Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Khusoomaat

كتاب الخصومات

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ وَهْوَ فِيهَا فَاجِرٌ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهْوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَقَالَ الأَشْعَثُ فِيَّ وَاللَّهِ كَانَ ذَلِكَ، كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنَ الْيَهُودِ أَرْضٌ فَجَحَدَنِي، فَقَدَّمْتُهُ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَلَكَ بَيِّنَةٌ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ لاَ‏.‏ قَالَ فَقَالَ لِلْيَهُودِيِّ ‏"‏ احْلِفْ ‏"‏‏.‏ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذًا يَحْلِفَ، وَيَذْهَبَ بِمَالِي، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى ‏{‏إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلاً‏}‏ إِلَى آخِرِ الآيَةِ‏.‏


Chapter: The talk of opponents against each other

Narrated `Abdullah bin Mas`ud: Allah's Messenger (PBUH) said, "Whoever takes a false oath so as to take the property of a Muslim (illegally) will meet Allah while He will be angry with him." Al-Ash'ath said: By Allah, that saying concerned me. I had common land with a Jew, and the Jew later on denied my ownership, so I took him to the Prophet who asked me whether I had a proof of my ownership. When I replied in the negative, the Prophet asked the Jew to take an oath. I said, "O Allah's Messenger (PBUH)! He will take an oath and deprive me of my property." So, Allah revealed the following verse: "Verily! Those who purchase a little gain at the cost of Allah's covenant and their oaths." (3.77) ھم سے محمد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو ابومعاویھ نے خبر دی ، انھیں اعمش نے ، انھیں شقیق نے اور ان سے عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ۔ جس نے کوئی جھوٹی قسم جان بوجھ کر کھائی تاکھ کسی مسلمان کا مال ناجائز طور پر حاصل کر لے ۔ تو وھ اللھ تعالیٰ ٰکے سامنے اس حالت میں حاضر ھو گا کھ اللھ پاک اس پر نھایت ھی غضبناک ھو گا ۔ راوی نے بیان کیا کھ اس پر اشعث رضی اللھ عنھ نے کھا کھ اللھ کی قسم ! مجھ سے ھی متعلق ایک مسئلے میں رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ فرمایا تھا ۔ میرے اور ایک یھودی کے درمیان ایک زمین کا جھگڑا تھا ۔ اس نے انکار کیا تو میں نے مقدمھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں پیش کیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھ سے دریافت فرمایا ، کیا تمھارے پاس کوئی گواھ ھے ؟ میں نے کھا کھ نھیں ۔ انھوں نے بیان کیا کھ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے یھودی سے فرمایا کھ پھر تو قسم کھا ۔ اشعث رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں نے عرض کیا ، یا رسول اللھ ! پھر تو یھ جھوٹی قسم کھا لے گا اور میرا مال اڑا لے جائے گا ۔ اس پر اللھ تعالیٰ ٰنے یھ آیت نازل فرمائی ، بیشک وھ لوگ جو اللھ کے عھد اور اپنی قسموں سے تھوڑی پونچی خریدتے ھیں ۔ آخر آیت تک ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 44 Hadith no 2416
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 599


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ كَعْبٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي الْمَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا، حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ فَنَادَى ‏"‏ يَا كَعْبُ ‏"‏‏.‏ قَالَ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا ‏"‏‏.‏ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ، أَىِ الشَّطْرَ‏.‏ قَالَ لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ قُمْ فَاقْضِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated `Abdullah bin Ka`b bin Malik: Ka`b demanded his debt back from Ibn Abi Hadrad in the Mosque and their voices grew louder till Allah's Messenger (PBUH) heard them while he was in his house. He came out to them raising the curtain of his room and addressed Ka`b, "O Ka`b!" Ka`b replied, "Labaik, O Allah's Messenger (PBUH)." (He said to him), "Reduce your debt to one half," gesturing with his hand. Ka`b said, "I have done so, O Allah's Apostle!" On that the Prophet (PBUH) said to Ibn Abi Hadrad, "Get up and repay the debt, to him." ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے عثمان بن عمر نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم کو یونس نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، انھیں عبداللھ بن کعب بن مالک رضی اللھ عنھ نے ، انھوں نے کعب رضی اللھ عنھ سے روایت کیا کھ انھوں نے ابن ابی حدرد رضی اللھ عنھ سے مسجد میں اپنے قرض کا تقاضا کیا ۔ اور دونوں کی آواز اتنی بلند ھو گئی کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے بھی گھر میں سن لی ۔ آپ نے حجرھ مبارک کا پردھ اٹھا کر پکارا اے کعب ! انھوں نے عرض کیا ، یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم میں حاضر ھوں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اپنے قرض میں سے اتنا کم کر دے اور آپ نے آدھا قرض کم کر دینے کا اشارھ کیا ۔ انھوں نے کھا کھ میں نے کم کر دیا ۔ پھر آپ نے ابن ابی حدرد رضی اللھ عنھ سے فرمایا کھ اٹھ اب قرض ادا کر دے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 44 Hadith no 2418
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 600


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيِّ، أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ عَلَى غَيْرِ مَا أَقْرَؤُهَا، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَقْرَأَنِيهَا، وَكِدْتُ أَنْ أَعْجَلَ عَلَيْهِ، ثُمَّ أَمْهَلْتُهُ حَتَّى انْصَرَفَ، ثُمَّ لَبَّبْتُهُ بِرِدَائِهِ فَجِئْتُ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ إِنِّي سَمِعْتُ هَذَا يَقْرَأُ عَلَى غَيْرِ مَا أَقْرَأْتَنِيهَا، فَقَالَ لِي ‏"‏ أَرْسِلْهُ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ لَهُ ‏"‏ اقْرَأْ ‏"‏‏.‏ فَقَرَأَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ هَكَذَا أُنْزِلَتْ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ لِي ‏"‏ اقْرَأْ ‏"‏‏.‏ فَقَرَأْتُ فَقَالَ ‏"‏ هَكَذَا أُنْزِلَتْ‏.‏ إِنَّ الْقُرْآنَ أُنْزِلَ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ فَاقْرَءُوا مِنْهُ مَا تَيَسَّرَ ‏"‏‏.‏

Narrated `Umar bin Al-Khattab: I heard Hisham bin Hakim bin Hizam reciting Surat-al-Furqan in a way different to that of mine. Allah's Messenger (PBUH) had taught it to me (in a different way). So, I was about to quarrel with him (during the prayer) but I waited till he finished, then I tied his garment round his neck and seized him by it and brought him to Allah's Messenger (PBUH) and said, "I have heard him reciting Surat-al-Furqan in a way different to the way you taught it to me." The Prophet (PBUH) ordered me to release him and asked Hisham to recite it. When he recited it, Allah s Apostle said, "It was revealed in this way." He then asked me to recite it. When I recited it, he said, "It was revealed in this way. The Qur'an has been revealed in seven different ways, so recite it in the way that is easier for you." ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو امام مالک نے خبر دی ، انھیں ابن شھاب نے ، انھیں عروھ بن زبیر رضی اللھ عنھ نے ، انھیں عبدالرحمٰن بن عبدالقاری نے کھ انھوں نے عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ سے سنا کھ وھ بیان کرتے تھے کھ میں نے ھشام بن حکیم بن حزام رضی اللھ عنھ کو سورۃ الفرقان ایک دفعھ اس قرآت سے پڑھتے سنا جو اس کے خلاف تھی جو میں پڑھتا تھا ۔ حالانکھ میری قرآت خود رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھے سکھائی تھی ۔ قریب تھا کھ میں فوراً ھی ان پر کچھ کر بیٹھوں ، لیکن میں نے انھیں مھلت دی کھ وھ ( نماز سے ) فارغ ھو لیں ۔ اس کے بعد میں نے ان کے گلے میں چادر ڈال کر ان کو گھسیٹا اور رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر کیا ۔ میں نے آپ سے کھا کھ میں نے انھیں اس قرآت کے خلاف پڑھتے سنا ھے جو آپ نے مجھے سکھائی ھے ۔ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھ سے فرمایا کھ پھلے انھیں چھوڑ دے ۔ پھر ان سے فرمایا کھ اچھا اب تم قرآت سناؤ ۔ انھوں نے وھی اپنی قرآت سنائی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اسی طرح نازل ھوئی تھی ۔ اس کے بعد مجھ سے آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اب تم بھی پڑھو ، میں نے بھی پڑھ کر سنایا ۔ آپ نے اس پر فرمایا کھ اسی طرح نازل ھوئی ۔ قرآن سات قراتوں میں نازل ھوا ھے ۔ تم کو جس میں آسانی ھو اسی طرح سے پڑھ لیا کرو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 44 Hadith no 2419
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 601


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلاَةِ فَتُقَامَ ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَى مَنَازِلِ قَوْمٍ لاَ يَشْهَدُونَ الصَّلاَةَ فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "No doubt, I intended to order somebody to pronounce the Iqama of the (compulsory congregational) prayer and then I would go to the houses of those who do not attend the prayer and burn their houses over them." ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے محمد بن عدی نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے ، ان سے سعد بن ابراھیم نے ، ان سے حمید بن عبدالرحمٰن نے ، ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، میں نے تو یھ ارادھ کر لیا تھا کھ نماز کی جماعت قائم کرنے کا حکم دے کر خود ان لوگوں کے گھروں میں جاؤں جو جماعت میں حاضر نھیں ھوتے اور ان کے گھر کو جلا دوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 44 Hadith no 2420
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 602


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ عَبْدَ بْنَ زَمْعَةَ، وَسَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ، اخْتَصَمَا إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي ابْنِ أَمَةِ زَمْعَةَ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوْصَانِي أَخِي إِذَا قَدِمْتُ أَنْ أَنْظُرَ ابْنَ أَمَةِ زَمْعَةَ فَأَقْبِضَهُ، فَإِنَّهُ ابْنِي‏.‏ وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ أَخِي وَابْنُ أَمَةِ أَبِي، وُلِدَ عَلَى فِرَاشِ أَبِي‏.‏ فَرَأَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم شَبَهًا بَيِّنًا فَقَالَ ‏"‏ هُوَ لَكَ يَا عَبْدُ بْنَ زَمْعَةَ، الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ، وَاحْتَجِبِي مِنْهُ يَا سَوْدَةُ ‏"‏‏.‏


Chapter: To file a case for fulfilling the will of the deceased

Narrated Aisha: Abu bin Zam`a and Sa`d bin Abi Waqqas carried the case of their claim of the (ownership) of the son of a slave-girl of Zam`a before the Prophet. Sa`d said, "O Allah's Messenger (PBUH)! My brother, before his death, told me that when I would return (to Mecca), I should search for the son of the slave-girl of Zam`a and take him into my custody as he was his son." 'Abu bin Zam`a said, 'the is my brother and the son of the slave-girl of my father, and was born or my father's bed." The Prophet (PBUH) noticed a resemblance between `Utba and the boy but he said, "O 'Abu bin Zam`a! You will get this boy, as the son goes to the owner of the bed. You, Sauda, screen yourself from the boy." ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے زھری نے ، ان سے عروھ نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ زمعھ کی ایک باندی کے لڑے کے بارے میں عبد بن زمعھ رضی اللھ عنھ اور سعد بن ابی وقاص رضی اللھ عنھ اپنا جھگڑا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں لے کر گئے ۔ حضرت سعد رضی اللھ عنھ نے کھا یا رسول اللھ ! میرے بھائی نے مجھ کو وصیت کی تھی کھ جب میں ( مکھ ) آؤں اور زمعھ کی باندی کے لڑکے کو دیکھوں تو اسے اپنی پرورش میں لے لوں ۔ کیونکھ وھ انھیں کا لڑکا ھے ۔ اور عبد بن زمعھ نے کھا کھ وھ میرا بھائی ھے اور میرے باپ کی باندی کا لڑکا ھے ۔ میرے والد ھی کے ” فراش “ میں اس کی پیدائش ھوئی ھے ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے بچے کے اندر ( عتبھ کی ) واضح مشابھت دیکھی ۔ لیکن فرمایا کھ اے عبد بن زمعھ ! لڑکا تو تمھاری ھی پرورش میں رھے گا کیونکھ لڑکا ” فراش “ کے تابع ھوتا ھے اور سودھ تو اس لڑکے سے پردھ کیا کر ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 44 Hadith no 2421
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 603


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم خَيْلاً قِبَلَ نَجْدٍ، فَجَاءَتْ بِرَجُلٍ مِنْ بَنِي حَنِيفَةَ يُقَالُ لَهُ ثُمَامَةُ بْنُ أُثَالٍ سَيِّدُ أَهْلِ الْيَمَامَةِ، فَرَبَطُوهُ بِسَارِيَةٍ مِنْ سَوَارِي الْمَسْجِدِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَا عِنْدَكَ يَا ثُمَامَةُ ‏"‏‏.‏ قَالَ عِنْدِي يَا مُحَمَّدُ خَيْرٌ‏.‏ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ قَالَ ‏"‏ أَطْلِقُوا ثُمَامَةَ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) sent horsemen to Najd and they arrested and brought a man called Thumama bin Uthal, the chief of Yamama, and they fastened him to one of the pillars of the Mosque. When Allah's Apostle came up to him; he asked, "What have you to say, O Thumama?" He replied, "I have good news, O Muhammad!" Abu Huraira narrated the whole narration which ended with the order of the Prophet "Release him!" ھم سے قتیبھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے سعید بن ابی سعید نے اور انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ کو یھ کھتے سنا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے چند سواروں کا ایک لشکر نجد کی طرف بھیجا ۔ یھ لوگ بنو حنیفھ کے ایک شخص کو جس کا نام ثمامھ بن اثال تھا اور جو اھل یمامھ کا سردار تھا ، پکڑ لائے اور اسے مسجدنبوی کے ایک ستون میں باندھ دیا ۔ پھر رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا ، ثمامھ ! تو کس خیال میں ھے ؟ انھوں نے کھا اے محمد ( صلی اللھ علیھ وسلم ) میں اچھا ھوں ۔ پھر انھوں نے پوری حدیث ذکر کی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تھا کھ ثمامھ کو چھوڑ دو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 44 Hadith no 2422
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 604



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.