Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Knowledge

كتاب العلم

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ الأَصْبَهَانِيِّ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ، ذَكْوَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ،‏.‏ قَالَتِ النِّسَاءُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم غَلَبَنَا عَلَيْكَ الرِّجَالُ، فَاجْعَلْ لَنَا يَوْمًا مِنْ نَفْسِكَ‏.‏ فَوَعَدَهُنَّ يَوْمًا لَقِيَهُنَّ فِيهِ، فَوَعَظَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ، فَكَانَ فِيمَا قَالَ لَهُنَّ ‏"‏ مَا مِنْكُنَّ امْرَأَةٌ تُقَدِّمُ ثَلاَثَةً مِنْ وَلَدِهَا إِلاَّ كَانَ لَهَا حِجَابًا مِنَ النَّارِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَتِ امْرَأَةٌ وَاثْنَيْنِ فَقَالَ ‏"‏ وَاثْنَيْنِ ‏"‏‏.‏


Chapter: Should a day be fixed for women in order to teach them religion (apart from men)?

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: Some women requested the Prophet (PBUH) to fix a day for them as the men were taking all his time. On that he promised them one day for religious lessons and commandments. Once during such a lesson the Prophet said, "A woman whose three children die will be shielded by them from the Hell fire." On that a woman asked, "If only two die?" He replied, "Even two (will shield her from the Hell-fire). ھم سے آدم نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے ، ان سے ابن الاصبھانی نے ، انھوں نے ابوصالح ذکوان سے سنا ، وھ حضرت ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ سے روایت کرتے ھیں کھ عورتوں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے کھا کھ ( آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے فائدھ اٹھانے میں ) مرد ھم سے آگے بڑھ گئے ھیں ، اس لیے آپ اپنی طرف سے ھمارے ( وعظ کے ) لیے ( بھی ) کوئی دن خاص فرما دیں ۔ تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ان سے ایک دن کا وعدھ فرما لیا ۔ اس دن عورتوں سے آپ نے ملاقات کی اور انھیں وعظ فرمایا اور ( مناسب ) احکام سنائے جو کچھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ان سے فرمایا تھا اس میں یھ بات بھی تھی کھ جو کوئی عورت تم میں سے ( اپنے ) تین ( لڑکے ) آگے بھیج دے گی تو وھ اس کے لیے دوزخ سے پناھ بن جائیں گے ۔ اس پر ایک عورت نے کھا ، اگر دو ( بچے بھیج دے ) آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ھاں ! اور دو ( کا بھی یھ حکم ھے ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 101
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 101


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَصْبَهَانِيِّ، عَنْ ذَكْوَانَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِهَذَا‏.‏ وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَصْبَهَانِيِّ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ ‏"‏ ثَلاَثَةً لَمْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: as above (the sub narrators are different). Abu Huraira qualified the three children referred to in the above mentioned Hadith as not having reached the age of committing sins (i.e. age of puberty) . مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، ان سے غندر نے ، ان سے شعبھ نے عبدالرحمٰن بن الاصبھانی کے واسطے سے بیان کیا ، وھ ذکوان سے ، وھ ابوسعید سے اور ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ ، رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے یھی حدیث روایت کرتے ھیں ۔ اور ( دوسری سند میں ) عبدالرحمٰن الاصبھانی کھتے ھیں کھ میں نے ابوحازم سے سنا ، وھ ابوھریرھ سے نقل کرتے ھیں کھ انھوں نے فرمایا کھ ایسے تین ( بچے ) جو ابھی بلوغت کو نھ پھنچے ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 102
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 102


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم كَانَتْ لاَ تَسْمَعُ شَيْئًا لاَ تَعْرِفُهُ إِلاَّ رَاجَعَتْ فِيهِ حَتَّى تَعْرِفَهُ، وَأَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ حُوسِبَ عُذِّبَ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ أَوَ لَيْسَ يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى ‏{‏فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا‏}‏ قَالَتْ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّمَا ذَلِكَ الْعَرْضُ، وَلَكِنْ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ يَهْلِكْ ‏"‏‏.‏


Chapter: Whoever heard something (but did not understand it) and then asked again till he understood it completely

Narrated Ibn Abu Mulaika: Whenever `Aisha (the wife of the Prophet) heard anything which she did not understand, she used to ask again till she understood it completely. Aisha said: "Once the Prophet (PBUH) said, "Whoever will be called to account (about his deeds on the Day of Resurrection) will surely be punished." I said, "Doesn't Allah say: "He surely will receive an easy reckoning." (84.8) The Prophet (PBUH) replied, "This means only the presentation of the accounts but whoever will be argued about his account, will certainly be ruined." ھم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، انھیں نافع بن عمر نے خبر دی ، انھیں ابن ابی ملیکھ نے بتلایا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی بیوی حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا جب کوئی ایسی باتیں سنتیں جس کو سمجھ نھ پاتیں تو دوبارھ اس کو معلوم کرتیں تاکھ سمجھ لیں ۔ چنانچھ ( ایک مرتبھ ) نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جس سے حساب لیا گیا اسے عذاب کیا جائے گا ۔ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا فرماتی ھیں کھ ( یھ سن کر ) میں نے کھا کھ کیا اللھ نے یھ نھیں فرمایا کھ عنقریب اس سے آسان حساب لیا جائے گا ؟ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھ صرف ( اللھ کے دربار میں ) پیشی کا ذکر ھے ۔ لیکن جس کے حساب میں جانچ پڑتال کی گئی ( سمجھو ) وھ غارت ھو گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 103
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 103


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدٌ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ، أَنَّهُ قَالَ لِعَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ وَهْوَ يَبْعَثُ الْبُعُوثَ إِلَى مَكَّةَ ائْذَنْ لِي أَيُّهَا الأَمِيرُ أُحَدِّثْكَ قَوْلاً قَامَ بِهِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْغَدَ مِنْ يَوْمِ الْفَتْحِ، سَمِعَتْهُ أُذُنَاىَ وَوَعَاهُ قَلْبِي، وَأَبْصَرَتْهُ عَيْنَاىَ، حِينَ تَكَلَّمَ بِهِ، حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ إِنَّ مَكَّةَ حَرَّمَهَا اللَّهُ، وَلَمْ يُحَرِّمْهَا النَّاسُ، فَلاَ يَحِلُّ لاِمْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ أَنْ يَسْفِكَ بِهَا دَمًا، وَلاَ يَعْضِدَ بِهَا شَجَرَةً، فَإِنْ أَحَدٌ تَرَخَّصَ لِقِتَالِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِيهَا فَقُولُوا إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَذِنَ لِرَسُولِهِ، وَلَمْ يَأْذَنْ لَكُمْ‏.‏ وَإِنَّمَا أَذِنَ لِي فِيهَا سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ، ثُمَّ عَادَتْ حُرْمَتُهَا الْيَوْمَ كَحُرْمَتِهَا بِالأَمْسِ، وَلْيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ ‏"‏‏.‏ فَقِيلَ لأَبِي شُرَيْحٍ مَا قَالَ عَمْرٌو قَالَ أَنَا أَعْلَمُ مِنْكَ يَا أَبَا شُرَيْحٍ، لاَ يُعِيذُ عَاصِيًا، وَلاَ فَارًّا بِدَمٍ، وَلاَ فَارًّا بِخَرْبَةٍ‏.‏

Narrated Sa`id: Abu Shuraih said, "When `Amr bin Sa`id was sending the troops to Mecca (to fight `Abdullah bin Az- Zubair) I said to him, 'O chief! Allow me to tell you what the Prophet (PBUH) said on the day following the conquests of Mecca. My ears heard and my heart comprehended, and I saw him with my own eyes, when he said it. He glorified and praised Allah and then said, "Allah and not the people has made Mecca a sanctuary. So anybody who has belief in Allah and the Last Day (i.e. a Muslim) should neither shed blood in it nor cut down its trees. If anybody argues that fighting is allowed in Mecca as Allah's Messenger (PBUH) did fight (in Mecca), tell him that Allah gave permission to His Apostle, but He did not give it to you. The Prophet (PBUH) added: Allah allowed me only for a few hours on that day (of the conquest) and today (now) its sanctity is the same (valid) as it was before. So it is incumbent upon those who are present to convey it (this information) to those who are absent." Abu- Shuraih was asked, "What did `Amr reply?" He said `Amr said, "O Abu Shuraih! I know better than you (in this respect). Mecca does not give protection to one who disobeys (Allah) or runs after committing murder, or theft (and takes refuge in Mecca). ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، ان سے لیث نے ، ان سے سعید بن ابی سعید نے ، وھ ابوشریح سے روایت کرتے ھیں کھ انھوں نے عمرو بن سعید ( والی مدینھ ) سے جب وھ مکھ میں ( ابن زبیر سے لڑنے کے لیے ) فوجیں بھیج رھے تھے کھا کھ اے امیر ! مجھے آپ اجازت دیں تو میں وھ حدیث آپ سے بیان کر دوں ، جو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فتح مکھ کے دوسرے دن ارشاد فرمائی تھی ، اس ( حدیث ) کو میرے دونوں کانوں نے سنا اور میرے دل نے اسے یاد رکھا ھے اور جب رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم یھ حدیث فرما رھے تھے تو میری آنکھیں آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھ رھی تھیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( پھلے ) اللھ کی حمد و ثنا بیان کی ، پھر فرمایا کھ مکھ کو اللھ نے حرام کیا ھے ، آدمیوں نے حرام نھیں کیا ۔ تو ( سن لو ) کھ کسی شخص کے لیے جو اللھ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ھو جائز نھیں ھے کھ مکھ میں خون ریزی کرے ، یا اس کا کوئی پیڑ کاٹے ، پھر اگر کوئی اللھ کے رسول ( کے لڑنے ) کی وجھ سے اس کا جواز نکالے تو اس سے کھھ دو اللھ نے اپنے رسول صلی اللھ علیھ وسلم کے لیے اجازت دی تھی ، تمھارے لیے نھیں دی اور مجھے بھی دن کے کچھ لمحوں کے لیے اجازت ملی تھی ۔ آج اس کی حرمت لوٹ آئی ، جیسی کل تھی ۔ اور حاضر غائب کو ( یھ بات ) پھنچا دے ۔ ( یھ حدیث سننے کے بعد راوی حدیث ) ابوشریح سے پوچھا گیا کھ ( آپ کی یھ بات سن کر ) عمرو نے کیا جواب دیا ؟ کھا یوں کھ اے ( ابوشریح ! ) حدیث کو میں تم سے زیادھ جانتا ھوں ۔ مگر حرم ( مکھ ) کسی خطاکار کو یا خون کر کے اور فتنھ پھیلا کر بھاگ آنے والے کو پناھ نھیں دیتا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 104
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 104


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، ذُكِرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ ـ قَالَ مُحَمَّدٌ وَأَحْسِبُهُ قَالَ وَأَعْرَاضَكُمْ ـ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا فِي شَهْرِكُمْ هَذَا، أَلاَ لِيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ مِنْكُمُ الْغَائِبَ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ مُحَمَّدٌ يَقُولُ صَدَقَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ ذَلِكَ ‏"‏ أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ ‏"‏ مَرَّتَيْنِ‏.‏

Narrated Abu Bakra: The Prophet (PBUH) said. No doubt your blood, property, the sub-narrator Muhammad thought that Abu Bakra had also mentioned and your honor (chastity), are sacred to one another as is the sanctity of this day of yours in this month of yours. It is incumbent on those who are present to inform those who are absent." (Muhammad the Sub-narrator used to say, "Allah's Messenger (PBUH) told the truth.") The Prophet (PBUH) repeated twice: "No doubt! Haven't I conveyed Allah's message to you. ھم سے عبداللھ بن عبدالوھاب نے بیان کیا ، ان سے حماد نے ایوب کے واسطے سے نقل کیا ، وھ محمد سے اور وھ ابن ابی بکرھ سے روایت کرتے ھیں کھ ( ایک مرتبھ ) ابوبکرھ رضی اللھ عنھ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کا ذکر کیا کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( یوں ) فرمایا ، تمھارے خون اور تمھارے مال ، محمد کھتے ھیں کھ میرے خیال میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے «وأعراضكم» کا لفظ بھی فرمایا ۔ ( یعنی ) اور تمھاری آبروئیں تم پر حرام ھیں ۔ جس طرح تمھارے آج کے دن کی حرمت تمھارے اس مھینے میں ۔ سن لو ! یھ خبر حاضر غائب کو پھنچا دے ۔ اور محمد ( راوی حدیث ) کھتے تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے سچ فرمایا ۔ ( پھر ) دوبارھ فرمایا کھ کیا میں نے ( اللھ کا یھ حکم ) تمھیں نھیں پھنچا دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 105
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 105


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَنْصُورٌ، قَالَ سَمِعْتُ رِبْعِيَّ بْنَ حِرَاشٍ، يَقُولُ سَمِعْتُ عَلِيًّا، يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ تَكْذِبُوا عَلَىَّ، فَإِنَّهُ مَنْ كَذَبَ عَلَىَّ فَلْيَلِجِ النَّارَ ‏"‏‏.‏


Chapter: The sin of a person who tells a lie against the Prophet (saws)

Narrated `Ali: The Prophet (PBUH) said, "Do not tell a lie against me for whoever tells a lie against me (intentionally) then he will surely enter the Hell-fire." ھم سے علی بن جعد نے بیان کیا ، انھیں شعبھ نے خبر دی ، انھیں منصور نے ، انھوں نے ربعی بن حراش سے سنا کھ میں نے حضرت علی رضی اللھ عنھ کو یھ فرماتے ھوئے سنا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ مجھ پر جھوٹ مت بولو ۔ کیونکھ جو مجھ پر جھوٹ باندھے وھ دوزخ میں داخل ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 106
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 106



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.