Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Limits and Punishments set by Allah (Hudood)

كتاب الحدود

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو قِلاَبَةَ الْجَرْمِيُّ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم نَفَرٌ مِنْ عُكْلٍ، فَأَسْلَمُوا فَاجْتَوَوُا الْمَدِينَةَ، فَأَمَرَهُمْ أَنْ يَأْتُوا إِبِلَ الصَّدَقَةِ، فَيَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا، فَفَعَلُوا فَصَحُّوا، فَارْتَدُّوا وَقَتَلُوا رُعَاتَهَا وَاسْتَاقُوا، فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ فَأُتِيَ بِهِمْ، فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ، ثُمَّ لَمْ يَحْسِمْهُمْ حَتَّى مَاتُوا‏.‏


Chapter: The chapter of those who wage war from the people who are disbelievers and those turned renegades

Narrated Anas: Some people from the tribe of `Ukl came to the Prophet (PBUH) and embraced Islam. The climate of Medina did not suit them, so the Prophet (PBUH) ordered them to go to the (herd of milch) camels of charity and to drink, their milk and urine (as a medicine). They did so, and after they had recovered from their ailment (became healthy) they turned renegades (reverted from Islam) and killed the shepherd of the camels and took the camels away. The Prophet (PBUH) sent (some people) in their pursuit and so they were (caught and) brought, and the Prophets ordered that their hands and legs should be cut off and that their eyes should be branded with heated pieces of iron, and that their cut hands and legs should not be cauterized, till they die. ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، کھا ھم سے ولید بن مسلم نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے ابوقلابھ جرمی نے بیان کیا ، ان سے حضرت انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس قبیلھ عکل کے چند لوگ آئے اور اسلام قبول کیا لیکن مدینھ کی آب و ھوا انھیں موافق نھیں آئی ( ان کے پیٹ پھول گئے ) تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ان سے فرمایا کھ صدقھ کے اونٹوں کے ریوڑ میں جائیں اور ان کا پیشاب اور دودھ ملاکرپئیں ۔ انھوں نے اس کے مطابق عمل کیا اور تندرست ھو گئے لیکن اس کے بعد وھ مرتد ھو گئے اور ان اونٹوں کے چراھوں کو قتل کر کے اونٹ ھنکالے گئے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کی تلاش میں سوار بھیجے اور انھیں پکڑ کے لایا گیا پھر ان کے ھاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے اور ان کی آنکھیں پھوڑ دی گئیں ( کیونکھ انھوں نے اسلامی چرواھے کے ساتھ ایسا ھی برتاؤ کیا تھا ) اور ان کے زخموں پر داغ نھیں لگوایا گیا یھاں تک کھ وھ مرگئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6802
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 82 Hadith no 794


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ أَبُو يَعْلَى، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنِي الأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَطَعَ الْعُرَنِيِّينَ وَلَمْ يَحْسِمْهُمْ حَتَّى مَاتُوا‏.‏


Chapter: The Prophet (saws) did not cauterize those who fought and of those who were renegades

Narrated Anas: The Prophet (PBUH) cut off the hands and feet of the men belonging to the tribe of `Uraina and did not cauterise (their bleeding limbs) till they died. ھم سے ابویعلیٰ محمد بن صلت نے بیان کیا ، کھا ھم سے ولید نے بیان کیا ، کھا مجھ سے اوزاعی نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ نے ، ان سے ابوقلابھ نے اور ان سے حضرت انس رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے عرینیوں کے ( ھاتھ پاؤں ) کٹوا دئیے لیکن ان پر داغ نھیں لگوایا ۔ یھاں تک کھ وھ مرگئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6803
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 82 Hadith no 795


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ وُهَيْبٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَدِمَ رَهْطٌ مِنْ عُكْلٍ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم كَانُوا فِي الصُّفَّةِ، فَاجْتَوَوُا الْمَدِينَةَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَبْغِنَا رِسْلاً‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ مَا أَجِدُ لَكُمْ إِلاَّ أَنْ تَلْحَقُوا بِإِبِلِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏‏.‏ فَأَتَوْهَا فَشَرِبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا حَتَّى صَحُّوا وَسَمِنُوا، وَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَاسْتَاقُوا الذَّوْدَ، فَأَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم الصَّرِيخُ، فَبَعَثَ الطَّلَبَ فِي آثَارِهِمْ، فَمَا تَرَجَّلَ النَّهَارُ حَتَّى أُتِيَ بِهِمْ، فَأَمَرَ بِمَسَامِيرَ فَأُحْمِيَتْ فَكَحَلَهُمْ وَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَمَا حَسَمَهُمْ، ثُمَّ أُلْقُوا فِي الْحَرَّةِ يَسْتَسْقُونَ فَمَا سُقُوا حَتَّى مَاتُوا‏.‏ قَالَ أَبُو قِلاَبَةَ سَرَقُوا وَقَتَلُوا وَحَارَبُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ‏.‏


Chapter: No water was given to those turned renegades and fought, till they died

Narrated Anas: A group of people from `Ukl (tribe) came to the Prophet (PBUH) and they were living with the people of As- Suffa, but they became ill as the climate of Medina did not suit them, so they said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Provide us with milk." The Prophet (PBUH) said, I see no other way for you than to use the camels of Allah's Apostle." So they went and drank the milk and urine of the camels, (as medicine) and became healthy and fat. Then they killed the shepherd and took the camels away. When a help-seeker came to Allah's Apostle, he sent some men in their pursuit, and they were captured and brought before mid day. The Prophet ordered for some iron pieces to be made red hot, and their eyes were branded with them and their hands and feet were cut off and were not cauterized. Then they were put at a place called Al- Harra, and when they asked for water to drink they were not given till they died. (Abu Qilaba said, "Those people committed theft and murder and fought against Allah and His Apostle.") ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، ان سے وھیب بن خالد نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے ابوقلابھ نے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ قبیلھ عکل کے کچھ لوگ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس سنھ۶ھ میں آئے اور یھ لوگ مسجد کے سائبان میں ٹھھرے ۔ مدینھ منورھ کی آب و ھوا انھیں موافق نھیں آئی ۔ انھوں نے کھا یا رسول اللھ ! ھمارے لیے دودھ کھیں سے مھیا کرا دیں ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھ تو میرے پاس نھیں ھے ۔ البتھ تم لوگ ھمارے اونٹوں میں چلے جاؤ ۔ چنانچھ وھ آئے اور ان کا دودھ اور پیشاب پیا اور صحت مند ھو کر موٹے تازے ھو گئے ۔ پھر انھوں نے چرواھے کو قتل کر دیا اور اونٹوں کو ھنکالے گئے ۔ اتنے میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس فریادی پھنچا اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کی تلاش میں سوار بھیجے ۔ ابھی دھوپ زیادھ پھیلی بھی نھیں تھی کھ انھیں پکڑ کر لایا گیا پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے حکم سے سلائیاں گرم کی گئیں اور ان کی آنکھوں میں پھیر دی گئیں اور ان کے ھاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے اور ان کے ( زخم سے خون کو روکنے کے لیے ) انھیں داغا بھی نھیں گیا ۔ اس کے بعد وھ ” حرھ “ ( مدینھ کی پتھریلی زمین ) میں ڈال دئیے گئے ، وھ پانی مانگتے تھے لیکن انھیں پانی نھیں دیا گیا ۔ یھاں تک کھ وھ مر گئے ۔ ابوقلابھ نے کھا کھ یھ اس وجھ سے کیا گیا تھا کھ انھوں نے چوری کی تھی ، قتل کیا تھا اور اللھ اور اس کے رسول سے غدارانھ لڑائی لڑی تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6804
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 82 Hadith no 796


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَهْطًا، مِنْ عُكْلٍ ـ أَوْ قَالَ عُرَيْنَةَ وَلاَ أَعْلَمُهُ إِلاَّ قَالَ مِنْ عُكْلٍ ـ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ، فَأَمَرَ لَهُمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِلِقَاحٍ، وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَخْرُجُوا فَيَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا، فَشَرِبُوا حَتَّى إِذَا بَرِئُوا قَتَلُوا الرَّاعِيَ وَاسْتَاقُوا النَّعَمَ، فَبَلَغَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم غُدْوَةً فَبَعَثَ الطَّلَبَ فِي إِثْرِهِمْ، فَمَا ارْتَفَعَ النَّهَارُ حَتَّى جِيءَ بِهِمْ، فَأَمَرَ بِهِمْ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ، فَأُلْقُوا بِالْحَرَّةِ يَسْتَسْقُونَ فَلاَ يُسْقَوْنَ‏.‏ قَالَ أَبُو قِلاَبَةَ هَؤُلاَءِ قَوْمٌ سَرَقُوا، وَقَتَلُوا، وَكَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ، وَحَارَبُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ‏.‏


Chapter: The Prophet (saws) branded the eyes of those who fought

Narrated Anas bin Malik: A group of people from `Ukl (or `Uraina) tribe ----but I think he said that they were from `Ukl came to Medina and (they became ill, so) the Prophet (PBUH) ordered them to go to the herd of (Milch) she-camels and told them to go out and drink the camels' urine and milk (as a medicine). So they went and drank it, and when they became healthy, they killed the shepherd and drove away the camels. This news reached the Prophet (PBUH) early in the morning, so he sent (some) men in their pursuit and they were captured and brought to the Prophet (PBUH) before midday. He ordered to cut off their hands and legs and their eyes to be branded with heated iron pieces and they were thrown at Al-Harra, and when they asked for water to drink, they were not given water. (Abu Qilaba said, "Those were the people who committed theft and murder and reverted to disbelief after being believers (Muslims), and fought against Allah and His Apostle"). ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے ابوقلابھ نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے کھ قبیلھ عکل یا عرینھ کے چند لوگ میں سمجھتا ھوں عکل کا لفظ کھا ، مدینھ آئے اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کے لیے دودھ دینے والی اونٹنیوں کا انتظام کر دیا اور فرمایا کھ وھ اونٹوں کے گلھ میں جائیں اور ان کا پیشاب اور دودھ پئیں ۔ چنانچھ انھوں نے پیا اور جب وھ تندرست ھو گئے تو چرواھے کو قتل کر دیا اور اونٹوں کو ھنکالے گئے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس یھ خبر صبح کے وقت پھنچی تو آپ نے ان کے پیچھے سوار دوڑائے ۔ ابھی دھوپ زیادھ پھیلی بھی نھیں تھی کھ وھ پکڑ کر لائے گئے ۔ چنانچھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے حکم سے ان کے بھی ھاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے اور ان کی بھی آنکھوں میں سلائی پھیر دی گئی اور انھیں ” حرھ “ میں ڈال دیا گیا ۔ وھ پانی مانگتے تھے لیکن انھیں پانی نھیں دیا جاتا تھا ۔ ابوقلابھ نے کھا کھ یھ وھ لوگ تھے جنھوں نے چوری کی تھی ، قتل کیا تھا ، ایمان کے بعد کفر اختیار کیا تھا اور اللھ اور اس کے رسول سے غدارانھ لڑائی لڑی تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6805
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 82 Hadith no 797


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِي ظِلِّهِ، يَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّهُ إِمَامٌ عَادِلٌ، وَشَابٌّ نَشَأَ فِي عِبَادَةِ اللَّهِ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ فِي خَلاَءٍ فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ، وَرَجُلٌ قَلْبُهُ مُعَلَّقٌ فِي الْمَسْجِدِ، وَرَجُلاَنِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ، وَرَجُلٌ دَعَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ إِلَى نَفْسِهَا قَالَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ‏.‏ وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ فَأَخْفَاهَا، حَتَّى لاَ تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا صَنَعَتْ يَمِينُهُ ‏"‏‏.‏


Chapter: The superiority of the person who leaves Al-Fawahish

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Seven (people) will be shaded by Allah by His Shade on the Day of Resurrection when there will be no shade except His Shade. (They will be), a just ruler, a young man who has been brought up in the worship of Allah, a man who remembers Allah in seclusion and his eyes are then flooded with tears, a man whose heart is attached to mosques (offers his compulsory congregational prayers in the mosque), two men who love each other for Allah's Sake, a man who is called by a charming lady of noble birth to commit illegal sexual intercourse with her, and he says, 'I am afraid of Allah,' and (finally), a man who gives in charity so secretly that his left hand does not know what his right hand has given." ھم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، انھیں عبیداللھ بن عمر عمری نے ، انھیں خبیب بن عبدالرحمٰن نے ، انھیں حفص بن عاصم نے اور انھیں حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا سات آدمی ایسے ھیں جنھیں اللھ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے عرش کے نیچے سایھ دے گا جبکھ اس کے عرش کے سایھ کے سوا اور کوئی سایھ نھیں ھو گا ۔ عادل حاکم ، نوجوان جس نے اللھ کی عبادت میں جوانی پائی ، ایسا شخص جس نے اللھ کو تنھائی میں یاد کیا اور اس کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے ، وھ شخص جس کا دل مسجد میں لگارھتا ھے ۔ وھ آدمی جو اللھ کے لیے محبت کرتے ھیں ۔ وھ شخص جسے کسی بلند مرتبھ اور خوبصورت عورت نے اپنی طرف بلایا اور اس نے جواب دیا کھ میں اللھ سے ڈرتا ھوں اور وھ شخص جس نے اتنا پوشیدھ صدقھ کیا کھ اس کے بائیں ھاتھ کو بھی پتھ نھ چل سکا کھ دائیں نے کتنا اور کیا صدقھ کیا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6806
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 82 Hadith no 798


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ‏.‏ وَحَدَّثَنِي خَلِيفَةُ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ تَوَكَّلَ لِي مَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ وَمَا بَيْنَ لَحْيَيْهِ، تَوَكَّلْتُ لَهُ بِالْجَنَّةِ ‏"‏‏.‏

Narrated Sahl bin Sa`d: The Prophet (PBUH) said, "Whoever guarantees me (the chastity of) what is between his legs (i.e. his private parts), and what is between his jaws (i.e., his tongue), I guarantee him Paradise." ھم سے محمد بن ابی بکر نے بیان کیا ، کھا ھم سے عمر بن علی نے بیان کیا ۔ ( دوسری سند امام بخاری نے کھا ) اور مجھ سے خلیفھ بن حیاط نے بیان کیا ، ان سے عمر بن علی نے ، ان سے ابوحازم سلمھ بن دینار نے بیان کیا ، ان سے سھل بن سعد ساعدی نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جس نے مجھے اپنے دونوں پاؤں کے درمیان یعنی ( شرمگاھ ) کی اور اپنے دونوں جبڑوں کے درمیان ( یعنی زبان ) کی ضمانت دے دی تو میں اسے جنت میں جانے کا بھروسھ دلاتا ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6807
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 82 Hadith no 799



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.