Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Fighting for the Cause of Allah (Jihaad)

كتاب الجهاد والسير

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ جُنْدُبِ بْنِ سُفْيَانَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ فِي بَعْضِ الْمَشَاهِدِ وَقَدْ دَمِيَتْ إِصْبَعُهُ، فَقَالَ ‏"‏ هَلْ أَنْتِ إِلاَّ إِصْبَعٌ دَمِيتِ، وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ مَا لَقِيتِ ‏"‏‏.‏

Narrated Jundab bin Sufyan: In one of the holy Battles a finger of Allah's Messenger (PBUH) (got wounded and) bled. He said, "You are just a finger that bled, and what you got is in Allah's Cause." ھم سے موسیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابو عوانھ نے بیان کیا ‘ ان سے اسود بن قیس نے اور ان سے جندب بن سفیان رضی اللھ عنھ کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کسی لڑائی کے موقع پر موجود تھے اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی انگلی زخمی ھو گئی تھی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے انگلی سے مخاطب ھو کر فرمایا تیری حقیقت ایک زخمی انگلی کے سوا کیا ھے اور جو کچھ ملا ھے اللھ کے راستے میں ملا ھے ( مولانا وحیدالزماں مرحوم نے ترجمھ یوں کیا ھے ) ایک انگلی ھے تیری ھستی یھی ۔ ۔ ۔ تو خدا کی راھ میں زخمی ھوئی ۔ ۔ ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2802
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 58


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ يُكْلَمُ أَحَدٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ـ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَنْ يُكْلَمُ فِي سَبِيلِهِ ـ إِلاَّ جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَاللَّوْنُ لَوْنُ الدَّمِ وَالرِّيحُ رِيحُ الْمِسْكِ ‏"‏‏.‏


Chapter: (The superiority of) the wounded in Allah's Cause

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "By Him in Whose Hands my soul is! Whoever is wounded in Allah's Cause....and Allah knows well who gets wounded in His Cause....will come on the Day of Resurrection with his wound having the color of blood but the scent of musk." ھم سے عبداللھ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو امام مالک نے خبر دی ابوالزناد سے ‘ انھوں نے اعرج سے اور انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ھاتھ میں میری جان ھے جو شخص بھی اللھ کے راستے میں زخمی ھوا اور اللھ تعالیٰ خوب جانتا ھے کھ اس کے راستے میں کون زخمی ھوا ھے ‘ وھ قیامت کے دن اس طرح سے آئے گا کھ اس کے زخموں سے خون بھھ رھا ھو گا ‘ رنگ تو خون جیسا ھو گا لیکن اس میں خوشبو مشک جیسی ھو گی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2803
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 59


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ أَخْبَرَهُ أَنَّ هِرَقْلَ قَالَ لَهُ سَأَلْتُكَ كَيْفَ كَانَ قِتَالُكُمْ إِيَّاهُ فَزَعَمْتَ أَنَّ الْحَرْبَ سِجَالٌ وَدُوَلٌ، فَكَذَلِكَ الرُّسُلُ تُبْتَلَى ثُمَّ تَكُونُ لَهُمُ الْعَاقِبَةُ‏.‏


Chapter: The Statement of Allah Aza wa'jal: "Say: Do you wait for us except one of the two best things (martyrdom or victory)?..."

Narrated `Abdullah bin `Abbas: That Abu Sufyan told him that Heraclius said to him, "I asked you about the outcome of your battles with him (i.e. the Prophet (PBUH) ) and you told me that you fought each other with alternate success. So the Apostles are tested in this way but the ultimate victory is always theirs. سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ‘ کھا کھ مجھ سے یونس نے بیان کیا ابن شھاب سے ‘ انھوں نے عبیداللھ بن عبداللھ سے انھیں عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے خبر دی اور انھیں ابوسفیان رضی اللھ عنھ نے خبر دی کھ ھرقل نے ان سے کھا تھا میں نے تم سے پوچھا تھا کھ ان کے یعنی ( نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ) کے ساتھ تمھاری لڑائیوں کا کیا انجام رھتا ھے تو تم نے بتایا کھ لڑائی ڈولوں کی طرح ھے ‘ کبھی ادھر کبھی ادھر یعنی کبھی لڑائی کا انجام ھمارے حق میں ھوتا ھے اور کبھی ان کے حق میں ۔ انبیاء کا بھی یھی حال ھوتا ھے کھ ان کی آزمائش ھوتی رھتی ھے ( کبھی فتح اور کبھی ھار سے ) لیکن انجام انھیں کے حق میں اچھا ھوتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2804
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 60


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ الْخُزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ سَأَلْتُ أَنَسًا‏.‏ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، حَدَّثَنَا زِيَادٌ، قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ غَابَ عَمِّي أَنَسُ بْنُ النَّضْرِ عَنْ قِتَالِ بَدْرٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، غِبْتُ عَنْ أَوَّلِ قِتَالٍ قَاتَلْتَ الْمُشْرِكِينَ، لَئِنِ اللَّهُ أَشْهَدَنِي قِتَالَ الْمُشْرِكِينَ لَيَرَيَنَّ اللَّهُ مَا أَصْنَعُ، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ أُحُدٍ وَانْكَشَفَ الْمُسْلِمُونَ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعْتَذِرُ إِلَيْكَ مِمَّا صَنَعَ هَؤُلاَءِ ـ يَعْنِي أَصْحَابَهُ ـ وَأَبْرَأُ إِلَيْكَ مِمَّا صَنَعَ هَؤُلاَءِ ‏"‏ ـ يَعْنِي الْمُشْرِكِينَ ـ ثُمَّ تَقَدَّمَ، فَاسْتَقْبَلَهُ سَعْدُ بْنُ مُعَاذٍ، فَقَالَ يَا سَعْدُ بْنَ مُعَاذٍ، الْجَنَّةَ، وَرَبِّ النَّضْرِ إِنِّي أَجِدُ رِيحَهَا مِنْ دُونِ أُحُدٍ‏.‏ قَالَ سَعْدٌ فَمَا اسْتَطَعْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا صَنَعَ‏.‏ قَالَ أَنَسٌ فَوَجَدْنَا بِهِ بِضْعًا وَثَمَانِينَ ضَرْبَةً بِالسَّيْفِ أَوْ طَعْنَةً بِرُمْحٍ أَوْ رَمْيَةً بِسَهْمٍ، وَوَجَدْنَاهُ قَدْ قُتِلَ وَقَدْ مَثَّلَ بِهِ الْمُشْرِكُونَ، فَمَا عَرَفَهُ أَحَدٌ إِلاَّ أُخْتُهُ بِبَنَانِهِ‏.‏ قَالَ أَنَسٌ كُنَّا نَرَى أَوْ نَظُنُّ أَنَّ هَذِهِ الآيَةَ نَزَلَتْ فِيهِ وَفِي أَشْبَاهِهِ ‏ ‏ إِلَى آخِرِ الآيَةِ‏.‏ وَقَالَ إِنَّ أُخْتَهُ وَهْىَ تُسَمَّى الرُّبَيِّعَ كَسَرَتْ ثَنِيَّةَ امْرَأَةٍ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْقِصَاصِ، فَقَالَ أَنَسٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لاَ تُكْسَرُ ثَنِيَّتُهَا‏.‏ فَرَضُوا بِالأَرْشِ وَتَرَكُوا الْقِصَاصَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ مَنْ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لأَبَرَّهُ ‏"‏‏.‏

Narrated Anas: My uncle Anas bin An-Nadr was absent from the Battle of Badr. He said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I was absent from the first battle you fought against the pagans. (By Allah) if Allah gives me a chance to fight the pagans, no doubt. Allah will see how (bravely) I will fight." On the day of Uhud when the Muslims turned their backs and fled, he said, "O Allah! I apologize to You for what these (i.e. his companions) have done, and I denounce what these (i.e. the pagans) have done." Then he advanced and Sa`d bin Mu`adh met him. He said "O Sa`d bin Mu`adh ! By the Lord of An-Nadr, Paradise! I am smelling its aroma coming from before (the mountain of) Uhud," Later on Sa`d said, "O Allah's Apostle! I cannot achieve or do what he (i.e. Anas bin An-Nadr) did. We found more than eighty wounds by swords and arrows on his body. We found him dead and his body was mutilated so badly that none except his sister could recognize him by his fingers." We used to think that the following Verse was revealed concerning him and other men of his sort: "Among the believers are men who have been true to their covenant with Allah.........." (33.23) His sister Ar-Rubbaya' broke a front tooth of a woman and Allah's Messenger (PBUH) ordered for retaliation. On that Anas (bin An-Nadr) said, "O Allah's Messenger (PBUH)! By Him Who has sent you with the Truth, my sister's tooth shall not be broken." Then the opponents of Anas's sister accepted the compensation and gave up the claim of retaliation. So Allah's Messenger (PBUH) said, "There are some people amongst Allah's slaves whose oaths are fulfilled by Allah when they take them." ھم سے محمد بن سعید خزاعی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عبدالاعلیٰ نے بیان کیا ‘ ان سے حمید نے بیان کیا کھ میں نے انس رضی اللھ عنھ سے پوچھا ( دوسری سند ) ھم سے عمرو بن زرارھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے زیاد نے بیان کیا ‘ کھا کھ مجھ سے حمید طویل نے بیان کیا اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میرے چچا انس بن نضر رضی اللھ عنھ بدر کی لڑائی میں حاضر نھ ھو سکے ‘ اس لئے انھوں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! میں پھلی لڑائی ھی سے غائب رھا جو آپ نے مشرکین کے خلاف لڑی لیکن اگر اب اللھ تعالیٰ نے مجھے مشرکین کے خلاف کسی لڑائی میں حاضری کا موقع دیا تو اللھ تعالیٰ دیکھ لے گا کھ میں کیا کرتا ھوں ۔ پھر جب احد کی لڑائی کا موقع آیا اور مسلمان بھاگ نکلے تو انس بن نضر نے کھا کھ اے اللھ ! جو کچھ مسلمانوں نے کیا میں اس سے معذرت کرتا ھوں اور جو کچھ ان مشرکین نے کیا ھے میں اس سے بیزار ھوں ۔ پھر وھ آگے بڑھے ( مشرکین کی طرف ) تو سعد بن معاذ رضی اللھ عنھ سے سامنا ھوا ۔ ان سے انس بن نضر رضی اللھ عنھ نے کھا اے سعد بن معاذ ! میں تو جنت میں جانا چاھتا ھوں اور نضر ( ان کے باپ ) کے رب کی قسم میں جنت کی خوشبو احد پھاڑ کے قریب پاتا ھوں ۔ سعد رضی اللھ عنھ نے کھا یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ! جو انھوں نے کر دکھایا اس کی مجھ میں ھمت نھ تھی ۔ انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ اس کے بعد جب انس بن نضر رضی اللھ عنھ کو ھم نے پایا تو تلوار نیزے اور تیر کے تقریباً اسی زخم ان کے جسم پر تھے وھ شھید ھو چکے تھے مشرکوں نے ان کے اعضاء کاٹ دئیے تھے اور کوئی شخص انھیں پھچان نھ سکا تھا ‘ صرف ان کی بھن انگلیوں سے انھیں پھچان سکی تھیں ۔ انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا ھم سمجھتے ھیں ( یا آپ نے بجائےنری کے نظن کھا ) مطلب ایک ھی ھے کھ یھ آیت ان کے اور ان جیسے مومنین کے بارے میں نازل ھوئی تھی کھ ” مومنوں میں کچھ وھ لوگ ھیں جنھوں نے اپنے اس وعدے کو سچا کر دکھایا جو انھوں نے اللھ تعالیٰ سے کیا تھا “ آخر آیت تک ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2805, 2806
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 61


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، أُرَاهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَسَخْتُ الصُّحُفَ فِي الْمَصَاحِفِ، فَفَقَدْتُ آيَةً مِنْ سُورَةِ الأَحْزَابِ، كُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ بِهَا، فَلَمْ أَجِدْهَا إِلاَّ مَعَ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ الأَنْصَارِيِّ الَّذِي جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم شَهَادَتَهُ شَهَادَةَ رَجُلَيْنِ، وَهْوَ قَوْلُهُ ‏ ‏

Narrated Kharija bin Zaid: Zaid bin Thabit said, "When the Qur'an was compiled from various written manuscripts, one of the Verses of Surat Al-Ahzab was missing which I used to hear Allah's Messenger (PBUH) reciting. I could not find it except with Khuza`ima bin Thabjt Al-Ansari, whose witness Allah's Messenger (PBUH) regarded as equal to the witness of two men. And the Verse was:-- "Among the believers are men who have been true to what they covenanted with Allah." (33.23) ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو شعیب نے خبر دی زھری سے ‘ دوسری سند اورمجھ سے اسماعیل نے بیان کیا ‘ کھا کھ مجھ سے میرے بھائی نے بیان کیا ‘ ان سے سلیمان نے ‘ میرا خیال ھے کھ محمد بن عتیق کے واسطھ سے ‘ ان سے ابن شھاب ( زھری ) نے اور ان سے خارجھ بن زید نے کھ زید بن ثابت رضی اللھ عنھ نے بیان کیا جب قرآن مجید کو ایک مصحف کی ( کتابی ) صورت میں جمع کیا جانے لگا تو میں نے سورۃ الاحزاب کی ایک آیت نھیں پائی جس کی رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے برابر آپ کی تلاوت کرتے ھوئے سنتا رھا تھا جب میں نے اسے تلاش کیا تو ) صرف خزیمھ بن ثابت انصاری رضی اللھ عنھ کے یھاں وھ آیت مجھے ملی ۔ یھ خزیمھ رضی اللھ عنھ وھی ھیں جن کی اکیلے کی گواھی کو رسول اللھ نے دو آدمیوں کی گواھی کے برابر قرار دیا تھا ۔ وھ آیت یھ تھی » من المؤمنین رجال صدقوا ما عاھدو اللھ علیھ « ( الاحزاب : 23 ) ترجمھ باب کے ذیل میں گزر چکا ھے ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2807
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 62


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ الْفَزَارِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ أَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رَجُلٌ مُقَنَّعٌ بِالْحَدِيدِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُقَاتِلُ وَأُسْلِمُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَسْلِمْ ثُمَّ قَاتِلْ ‏"‏‏.‏ فَأَسْلَمَ ثُمَّ قَاتَلَ، فَقُتِلَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ عَمِلَ قَلِيلاً وَأُجِرَ كَثِيرًا ‏"‏‏.‏

Narrated Al-Bara: A man whose face was covered with an iron mask (i.e. clad in armor) came to the Prophet (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Shall I fight or embrace Islam first? "The Prophet (PBUH) said, "Embrace Islam first and then fight." So he embraced Islam, and was martyred. Allah's Messenger (PBUH) said, A Little work, but a great reward. "(He did very little (after embracing Islam), but he will be rewarded in abundance). ھم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے شبابھ بن سوار فزاری نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے اسرائیل نے بیان کیا ‘ ان سے ابواسحاق نے بیان کیا کھ میں نے براء بن عازب رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ وھ بیان کرتے تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں ایک صاحب زرھ پھنے ھوئے حاضر ھوئے اور عرض کیا یا رسول اللھ ! میں پھلے جنگ میں شریک ھو جاؤں یا پھلے اسلام لاؤں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا پھلے اسلام لاؤ پھر جنگ میں شریک ھونا ۔ چنانچھ وھ پھلے اسلام لائے اور اس کے بعد جنگ میں شھید ھوئے ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ عمل کم کیا لیکن اجر بھت پایا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2808
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 63



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.