Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Knowledge

كتاب العلم

حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ حَدَّثَنَا ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ كَانَ إِذَا تَكَلَّمَ بِكَلِمَةٍ أَعَادَهَا ثَلاَثًا حَتَّى تُفْهَمَ عَنْهُ، وَإِذَا أَتَى عَلَى قَوْمٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ سَلَّمَ عَلَيْهِمْ ثَلاَثًا‏.‏

Narrated Anas: Whenever the Prophet (PBUH) spoke a sentence (said a thing), he used to repeat it thrice so that the people could understand it properly from him and whenever he asked permission to enter, (he knocked the door) thrice with greeting. ھم سے عبدھ نے بیان کیا ، ان سے عبدالصمد نے ، ان سے عبداللھ بن مثنی نے ، ان سے ثمامھ بن عبداللھ بن انس نے ، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے بیان کیا ، وھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے روایت کرتے ھیں کھ جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم کوئی کلمھ ارشاد فرماتے تو اسے تین بار لوٹاتے یھاں تک کھ خوب سمجھ لیا جاتا ۔ اور جب کچھ لوگوں کے پاس آپ صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لاتے اور انھیں سلام کرتے تو تین بار سلام کرتے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 95
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 95


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي سَفَرٍ سَافَرْنَاهُ فَأَدْرَكَنَا وَقَدْ أَرْهَقْنَا الصَّلاَةَ صَلاَةَ الْعَصْرِ وَنَحْنُ نَتَوَضَّأُ، فَجَعَلْنَا نَمْسَحُ عَلَى أَرْجُلِنَا، فَنَادَى بِأَعْلَى صَوْتِهِ ‏"‏ وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ ‏"‏‏.‏ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Amr: Once Allah's Messenger (PBUH) remained behind us in a journey. He joined us while we were performing ablution for the `Asr prayer which was over-due. We were just passing wet hands over our feet (not washing them properly) so the Prophet (PBUH) addressed us in a loud voice and said twice or thrice, "Save your heels from the fire." ھم سے مسدد نے بیان کیا ، ان سے ابوعوانھ نے ابی بشر کے واسطے سے بیان کیا ، وھ یوسف بن ماھک سے بیان کرتے ھیں ، وھ عبداللھ بن عمرو رضی اللھ عنھما سے ، وھ کھتے ھیں کھ ایک سفر میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ھم سے پیچھے رھ گئے ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم ھمارے قریب پھنچے ۔ تو عصر کی نماز کا وقت ھو چکا تھا یا تنگ ھو گیا تھا اور ھم وضو کر رھے تھے ۔ ھم اپنے پیروں پر پانی کا ھاتھ پھیرنے لگے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے بلند آواز سے فرمایا کھ آگ کے عذاب سے ان ایڑیوں کی ( جو خشک رھ جائیں ) خرابی ھے ۔ یھ دو مرتبھ فرمایا یا تین مرتبھ ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 96
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 96


أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ ـ هُوَ ابْنُ سَلاَمٍ ـ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ حَيَّانَ، قَالَ قَالَ عَامِرٌ الشَّعْبِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ثَلاَثَةٌ لَهُمْ أَجْرَانِ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ آمَنَ بِنَبِيِّهِ، وَآمَنَ بِمُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم وَالْعَبْدُ الْمَمْلُوكُ إِذَا أَدَّى حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ، وَرَجُلٌ كَانَتْ عِنْدَهُ أَمَةٌ ‏{‏يَطَؤُهَا‏}‏ فَأَدَّبَهَا، فَأَحْسَنَ تَأْدِيبَهَا، وَعَلَّمَهَا فَأَحْسَنَ تَعْلِيمَهَا، ثُمَّ أَعْتَقَهَا فَتَزَوَّجَهَا، فَلَهُ أَجْرَانِ ‏"‏‏.‏ثُمَّ قَالَ عَامِرٌ أَعْطَيْنَاكَهَا بِغَيْرِ شَىْءٍ، قَدْ كَانَ يُرْكَبُ فِيمَا دُونَهَا إِلَى الْمَدِينَةِ‏.‏


Chapter: A man teaching (religion to) his woman-slave and his family

Narrated Abu Burda's father: Allah's Messenger (PBUH) said "Three persons will have a double reward: 1. A Person from the people of the scriptures who believed in his prophet (Jesus or Moses) and then believed in the Prophet (PBUH) Muhammad (i .e. has embraced Islam). 2. A slave who discharges his duties to Allah and his master. 3. A master of a woman-slave who teaches her good manners and educates her in the best possible way (the religion) and manumits her and then marries her." ھم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھمیں محاربی نے خبر دی ، وھ صالح بن حیان سے بیان کرتے ھیں ، انھوں نے کھا کھ عامر شعبی نے بیان کیا ، کھا ان سے ابوبردھ نے اپنے باپ کے واسطے سے نقل کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تین شخص ھیں جن کے لیے دو گنا اجر ھے ۔ ایک وھ جو اھل کتاب سے ھو اور اپنے نبی پر اور محمد صلی اللھ علیھ وسلم پر ایمان لائے اور ( دوسرے ) وھ غلام جو اپنے آقا اور اللھ ( دونوں ) کا حق ادا کرے اور ( تیسرے ) وھ آدمی جس کے پاس کوئی لونڈی ھو ۔ جس سے شب باشی کرتا ھے اور اسے تربیت دے تو اچھی تربیت دے ، تعلیم دے تو عمدھ تعلیم دے ، پھر اسے آزاد کر کے اس سے نکاح کر لے ، تو اس کے لیے دو گنا اجر ھے ۔ پھر عامر نے ( صالح بن حیان سے ) کھا کھ ھم نے یھ حدیث تمھیں بغیر اجرت کے سنا دی ھے ( ورنھ ) اس سے کم حدیث کے لیے مدینھ تک کا سفر کیا جاتا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 97
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 97


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَيُّوبَ، قَالَ سَمِعْتُ عَطَاءً، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ أَشْهَدُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ـ أَوْ قَالَ عَطَاءٌ أَشْهَدُ عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ وَمَعَهُ بِلاَلٌ، فَظَنَّ أَنَّهُ لَمْ يُسْمِعِ النِّسَاءَ فَوَعَظَهُنَّ، وَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ، فَجَعَلَتِ الْمَرْأَةُ تُلْقِي الْقُرْطَ وَالْخَاتَمَ، وَبِلاَلٌ يَأْخُذُ فِي طَرَفِ ثَوْبِهِ‏.‏وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَطَاءٍ وَقَالَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَشْهَدُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏


Chapter: The preaching (and teaching) of the (religious) knowledge to women by the Imam (Chief)

Narrated Ibn 'Abbas: Once Allah's Messenger (PBUH) came out while Bilal was accompanying him. He went towards the women thinking that they had not heard him (i.e. his sermon). So he preached them and ordered them to pay alms. (Hearing that) the women started giving alms; some donated their ear-rings, some gave their rings and Bilal was collecting them in the corner of his garment. ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے ایوب کے واسطے سے بیان کیا ، انھوں نے عطاء بن ابی رباح سے سنا ، انھوں نے ابن عباس رضی اللھ عنھما سے سنا کھ میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم پر گواھی دیتا ھوں ، یا عطاء نے کھا کھ میں ابن عباس پر گواھی دیتا ھوں کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ( ایک مرتبھ عید کے موقع پر مردوں کی صفوں میں سے ) نکلے اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ بلال رضی اللھ عنھ تھے ۔ آپ کو خیال ھوا کھ عورتوں کو ( خطبھ اچھی طرح ) نھیں سنائی دیا ۔ تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں علیحدھ نصیحت فرمائی اور صدقے کا حکم دیا ( یھ وعظ سن کر ) کوئی عورت بالی ( اور کوئی عورت ) انگوٹھی ڈالنے لگی اور بلال رضی اللھ عنھ اپنے کپڑے کے دامن میں ( یھ چیزیں ) لینے لگے ۔ اس حدیث کو اسماعیل بن علیھ نے ایوب سے روایت کیا ، انھوں نے عطاء سے کھ ابن عباس رضی اللھ عنھما نے یوں کھا کھ میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم پر گواھی دیتا ھوں ( اس میں شک نھیں ھے ) امام بخاری کی غرض یھ ھے کھ اگلا باب عام لوگوں سے متعلق تھا اور یھ حاکم اور امام سے متعلق ھے کھ وھ بھی عورتوں کو وعظ سنائے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 98
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 97


حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَنْ أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَقَدْ ظَنَنْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ أَنْ لاَ يَسْأَلَنِي عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ أَحَدٌ أَوَّلُ مِنْكَ، لِمَا رَأَيْتُ مِنْ حِرْصِكَ عَلَى الْحَدِيثِ، أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، خَالِصًا مِنْ قَلْبِهِ أَوْ نَفْسِهِ ‏"‏‏.‏


Chapter: Eagerness to (learn) the Hadith

Narrated Abu Huraira: I said: "O Allah's Messenger (PBUH)! Who will be the luckiest person, who will gain your intercession on the Day of Resurrection?" Allah's Messenger (PBUH) said: O Abu Huraira! "I have thought that none will ask me about it before you as I know your longing for the (learning of) Hadiths. The luckiest person who will have my intercession on the Day of Resurrection will be the one who said sincerely from the bottom of his heart "None has the right to be worshipped but Allah." ھم سے عبدالعزیز بن عبداللھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا مجھ سے سلیمان نے عمرو بن ابی عمرو کے واسطے سے بیان کیا ۔ وھ سعید بن ابی سعید المقبری کے واسطے سے بیان کرتے ھیں ، وھ حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے روایت کرتے ھیں کھ انھوں نے عرض کیا ، یا رسول اللھ ! قیامت کے دن آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی شفاعت سے سب سے زیادھ سعادت کسے ملے گی ؟ تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ مجھے یقین تھا کھ تم سے پھلے کوئی اس کے بارے میں مجھ سے دریافت نھیں کرے گا ۔ کیونکھ میں نے حدیث کے متعلق تمھاری حرص دیکھ لی تھی ۔ سنو ! قیامت میں سب سے زیادھ فیض یاب میری شفاعت سے وھ شخص ھو گا ، جو سچے دل سے یا سچے جی سے «لا إله إلا الله» کھے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 99
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 98


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا، يَنْتَزِعُهُ مِنَ الْعِبَادِ، وَلَكِنْ يَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَاءِ، حَتَّى إِذَا لَمْ يُبْقِ عَالِمًا، اتَّخَذَ النَّاسُ رُءُوسًا جُهَّالاً فَسُئِلُوا، فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا ‏"‏‏.قَالَ الْفِرَبْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ قَالَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامٍ نَحْوَهُ‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Amr bin Al-`As: I heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "Allah does not take away the knowledge, by taking it away from (the hearts of) the people, but takes it away by the death of the religious learned men till when none of the (religious learned men) remains, people will take as their leaders ignorant persons who when consulted will give their verdict without knowledge. So they will go astray and will lead the people astray." ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، ان سے مالک نے ھشام بن عروھ سے ، انھوں نے اپنے باپ سے نقل کیا ، انھوں نے عبداللھ بن عمرو بن العاص رضی اللھ عنھما سے نقل کیا کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا آپ صلی اللھ علیھ وسلم فرماتے تھے کھ اللھ علم کو اس طرح نھیں اٹھا لے گا کھ اس کو بندوں سے چھین لے ۔ بلکھ وھ ( پختھ کار ) علماء کو موت دے کر علم کو اٹھائے گا ۔ حتیٰ کھ جب کوئی عالم باقی نھیں رھے گا تو لوگ جاھلوں کو سردار بنا لیں گے ، ان سے سوالات کیے جائیں گے اور وھ بغیر علم کے جواب دیں گے ۔ اس لیے خود بھی گمراھ ھوں گے اور لوگوں کو بھی گمراھ کریں گے ۔ فربری نے کھا ھم سے عباس نے بیان کیا ، کھا ھم سے قتیبھ نے ، کھا ھم سے جریر نے ، انھوں نے ھشام سے مانند اس حدیث کے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 100
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 100



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.