Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Loans, Payment of Loans, Freezing of Property, Bankruptcy

كتاب فى الاستقراض

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَعْتَقَ رَجُلٌ غُلاَمًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي ‏"‏‏.‏ فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، فَأَخَذَ ثَمَنَهُ، فَدَفَعَهُ إِلَيْهِ‏.‏


Chapter: The property of a bankrupt

Narrated Jabir bin `Abdullah: A man pledged that his slave would be manumitted after his death. The Prophet (PBUH) asked, "Who will buy the slave from me?" Nu'aim bin `Abdullah bought the slave and the Prophet (PBUH) took its price and gave it to the owner. ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، ان سے حسین معلم نے بیان کیا ، ان سے عطاء بن ابی رباح نے بیان کیا ، اور ان سے جابر بن عبدللھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ایک شخص نے اپنا ایک غلام اپنی موت کے ساتھ آزاد کرنے کے لیے کھا ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس غلام کو مجھ سے کون خریدتا ھے ؟ نعیم بن عبداللھ نے اسے خرید لیا اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کی قیمت ( آٹھ سو درھم ) وصول کر کے اس کے مالک کو دے دی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 43 Hadith no 2403
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 588


وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ ذَكَرَ رَجُلاً مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ، سَأَلَ بَعْضَ بَنِي إِسْرَائِيلَ أَنْ يُسْلِفَهُ، فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى‏.‏ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ‏.‏

Narrated Abu Hurairah (ra): Allah's Messenger (PBUH) mentioned an Israeli man who asked another Israeli to lend him money, and the latter gave it to him for a fixed period. (Abu Hurairah mentioned the rest of narration) [See chapter: Kafala in loans and debts. Hadith 2291] لیث نے بیان کیا کھ مجھ سے جعفر بن ربیعھ نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن بن ھرمز نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے کسی اسرائیلی شخص کا تذکر فرمایا جس نے دوسرے اسرائیلی شخص سے قرض مانگا تھا اور اس نے ایک مقررھ مدت کے لیے اسے قرض دے دیا ۔ ( جس کا ذکر پھلے گزر چکا ھے )

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 43 Hadith no 2404
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 588


حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ جَابِرٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أُصِيبَ عَبْدُ اللَّهِ وَتَرَكَ عِيَالاً وَدَيْنًا، فَطَلَبْتُ إِلَى أَصْحَابِ الدَّيْنِ أَنْ يَضَعُوا بَعْضًا مِنْ دَيْنِهِ فَأَبَوْا، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَاسْتَشْفَعْتُ بِهِ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا، فَقَالَ ‏"‏ صَنِّفْ تَمْرَكَ كُلَّ شَىْءٍ مِنْهُ عَلَى حِدَتِهِ، عِذْقَ ابْنِ زَيْدٍ عَلَى حِدَةٍ، وَاللِّينَ عَلَى حِدَةٍ، وَالْعَجْوَةَ عَلَى حِدَةٍ، ثُمَّ أَحْضِرْهُمْ حَتَّى آتِيَكَ ‏"‏‏.‏ فَفَعَلْتُ، ثُمَّ جَاءَ صلى الله عليه وسلم فَقَعَدَ عَلَيْهِ، وَكَالَ لِكُلِّ رَجُلٍ حَتَّى اسْتَوْفَى، وَبَقِيَ التَّمْرُ كَمَا هُوَ كَأَنَّهُ لَمْ يُمَسَّ‏.‏ وَغَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عَلَى نَاضِحٍ لَنَا، فَأَزْحَفَ الْجَمَلُ فَتَخَلَّفَ عَلَىَّ فَوَكَزَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنْ خَلْفِهِ، قَالَ ‏"‏ بِعْنِيهِ وَلَكَ ظَهْرُهُ إِلَى الْمَدِينَةِ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا دَنَوْنَا اسْتَأْذَنْتُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي حَدِيثُ عَهْدٍ بِعُرْسٍ‏.‏ قَالَ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فَمَا تَزَوَّجْتَ بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ ثَيِّبًا، أُصِيبَ عَبْدُ اللَّهِ وَتَرَكَ جَوَارِيَ صِغَارًا، فَتَزَوَّجْتُ ثَيِّبًا تُعَلِّمُهُنَّ وَتُؤَدِّبُهُنَّ، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ ائْتِ أَهْلَكَ ‏"‏‏.‏ فَقَدِمْتُ فَأَخْبَرْتُ خَالِي بِبَيْعِ الْجَمَلِ فَلاَمَنِي، فَأَخْبَرْتُهُ بِإِعْيَاءِ الْجَمَلِ، وَبِالَّذِي كَانَ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَوَكْزِهِ إِيَّاهُ، فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم غَدَوْتُ إِلَيْهِ بِالْجَمَلِ، فَأَعْطَانِي ثَمَنَ الْجَمَلِ وَالْجَمَلَ وَسَهْمِي مَعَ الْقَوْمِ‏.‏

Narrated Jabir: When `Abdullah (my father) died, he left behind children and debts. I asked the lenders to put down some of his debt, but they refused, so I went to the Prophet (PBUH) to intercede with them, yet they refused. The Prophet (PBUH) said (to me), "Classify your dates into their different kinds: 'Adha bin Zaid, Lean and 'Ajwa, each kind alone and call all the creditors and wait till I come to you." I did so and the Prophet (PBUH) came and sat beside the dates and started measuring to each his due till he paid them fully, and the amount of dates remained as it was before, as if he had not touched them. (On another occasion) I took part in one of Ghazawat among with the Prophet (PBUH) and I was riding one of our camels. The camel got tired and was lagging behind the others. The Prophet (PBUH) hit it on its back. He said, "Sell it to me, and you have the right to ride it till Medina.'' When we approached Medina, I took the permission from the Prophet (PBUH) to go to my house, saying, "O Allah's Messenger (PBUH)! I have newly married." The Prophet (PBUH) asked, "Have you married a virgin or a matron (a widow or divorcee)?" I said, "I have married a matron, as `Abdullah (my father) died and left behind daughters small in their ages, so I married a matron who may teach them and bring them up with good manners." The Prophet (PBUH) then said (to me), "Go to your family." When I went there and told my maternal uncle about the selling of the camel, he admonished me for it. On that I told him about its slowness and exhaustion and about what the Prophet (PBUH) had done to the camel and his hitting it. When the Prophet (PBUH) arrived, I went to him with the camel in the morning and he gave me its price, the camel itself, and my share from the war booty as he gave the other people. ھم سے موسیٰ نے بیان کیا کھا کھ ھم سے ا بوعوانھ نے بیان کیا ، ان سے مغیرھ نے ، ان سے عامر نے ، اور ان سے جابر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ( میرے والد ) عبداللھ رضی اللھ عنھ شھید ھوئے تو اپنے پیچھے بال بچے اور قرض چھوڑ گئے ۔ میں قرض خواھوں کے پاس گیا کھ اپنا کچھ قرض معاف کر دیں ، لیکن انھوں نے انکار کیا ، پھر میں نبی کریم صلی للھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے ان کی سفارش کروائی ۔ انھوں نے اس کے باوجود بھی انکار کیا ۔ آخر آپ صلی اللھ علیھ ولم نے فرمایا کھ ( اپنے باغ کی ) تمام کھجور کی قسمیں الگ الگ کر لو ۔ عذق بن زید الگ ، لین الگ ، اور عجوھ الگ ( یھ سب عمدھ قسم کی کھجوروں کے نام ھیں ) اس کے بعد قرض خواھوں کو بلاؤ اور میں بھی آؤں گا ۔ چنانچھ میں نے ایسا کر دیا ۔ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم ان کے ڈھیر پر بیٹھ گئے ۔ اور ھر قرض خواھ کے لیے ماپ شروع کر دی ۔ یھاں تک کھ سب کا قرض پورا ھو گیا اور کھجور اسی طرح باقی بچ رھی جیسے پھلے تھی ۔ گویا کسی نے اسے چھوا تک نھیں ۔ اور ایک مرتبھ میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ ایک جھاد میں ایک اونٹ پر سوار ھو کر گیا ۔ اونٹ تھک گیا ۔ اس لیے میں لوگوں سے پیچھے رھ گیا ۔ اتنے میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے اسے پیچھے سے مارا اور فرمایا کھ یھ اونٹ مجھے بیچ دو ۔ مدینھ تک اس پر سواری کی تمھیں اجازت ھے ۔ پھر جب ھم مدینھ سے قریب ھوئے تو میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے اجازت چاھی ، عرض کیا کھ یا رسول اللھ ! میں نے ابھی نئی شادی کی ھے ۔ آپ نے دریافت فرمایا ، کنواری سے کی ھے یا بیوھ سے ؟ میں نے کھا کھ بیوھ سے ۔ میرے والد عبداللھ رضی اللھ عنھ شھید ھوئے تو اپنے پیچھے کئی چھوٹی بچیاں چھوڑ گئے ھیں ۔ اس لیے میں نے بیوھ سے کی تاکھ انھیں تعلیم دے اور ادب سکھاتی رھے ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اچھا اب اپنے گھر جاؤ ۔ چنانچھ میں گھر گیا ۔ میں نے جب اپنے ماموں سے اونٹ بیچنے کا ذکر کیا تو انھوں نے مجھے ملامت کی ۔ اس لیے میں نے ان سے اونٹ کے تھک جانے اور نبی اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کے واقعھ کا بھی ذکر کیا ۔ اور آپ کے اونٹ کو مارنے کا بھی ۔ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ پھنچے تو میں بھی صبح کے وقت اونٹ لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ھوا ۔ آپ نے مجھے اونٹ کی قیمت بھی دے دی ، اور وھ اونٹ بھی مجھے واپس بخش دیا اور قوم کے ساتھ میرا ( مال غنیمت کا ) حصھ بھی مجھ کو بخش دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 43 Hadith no 2405, 2406
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 589


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنِّي أُخْدَعُ فِي الْبُيُوعِ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِذَا بَايَعْتَ فَقُلْ لاَ خِلاَبَةَ ‏"‏‏.‏ فَكَانَ الرَّجُلُ يَقُولُهُ‏.‏

Narrated Ibn `Umar: A man came to the Prophet (PBUH) and said, "I am often betrayed in bargaining." The Prophet (PBUH) advised him, "When you buy something, say (to the seller), 'No deception." The man used to say so afterwards. ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے عبداللھ بن دینار نے بیان کیا ، انھوں نے عمر رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے ایک شخص نے عرض کیا کھ خریدوفروخت میں مجھے دھوکا دے دیا جاتا ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جب خریدوفروخت کیا کرو ، تو کھھ دیا کر کھ کوئی دھوکا نھ ھو ۔ چنانچھ پھر وھ شخص اسی طرح کھا کرتا تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 43 Hadith no 2407
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 590


حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ وَرَّادٍ، مَوْلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيْكُمْ عُقُوقَ الأُمَّهَاتِ، وَوَأْدَ الْبَنَاتِ، وَمَنَعَ وَهَاتِ، وَكَرِهَ لَكُمْ قِيلَ وَقَالَ، وَكَثْرَةَ السُّؤَالِ، وَإِضَاعَةَ الْمَالِ ‏"‏‏.‏

Narrated Al-Mughira bin Shu`ba: The Prophet (PBUH) said, "Allah has forbidden for you, (1) to be undutiful to your mothers, (2) to bury your daughters alive, (3) to not to pay the rights of the others (e.g. charity, etc.) and (4) to beg of men (begging). And Allah has hated for you (1) vain, useless talk, or that you talk too much about others, (2) to ask too many questions, (in disputed religious matters) and (3) to waste the wealth (by extravagance). ھم سے عثمان بن ابی شبیھ نے بیان کیا ، ان سے جریر نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، ان سے شعبی نے ، ان سے مغیرھ بن شعبھ کے غلام وراد نے اور ان سے مغیرھ بن شعبھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اللھ تعالیٰ نے تم پر ماں ( اور باپ ) کی نافرمانی لڑکیوں کو زندھ دفن کرنا ، ( واجب حقوق کی ) ادائیگی نھ کرنا اور ( دوسروں کا مال ناجائز طریقھ پر ) دبالینا حرام قرار دیا ھے ۔ اور فضول بکواس کرنے اورکثرت سے سوال کرنے اور مال ضائع کرنے کو مکروھ قرار دیا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 43 Hadith no 2408
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 591


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ كُلُّكُمْ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، فَالإِمَامُ رَاعٍ، وَهْوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالرَّجُلُ فِي أَهْلِهِ رَاعٍ، وَهْوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالْمَرْأَةُ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا رَاعِيَةٌ وَهْىَ مَسْئُولَةٌ عَنْ رَعِيَّتِهَا، وَالْخَادِمُ فِي مَالِ سَيِّدِهِ رَاعٍ، وَهْوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَسَمِعْتُ هَؤُلاَءِ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَحْسِبُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ وَالرَّجُلُ فِي مَالِ أَبِيهِ رَاعٍ، وَهْوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، فَكُلُّكُمْ رَاعٍ، وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ ‏"‏‏.‏


Chapter: A slave is a guardian of the property of his master

Narrated `Abdullah bin `Umar: I heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "Everyone of you is a guardian, and responsible for what is in his custody. The ruler is a guardian of his subjects and responsible for them; a husband is a guardian of his family and is responsible for it; a lady is a guardian of her husband's house and is responsible for it, and a servant is a guardian of his master's property and is responsible for it." I heard that from Allah's Messenger (PBUH) and I think that the Prophet (PBUH) also said, "A man is a guardian of is father's property and is responsible for it, so all of you are guardians and responsible for your wards and things under your care." ھم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زھری نے بیان کیا انھیں سالم بن عبداللھ نے خبر دی اور انھیں عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ انھوں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو یھ فرماتے سنا ، تم میں سے ھر فرد ایک طرح کا حاکم ھے اور اس کی رعیت کے بارے میں اس سے سوال ھو گا ۔ پس بادشاھ حاکم ھی ھے اور اس کی رعیت کے بارے میں اس سے سوال ھو گا ۔ ھر انسان اپنے گھر کا حاکم ھے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ھو گا ۔ عورت اپنے شوھر کے گھر کی حاکم ھے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ھو گا ۔ خادم اپنے آقا کے مال کا حاکم ھے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ھو گا ۔ انھوں نے بیان کیا کھ یھ سب میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا تھا ۔ اور میں سمجھتا ھوں کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ بھی فرمایا تھا کھ مرد اپنے والد کے مال کا حاکم ھے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ھو گا ۔ پس ھر شخص حاکم ھے اور ھر شخص سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ھو گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 43 Hadith no 2409
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 41 Hadith no 592



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.