Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Holding Fast to the Qur'an and Sunnah

كتاب الاعتصام بالكتاب والسنة

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ أُرِيَ وَهْوَ فِي مُعَرَّسِهِ بِذِي الْحُلَيْفَةِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّكَ بِبَطْحَاءَ مُبَارَكَةٍ‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Umar: The Prophet (PBUH) had a dream in the last portion of the night when he was sleeping at Dhul-Hulaifa. (I n the dream) it was said to him, "You are in a blessed Batha' (i.e., valley). ھم سے عبدالرحمٰن بن مبارک نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے فضیل نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے موسیٰ بن عقبھ نے بیان کیا ‘ ان سے سالم بن عبداللھ نے ‘ ان سے ان کے والد عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو جب کھ آپ مقام ذوالحلیفھ میں پڑاؤ کئے ھوئے تھے ‘ خواب دکھایا گیا اور کھا گیا کھ آپ ایک مبارک وادی میں ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7345
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 444


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ فِي صَلاَةِ الْفَجْرِ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ فِي الأَخِيرَةِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلاَنًا وَفُلاَنًا ‏"‏‏.‏ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ‏{‏لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَىْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ‏}‏‏.‏


Chapter: “Not for you is the decision…”

Narrated Ibn `Umar: That he heard the Prophet, after raising his head from the bowing in morning prayer, saying, "O Allah, our Lord! All the praises are for you." And in the last (rak`a) he said, "O Allah! Curse so-and-so and so--and-so." And then Allah revealed:-- 'Not for you (O Muhammad) is the decision, (but for Allah), whether He turns in mercy to them or punish them, for they are indeed wrongdoers.' (3.128) ھم سے احمد بن محمد نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ‘ کھا ھم کو معمر نے ‘ انھیں زھری نے ‘ انھیں سالم نے اور انھیں عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے ‘ انھوں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ‘ آپ صلی اللھ علیھ وسلم فجر کی نماز میں یھ دعا رکوع سے سر اٹھانے کے بعد پڑھتے تھے کھ ” اے اللھ ! ھمارے رب تیرے ھی لیے تمام تعریفیں ھیں ‘ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے کھا ‘ اے اللھ ! فلاں اور فلاں کو اپنی رحمت سے دور کر دے “ اس پر اللھ عزوجل نے یھ آیت نازل کی کھ آپ کو اس معاملھ میں کوئی اختیار نھیں ھے یا اللھ ! ان کی توبھ قبول کر لے یا انھیں عذاب دے کھ بلاشبھ وھ حد سے تجاوز کرنے والے ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7346
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 445


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَتَّابُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ ـ عَلَيْهَا السَّلاَمُ ـ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ لَهُمْ ‏"‏ أَلاَ تُصَلُّونَ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ عَلِيٌّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ، فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا، فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حِينَ قَالَ لَهُ ذَلِكَ وَلَمْ يَرْجِعْ إِلَيْهِ شَيْئًا، ثُمَّ سَمِعَهُ وَهْوَ مُدْبِرٌ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَهْوَ يَقُولُ ‏{‏وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَىْءٍ جَدَلاً‏}‏‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ يُقَالُ مَا أَتَاكَ لَيْلاً فَهْوَ طَارِقٌ‏.‏ وَيُقَالُ الطَّارِقُ النَّجْمُ، وَالثَّاقِبُ الْمُضِيءُ، يُقَالُ أَثْقِبْ نَارَكَ لِلْمُوقِدِ‏.‏

Narrated `Ali bin Abi Talib: That Allah's Messenger (PBUH) came to him and Fatima the daughter of Allah's Messenger (PBUH) at their house at night and said, "Won't you pray?" `Ali replied, "O Allah's Messenger (PBUH)! Our souls are in the Hands of Allah and when he wants us to get up, He makes us get up." When `Ali said that to him, Allah's Messenger (PBUH) left without saying anything to him. While the Prophet (PBUH) was leaving, `Ali heard him striking his thigh (with his hand) and saying, "But man is quarrelsome more than anything else." (18.54) ھم سے ابو الیمان نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو شعیب نے خبر دی ( دوسری سند ) امام بخاری نے کھا کھ اور مجھ سے محمد بن سلام بیکندی نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو عتاب بن بشیر نے خبر دی ‘ انھیں اسحاق ابن ابی راشد نے ‘ انھیں زھری نے ‘ انھیں زین العابدین علی بن حسین رضی اللھ عنھ نے خبر دی اور انھیں ان کے والد حسین بن علی رضی اللھ عنھ نے خبر دی کھ علی بن ابی طالب رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ان کے اور فاطمھ بنت رسول اللھ علیم السلام والصلٰوۃ کے گھر ایک رات آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے اور فرمایا کھ تم لوگ تھجد کی نماز نھیں پڑھتے ۔ علی رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں نے عرض کیا ‘ یا رسول اللھ ! ھماری جانیں اللھ کے ھاتھ میں ھیں پس جب وھ ھمیں اٹھانا چاھے تو ھم کو اٹھا دے گا ۔ جوں ھی میں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے یھ کھا تو آپ پیٹھ موڑ کر واپس جانے لگے اور کوئی جواب نھیں دیا لیکن واپس جاتے ھوئے آپ اپنی ران پر ھاتھ مار رھے تھے اور کھھ رھے تھے کھ ” اور انسان بڑا ھی جھگڑالو ھے “ اگر کوئی تمھارے پاس رات میں آئے تو ” طارق “ کھلائے گا اور قرآن میں جو ” والطارق “ کا لفظ آیا ھے اس سے مراد ستارھ ھے اور ” ثاقب “ بمعنی چمکتا ھوا ۔ عرب لوگ آگ جلانے والے سے کھتے ھیں ۔ اثقب نارک یعنی آگ روشن کر ۔ اس سے لفظ ثاقب ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7347
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 446


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ بَيْنَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ انْطَلِقُوا إِلَى يَهُودَ ‏"‏‏.‏ فَخَرَجْنَا مَعَهُ حَتَّى جِئْنَا بَيْتَ الْمِدْرَاسِ فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَنَادَاهُمْ فَقَالَ ‏"‏ يَا مَعْشَرَ يَهُودَ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا ‏"‏‏.‏ فَقَالُوا بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ‏.‏ قَالَ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ذَلِكَ أُرِيدُ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا ‏"‏‏.‏ فَقَالُوا قَدْ بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ‏.‏ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ذَلِكَ أُرِيدُ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَهَا الثَّالِثَةَ فَقَالَ ‏"‏ اعْلَمُوا أَنَّمَا الأَرْضُ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُجْلِيَكُمْ مِنْ هَذِهِ الأَرْضِ، فَمَنْ وَجَدَ مِنْكُمْ بِمَالِهِ شَيْئًا فَلْيَبِعْهُ، وَإِلاَّ فَاعْلَمُوا أَنَّمَا الأَرْضُ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: While we were in the mosque, Allah's Messenger (PBUH) came out and said, "Let us proceed to the Jews." So we went out with him till we came to Bait-al-Midras. The Prophet (PBUH) stood up there and called them, saying, "O assembly of Jews! Surrender to Allah (embrace Islam) and you will be safe!" They said, "You have conveyed Allah's message, O Aba-al-Qasim" Allah's Messenger (PBUH) then said to them, "That is what I want; embrace Islam and you will be safe." They said, "You have conveyed the message, O Aba-al- Qasim." Allah's Messenger (PBUH) then said to them, "That is what I want," and repeated his words for the third time and added, "Know that the earth is for Allah and I want to exile you from this land, so whoever among you has property he should sell it, otherwise, know that the land is for Allah and His Apostle." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ‘ ان سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ ان سے سعید مقبری نے ‘ ان سے ان کے والد ابوسعید کیسان نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم مسجدنبوی میں تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم باھر تشریف لائے اور فرمایا یھودیوں کے پاس چلو ۔ چنانچھ ھم آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ روانھ ھوئے ۔ جب ھم ان کے مدرسھ تک پھنچے تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے کھڑے ھو کر انھیں آوازدی اور فرمایا اے یھودیو ! اسلام لاؤ تو تم سلامت رھو گے ۔ اس پر یھودیوں نے کھا کھ ابوالقاسم ! آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اللھ کا حکم پھنچا دیا ۔ راوی نے بیان کیا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دوبارھ ان سے فرمایا کھ یھی میرا مقصد ھے ‘ اسلام لاؤ تو تم سلامت رھو گے ۔ انھوں نے کھا ابوالقاسم ! آپ نے پیغام خدا پھنچا دیا ۔ پھر آپ نے یھی بات تیسری بار کھی اور فرمایا ‘ جان لو کھ ساری زمین اللھ اور اس کے رسول کی ھے اور میں چاھتا ھوں کھ تمھیں اس جگھ سے باھر کر دوں ۔ پس تم میں سے جو کوئی اپنی جائیداد کے بدلے میں کوئی قیمت پاتا ھو تو اسے بیچ لے ورنھ جان لو کھ زمین اللھ اور اس کے رسول کی ھے ۔ ( تم کو یھ شھر چھوڑ نا ھو گا ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7348
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 447


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يُجَاءُ بِنُوحٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُقَالُ لَهُ هَلْ بَلَّغْتَ فَيَقُولُ نَعَمْ يَا رَبِّ‏.‏ فَتُسْأَلُ أُمَّتُهُ هَلْ بَلَّغَكُمْ فَيَقُولُونَ مَا جَاءَنَا مِنْ نَذِيرٍ‏.‏ فَيَقُولُ مَنْ شُهُودُكَ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ وَأُمَّتُهُ‏.‏ فَيُجَاءُ بِكُمْ فَتَشْهَدُونَ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏{‏وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا‏}‏ قَالَ عَدْلاً ‏{‏لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا‏}‏ وَعَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِهَذَا‏.‏

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: Allah's Messenger (PBUH) said, "Noah will be brought (before Allah) on the Day of Resurrection, and will be asked, 'Did you convey the message of Allah?" He will reply, 'Yes, O Lord.' And then Noah's nation will be asked, 'Did he (Noah) convey Allah's message to you?' They will reply, 'No warner came to us.' Then Noah will be asked, 'Who are your witnesses?' He will reply. '(My witnesses are) Muhammad and his followers.' Thereupon you (Muslims) will be brought and you will bear witness." Then the Prophet (PBUH) recited: 'And thus We have made of you (Muslims) a just and the best nation, that you might be witness over the nations, and the Apostle a witness over you.' (2.143) ھم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے اعمش نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابوصالح ( ذکوان ) نے بیان کیا ‘ ان سے ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن نوح علیھ السلام کو لایا جائے گا اور ان سے پوچھا جائے گا ‘ کیا تم نے اللھ کا پیغام پھنچا دیا تھا ؟ وھ عرض کریں گے کھ ھاں اے رب ! پھر ان کی امت سے پوچھا جائے گا کھ کیا انھوں نے تمھیں اللھ کا پیغام پھنچا دیا تھا ؟ وھ کھیں گے کھ ھمارے پاس کوئی ڈرانے والا نھیں آیا ۔ اللھ تعالیٰ حضرت نوح علیھ السلام سے پوچھے گا ‘ تمھارے گواھ کون ھیں ؟ نوح علیھ السلام عرض کریں گے کھ محمد صلی اللھ علیھ وسلم اور ان کی امت پھر تمھیں لایا جائے گا اور تم لوگ ان کے حق میں شھادت دو گے ‘ پھر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ آیت پڑھی ” اور اسی طرح ھم نے تمھیں درمیانی امت بنایا “ کھا کھ وسط بمعنی عدل ( میانھ رو ) ھے ‘ تاکھ تم لوگوں کے لیے گواھ بنو اور رسول تم پر گواھ بنے ۔ اسحاق بن منصور سے جعفر بن عون نے روایت کیا ‘ کھا ھم سے اعمش نے بیان کیا ‘ ان سے ابوصالح نے ‘ ان سے ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے یھی حدیث بیان فرمائی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7349
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 448


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَخِيهِ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ، عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ، يُحَدِّثُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، وَأَبَا، هُرَيْرَةَ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَعَثَ أَخَا بَنِي عَدِيٍّ الأَنْصَارِيَّ وَاسْتَعْمَلَهُ عَلَى خَيْبَرَ، فَقَدِمَ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَكُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَكَذَا ‏"‏‏.‏ قَالَ لاَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَنَشْتَرِي الصَّاعَ بِالصَّاعَيْنِ مِنَ الْجَمْعِ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ تَفْعَلُوا، وَلَكِنْ مِثْلاً بِمِثْلٍ، أَوْ بِيعُوا هَذَا وَاشْتَرُوا بِثَمَنِهِ مِنْ هَذَا وَكَذَلِكَ الْمِيزَانُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri and Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) sent the brother of the tribe of Bani Adi Al-Ansari as governor of Khaibar. Then the man returned, bringing Janib (a good kind of date). Allah's Messenger (PBUH) asked him, "Are all the dates of Khaibar like that?" He replied, "No, by Allah, O Allah's Messenger (PBUH)! We take one Sa' of these (good) dates for two Sas of mixed dates." Allah's Messenger (PBUH) then said, "Do not do so. You should either take one Sa of this (kind) for one Sa' of the other; or sell one kind and then buy with its price the other kind (of dates), and you should do the same in weighing." ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے بھائی ابوبکرنے بیان کیا ‘ ان سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ‘ ان سے عبد المجید بن سھیل بن عبدالرحمٰن بن عوف نے بیان کیا ‘ انھوں نے سعید بن مسیب سے سنا ‘ وھ ابو سعید خدری اور ابوھریرھ رضی اللھ عنھما سے بیان کرتے تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے بنی عدی الانصاری کے ایک صاحب سودابن عزیھ کو خیبر کا عامل بنا کر بھیجا تو وھ عمدھ قسم کی کھجور وصول کر کے لائے ۔ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا کیا خیبر کی تمام کھجوریں ایسی ھی ھیں ؟ انھوں نے کھا کھ نھیں یا رسول اللھ ! اللھ کی قسم ! ھم ایسی ایک صاع کھجور دو صاع ( خراب ) کھجور کے بدلے خرید لیتے ھیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ایسا نھ کیاکرو بلکھ ( جنس کو جنس کے بدلے ) برابر برابر میں خریدو ‘ یا یوں کروں کھ ردی کھجور نقدی بیچ ڈالو پھر یھ کھجور اس کے بدلے خرید لو ‘ اسی طرح ھر چیز کو جو تول کر بکتی ھے اس کا حکم ان ھی چیزوں کا ھے جو ناپ کر بکتی ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7350, 7351
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 449



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.