Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Invocations

كتاب الدعوات

حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُعَلِّمُنَا هَؤُلاَءِ الْكَلِمَاتِ كَمَا تُعَلَّمُ الْكِتَابَةُ ‏"‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ أَنْ نُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَعَذَابِ الْقَبْرِ ‏"‏‏.‏


Chapter: To seek refuge from the fitnah of the world

Narrated Sa`d bin Abi Waqqas: The Prophet (PBUH) used to teach us these words as he used to teach us the Book (Qur'an): "O Allah! seek refuge with You from miserliness, and seek refuge with You from cowardice, and seek refuge with You from being brought back to (senile) geriatric old age, and seek refuge with You from the affliction of the world and from the punishment in the Hereafter." ھم سے فروھ بن ابی المغراء نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے عبیدھ بن حمیدنے بیان کیا ، ان سے عبدالملک بن عمیر نے بیان کیا ، ان سے مصعب بن سعدبن ابی وقاص رضی اللھ عنھ نے بیان کیا اور ان سے ان کے والد حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ھمیں یھ کلمات اس طرح سکھاتے تھے جیسے لکھنا سکھاتے تھے ۔ اللهم إني أعوذ بك من البخل ، ‏‏‏‏ وأعوذ بك من الجبن ، ‏‏‏‏ وأعوذ بك أن نرد إلى أرذل العمر ، ‏‏‏‏ وأعوذ بك من فتنۃ الدنيا ، ‏‏‏‏ وعذاب القبر ” اے اللھ ! میں تیری پناھ مانگتا ھوں بخل سے اور تیری پناھ مانگتا ھوں دنیا کی آزمائش سے اور قبر کے عذاب سے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6390
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 399


حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُنْذِرٍ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم طُبَّ حَتَّى إِنَّهُ لَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ قَدْ صَنَعَ الشَّىْءَ وَمَا صَنَعَهُ، وَإِنَّهُ دَعَا رَبَّهُ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ أَشَعَرْتِ أَنَّ اللَّهَ قَدْ أَفْتَانِي فِيمَا اسْتَفْتَيْتُهُ فِيهِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَمَا ذَاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ جَاءَنِي رَجُلاَنِ فَجَلَسَ أَحَدُهُمَا عِنْدَ رَأْسِي، وَالآخَرُ عِنْدَ رِجْلَىَّ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ مَا وَجَعُ الرَّجُلِ قَالَ مَطْبُوبٌ‏.‏ قَالَ مَنْ طَبَّهُ قَالَ لَبِيدُ بْنُ الأَعْصَمِ‏.‏ قَالَ فِيمَا ذَا قَالَ فِي مُشْطٍ وَمُشَاطَةٍ وَجُفِّ طَلْعَةٍ‏.‏ قَالَ فَأَيْنَ هُوَ قَالَ فِي ذَرْوَانَ، وَذَرْوَانُ بِئْرٌ فِي بَنِي زُرَيْقٍ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَأَتَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ رَجَعَ إِلَى عَائِشَةَ فَقَالَ ‏"‏ وَاللَّهِ لَكَأَنَّ مَاءَهَا نُقَاعَةُ الْحِنَّاءِ، وَلَكَأَنَّ نَخْلَهَا رُءُوسُ الشَّيَاطِينِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَأَتَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرَهَا عَنِ الْبِئْرِ، فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَهَلاَّ أَخْرَجْتَهُ قَالَ ‏"‏ أَمَّا أَنَا فَقَدْ شَفَانِي اللَّهُ، وَكَرِهْتُ أَنْ أُثِيرَ عَلَى النَّاسِ شَرًّا ‏"‏‏.‏ زَادَ عِيسَى بْنُ يُونُسَ وَاللَّيْثُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سُحِرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَدَعَا وَدَعَا وَسَاقَ الْحَدِيثَ


Chapter: To repeat the invocation

Narrated `Aisha: that Allah's Messenger (PBUH) was affected by magic, so much that he used to think that he had done something which in fact, he did not do, and he invoked his Lord (for a remedy). Then (one day) he said, "O `Aisha!) Do you know that Allah has advised me as to the problem I consulted Him about?" `Aisha said, "O Allah's Messenger (PBUH)! What's that?" He said, "Two men came to me and one of them sat at my head and the other at my feet, and one of them asked his companion, 'What is wrong with this man?' The latter replied, 'He is under the effect of magic.' The former asked, 'Who has worked magic on him?' The latter replied, 'Labid bin Al-A'sam.' The former asked, 'With what did he work the magic?' The latter replied, 'With a comb and the hair, which are stuck to the comb, and the skin of pollen of a date-palm tree.' The former asked, 'Where is that?' The latter replied, 'It is in Dharwan.' Dharwan was a well in the dwelling place of the (tribe of) Bani Zuraiq. Allah's Messenger (PBUH) went to that well and returned to `Aisha, saying, 'By Allah, the water (of the well) was as red as the infusion of Hinna, (1) and the date-palm trees look like the heads of devils.' `Aisha added, Allah's Messenger (PBUH) came to me and informed me about the well. I asked the Prophet, 'O Allah's Messenger (PBUH), why didn't you take out the skin of pollen?' He said, 'As for me, Allah has cured me and I hated to draw the attention of the people to such evil (which they might learn and harm others with).' " Narrated Hisham's father: `Aisha said, "Allah's Messenger (PBUH) was bewitched, so he invoked Allah repeatedly requesting Him to cure him from that magic)." Hisham then narrated the above narration. (See Hadith No. 658, Vol. 7) ھم سے ابراھیم بن المنذر نے بیان کیا ، کھا ھم سے انس بن عیاض نے بیان کیا ، ان سے ھشام نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم پر جادو کیا گیا اور کیفیت یھ ھوئی کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سمجھنے لگے کھ فلاں کام آپ نے کر لیا ھے حالانکھ وھ کام آپ نے نھیں کیا تھا اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے رب سے دعا کی تھی ، پھر آپ نے فرمایا ، تمھیں معلوم ھے ، اللھ نے مجھے وھ وھ بات بتادی ھے جو میں نے اس سے پوچھی تھی ۔ عائشھ رضی اللھ عنھا نے پوچھا ، یا رسول اللھ ! وھ خواب کیا ھے ؟ فرمایا میرے پاس دومرد آئے اور ایک میرے سر کے پاس بیٹھ گیا اور دوسرا پاؤں کے پاس ۔ پھر ایک نے اپنے دوسرے ساتھی سے کھا ، ان صاحب کی بیماری کیا ھے ؟ دوسرے نے جواب دیا ، ان پر جادو ھوا ھے ۔ پھلے نے پوچھا کس نے جادو کیا ھے ؟ جواب دیا کھ لبید بن اعصم نے ۔ پوچھا وھ جادو کس چیز میں ھے ؟ جواب دیا کھ کنگھی پر کھجور کے خوشھ میں ۔ پوچھا وھ ھے کھاں ؟ کھا کھ ذروان میں اور ذروان بنی زریق کا ایک کنواں ھے ۔ عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اس کنویں پر تشریف لے گئے اور جب عائشھ رضی اللھ عنھا کے پاس دوبارھ واپس آئے تو فرمایا واللھ ! اس کا پانی مھدی سے نچوڑے ھوئے پانی کی طرح تھا اور وھاں کے کھجور کے درخت شیطان کے سر کی طرح تھے ۔ بیان کیا کھ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے اور انھیں کنویں کے متعلق بتایا ۔ میں نے کھا ، یا رسول اللھ ! پھر آپ نے اسے نکا لا کیوں نھیں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ مجھے اللھ تعالیٰ نے شفاء دے دی اور میں نے یھ پسند نھیں کیا کھ لوگوں میں ایک بری چیز پھیلاؤں ۔ عیسیٰ بن یونس اور لیث نے ھشام سے اضافھ کیا کھ ان سے ان کے والد نے بیان کیا اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر جادو کیا گیا تو آپ برابر دعا کرتے رھے اور پھر پوری حدیث کو بیان کیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6391
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 400


حَدَّثَنَا ابْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنِ ابْنِ أَبِي خَالِدٍ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَى ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى الأَحْزَابِ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ، سَرِيعَ الْحِسَابِ، اهْزِمِ الأَحْزَابَ، اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ ‏"‏‏.‏

Narrated Ibn Abi `Aufa: Allah's Messenger (PBUH) asked for Allah's wrath upon the Ahzab (confederates), saying, "O Allah, the Revealer of the Holy Book, and the One swift at reckoning! Defeat the confederates; Defeat them and shake them." ھم سے ابن سلام نے بیان کیا ، کھا ھم کو وکیع نے خبر دی ، انھیں ابن ابی خالد نے ، کھامیں نے ابن ابی اوفی رضی اللھ عنھما سے سنا ، کھاکھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے احزاب کے لئے بددعا کی ۔ ” اے اللھ ! کتا ب کے نازل کرنے والے ! حساب جلدی لینے والے ! احزاب کو ( مشرکین کی جماعتوں کو ، غزوھ احزاب میں ) شکست دے ، انھیں شکست دیدے اور انھیں جھنجوڑ دے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6392
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 401


حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا قَالَ ‏"‏ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ‏"‏‏.‏ فِي الرَّكْعَةِ الآخِرَةِ مِنْ صَلاَةِ الْعِشَاءِ قَنَتَ ‏"‏ اللَّهُمَّ أَنْجِ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ، اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ، اللَّهُمَّ أَنْجِ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ، اللَّهُمَّ أَنْجِ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ، اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ، اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا سِنِينَ كَسِنِي يُوسُفَ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: When the Prophet (PBUH) said, "Sami' al-lahu liman hamidah (Allah heard him who sent his praises to Him)" in the last rak`a of the `Isha' prayer, he used to invoke Allah, saying, "O Allah! Save `Aiyash bin Abi Rabi`a; O Allah! Save Al-Walid bin Al-Walid; O Allah! Save the weak people among the believers; O Allah! Be hard on the Tribe of Mudar; O Allah! Inflict years of drought upon them like the years (of drought) of the Prophet (PBUH) Joseph." ھم سے معاذ بن فضالھ نے بیان کیا ، ان سے ھشام نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ نے ، ان سے ابوسلمھ نے بیان کیا ، اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیاکھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم جب عشاء کی آخر رکعت میں ( رکوع سے اٹھتے ھوئے ) سمع اللھ لمن حمدھ کھتے تھے تو دعائے قنوت پڑھتے تھے ۔ ” اے اللھ ! عیاش بن ابی ربیعھ کو نجات دے ۔ اے اللھ ! ولید بن ولید کو نجات دے ۔ اے اللھ ! سلمھ بن ھشام کو نجات دے ۔ اے اللھ ! کمزور ناتواںمومنوں کو نجات دے ۔ اے اللھ ! اے اللھ ! قبیلھ مضر پر اپنی پکڑ کو سخت کر دے ۔ اے اللھ ! وھاں ایسا قحط پیدا کر دے جیسا یوسف علیھ السلام کے زمانھ میں ھوا تھا ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6393
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 402


حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سَرِيَّةً يُقَالُ لَهُمُ الْقُرَّاءُ فَأُصِيبُوا، فَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَجَدَ عَلَى شَىْءٍ مَا وَجَدَ عَلَيْهِمْ، فَقَنَتَ شَهْرًا فِي صَلاَةِ الْفَجْرِ وَيَقُولُ ‏"‏ إِنَّ عُصَيَّةَ عَصَوُا اللَّهَ وَرَسُولَهُ ‏"‏‏.‏

Narrated Anas: The Prophet (PBUH) sent a Sariya (an army detachment) consisting of men called Al-Qurra', and all of them were martyred. I had never seen the Prophet (PBUH) so sad over anything as he was over them. So he said Qunut (invocation in the prayer) for one month in the Fajr prayer, invoking for Allah's wrath upon the tribe of 'Usaiya, and he used to say, "The people of 'Usaiya have disobeyed Allah and His Apostle." ھم سے حسن بن ربیع نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابوالاحوص نے بیان کیا ، ان سے عاصم نے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک مھم بھیجی ، جس میں شریک لوگوں کو قراء ( یعنی قرآن مجید کے قاری ) کھا جاتا تھا ۔ ان سب کو شھید کر دیا گیا ۔ میں نے نھیں دیکھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو کبھی کسی چیز کا اتنا غم ھوا ھو جتنا آپ کو ان کی شھادت کا غم ھوا تھا ۔ چنانچھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک مھینے تک فجر کی نماز میں ان کے لئے بددعا کی ۔ آپ کھتے کھ عصیھ نے اللھ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6394
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 403


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ الْيَهُودُ يُسَلِّمُونَ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُونَ السَّامُ عَلَيْكَ‏.‏ فَفَطِنَتْ عَائِشَةُ إِلَى قَوْلِهِمْ فَقَالَتْ عَلَيْكُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَهْلاً يَا عَائِشَةُ، إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا يَقُولُونَ قَالَ ‏"‏ أَوَلَمْ تَسْمَعِي أَنِّي أَرُدُّ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَأَقُولُ وَعَلَيْكُمْ ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: The Jews used to greet the Prophet (PBUH) by saying, "As-Samu 'Alaika (i.e., death be upon you), so I understood what they said, and I said to them, "As-Samu 'alaikum wal-la'na (i.e. Death and Allah's Curse be upon you)." The Prophet (PBUH) said, "Be gentle and calm, O `Aisha, as Allah likes gentleness in all affairs." I said, "O Allah's Prophet! Didn't you hear what they said?" He said, "Didn't you hear me answering them back by saying, 'Alaikum (i.e., the same be upon you)?" ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ھشام نے بیان کیا ، انھیں معمر نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، انھیں عروھ بن زبیر نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیاکھ یھود نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو سلام کرتے تو کھتے السام علیک ( آپ کو موت آئے ) عائشھ رضی اللھ عنھا ان کا مقصد سمجھ گئیں اور جو اب دیا کھ” عليكم السام واللعنۃ‏ “ ( تمھیں موت آئے اور تم پر لعنت ھو ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، ٹھھرو عائشھ ! اللھ تمام امور میں نرمی کو پسند کرتا ھے ۔ عائشھ رضی اللھ عنھا نے عرض کیا اے اللھ کے نبی ! کیا آپ نے نھیں سنا یھ لوگ کیا کھتے ھیں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تم نے نھیں سنا کھ میں انھیں کس طرح جواب دیتا ھوں ۔ میں کھتا ھوں ” وعلیکم “ ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6395
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 404



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.