقت ایسی ھی پیاس میں مبتلا ھے جیسے ابھی مجھے لگی ھوئی تھی ۔ ( چنانچھ وھ پھر کنویں میں اترا اور ) اپنے چمڑے کے موزے کو ( پانی سے ) بھر کر اسے اپنے منھ سے پکڑے ھوئے اوپر آیا ، اور کتے کو پانی پلایا ۔ اللھ تعالیٰ نے اس کے اس کام کو قبول کیا اور اس کی مغفرت فرمائی ۔ صحابھ نے عرض کیا یا رسول اللھ ! کیا ھمیں چوپاؤں پر بھی اجر ملے گا ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، ھر جاندار میں ثواب ھے ۔ اس روایت کی متابعت حماد بن سلمھ اور ربیع بن مسلم نے محمد بن زیاد سے کی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 42 Hadith no 2363
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 40 Hadith no 551


حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى صَلاَةَ الْكُسُوفِ، فَقَالَ ‏"‏ دَنَتْ مِنِّي النَّارُ حَتَّى قُلْتُ أَىْ رَبِّ، وَأَنَا مَعَهُمْ فَإِذَا امْرَأَةٌ ـ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ ـ تَخْدِشُهَا هِرَّةٌ قَالَ مَا شَأْنُ هَذِهِ قَالُوا حَبَسَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ جُوعًا ‏"‏‏.‏

Narrated Asma' bint Abi Bakr: The Prophet (PBUH) prayed the eclipse prayer, and then said, "Hell was displayed so close that I said, 'O my Lord ! Am I going to be one of its inhabitants?"' Suddenly he saw a woman. I think he said, who was being scratched by a cat. He said, "What is wrong with her?" He was told, "She had imprisoned it (i.e. the cat) till it died of hunger." ھم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے نافع بن عمر نے بیان کیا ، ان سے ابن ابی ملکیھ نے اور ان سے اسماء بنت ابی بکر رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک دفعھ سورج گرھن کی نماز پڑھی پھر فرمایا ( ابھی ابھی ) دوزخ مجھ سے اتنی قریب آ گئی تھی کھ میں نے چونک کر کھا ۔ اے رب ! کیا میں بھی انھیں میں سے ھوں ۔ اتنے میں دوزح میں میری نظر ایک عورت پر پڑی ۔ ( اسماء رضی اللھ عنھا نے بیان کیا ) مجھے یاد ھے کھ ( آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تھا کھ ) اس عورت کو ایک بلی نوچ رھی تھی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا کھ اس پر اس عذاب کی کیا وجھ ھے ؟ آپ کے ساتھ والے فرشتوں نے کھا کھ اس عورت نے اس بلی کو اتنی دیر تک باندھے رکھا کھ وھ بھوک کے مارے مر گئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 42 Hadith no 2364
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 40 Hadith no 552



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.