Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Knowledge

كتاب العلم

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنِي الزُّبَيْدِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، قَالَ عَقَلْتُ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مَجَّةً مَجَّهَا فِي وَجْهِي وَأَنَا ابْنُ خَمْسِ سِنِينَ مِنْ دَلْوٍ‏.‏

Narrated Mahmud bin Rabi`a: When I was a boy of five, I remember, the Prophet (PBUH) took water from a bucket (used for getting water out of a well) with his mouth and threw it on my face. ھم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، ان سے ابومسھر نے ، ان سے محمد بن حرب نے ، ان سے زبیدی نے زھری کے واسطے سے بیان کیا ، وھ محمود بن الربیع سے نقل کرتے ھیں ، انھوں نے کھا کھ مجھے یاد ھے کھ ( ایک مرتبھ ) رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک ڈول سے منھ میں پانی لے کر میرے چھرے پر کلی فرمائی ، اور میں اس وقت پانچ سال کا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 77
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 77


حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ، خَالِدُ بْنُ خَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ قَالَ الأَوْزَاعِيُّ أَخْبَرَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ تَمَارَى هُوَ وَالْحُرُّ بْنُ قَيْسِ بْنِ حِصْنٍ الْفَزَارِيُّ فِي صَاحِبِ مُوسَى، فَمَرَّ بِهِمَا أُبَىُّ بْنُ كَعْبٍ، فَدَعَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي تَمَارَيْتُ أَنَا وَصَاحِبِي هَذَا فِي صَاحِبِ مُوسَى الَّذِي سَأَلَ السَّبِيلَ إِلَى لُقِيِّهِ، هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَذْكُرُ شَأْنَهُ فَقَالَ أُبَىٌّ نَعَمْ، سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَذْكُرُ شَأْنَهُ يَقُولُ ‏"‏ بَيْنَمَا مُوسَى فِي مَلإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ، إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ أَتَعْلَمُ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْكَ قَالَ مُوسَى لاَ‏.‏ فَأَوْحَى اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَى مُوسَى بَلَى، عَبْدُنَا خَضِرٌ، فَسَأَلَ السَّبِيلَ إِلَى لُقِيِّهِ، فَجَعَلَ اللَّهُ لَهُ الْحُوتَ آيَةً، وَقِيلَ لَهُ إِذَا فَقَدْتَ الْحُوتَ فَارْجِعْ، فَإِنَّكَ سَتَلْقَاهُ، فَكَانَ مُوسَى صلى الله عليه وسلم يَتَّبِعُ أَثَرَ الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ‏.‏ فَقَالَ فَتَى مُوسَى لِمُوسَى أَرَأَيْتَ إِذْ أَوَيْنَا إِلَى الصَّخْرَةِ فَإِنِّي نَسِيتُ الْحُوتَ، وَمَا أَنْسَانِيهِ إِلاَّ الشَّيْطَانُ أَنْ أَذْكُرَهُ‏.‏ قَالَ مُوسَى ذَلِكَ مَا كُنَّا نَبْغِي‏.‏ فَارْتَدَّا عَلَى آثَارِهِمَا قَصَصًا، فَوَجَدَا خَضِرًا، فَكَانَ مِنْ شَأْنِهِمَا مَا قَصَّ اللَّهُ فِي كِتَابِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: that he differed with Hur bin Qais bin Hisn Al-Fazari regarding the companion of the Prophet (PBUH) Moses. Meanwhile, Ubai bin Ka`b passed by them and Ibn `Abbas called him saying, "My friend (Hur) and I have differed regarding Moses' companion whom Moses asked the way to meet. Have you heard Allah's Messenger (PBUH) mentioning something about him? Ubai bin Ka`b said: "Yes, I heard the Prophet (PBUH) mentioning something about him (saying) while Moses was sitting in the company of some Israelites, a man came and asked him: "Do you know anyone who is more learned than you? Moses replied: "No." So Allah sent the Divine Inspiration to Moses: '--Yes, Our slave Khadir is more learned than you. Moses asked Allah how to meet him (Al-Khadir). So Allah made the fish a sign for him and he was told when the fish was lost, he should return (to the place where he had lost it) and there he would meet him (Al-Khadir). So Moses went on looking for the sign of the fish in the sea. The servant-boy of Moses said: 'Do you remember when we betook ourselves to the rock, I indeed forgot the fish, none but Satan made me forget to remember it. On that Moses said, 'That is what we have been seeking.' So they went back retracing their footsteps, and found Khadir. (and) what happened further about them is narrated in the Holy Qur'an by Allah." (18.54 up to 18.82) ھم سے ابوالقاسم خالد بن خلی قاضی حمص نے بیان کیا ، ان سے محمد بن حرب نے ، اوزاعی کھتے ھیں کھ ھمیں زھری نے عبیداللھ ابن عبداللھ بن عتبھ بن مسعود سے خبر دی ، وھ حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما سے روایت کرتے ھیں کھ وھ اور حر بن قیس بن حصن فزاری حضرت موسیٰ علیھ السلام کے ساتھی کے بارے میں جھگڑے ۔ ( اس دوران میں ) ان کے پاس سے ابی بن کعب گزرے ، تو ابن عباس رضی اللھ عنھما نے انھیں بلا لیا اور کھا کھ میں اور میرے ( یھ ) ساتھی حضرت موسیٰ علیھ السلام کے ساتھی کے بارے میں بحث کر رھے ھیں جس سے ملنے کی حضرت موسیٰ علیھ السلام نے ( اللھ سے ) دعا کی تھی ۔ کیا آپ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو کچھ ان کا ذکر فرماتے ھوئے سنا ھے ؟ حضرت ابی نے کھا کھ ھاں ! میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو ان کا حال بیان فرماتے ھوئے سنا ھے ۔ آپ فرما رھے تھے کھ ایک بار حضرت موسیٰ علیھ السلام بنی اسرائیل کی ایک جماعت میں تھے کھ اتنے میں ایک شخص آیا اور کھنے لگا کیا آپ جانتے ھیں کھ دنیا میں آپ سے بھی بڑھ کر کوئی عالم موجود ھے ۔ حضرت موسیٰ علیھ السلام نے فرمایا کھ نھیں ۔ تب اللھ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیھ السلام پر وحی نازل کی کھ ھاں ھمارا بندھ خضر ( علم میں تم سے بڑھ کر ) ھے ۔ تو حضرت موسیٰ علیھ السلام نے ان سے ملنے کی راھ دریافت کی ، اس وقت اللھ تعالیٰ نے ( ان سے ملاقات کے لیے ) مچھلی کو نشانی قرار دیا اور ان سے کھھ دیا کھ جب تم مچھلی کو نھ پاؤ تو لوٹ جانا ، تب تم خضر علیھ السلام سے ملاقات کر لو گے ۔ حضرت موسیٰ علیھ السلام دریا میں مچھلی کے نشان کا انتظار کرتے رھے ۔ تب ان کے خادم نے ان سے کھا ۔ کیا آپ نے دیکھا تھا کھ جب ھم پتھر کے پاس تھے ، تو میں ( وھاں ) مچھلی بھول گیا ۔ اور مجھے شیطان ھی نے غافل کر دیا ۔ حضرت موسیٰ علیھ السلام نے کھا کھ ھم اسی ( مقام ) کے تو متلاشی تھے ، تب وھ اپنے ( قدموں کے ) نشانوں پر باتیں کرتے ھوئے واپس لوٹے ۔ ( وھاں ) خضر علیھ السلام کو انھوں نے پایا ۔ پھر ان کا قصھ وھی ھے جو اللھ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں بیان فرمایا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 78
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 78


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَثَلُ مَا بَعَثَنِي اللَّهُ بِهِ مِنَ الْهُدَى وَالْعِلْمِ كَمَثَلِ الْغَيْثِ الْكَثِيرِ أَصَابَ أَرْضًا، فَكَانَ مِنْهَا نَقِيَّةٌ قَبِلَتِ الْمَاءَ، فَأَنْبَتَتِ الْكَلأَ وَالْعُشْبَ الْكَثِيرَ، وَكَانَتْ مِنْهَا أَجَادِبُ أَمْسَكَتِ الْمَاءَ، فَنَفَعَ اللَّهُ بِهَا النَّاسَ، فَشَرِبُوا وَسَقَوْا وَزَرَعُوا، وَأَصَابَتْ مِنْهَا طَائِفَةً أُخْرَى، إِنَّمَا هِيَ قِيعَانٌ لاَ تُمْسِكُ مَاءً، وَلاَ تُنْبِتُ كَلأً، فَذَلِكَ مَثَلُ مَنْ فَقِهَ فِي دِينِ اللَّهِ وَنَفَعَهُ مَا بَعَثَنِي اللَّهُ بِهِ، فَعَلِمَ وَعَلَّمَ، وَمَثَلُ مَنْ لَمْ يَرْفَعْ بِذَلِكَ رَأْسًا، وَلَمْ يَقْبَلْ هُدَى اللَّهِ الَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِسْحَاقُ وَكَانَ مِنْهَا طَائِفَةٌ قَيَّلَتِ الْمَاءَ‏.‏ قَاعٌ يَعْلُوهُ الْمَاءُ، وَالصَّفْصَفُ الْمُسْتَوِي مِنَ الأَرْضِ‏.‏


Chapter: The superiority of a person who learns (Islam, becomes a religious scholar) and then teaches it to others

Narrated Abu Musa: The Prophet (PBUH) said, "The example of guidance and knowledge with which Allah has sent me is like abundant rain falling on the earth, some of which was fertile soil that absorbed rain water and brought forth vegetation and grass in abundance. (And) another portion of it was hard and held the rain water and Allah benefited the people with it and they utilized it for drinking, making their animals drink from it and for irrigation of the land for cultivation. (And) a portion of it was barren which could neither hold the water nor bring forth vegetation (then that land gave no benefits). The first is the example of the person who comprehends Allah's religion and gets benefit (from the knowledge) which Allah has revealed through me (the Prophets and learns and then teaches others. The last example is that of a person who does not care for it and does not take Allah's guidance revealed through me (He is like that barren land.)" ھم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ، ان سے حماد بن اسامھ نے برید بن عبداللھ کے واسطے سے نقل کیا ، وھ ابی بردھ سے روایت کرتے ھیں ، وھ حضرت ابوموسیٰ سے اور وھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے روایت کرتے ھیں کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اللھ تعالیٰ نے مجھے جس علم و ھدایت کے ساتھ بھیجا ھے اس کی مثال زبردست بارش کی سی ھے جو زمین پر ( خوب ) برسے ۔ بعض زمین جو صاف ھوتی ھے وھ پانی کو پی لیتی ھے اور بھت بھت سبزھ اور گھاس اگاتی ھے اور بعض زمین جو سخت ھوتی ھے وھ پانی کو روک لیتی ھے اس سے اللھ تعالیٰ لوگوں کو فائدھ پھنچاتا ھے ۔ وھ اس سے سیراب ھوتے ھیں اور سیراب کرتے ھیں ۔ اور کچھ زمین کے بعض خطوں پر پانی پڑتا ھے جو بالکل چٹیل میدان ھوتے ھیں ۔ نھ پانی روکتے ھیں اور نھ ھی سبزھ اگاتے ھیں ۔ تو یھ اس شخص کی مثال ھے جو دین میں سمجھ پیدا کرے اور نفع دے ، اس کو وھ چیز جس کے ساتھ میں مبعوث کیا گیا ھوں ۔ اس نے علم دین سیکھا اور سکھایا اور اس شخص کی مثال جس نے سر نھیں اٹھایا ( یعنی توجھ نھیں کی ) اور جو ھدایت دے کر میں بھیجا گیا ھوں اسے قبول نھیں کیا ۔ حضرت امام بخاری رحمھ اللھ فرماتے ھیں کھ ابن اسحاق نے ابواسامھ کی روایت سے «قبلت الماء» کا لفظ نقل کیا ھے ۔ قاعاس خطھٰ زمین کو کھتے ھیں جس پر پانی چڑھ جائے ( مگر ٹھھرے نھیں ) اور «صفصف» اس زمین کو کھتے ھیں جو بالکل ھموار ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 79
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 79


حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ، وَيَثْبُتَ الْجَهْلُ، وَيُشْرَبَ الْخَمْرُ، وَيَظْهَرَ الزِّنَا ‏"‏‏.‏

Narrated Anas: Allah's Messenger (PBUH) said, "From among the portents of the Hour are (the following): -1. Religious knowledge will be taken away (by the death of Religious learned men). -2. (Religious) ignorance will prevail. -3. Drinking of Alcoholic drinks (will be very common). -4. There will be prevalence of open illegal sexual intercourse. ھم سے عمران بن میسرھ نے بیان کیا ، ان سے عبدالوارث نے ابوالتیاح کے واسطے سے نقل کیا ، وھ حضرت انس سے روایت کرتے ھیں کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ۔ علامات قیامت میں سے یھ ھے کھ ( دینی ) علم اٹھ جائے گا اور جھل ھی جھل ظاھر ھو جائے گا ۔ اور ( علانیھ ) شراب پی جائے گی اور زنا پھیل جائے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 80
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 80


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ لأُحَدِّثَنَّكُمْ حَدِيثًا لاَ يُحَدِّثُكُمْ أَحَدٌ بَعْدِي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يَقِلَّ الْعِلْمُ، وَيَظْهَرَ الْجَهْلُ، وَيَظْهَرَ الزِّنَا، وَتَكْثُرَ النِّسَاءُ وَيَقِلَّ الرِّجَالُ، حَتَّى يَكُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةً الْقَيِّمُ الْوَاحِدُ ‏"‏‏.‏

Narrated Anas: I will narrate to you a Hadith and none other than I will tell you about after it. I heard Allah's Messenger (PBUH) saying: From among the portents of the Hour are (the following): -1. Religious knowledge will decrease (by the death of religious learned men). -2. Religious ignorance will prevail. -3. There will be prevalence of open illegal sexual intercourse. -4. Women will increase in number and men will decrease in number so much so that fifty women will be looked after by one man. ھم سے مسدد نے بیان کیا ان سے یحییٰ نے شعبھ سے نقل کیا ، وھ قتادھ سے اور قتادھ حضرت انس سے روایت کرتے ھیں ، انھوں نے فرمایا کھ میں تم سے ایک ایسی حدیث بیان کرتا ھوں جو میرے بعد تم سے کوئی نھیں بیان کرے گا ، میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو یھ فرماتے ھوئے سنا کھ علامات قیامت میں سے یھ ھے کھ علم ( دین ) کم ھو جائے گا ۔ جھل ظاھر ھو جائے گا ۔ زنا بکثرت ھو گا ۔ عورتیں بڑھ جائیں گی اور مرد کم ھو جائیں گے ۔ حتیٰ کھ 50 عورتوں کا نگراں صرف ایک مرد رھ جائے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 81
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 81


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ، فَشَرِبْتُ حَتَّى إِنِّي لأَرَى الرِّيَّ يَخْرُجُ فِي أَظْفَارِي، ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ‏"‏‏.‏ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ الْعِلْمَ ‏"‏‏.‏


Chapter: The superiority of (religious) knowledge

Narrated Ibn `Umar: Allah's Messenger (PBUH) said, "While I was sleeping, I saw that a cup full of milk was brought to me and I drank my fill till I noticed (the milk) its wetness coming out of my nails. Then I gave the remaining milk to `Umar Ibn Al-Khattab" The companions of the Prophet (PBUH) asked, "What have you interpreted (about this dream)? "O Allah's Messenger (PBUH) ,!" he replied, "(It is religious) knowledge." ھم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ، انھوں نے کھا مجھ سے لیث نے ، ان سے عقیل نے ابن شھاب کے واسطے سے نقل کیا ، وھ حمزھ بن عبداللھ بن عمر سے نقل کرتے ھیں کھ حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے فرمایا میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو یھ فرماتے ھوئے سنا ھے کھ میں سو رھا تھا ( اسی حالت میں ) مجھے دودھ کا ایک پیالھ دیا گیا ۔ میں نے ( خوب اچھی طرح ) پی لیا ۔ حتیٰ کھ میں نے دیکھا کھ تازگی میرے ناخنوں سے نکل رھی ھے ۔ پھر میں نے اپنا بچا ھوا ( دودھ ) عمر بن الخطاب کو دے دیا ۔ صحابھ رضی اللھ عنھم نے پوچھا آپ نے اس کی کیا تعبیر لی ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا علم ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 82
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 82



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.