Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Judgments (Ahkaam)

كتاب الأحكام

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ أَخْبَرَهُ‏.‏ أَنَّ الرَّهْطَ الَّذِينَ وَلاَّهُمْ عُمَرُ اجْتَمَعُوا فَتَشَاوَرُوا، قَالَ لَهُمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ لَسْتُ بِالَّذِي أُنَافِسُكُمْ عَلَى هَذَا الأَمْرِ، وَلَكِنَّكُمْ إِنْ شِئْتُمُ اخْتَرْتُ لَكُمْ مِنْكُمْ‏.‏ فَجَعَلُوا ذَلِكَ إِلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ، فَلَمَّا وَلَّوْا عَبْدَ الرَّحْمَنِ أَمْرَهُمْ فَمَالَ النَّاسُ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ، حَتَّى مَا أَرَى أَحَدًا مِنَ النَّاسِ يَتْبَعُ أُولَئِكَ الرَّهْطَ وَلاَ يَطَأُ عَقِبَهُ، وَمَالَ النَّاسُ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ يُشَاوِرُونَهُ تِلْكَ اللَّيَالِيَ حَتَّى إِذَا كَانَتِ اللَّيْلَةُ الَّتِي أَصْبَحْنَا مِنْهَا، فَبَايَعْنَا عُثْمَانَ قَالَ الْمِسْوَرُ طَرَقَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بَعْدَ هَجْعٍ مِنَ اللَّيْلِ فَضَرَبَ الْبَابَ حَتَّى اسْتَيْقَظْتُ فَقَالَ أَرَاكَ نَائِمًا، فَوَاللَّهِ مَا اكْتَحَلْتُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ بِكَبِيرِ نَوْمٍ، انْطَلِقْ فَادْعُ الزُّبَيْرَ وَسَعْدًا، فَدَعَوْتُهُمَا لَهُ فَشَاوَرَهُمَا ثُمَّ دَعَانِي فَقَالَ ادْعُ لِي عَلِيًّا‏.‏ فَدَعَوْتُهُ فَنَاجَاهُ حَتَّى ابْهَارَّ اللَّيْلُ، ثُمَّ قَامَ عَلِيٌّ مِنْ عِنْدِهِ، وَهْوَ عَلَى طَمَعٍ، وَقَدْ كَانَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَخْشَى مِنْ عَلِيٍّ شَيْئًا، ثُمَّ قَالَ ادْعُ لِي عُثْمَانَ، فَدَعَوْتُهُ فَنَاجَاهُ حَتَّى فَرَّقَ بَيْنَهُمَا الْمُؤَذِّنُ بِالصُّبْحِ، فَلَمَّا صَلَّى لِلنَّاسِ الصُّبْحَ وَاجْتَمَعَ أُولَئِكَ الرَّهْطُ عِنْدَ الْمِنْبَرِ، فَأَرْسَلَ إِلَى مَنْ كَانَ حَاضِرًا مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالأَنْصَارِ، وَأَرْسَلَ إِلَى أُمَرَاءِ الأَجْنَادِ وَكَانُوا وَافَوْا تِلْكَ الْحَجَّةَ مَعَ عُمَرَ، فَلَمَّا اجْتَمَعُوا تَشَهَّدَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ يَا عَلِيُّ، إِنِّي قَدْ نَظَرْتُ فِي أَمْرِ النَّاسِ فَلَمْ أَرَهُمْ يَعْدِلُونَ بِعُثْمَانَ، فَلاَ تَجْعَلَنَّ عَلَى نَفْسِكَ سَبِيلاً‏.‏ فَقَالَ أُبَايِعُكَ عَلَى سُنَّةِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالْخَلِيفَتَيْنِ مِنْ بَعْدِهِ‏.‏ فَبَايَعَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ، وَبَايَعَهُ النَّاسُ الْمُهَاجِرُونَ وَالأَنْصَارُ وَأُمَرَاءُ الأَجْنَادِ وَالْمُسْلِمُونَ‏.‏

Narrated Al-Miswar bin Makhrama: The group of people whom `Umar had selected as candidates for the Caliphate gathered and consulted each other. `Abdur-Rahman said to them, "I am not going to compete with you in this matter, but if you wish, I would select for you a caliph from among you." So all of them agreed to let `Abdur-Rahman decide the case. So when the candidates placed the case in the hands of `Abdur-Rahman, the people went towards him and nobody followed the rest of the group nor obeyed any after him. So the people followed `Abdur-Rahman and consulted him all those nights till there came the night we gave the oath of allegiance to `Uthman. Al-Miswar (bin Makhrama) added: `Abdur-Rahman called on me after a portion of the night had passed and knocked on my door till I got up, and he said to me, "I see you have been sleeping! By Allah, during the last three nights I have not slept enough. Go and call Az-Zubair and Sa`d.' So I called them for him and he consulted them and then called me saying, 'Call `Ali for me." I called `Ali and he held a private talk with him till very late at night, and then 'Al, got up to leave having had much hope (to be chosen as a Caliph) but `Abdur-Rahman was afraid of something concerning `Ali. `Abdur-Rahman then said to me, "Call `Uthman for me." I called him and he kept on speaking to him privately till the Mu'adh-dhin put an end to their talk by announcing the Adhan for the Fajr prayer. When the people finished their morning prayer and that (six men) group gathered near the pulpit, `Abdur-Rahman sent for all the Muhajirin (emigrants) and the Ansar present there and sent for the army chief who had performed the Hajj with `Umar that year. When all of them had gathered, `Abdur- Rahman said, "None has the right to be worshipped but Allah," and added, "Now then, O `Ali, I have looked at the people's tendencies and noticed that they do not consider anybody equal to `Uthman, so you should not incur blame (by disagreeing)." Then `Abdur-Rahman said (to `Uthman), "I gave the oath of allegiance to you on condition that you will follow Allah's Laws and the traditions of Allah's Apostle and the traditions of the two Caliphs after him." So `Abdur-Rahman gave the oath of allegiance to him, and so did the people including the Muhajirin (emigrants) and the Ansar and the chiefs of the army staff and all the Muslims. ھم سے عبداللھ بن محمد بن اسماء نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے جویریھ بن اسماء نے بیان کیا ‘ ان سے امام مالک نے ‘ ان سے زھری نے ‘ انھیں حمید بن عبدالرحمٰن نے خبر دی اور انھیں مسور بن مخرمھ نے خبر دی کھ وھ چھ آدمی جن کو عمر رضی اللھ عنھ خلافت کے لیے نامزد کر گئے تھے ( یعنی علی ‘ عثمان ‘ زبیر ‘ طلحھ اور عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللھ عنھم کھ ان میں سے کسی ایک کو اتفاق سے خلیفھ بنا لیا جائے ) یھ سب جمع ھوئے اور مشورھ کیا ۔ ان سے عبدالرحمٰن بن عوف نے کھا خلیفھ ھونے کے لیے میں آپ لوگوں سے کوئی مقابلھ نھیں کروں گا ۔ البتھ اگر آپ لوگ چاھیں تو آپ لوگوں کے لیے کوئی خلیفھ آپ ھی میں سے میں چن دوں ۔ چنانچھ سب نے مل کر اس کا اختیار عبدالرحمٰن بن عوف کو دے دیا ۔ جب ان لوگوں نے انتخاب کی ذمھ داری عبدالرحمٰن رضی اللھ عنھ کے سپرد کر دی تو سب لوگ ان کی طرف جھک گئے ۔ جتنے لوگ بھی اس جماعت کے پیچھے چل رھے تھے ، ان میں اب میں نے کسی کو بھی ایسا نھ دیکھا جو عبدالرحمٰن کے پیچھے نھ چل رھا ھو ۔ سب لوگ ان ھی کی طرف مائل ھو گئے اور ان دنوں میں ان سے مشورھ کرتے رھے جب وھ رات آئی جس کی صبح کو ھم نے عثمان رضی اللھ عنھ سے بیعت کی ۔ مسور رضی اللھ عنھ نے بیان کیا تو عبدالرحمٰن رضی اللھ عنھ رات گئے میرے یھاں آئے اور دروازھ کھٹکٹھایا یھاں تک کھ میں بیدار ھو گیا ۔ انھوں نے کھا میرا خیال ھے آپ سو رھے تھے ‘ خدا کی قسم میں ان راتوں میں بھت کم سوسکا ھوں ۔ جائیے ! زبیر اور سعد کو بلائیے ۔ میں ان دونوں بزرگوں کو بلا لایا اور انھوں نے ان سے مشورھ کیا ‘ پھر مجھے بلایا اور کھا کھ میرے لیے علی رضی اللھ عنھ کو بھی بلا دیجئیے ۔ میں نے انھیں بھی بلایا اور انھوں نے ان سے بھی سر گوشی کی ۔ یھاں تک کھ آدھی رات گزرگئی ۔ پھر علی رضی اللھ عنھ ان کے پاس کھڑے ھو گئے اور ان کو اپنے ھی لیے امید تھی ۔ عبدالرحمٰن کے دل میں بھی ان کی طرف سے یھی ڈر تھا ‘ پھر انھوں نے کھا کھ میرے لیے عثمان رضی اللھ عنھ کو بھی بلا لائیے ۔ میں نے انھیں بھی بلا لایا اور انھوں نے ان سے بھی سر گوشی کی ۔ آخر صبح کے مؤذن نے ان کے درمیان جدائی کی ۔ جب لوگوں نے صبح کی نماز پڑھ لی اور یھ سب لوگ منبر کے پاس جمع ھوئے تو انھوں نے موجود مھاجرین انصار اور لشکروں کے قائدین کو بلایا ۔ ان لوگوں نے اس سال حج عمر رضی اللھ عنھ کے ساتھ کیا تھا ۔ جب سب لوگ جمع ھو گئے تو عبدالرحمٰن رضی اللھ عنھ نے خطبھ پڑھا پھر کھا امابعد ! اے علی ! میں نے لوگوں کے خیالات معلوم کئے اور میں نے دیکھا کھ وھ عثمان کو مقدم سمجھتے ھیں اور ان کے برابر کسی کو نھیں سمجھتے ‘ اس لیے آپ اپنے دل میں کوئی میل پیدا نھ کریں ۔ پھر کھا میں آپ ( عثمان رضی اللھ عنھ ) سے اللھ کے دین اور اس کے رسول کی سنت اور آپ کے دوخلفاء کے طریق کے مطابق بیعت کرتا ھوں ۔ چنانچھ پھلے ان سے عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللھ عنھ نے بیعت کی ‘ پھر سب لوگوں نے اور مھاجرین ‘ انصار اور فوجیوں کے سرداروں اور تمام مسلمانوں نے بیعت کی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7207
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 314


حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ، قَالَ بَايَعْنَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَقَالَ لِي ‏"‏ يَا سَلَمَةُ أَلاَ تُبَايِعُ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ بَايَعْتُ فِي الأَوَّلِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ وَفِي الثَّانِي ‏"‏‏.‏


Chapter: Whosoever gave the Bai'a twice

Narrated Salama: We gave the oath of allegiance to the Prophet (PBUH) under the tree. He said to me, "O Salama! Will you not give the oath of allegiance?" I replied, "O Allah's Messenger (PBUH)! I have already given the oath of allegiance for the first time." He said, (Give it again) for the second time. ھم سے ابو العاصم نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے یزید بن ابی عبید نے ، ان سے سلمھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے درخت کے نیچے بیعت کی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھ سے فرمایا ‘ سلمھ ! کیا تم بیعت نھیں کرو گے ؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! میں نے پھلی ھی مرتبھ میں بیعت کر لی ھے ۔ فرمایا کھ اور دوسری مرتبھ میں بھی کر لو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7208
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 315


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى الإِسْلاَمِ، فَأَصَابَهُ وَعْكٌ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي‏.‏ فَأَبَى، ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي‏.‏ فَأَبَى، فَخَرَجَ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ، تَنْفِي خَبَثَهَا، وَيَنْصَعُ طِيبُهَا ‏"‏‏.‏


Chapter: The giving of the Bai'a by the bedouins

Narrated Jabir bin `Abdullah: A bedouin gave the Pledge of allegiance to Allah's Messenger (PBUH) for Islam and the bedouin got a fever where upon he said to the Prophet (PBUH) "Cancel my Pledge." But the Prophet (PBUH) refused. He came to him (again) saying, "Cancel my Pledge.' But the Prophet (PBUH) refused. Then (the bedouin) left (Medina). Allah's Apostle said: "Medina is like a pair of bellows (furnace): It expels its impurities and brightens and clears its good." ھم سے عبداللھ بن مسلمھ قعنبی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے امام مالک نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن منکدر نے ‘ ان سے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھ نے کھ ایک دیھاتی نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے اسلام پر بیعت کی پھر اسے بخار ھو گیا تو اس نے کھا کھ میری بیعت فسخ کر دیجئیے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے انکار کیا پھر وھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آیا اور کھنے لگا کھ میری بیعت فسخ کر دیجئیے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے انکار کیا آخر وھ ( خود ھی مدینھ سے ) چلا گیا تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ مدینھ بھٹی کی طرح ھے اپنی میل کچیل دور کر دیتا ھے اور صاف مال کو رکھ لیتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7209
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 316


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ـ هُوَ ابْنُ أَبِي أَيُّوبَ ـ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَقِيلٍ، زُهْرَةُ بْنُ مَعْبَدٍ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامٍ، وَكَانَ، قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَذَهَبَتْ بِهِ أُمُّهُ زَيْنَبُ ابْنَةُ حُمَيْدٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَايِعْهُ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هُوَ صَغِيرٌ ‏"‏ فَمَسَحَ رَأْسَهُ وَدَعَا لَهُ، وَكَانَ يُضَحِّي بِالشَّاةِ الْوَاحِدَةِ عَنْ جَمِيعِ أَهْلِهِ‏.‏


Chapter: The Bai'a of a child

Narrated `Abdullah bin Hisham: who was born during the lifetime of the Prophet (PBUH) that his mother, Zainab bint Humaid had taken him to Allah's Messenger (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Take his Pledge of allegiance (for Islam)." The Prophet (PBUH) said, "He (`Abdullah bin Hisham) is a little child," and passed his hand over his head and invoked Allah for him. `Abdullah bin Hisham used to slaughter one sheep as a sacrifice on behalf of all of his family. ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے عبداللھ بن یزیدنے بیان کیا ‘ ان سے سعید ابن ابی ایوب نے بیان کیا ‘ ان سے ابو عقیل زھرھ بن معبد نے بیان کیا ‘ انھوں نے اپنے دادا عبداللھ بن ھشام رضی اللھ عنھ سے اور انھوں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا زمانھ پایا تھا اور ان کی والدھ زینب بنت حمید ان کو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ھوئی تھیں اور عرض کیا تھا یا رسول اللھ ! اس سے بیعت لے لیجئے ۔ رسول اللھ نے فرمایا کھ یھ ابھی کمسن ھے پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کے سر پر ھاتھ پھیرا اور ان کے لیے دعا فرمائی اور اپنے تمام گھر والوں کی طرف سے ایک ھی بکری قربانی کیا کرتے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7210
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 317


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ،‏.‏ أَنَّ أَعْرَابِيًّا، بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى الإِسْلاَمِ فَأَصَابَ الأَعْرَابِيَّ وَعْكٌ بِالْمَدِينَةِ، فَأَتَى الأَعْرَابِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِلْنِي بَيْعَتِي، فَأَبَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى، ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى فَخَرَجَ الأَعْرَابِيُّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّمَا الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طِيبُهَا ‏"‏‏.‏


Chapter: Whoever gave the Bai'a and then cancelled it

Narrated Jabir bin `Abdullah: A bedouin gave the Pledge of allegiance to Allah's Messenger (PBUH) for Islam. Then the bedouin got fever at Medina, came to Allah's Messenger (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Cancel my Pledge," But Allah's Apostle refused. Then he came to him (again) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Cancel my Pledge." But the Prophet (PBUH) refused Then he came to him (again) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Cancel my Pledge." But the Prophet (PBUH) refused. The bedouin finally went out (of Medina) whereupon Allah's Messenger (PBUH) said, "Medina is like a pair of bellows (furnace): It expels its impurities and brightens and clears its good. ھم سے عبداللھ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم کو امام مالک نے خبر دی ‘ انھیں محمد بن منکدر نے اور انھیں جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما نے کھ ایک دیھاتی نے رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے اسلام پر بیعت کی پھر اسے مدینھ میں بخار ھو گیا تو وھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آیا اور کھا کھ یا رسول اللھ ! میری بیعت فسخ کر دیجئیے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے انکار کیا پھر وھ دوبارھ آیا اور کھا کھ میری بیعت فسخ کر دیجئیے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس مرتبھ بھی انکار کیا پھر وھ آیا اور بیعت فسخ کرنے کا مطالبھ کیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس مرتبھ بھی انکار کیا ۔ اس کے بعد وھ خود ھی ( مدینھ سے ) چلا گیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس پر فرمایا کھ مدینھ بھٹی کی طرح ھے اپنی میل کچیل کو دور کر دیتا ھے اور خالص مال رکھ لیتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7211
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 318


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ثَلاَثَةٌ لاَ يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلاَ يُزَكِّيهِمْ، وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ رَجُلٌ عَلَى فَضْلِ مَاءٍ بِالطَّرِيقِ يَمْنَعُ مِنْهُ ابْنَ السَّبِيلِ، وَرَجُلٌ بَايَعَ إِمَامًا لاَ يُبَايِعُهُ إِلاَّ لِدُنْيَاهُ، إِنْ أَعْطَاهُ مَا يُرِيدُ وَفَى لَهُ، وَإِلاَّ لَمْ يَفِ لَهُ، وَرَجُلٌ يُبَايِعُ رَجُلاً بِسِلْعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَقَدْ أُعْطِيَ بِهَا كَذَا وَكَذَا فَصَدَّقَهُ، فَأَخَذَهَا، وَلَمْ يُعْطَ بِهَا ‏"‏‏.‏


Chapter: The person who gives Bai'a just for worldly benefits

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "There will be three types of people whom Allah will neither speak to them on the Day of Resurrection nor will purify them from sins, and they will have a painful punishment: They are, (1) a man possessed superfluous water (more than he needs) on a way and he withholds it from the travelers. (2) a man who gives a pledge of allegiance to an Imam (ruler) and gives it only for worldly benefits, if the Imam gives him what he wants, he abides by his pledge, otherwise he does not fulfill his pledge; (3) and a man who sells something to another man after the `Asr prayer and swears by Allah (a false oath) that he has been offered so much for it whereupon the buyer believes him and buys it although in fact, the seller has not been offered such a price." (See Hadith No. 838, Vol. 3) ھم سے عبدان نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابوحمزھ محمد بن سیرین نے بیان کیا ‘ ان سے اعمش نے ‘ ان سے ابوصالح نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، تین آدمی ایسے ھیں جن سے اللھ تعالیٰ قیامت کے دن بات نھیں کرے گا اور نھ انھیں پاک کرے گا اور ان کے لیے بھت سخت دکھ دینے والا عذاب ھو گا ۔ ایک وھ شخص جس کے پاس راستے میں زیادھ پانی ھو اور وھ مسافر کو اس میں سے نھ پلائے دوسرا وھ شخص جو امام سے بیعت کرے اور بیعت کی غرض صرف دنیا کمانا ھو اگر وھ امام اسے کچھ دیدے تو بیعت پوری کرے اور بیعت پوری کرے ورنھ توڑ دے ۔ تیسرا وھ شخص جو کسی دوسرے سے کچھ مال متاع عصر کے بعد بیچ رھا ھو اور قسم کھائے کھ اسے اس سا مان کی اتنی اتنی قیمت مل رھی تھی اور پھر خریدنے والا اسے سچا سمجھ کر اس مال کو لے لے حالانکھ اسے اس کی اتنی قیمت نھیں مل رھی تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7212
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 319



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.