Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Food, Meals

كتاب الأطعمة

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِطَعَامٍ صَنَعَهُ ـ قَالَ أَنَسٌ ـ فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَرَأَيْتُهُ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّاءَ مِنْ حَوَالَىِ الْقَصْعَةِ ـ قَالَ ـ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّاءَ مِنْ يَوْمِئِذٍ‏.‏


Chapter: Eating from around the dish while taking meal with someone else.

Narrated Anas bin Malik: A tailor invited Allah's Messenger (PBUH) to a meal which he had prepared. I went along with Allah's Messenger (PBUH) and saw him seeking to eat the pieces of gourd from the various sides of the dish. Since that day I have liked to eat gourd. `Umar bin Abi Salama said: The Prophet, said to me, "Eat with your right hand." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، ان سے امام مالک نے ، ان سے اسحاق بن عبداللھ بن ابی طلحھ نے ، انھوں نے انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ ایک درزی نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی کھانے کی دعوت کی جو انھوں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے لیے تیار کیا تھا ۔ انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ میں بھی گیا ، میں نے دیکھا کھ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم پیالھ میں چاروں طرف کدو تلاش کرتے تھے ( کھانے کے لیے ) بیان کیا کھ اسی دن سے کدو مجھ کوبھی بھت بھانے لگا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5379
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 291


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُحِبُّ التَّيَمُّنَ مَا اسْتَطَاعَ فِي طُهُورِهِ وَتَنَعُّلِهِ وَتَرَجُّلِهِ‏.‏ وَكَانَ قَالَ بِوَاسِطٍ قَبْلَ هَذَا فِي شَأْنِهِ كُلِّهِ‏.‏

Narrated `Aisha: The Prophet (PBUH) used to love to start doing things from the right side whenever possible, in performing ablution, putting on his shoes, and combing his hair. (Al-Ash'ath said: The Prophet (PBUH) used to do so in all his affairs.) ھم سے عبدان نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبداللھ نے خبر دی ، کھا ھم کو شعبھ نے خبر دی ، انھیں اشعث نے ، انھیں ان کے والد نے ، انھیں مسروق نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم جھاں تک ممکن ھوتا پاکی حاصل کرنے میں ، جو تا پھننے اور کنگھا کرنے میں داھنی طرف سے ابتداء کرتے ۔ اشعث اس حدیث کا راوی جب واسط شھر میں تھا تو اس نے اس حدیث میںیوں کھا تھا کھ ھر ایک کام میں حضور صلی اللھ علیھ وسلم داھنی طرف سے ابتداء کرتے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5380
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 292


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ لأُمِّ سُلَيْمٍ لَقَدْ سَمِعْتُ صَوْتَ، رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ضَعِيفًا أَعْرِفُ فِيهِ الْجُوعَ، فَهَلْ عِنْدَكِ مِنْ شَىْءٍ فَأَخْرَجَتْ أَقْرَاصًا مِنْ شَعِيرٍ، ثُمَّ أَخْرَجَتْ خِمَارًا لَهَا فَلَفَّتِ الْخُبْزَ بِبَعْضِهِ، ثُمَّ دَسَّتْهُ تَحْتَ ثَوْبِي وَرَدَّتْنِي بِبَعْضِهِ، ثُمَّ أَرْسَلَتْنِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ فَذَهَبْتُ بِهِ فَوَجَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَسْجِدِ وَمَعَهُ النَّاسُ، فَقُمْتُ عَلَيْهِمْ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَرْسَلَكَ أَبُو طَلْحَةَ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ بِطَعَامٍ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَقُلْتُ نَعَمْ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِمَنْ مَعَهُ ‏"‏ قُومُوا ‏"‏‏.‏ فَانْطَلَقَ وَانْطَلَقْتُ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ حَتَّى جِئْتُ أَبَا طَلْحَةَ، فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ قَدْ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالنَّاسِ، وَلَيْسَ عِنْدَنَا مِنَ الطَّعَامِ مَا نُطْعِمُهُمْ‏.‏ فَقَالَتِ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ‏.‏ قَالَ فَانْطَلَقَ أَبُو طَلْحَةَ حَتَّى لَقِيَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَقْبَلَ أَبُو طَلْحَةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَتَّى دَخَلاَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هَلُمِّي يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا عِنْدَكِ ‏"‏‏.‏ فَأَتَتْ بِذَلِكَ الْخُبْزِ فَأَمَرَ بِهِ فَفُتَّ وَعَصَرَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ عُكَّةً لَهَا فَأَدَمَتْهُ، ثُمَّ قَالَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ ائْذَنْ لِعَشَرَةٍ ‏"‏‏.‏ فَأَذِنَ لَهُمْ، فَأَكَلُوا حَتَّى شَبِعُوا، ثُمَّ خَرَجُوا، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ ائْذَنْ لِعَشَرَةٍ ‏"‏‏.‏ فَأَذِنَ لَهُمْ فَأَكَلُوا حَتَّى شَبِعُوا، ثُمَّ خَرَجُوا، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ ائْذَنْ لِعَشَرَةٍ ‏"‏‏.‏ فَأَذِنَ لَهُمْ فَأَكَلُوا حَتَّى شَبِعُوا ثُمَّ خَرَجُوا، ثُمَّ أَذِنَ لِعَشَرَةٍ، فَأَكَلَ الْقَوْمُ كُلُّهُمْ وَشَبِعُوا، وَالْقَوْمُ ثَمَانُونَ رَجُلاً‏.‏


Chapter: Whoever ate till he was satisfied

Narrated Anas bin Malik: Abu Talha said to Um Sulaim, "I have heard the voice of Allah's Messenger (PBUH) which was feeble, and I think that he is hungry. Have you got something (to eat)?" She took out some loaves of barley bread, then took her face-covering sheet and wrapped the bread in part of it, and pushed it under my garment and turned the rest of it around my body and sent me to Allah's Messenger (PBUH) . I went with that, and found Allah's Messenger (PBUH) in the mosque with some people. I stood up near them, and Allah's Messenger (PBUH) asked me, "Have you been sent by Abu Talha?" I said, "Yes." He asked, "With some food (for us)?" I said, "Yes." Then Allah's Messenger (PBUH) said to all those who were with him, "Get up!" He set out (and all the people accompanied him) and I proceeded ahead of them till I came to Abu Talha. Abu Talha then said, "O Um Sulaim! Allah's Messenger (PBUH) has arrived along with the people, and we do not have food enough to feed them all." She said, "Allah and His Apostle know better." So Abu Talha went out till he met Allah's Messenger (PBUH). Then Abu Talha and Allah's Messenger (PBUH) came and entered the house. Allah's Apostle said, "Um Sulaim ! Bring whatever you have." She brought that very bread. The Prophet (PBUH) ordered that it be crushed into small pieces, and Um Sulaim pressed a skin of butter on it. Then Allah's Apostle said whatever Allah wished him to say (to bless the food) and then added, "Admit ten (men)." So they were admitted, ate their fill and went out. The Prophet (PBUH) then said, "Admit ten (more)." They were admitted, ate their full, and went out. He then again said, "Admit ten more!" They were admitted, ate their fill, and went out. He admitted ten more, and so all those people ate their fill, and they were eighty men. ھم سے اسماعیل بن علیھ نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے اسحاق بن عبداللھ بن ابی طلحھ نے ، انھوں نے انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ ابوطلحھ رضی اللھ عنھ نے اپنی بیوی ام سلیم رضی اللھ عنھا سے کھا کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی آواز میں ضعف و نقاھت کو محسوس کیا ھے اور معلوم ھوتا ھے کھ آپ فاقھ سے ھیں ۔ کیا تمھارے پاس کوئی چیز ھے ؟ چنانچھ انھوں نے جو کی چند روٹیاں نکالیں ، پھر اپنا دوپٹھ نکالا اور اس کے ایک حصھ میں روٹیوں کو لپیٹ کر میرے ( یعنی انس رضی اللھ عنھ کے ) کپڑے کے نیچے چھپا دیا اور ایک حصھ مجھے چادر کی طرح اوڑھا دیا ، پھر مجھے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں بھیجا ، بیان کیا کھ میں جب حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا تو آپ کو مسجد میں پایا اور آپ کے ساتھ صحابھ تھے ۔ میں ان سب حضرات کے سامنے جا کر کھڑا ھو گیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا ، اے انس ! تمھیں ابوطلحھ نے بھیجا ھو گا ۔ میں نے عرض کی جی ھاں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا کھانے کے ساتھ ؟ میں نے عرض کی ، جی ھاں ۔ اس کے بعد آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے ساتھیوں سے فرمایا کھ کھڑے ھو جاؤ ۔ چنانچھ آپ روانھ ھوئے ۔ میں سب کے آگے آگے چلتا رھا ۔ جب ابوطلحھ رضی اللھ عنھ کے پاس واپس پھنچا تو انھوں نے کھا ام سلیم ! حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم صحابھ کو ساتھ لے کر تشریف لائے ھیں ، حالانکھ ھمارے پاس کھانے کا اتنا سامان نھیں جو سب کو کافی ھو سکے ۔ ام سلیم رضی اللھ عنھا اس پربولیں کھ اللھ اور اس کا رسول خوب جانتے ھیں ۔ بیان کیا کھ پھر ابوطلحھ رضی اللھ عنھ ( استقبال کے لیے ) نکلے اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے ملاقات کی ۔ اس کے بعد ابوطلحھ رضی اللھ عنھ اور حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم گھر کی طرف متوجھ ھوئے اور گھر میں داخل ھو گئے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ام سلیم ! جو کچھ تمھارے پاس ھے وھ یھاں لاؤ ۔ ام سلیم رضی اللھ عنھا روٹی لائیں ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے حکم دیا اور اس کا چورا کر لیا گیا ۔ ام سلیم رضی اللھ عنھ نے اپنے گھی کے ڈبھ میں سے گھی نچوڑ کر اس کا ملیدھ بنا لیا ، پھر حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے دعا کی جو کچھ اللھ تعالیٰ نے آپ سے دعا کرانی چاھی ، اس کے بعد فرمایا ان دس دس آدمی کو کھانے کے لیے بلا لو ۔ چنانچھ دس صحابھ کو بلایا ۔ سب نے کھایا اورشکم سیر ھو کر باھر چلے گئے ۔ پھر فرمایا کھ دس کو اوربلالو ، انھیں بلایا گیا اور سب نے شکم سیر ھو کر کھایا اور باھر چلے گئے ۔ پھر آپ نے فرمایا کھ دس صحابھ کو اور بلا لو ، پھر دس صحابھ کو بلایا گیا اور ان لوگوں نے بھی خوب پیٹ بھرکر کھایا اور باھر تشریف لے گئے ۔ اس کے بعد پھر دس صحابھ کو بلایا گیا اس طرح تمام صحابھ نے پیٹ بھر کر کھایا ، اس وقت اسی ( 80 ) صحابھ کی جماعت وھاں موجود تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5381
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 293


حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ وَحَدَّثَ أَبُو عُثْمَانَ، أَيْضًا عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثَلاَثِينَ وَمِائَةً، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هَلْ مَعَ أَحَدٍ مِنْكُمْ طَعَامٌ ‏"‏‏.‏ فَإِذَا مَعَ رَجُلٍ صَاعٌ مِنْ طَعَامٍ أَوْ نَحْوُهُ، فَعُجِنَ، ثُمَّ جَاءَ رَجُلٌ مُشْرِكٌ مُشْعَانٌّ طَوِيلٌ بِغَنَمٍ يَسُوقُهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَبَيْعٌ أَمْ عَطِيَّةٌ أَوْ ـ قَالَ ـ هِبَةٌ ‏"‏‏.‏ قَالَ لاَ بَلْ بَيْعٌ‏.‏ قَالَ فَاشْتَرَى مِنْهُ شَاةً فَصُنِعَتْ، فَأَمَرَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِسَوَادِ الْبَطْنِ يُشْوَى، وَايْمُ اللَّهِ مَا مِنَ الثَّلاَثِينَ وَمِائَةٍ إِلاَّ قَدْ حَزَّ لَهُ حُزَّةً مِنْ سَوَادِ بَطْنِهَا، إِنْ كَانَ شَاهِدًا أَعْطَاهَا إِيَّاهُ، وَإِنْ كَانَ غَائِبًا خَبَأَهَا لَهُ، ثُمَّ جَعَلَ فِيهَا قَصْعَتَيْنِ فَأَكَلْنَا أَجْمَعُونَ وَشَبِعْنَا، وَفَضَلَ فِي الْقَصْعَتَيْنِ، فَحَمَلْتُهُ عَلَى الْبَعِيرِ‏.‏ أَوْ كَمَا قَالَ‏.‏

Narrated `Abdur-Rahman bin Abu Bakr: We were one hundred and thirty men sitting with the Prophet. The Prophet (PBUH) said, "Have anyone of you any food with him?" It happened that one man had one Sa of wheat flour (or so) which was turned into dough then. After a while a tall lanky pagan came, driving some sheep. The Prophet (PBUH) asked, 'Will you sell us (a sheep), or give (it to) us as a gift?" The pagan said, "No, but I will sell it " So the Prophet bought from him a sheep which was slaughtered, and then the Prophet (PBUH) ordered that the liver, the kidneys, lungs and heart, etc., of that sheep be roasted. By Allah, none of those one hundred and thirty men but had his share of those things. The Prophet (PBUH) gave to those who were present, and also kept a share for those who were absent He then served that cooked sheep in two big trays and we all ate together our fill; yet there remained a part of it in those two trays which I carried on the camel. ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ابوعثمان نھدی نے بھی بیان کیا اور ان سے حضرت عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ ھم ایک سو تیس آدمی نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ تھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا کھ تم میں سے کسی کے پاس کھانا ھے ۔ ایک صاحب نے اپنے پاس سے ایک صاع کے قریب آٹا نکالا ، اسے گوندھ لیا گیا ، پھر ایک مشرک لمبا تڑنگا اپنی بکریاں ھانکتا ھوا ادھر آ گیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا کھ یھ بیچنے کی ھیں یا عطیھ ھیں یا آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے ( عطیھ کے بجائے ) ” ھبھ “ فرمایا ۔ اس شخص نے کھا کھ نھیں بلکھ بیچنے کی ھیں ۔ چنانچھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس سے ایک بکری خریدی پھر ذبح کی گئی اور آپ نے اس کی کلیجی بھونے جانے کا حکم دیا اور قسم اللھ کی ایک سو تیس لوگوں کی جماعت میں کوئی شخص ایسا نھیں رھا جسے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس بکری کی کلیجی کا ایک ایک ٹکڑا کاٹ کر نھ دیا ھو مگر وھ موجود تھا تو اسے وھیں دے دیا اور اگر وھ موجودنھیں تھا تو اس کا حصھ محفوظ رکھا ، پھر اس بکری کے گوشت کو پکا کر دو بڑے کونڈوں میں رکھا اور ھم سب نے ان میں سے پیٹ بھر کر کھایا پھر بھی دونوں کونڈوں میں کھانا بچ گیا تو میں نے اسے اونٹ پر لاد لیا عبدالرحمٰن راوی نے ایسا ھی کوئی کلمھ کھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5382
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 294


حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حِينَ شَبِعْنَا مِنَ الأَسْوَدَيْنِ التَّمْرِ وَالْمَاءِ‏.‏

Narrated `Aisha: The Prophet (PBUH) died when we had satisfied our hunger with the two black things, i.e. dates and water. ھم سے مسلم بن ابراھیم قصاب نے بیان کیا ، کھا ھم سے وھیب بن خالد نے بیان کیا ، کھا ھم سے منصور بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، ان سے ان کی والدھ ( صفیھ بن شبیھ ) نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی وفات ھوئی ، ان دنوں ھم پانی اور کھجور سے سیر ھو جانے لگے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5383
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 295


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ سَمِعْتُ بُشَيْرَ بْنَ يَسَارٍ، يَقُولُ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ، قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى خَيْبَرَ، فَلَمَّا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ ـ قَالَ يَحْيَى وَهْىَ مِنْ خَيْبَرَ عَلَى رَوْحَةٍ ـ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِطَعَامٍ، فَمَا أُتِيَ إِلاَّ بِسَوِيقٍ، فَلُكْنَاهُ فَأَكَلْنَا مِنْهُ، ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا، فَصَلَّى بِنَا الْمَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ‏.‏ قَالَ سُفْيَانُ سَمِعْتُهُ مِنْهُ عَوْدًا وَبَدْءًا‏.‏


Chapter: "There is no restriction on the blind..."

Narrated Suwaid bin An-Nu`man: We went out with Allah's Messenger (PBUH) to Khaibar, and when we were at As-Sahba', (Yahya, a sub-narrator said, "As-Sahba' is a place at a distance of one day's journey to Khaibar)." Allah's Messenger (PBUH) asked the people to bring their food, but there was nothing with the people except Sawiq. So we all chewed and ate of it. Then the Prophet (PBUH) asked for some water and he rinsed his mouth, and we too, rinsed our mouths. Then he led us in the Maghrib prayer without performing ablution (again). ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا کھا یحییٰ بن سعید انصاری نے بیان کیا ، انھوں نے بشیر بن یسار سے سنا ، کھا کھ ھم سے سوید بن نعمان رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ خیبر کی طرف ( سنھ ۷ھ میں ) نکلے جب ھم مقام صھباء پر پھنچے ۔ یحییٰ نے بیان کیا کھ صھباء خیبر سے دوپھر کی راھ پر ھے تو اس وقت حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے کھانا طلب فرمایا لیکن ستو کے سوا اور کوئی چیز نھیں لائی گئی ، پھر ھم نے اسی کو سوکھا پھانک لیا ، پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے پانی طلب فرمایا اور کلی کی ، ھم نے بھی کلی کی ۔ اس کے بعد آپ نے ھمیں مغرب کی نماز پڑھائی اور وضو نھیں کیا ( مغرب کے لیے کیونکھ پھلے سے باوضو تھے ) سفیان نے بیان کیا کھ میں نے یحییٰ سے اس حدیث میں یوں سنا کھ آپ نے نھ ستو کھاتے وقت وضو کیا نھ کھانے سے فارغ ھو کر ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5384
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 296



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.