Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Eclipses

كتاب الكسوف

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنِ امْرَأَتِهِ، فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهَا قَالَتْ أَتَيْتُ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم حِينَ خَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَإِذَا النَّاسُ قِيَامٌ يُصَلُّونَ، وَإِذَا هِيَ قَائِمَةٌ تُصَلِّي فَقُلْتُ مَا لِلنَّاسِ فَأَشَارَتْ بِيَدِهَا إِلَى السَّمَاءِ، وَقَالَتْ سُبْحَانَ اللَّهِ‏.‏ فَقُلْتُ آيَةٌ فَأَشَارَتْ أَىْ نَعَمْ‏.‏ قَالَتْ فَقُمْتُ حَتَّى تَجَلاَّنِي الْغَشْىُ، فَجَعَلْتُ أَصُبُّ فَوْقَ رَأْسِي الْمَاءَ، فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ مَا مِنْ شَىْءٍ كُنْتُ لَمْ أَرَهُ إِلاَّ قَدْ رَأَيْتُهُ فِي مَقَامِي هَذَا حَتَّى الْجَنَّةَ وَالنَّارَ، وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَىَّ أَنَّكُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ مِثْلَ ـ أَوْ قَرِيبًا مِنْ ـ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ ـ لاَ أَدْرِي أَيَّتَهُمَا قَالَتْ أَسْمَاءُ ـ يُؤْتَى أَحَدُكُمْ فَيُقَالُ لَهُ مَا عِلْمُكَ بِهَذَا الرَّجُلِ فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ ـ أَوِ الْمُوقِنُ لاَ أَدْرِي أَىَّ ذَلِكَ قَالَتْ أَسْمَاءُ ـ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم جَاءَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَى، فَأَجَبْنَا وَآمَنَّا وَاتَّبَعْنَا‏.‏ فَيُقَالُ لَهُ نَمْ صَالِحًا، فَقَدْ عَلِمْنَا إِنْ كُنْتَ لَمُوقِنًا‏.‏ وَأَمَّا الْمُنَافِقُ ـ أَوِ الْمُرْتَابُ لاَ أَدْرِي أَيَّتَهُمَا قَالَتْ أَسْمَاءُ ـ فَيَقُولُ لاَ أَدْرِي، سَمِعْتُ النَّاسَ يَقُولُونَ شَيْئًا فَقُلْتُهُ ‏"‏‏.‏


Chapter: Offering of Eclipse prayer by women along with men

Narrated Fatima bint Al-Mundhir: Asma' bint Al Bakr said, "I came to `Aisha the wife of the Prophet (p.b.u.h) during the solar eclipse. The people were standing and offering the prayer and she was also praying too. I asked her, 'What has happened to the people?' She pointed out with her hand towards the sky and said, 'Subhan-Allah'. I said, 'Is there a sign?' She pointed out in the affirmative." Asma' further said, "I too then stood up for the prayer till I fainted and then poured water on my head. When Allah's Messenger (PBUH) had finished his prayer, he thanked and praised Allah and said, 'I have seen at this place of mine what I have never seen even Paradise and Hell. No doubt, it has been inspired to me that you will be put to trial in the graves like or nearly like the trial of (Masih) Ad-Dajjal. (I do not know which one of the two Asma' said.) (The angels) will come to everyone of you and will ask what do you know about this man (i.e. Muhammad). The believer or a firm believer (I do not know which word Asma' said) will reply, 'He is Muhammad, Allah's Messenger (PBUH) (p.b.u.h) who came to us with clear evidences and guidance, so we accepted his teachings, believed and followed him.' The angels will then say to him, 'Sleep peacefully as we knew surely that you were a firm believer.' The hypocrite or doubtful person (I do not know which word Asma' said) will say, 'I do not know. I heard the people saying something so I said it (the same).' " ھم سے عبداللھ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھمیں امام مالک رحمھ اللھ نے خبر دی ، انھیں ھشام بن عروھ نے ، انھیں ان کی بیوی فاطمھ بنت منذر نے ، انھیں اسماء بنت ابی بکر رضی اللھ عنھما نے ، انھوں نے کھا کھ جب سورج کو گرھن لگا تو میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی بیوی حضرت عائشھ صدیقھ رضی اللھ عنھا کے گھر آئی ۔ اچانک لوگ کھڑے ھوئے نماز پڑھ رھے تھے اور عائشھ رضی اللھ عنھا بھی نماز میں شریک تھی میں نے پوچھا کھ لوگوں کو بات کیا پیش آئی ؟ اس پر آپ نے آسمان کی طرف اشارھ کر کے سبحان اللھ کھا ۔ پھر میں نے پوچھا کیا کوئی نشانی ھے ؟ اس کا آپ نے اشارھ سے ھاں میں جواب دیا ۔ انھوں نے بیان کیا کھ پھر میں بھی کھڑی ھو گئی ۔ لیکن مجھے چکر آ گیا اس لیے میں اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی ۔ جب رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نماز سے فارغ ھوئے تو اللھ تعالیٰ کی حمد و ثنا کے بعد فرمایا کھ وھ چیزیں جو کھ میں نے پھلے نھیں دیکھی تھیں اب انھیں میں نے اپنی اسی جگھ سے دیکھ لیا ۔ جنت اور دوزخ تک میں نے دیکھی اور مجھے وحی کے ذریعھ بتا یاگیا ھے کھ تم قبر میں دجال کے فتنھ کی طرح یا ( یھ کھا کھ ) دجال کے فتنھ کے قریب ایک فتنھ میں مبتلا ھو گے ۔ مجھے یاد نھیں کھ اسماء رضی اللھ عنھا نے کیا کھا تھا آپ نے فرمایا کھ تمھیں لایا جائے گا اور پوچھا جائے گا کھ اس شخص ( مجھ صلی اللھ علیھ وسلم ) کے بارے میں تم کیا جانتے ھو ۔ مومن یا یھ کھا کھ یقین کرنے والا ( مجھے یاد نھیں کھ ان دو باتوں میں سے حضرت اسماء رضی اللھ عنھا نے کون سی بات کھی تھی ) تو کھے گا یھ محمد صلی اللھ علیھ وسلم ھیں آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ھمارے سامنے صحیح راستھ اور اس کے دلائل پیش کئے اور ھم آپ صلی اللھ علیھ وسلم پر ایمان لائے تھے اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی بات قبول کی اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کا اتباع کیا تھا ۔ اس پر اس سے کھا جائے گا کھ تو مرد صالح ھے پس آرام سے سو جاؤ ھمیں تو پھلے ھی معلوم تھا کھ تو ایمان و یقین والا ھے ۔ منافق یا شک کرنے والا ( مجھے معلوم نھیں کھ حضرت اسماء رضی اللھ عنھا نے کیا کھا تھا ) وھ یھ کھے گا کھ مجھے کچھ معلوم نھیں میں نے لوگوں سے ایک بات سنی تھی وھی میں نے بھی کھی ( آگے مجھ کو کچھ حقیقت معلوم نھیں ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 16 Hadith no 1053
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 18 Hadith no 162


حَدَّثَنَا رَبِيعُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ فَاطِمَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ، قَالَتْ لَقَدْ أَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْعَتَاقَةِ فِي كُسُوفِ الشَّمْسِ‏.‏


Chapter: Manumision (of slaves) during the solar eclipse

Narrated Asma: No doubt the Prophet (PBUH) ordered people to manumit slaves during the solar eclipse. ھم سے ربیع بن یحییٰ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے زائدھ نے ھشام سے بیان کیا ، ان سے فاطمھ نے ، ان سے اسماء رضی اللھ عنھا نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے سورج گرھن میں غلام آزاد کرنے کا حکم فرمایا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 16 Hadith no 1054
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 18 Hadith no 163


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها أَنَّ يَهُودِيَّةً، جَاءَتْ تَسْأَلُهَا فَقَالَتْ أَعَاذَكِ اللَّهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ‏.‏ فَسَأَلَتْ عَائِشَةُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَيُعَذَّبُ النَّاسُ فِي قُبُورِهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَائِذًا بِاللَّهِ مِنْ ذَلِكَ‏.‏ ثُمَّ رَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ذَاتَ غَدَاةٍ مَرْكَبًا، فَكَسَفَتِ الشَّمْسُ فَرَجَعَ ضُحًى، فَمَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَيْنَ ظَهْرَانَىِ الْحُجَرِ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى، وَقَامَ النَّاسُ وَرَاءَهُ، فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلاً، ثُمَّ رَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلاً، ثُمَّ رَفَعَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلاً، وَهْوَ دُونَ الْقِيَامِ الأَوَّلِ، ثُمَّ رَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلاً، وَهْوَ دُونَ الرُّكُوعِ الأَوَّلِ، ثُمَّ رَفَعَ فَسَجَدَ سُجُودًا طَوِيلاً ثُمَّ قَامَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلاً، وَهْوَ دُونَ الْقِيَامِ الأَوَّلِ، ثُمَّ رَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلاً، وَهْوَ دُونَ الرُّكُوعِ الأَوَّلِ، ثُمَّ قَامَ قِيَامًا طَوِيلاً، وَهْوَ دُونَ الْقِيَامِ الأَوَّلِ، ثُمَّ رَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلاً، وَهْوَ دُونَ الرُّكُوعِ الأَوَّلِ، ثُمَّ سَجَدَ وَهْوَ دُونَ السُّجُودِ الأَوَّلِ، ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ، ثُمَّ أَمَرَهُمْ أَنْ يَتَعَوَّذُوا مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ

Narrated `Amra bint `Abdur-Rahman: A Jewess came to `Aisha to ask her about something and then she said, "May Allah give you refuge from the punishment of the grave." So `Aisha asked Allah's Messenger (PBUH), "Would the people be punished in their graves?" Allah's Messenger (PBUH) asked Allah's refuge from the punishment of the grave (indicating an affirmative reply). Then one day Allah's Messenger (PBUH) rode (to leave for some place) but the sun eclipsed. He returned on the forenoon and passed through the rear of the dwellings (of his wives) and stood up and started offering the (eclipse) prayer and the people stood behind him. He stood for a long period and then performed a long bowing and then stood straight for a long period which was shorter than that of the first standing, then he performed a prolonged bowing which was shorter than the first bowing, then he raised his head and prostrated for a long time and then stood up (for the second rak`a) for a long while, but the standing was shorter than the standing of the first rak`a. Then he performed a prolonged bowing which was shorter than that of the first one. He then stood up for a long time but shorter than the first, then again performed a long bowing which was shorter than the first and then prostrated for a shorter while than that of the first prostration. Then he finished the prayer and delivered the sermon and) said what Allah wished; and ordered the people to seek refuge with Allah from the punishment of the grave. ھم سے اسماعیل بن عبداللھ بن ابی اویس نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھ سے امام مالک رحمھ اللھ نے یحی بن سعید انصاری سے بیان کیا ، ان سے عمرھ بنت عبدالرحمٰن نے ، ان سے حضرت عائشھ صدیقھ رضی اللھ عنھا نے کھ ایک یھودی عورت ان کے پاس کچھ مانگنے آئی ۔ اس نے کھا کھ آپ کو اللھ تعالیٰ قبر کے عذاب سے بچائے ، انھوں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھا کھ کیا قبر میں بھی عذاب ھو گا ؟ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے ( یھ سن کر ) فرمایا کھ میں خدا کی اس سے پناھ مانگتا ھوں ۔ پھر آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم ایک دن صبح کے وقت سوار ھوئے ( کھیں جانے کے لیے ) ادھر سورج گرھن لگ گیا اس لیے آپ صلی اللھ علیھ وسلم واپس آ گئے ، ابھی چاشت کا وقت تھا ۔ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم اپنی بیویوں کے حجروں سے گزرے اور ( مسجد میں ) کھڑے ھو کر نماز شروع کر دی صحابھ بھی آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی اقتداء میں صف باندھ کر کھڑے ھو گئے آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے قیام بھت لمبا کیا رکوع بھی بھت لمبا کیا پھر رکوع سے سر اٹھا نے کے بعد دوبارھ لمبا قیام کیا لیکن پھلے سے کم اس کے بعد رکوع بھت لمبا کیا لیکن پھلے رکوع سے کچھ کم ۔ پھر رکوع سے سر اٹھا کر آپ صلی اللھ علیھ وسلم سجدھ میں گئے اور لمبا سجدھ کیا ۔ پھر لمبا قیام کیا اور یھ قیام بھی پھلے سے کم تھا ۔ پھر لمبا رکوع کیا اگرچھ یھ رکوع بھی پھلے کے مقابلے میں کم تھا پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم رکوع سے کھڑے ھو گئے اور لمبا قیام کیا لیکن یھ قیام پھر پھلے سے کم تھا اب ( چوتھا ) رکوع کیا اگرچھ یھ رکوع بھی پھلے رکوع کے مقابلے میں کم تھا ۔ پھر سجدھ کیا بھت لمبا لیکن پھلے سجدھ کے مقابلے میں کم ۔ نماز سے فارغ ھونے کے بعد جو کچھ اللھ تعالیٰ نے چاھا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ پھر لوگوں کو سمجھایا کھ قبر کے عذاب سے اللھ کی پناھ مانگیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 16 Hadith no 1055, 1056
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 18 Hadith no 164


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنِي قَيْسٌ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ لاَ يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَصَلُّوا ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Mas`ud: Allah's Messenger (PBUH) said, "The sun and the moon do not eclipse because of someone's death or life but they are two signs amongst the signs of Allah, so pray whenever you see them." ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے یحییٰ قطان نے اسماعیل بن ابی خالد سے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے قیس نے بیان کیا ، ان سے ابومسعود عقبھ بن عامر انصاری صحابی رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا سورج اور چاند میں گرھن کسی کی موت کی وجھ سے نھیں لگتا البتھ یھ دونوں اللھ تعالیٰ کی نشانیاں ھیں ، اس لیے جب تم گرھن دیکھو تو نماز پڑھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 16 Hadith no 1057
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 18 Hadith no 165


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَهِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَصَلَّى بِالنَّاسِ، فَأَطَالَ الْقِرَاءَةَ، ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَأَطَالَ الْقِرَاءَةَ، وَهْىَ دُونَ قِرَاءَتِهِ الأُولَى، ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ دُونَ رُكُوعِهِ الأَوَّلِ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ قَامَ فَصَنَعَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ قَامَ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لاَ يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُرِيهِمَا عِبَادَهُ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَى الصَّلاَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: In the lifetime of the Prophet (PBUH) the sun eclipsed and the Prophet (p.b.u.h) stood up to offer the prayer with the people and recited a long recitation, then he performed a prolonged bowing, and then lifted his head and recited a prolonged recitation which was shorter than the first. Then he performed a prolonged bowing which was shorter than the first and then lifted his head and performed two prostrations. He then stood up for the second rak`a and offered it like the first. Then he stood up and said, "The sun and the moon do not eclipse because of someone's life or death but they are two signs amongst the signs of Allah which He shows to His worshipers. So whenever you see them, make haste for the prayer." ھم سے عبداللھ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ھشام نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھمیں معمر نے خبر دی ، انھیں زھری اور ھشام بن عروھ نے ، انھیں عروھ بن زبیر نے ، انھیں حضرت عائشھ صدیقھ رضی اللھ عنھا نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے زمانھ مبارک میں سورج کو گرھن لگا تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم کھڑے ھوئے اور لوگوں کے ساتھ نماز میں مشغول ھو گئے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے لمبی قرآت کی ۔ پھر رکوع کیا اور یھ بھی بھت لمبا تھا ۔ پھر سر اٹھایا اور اس مرتبھ بھی دیر تک قرآت کی مگر پھلی قرآت سے کم ۔ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( دوسری مرتبھ ) رکوع کیا بھت لمبا لیکن پھلے کے مقابلھ میں مختصر پھر رکوع سے سر اٹھا کر آپ صلی اللھ علیھ وسلم سجدھ میں چلے گئے اور دو سجدے کئے پھر کھڑے ھوئے اور دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کیا جیسے پھلی رکعت میں کر چکے تھے ۔ اس کے بعد فرمایا کھ سورج اور چاند میں گرھن کسی کی موت و حیات سے نھیں لگتا ۔ البتھ یھ دونوں اللھ تعالیٰ کی نشانیاں ھیں جنھیں اللھ تعالیٰ اپنے بندوں کو دکھاتا ھے ، اس لیے جب تم انھیں دیکھو تو فوراً نماز کے لیے دوڑو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 16 Hadith no 1058
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 18 Hadith no 166


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ خَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَزِعًا، يَخْشَى أَنْ تَكُونَ السَّاعَةُ، فَأَتَى الْمَسْجِدَ، فَصَلَّى بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَرُكُوعٍ وَسُجُودٍ رَأَيْتُهُ قَطُّ يَفْعَلُهُ وَقَالَ ‏"‏ هَذِهِ الآيَاتُ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ لاَ تَكُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنْ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِ عِبَادَهُ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِهِ وَدُعَائِهِ وَاسْتِغْفَارِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Musa: The sun eclipsed and the Prophet (PBUH) got up, being afraid that it might be the Hour (i.e. Day of Judgment). He went to the Mosque and offered the prayer with the longest Qiyam, bowing and prostration that I had ever seen him doing. Then he said, "These signs which Allah sends do not occur because of the life or death of somebody, but Allah makes His worshipers afraid by them. So when you see anything thereof, proceed to remember Allah, invoke Him and ask for His forgiveness." ھم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا ، ان سے برید بن عبداللھ نے ، ان سے ابوبردھ نے ، ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے کھ ایک دفعھ سورج گرھن ھوا تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم بھت گھبرا کر اٹھے اس ڈر سے کھ کھیں قیامت نھ قائم ھو جائے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے مسجد میں آ کر بھت ھی لمبا قیام ، لمبا رکوع اور لمبے سجدوں کے ساتھ نماز پڑھی ۔ میں نے کبھی آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو اس طرح کرتے نھیں دیکھا تھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے نماز کے بعد فرمایا کھ یھ نشانیاں ھیں جنھیں اللھ تعالیٰ بھیجتا ھے یھ کسی کی موت و حیات کی وجھ سے نھیں آتیں بلکھ اللھ تعالیٰ ان کے ذریعھ اپنے بندوں کو ڈراتا ھے اس لیے جب تم اس طرح کی کوئی چیز دیکھو تو فوراً اللھ تعالیٰ کے ذکر اور اس سے استغفار کی طرف لپکو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 16 Hadith no 1059
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 18 Hadith no 167



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.