Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)

كتاب مناقب الأنصار

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ حِينَ خَرَجَ مَعَهُ إِلَى الْوَلِيدِ قَالَ دَعَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الأَنْصَارَ إِلَى أَنْ يُقْطِعَ لَهُمُ الْبَحْرَيْنِ‏.‏ فَقَالُوا لاَ، إِلاَّ أَنْ تُقْطِعَ لإِخْوَانِنَا مِنَ الْمُهَاجِرِينَ مِثْلَهَا‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِمَّا لاَ، فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي، فَإِنَّهُ سَيُصِيبُكُمْ بَعْدِي أُثْرَةٌ ‏"‏‏.‏

Narrated Yahya bin Sa`id: That he heard Anas bin Malik when he went with him to Al-Walid, saying, "Once the Prophet (PBUH) called the Ansar in order to give them the territory of Bahrain they said, 'No, unless you give to our emigrant brethren a similar share.' On that he said 'If you do not agree to it, then be patient till you meet me, for after me others will be given preference to you."' ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن سعید نے ، انھوں نے انس رضی اللھ عنھ سے سنا.... جب وھ انس رضی اللھ عنھ کے ساتھ خلیفھ ولید بن عبدالملک کے یھاں جانے کے لیے نکلے.... نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے انصار کو بلایا تاکھ بحرین کا ملک بطور جاگیر انھیں عطا فرما دیں ، انصار نے کھا جب تک آپ ھمارے بھائی مھاجرین کو بھی اسی جیسی جاگیر نھ عطا فرمائیں ھم اسے قبول نھیں کریں گے ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا دیکھو جب آج تم قبول نھیں کرتے ھو تو پھر میرے بعد بھی صبر کرنا یھاں تک کھ مجھ سے آ ملو ، کیونکھ میرے بعد قریب ھی تمھاری حق تلفی ھونے والی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3794
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 138


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو إِيَاسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ عَيْشَ إِلاَّ عَيْشُ الآخِرَةِ، فَأَصْلِحِ الأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَةَ ‏"‏‏.‏ وَعَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِثْلَهُ، وَقَالَ فَاغْفِرْ لِلأَنْصَارِ‏.‏


Chapter: “O Allah! Improve and make right the state of the Ansar and the Muhajirun

Narrated Anas bin Malik: Allah's Messenger (PBUH) said, "There is no life except the life of the Hereafter; so, O Allah! Improve the state of the Ansar and the Muhajirun." And Anas added that the Prophet (PBUH) also said, "O Allah! Forgive the Ansar." ھم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابوایاس نے بیان کیا ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( خندق کھودتے وقت ) فرمایا حقیقی زندگی تو صرف آخرت کی زندگی ھے ، پس اے اللھ ! انصار اور مھاجرین پر اپنا کرم فرما اور قتادھ سے روایت ھے ان سے حضرت انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے اسی طرح ، اور انھوں نے بیان کیا اس میں یوں ھے ” پس انصار کی مغفرت فرما دے “ ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3795
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 139


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَتِ الأَنْصَارُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ تَقُولُ نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَى الْجِهَادِ مَا حَيِينَا أَبَدَا فَأَجَابَهُمُ اللَّهُمَّ لاَ عَيْشَ إِلاَّ عَيْشُ الآخِرَهْ فَأَكْرِمِ الأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَهْ

Narrated Anas bin Malik: On the day of the battle of the Trench (i.e. Ghazwat-ul-Khandaq) the Ansar used to say, "We are those who have given the pledge of allegiance to Muhammad for Jihad (i.e. holy fighting) as long as we live." The Prophet (PBUH) , replied to them, "O Allah! There is no life except the life of the Hereafter; so please honor the Ansar and the Emigrants." ھم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے حمید طویل نے ، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے سنا آپ نے فرمایا کھ انصار غزوھ خندق کے موقعھ پر ( خندق کھودتے ھوئے ) یھ شعر پڑھتے تھے ” ھم وھ ھیں جنھوں نے حضرت ( صلی اللھ علیھ وسلم ) سے جھاد پر بیعت کی ھے ، جب تک ھماری جان میں جان ھے “ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ( جب یھ سنا تو ) اس کے جواب میں یوں فرمایا : ” اے اللھ ! آخرت کی زندگی کے سوا اور کوئی زندگی حقیقی زندگی نھیں ھے ، پس انصار اور مھاجرین پر اپنا فضل و کرم فرما ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3796
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 140


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلٍ، قَالَ جَاءَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَنَحْنُ نَحْفِرُ الْخَنْدَقَ وَنَنْقُلُ التُّرَابَ عَلَى أَكْتَادِنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اللَّهُمَّ لاَ عَيْشَ إِلاَّ عَيْشُ الآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْمُهَاجِرِينَ وَالأَنْصَارِ ‏"‏‏.‏

Narrated Sahl: Allah's Messenger (PBUH) came to us while we were digging the trench and carrying out the earth on our backs. Allah's Messenger (PBUH) then said, "O Allah ! There is no life except the life of the Hereafter, so please forgive the Emigrants and the Ansar." مجھ سے محمد بن عبیداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابن حازم نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت سھل رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ھمارے پاس تشریف لائے تو ھم خندق کھود رھے تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا رھے تھے ۔ اس وقت آپ نے یھ دعا فرمائی ” اے اللھ ! آخرت کی زندگی کے سوا اور کوئی زندگی حقیقی زندگی نھیں ، پس انصار اور مھاجرین کی تو مغفرت فرما ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3797
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 141


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَجُلاً، أَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَبَعَثَ إِلَى نِسَائِهِ فَقُلْنَ مَا مَعَنَا إِلاَّ الْمَاءُ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ يَضُمُّ، أَوْ يُضِيفُ هَذَا ‏"‏‏.‏ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ أَنَا‏.‏ فَانْطَلَقَ بِهِ إِلَى امْرَأَتِهِ، فَقَالَ أَكْرِمِي ضَيْفَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتْ مَا عِنْدَنَا إِلاَّ قُوتُ صِبْيَانِي‏.‏ فَقَالَ هَيِّئِي طَعَامَكِ، وَأَصْبِحِي سِرَاجَكِ، وَنَوِّمِي صِبْيَانَكِ إِذَا أَرَادُوا عَشَاءً‏.‏ فَهَيَّأَتْ طَعَامَهَا وَأَصْبَحَتْ سِرَاجَهَا، وَنَوَّمَتْ صِبْيَانَهَا، ثُمَّ قَامَتْ كَأَنَّهَا تُصْلِحُ سِرَاجَهَا فَأَطْفَأَتْهُ، فَجَعَلاَ يُرِيَانِهِ أَنَّهُمَا يَأْكُلاَنِ، فَبَاتَا طَاوِيَيْنِ، فَلَمَّا أَصْبَحَ، غَدَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ ضَحِكَ اللَّهُ اللَّيْلَةَ ـ أَوْ عَجِبَ ـ مِنْ فَعَالِكُمَا ‏"‏ فَأَنْزَلَ اللَّهُ ‏{‏وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ وَمَنْ يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‏}‏


Chapter: “... (they) give them (emigrants) preference over themselves ...”

Narrated Abu Huraira: A man came to the Prophet. The Prophet (PBUH) sent a messenger to his wives (to bring something for that man to eat) but they said that they had nothing except water. Then Allah's Messenger (PBUH) said, "Who will take this (person) or entertain him as a guest?" An Ansar man said, "I." So he took him to his wife and said to her, "Entertain generously the guest of Allah's Messenger (PBUH) " She said, "We have got nothing except the meals of my children." He said, "Prepare your meal, light your lamp and let your children sleep if they ask for supper." So she prepared her meal, lighted her lamp and made her children sleep, and then stood up pretending to mend her lamp, but she put it off. Then both of them pretended to be eating, but they really went to bed hungry. In the morning the Ansari went to Allah's Messenger (PBUH) who said, "Tonight Allah laughed or wondered at your action." Then Allah revealed: "But give them (emigrants) preference over themselves even though they were in need of that And whosoever is saved from the covetousness Such are they who will be successful." (59.9) ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبداللھ بن داود نے بیان کیا ، ان سے فضیل بن غزوان نے ، ان سے ابوحازم نے اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ ایک صاحب ( خود ابوھریرھ رضی اللھ عنھ ھی مراد ھیں ) رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں بھوکے حاضر ھوئے ، آپ نے انھیں ازواج مطھرات کے یھاں بھیجا ۔ ( تاکھ ان کو کھانا کھلادیں ) ازواج مطھرات نے کھلا بھیجا کھ ھمارے پاس پانی کے سوا اور کچھ نھیں ھے ۔ اس پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا : ان کی کون مھمانی کرے گا ؟ ایک انصاری صحابی بولے میں کروں گا ۔ چنانچھ وھ ان کو اپنے گھر لے گئے اور اپنی بیوی سے کھا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے مھمان کی خاطر تواضع کر ، بیوی نے کھا کھ گھر میںبچوں کے کھانے کے سوا اور کوئی چیز بھی نھیں ھے ، انھوں نے کھا جو کچھ بھی ھے اسے نکال دو اور چراغ جلالو اور بچے اگر کھانا مانگتے ھیں تو انھیں سلادو ۔ بیوی نے کھانا نکال دیا اور چراغ جلادیا اور اپنے بچوں کو ( بھوکا ) سلادیا ، پھر وھ دکھاتو یھ رھی تھیں جیسے چراغ درست کر رھی ھوں لیکن انھوں نے اسے بجھا دیا ، اس کے بعد دونوں میاں بیوی مھمان پر ظاھر کرنے لگے کھ گویا وھ بھی ان کے ساتھ کھا رھے ھیں ، لیکن ان دونوں نے ( اپنے بچوں سمیت رات ) فاقھ سے گزار دی ، صبح کے وقت جب وھ صحابی آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں آئے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تم دونوں میاں بیوی کے نیک عمل پر رات کو اللھ تعالیٰ ھنس پڑا یا ( یھ فرمایا کھ اسے ) پسند کیا ، اس پر اللھ تعالیٰ نے یھ آیت نازل فرمائی ” اور وھ ( انصار ) ترجیح دیتے ھیں اپنے نفسوں کے اوپر ( دوسرے غریب صحابھ کو ) اگرچھ وھ خود بھی فاقھ ھی میں ھوں اور جو اپنی طبیعت کے بخل سے محفوظ رکھا گیا سو ایسے ھی لوگ فلاح پانے والے ھیں ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3798
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 142


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى أَبُو عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا شَاذَانُ، أَخُو عَبْدَانَ حَدَّثَنَا أَبِي، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ بْنُ الْحَجَّاجِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ مَرَّ أَبُو بَكْرٍ وَالْعَبَّاسُ ـ رضى الله عنهما ـ بِمَجْلِسٍ مِنْ مَجَالِسِ الأَنْصَارِ وَهُمْ يَبْكُونَ، فَقَالَ مَا يُبْكِيكُمْ قَالُوا ذَكَرْنَا مَجْلِسَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنَّا‏.‏ فَدَخَلَ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرَهُ بِذَلِكَ ـ قَالَ ـ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَقَدْ عَصَبَ عَلَى رَأْسِهِ حَاشِيَةَ بُرْدٍ ـ قَالَ ـ فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ وَلَمْ يَصْعَدْهُ بَعْدَ ذَلِكَ الْيَوْمِ، فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ أُوصِيكُمْ بِالأَنْصَارِ، فَإِنَّهُمْ كَرِشِي وَعَيْبَتِي، وَقَدْ قَضَوُا الَّذِي عَلَيْهِمْ، وَبَقِيَ الَّذِي لَهُمْ، فَاقْبَلُوا مِنْ مُحْسِنِهِمْ، وَتَجَاوَزُوا عَنْ مُسِيئِهِمْ ‏"‏‏.‏


Chapter: “Accept the good of the good-doers amongst them, and excuse the wrong-doers.”

Narrated Anas bin Malik: Abu Bakr and Al-`Abbas passed by one of the gatherings of the Ansar who were weeping then. He (i.e. Abu Bakr or Al-`Abbas) asked, "Why are you weeping?" They replied, "We are weeping because we remember the gathering of the Prophet (PBUH) with us." So Abu Bakr went to the Prophet (PBUH) and told him of that. The Prophet (PBUH) came out, tying his head with a piece of the hem of a sheet. He ascended the pulpit which he never ascended after that day. He glorified and praised Allah and then said, "I request you to take care of the Ansar as they are my near companions to whom I confided my private secrets. They have fulfilled their obligations and rights which were enjoined on them but there remains what is for them. So, accept the good of the good-doers amongst them and excuse the wrongdoers amongst them." مجھ سے ابوعلی محمد بن یحییٰ نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدان کے بھائی شاذان نے بیان کیا ، کھا مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ، ھمیں شعبھ بن حجاج نے خبر دی ، ان سے ھشام بن زید نے بیان کیا کھ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ حضرت ابوبکر اور حضرت عباس رضی اللھ عنھما انصار کی ایک مجلس سے گزرے ، دیکھا کھ تمام اھل مجلس رورھے ھیں ، پوچھا آپ لوگ کیوں رورھے ھیں ؟ مجلس والوں نے کھا کھ ابھی ھم رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی مجلس کو یاد کر رھے تھے جس میں ھم بیٹھا کرتے تھے ( یھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے مرض الوفات کا واقعھ ھے ) اس کے بعد یھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے اور آپ کو واقعھ کی اطلاع دی ، بیان کیا کھ اس پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم باھر تشریف لائے ، سرمبارک پر کپڑے کی پٹی بندھی ھوئی تھی ، راوی نے بیان کیا کھ پھر آپ منبر پر تشریف لائے اور اس کے بعد پھر کبھی منبر پر آپ تشریف نھ لا سکے ، آپ نے اللھ کی حمد و ثنا کے بعد فرمایا میں تمھیں انصار کے بارے میں وصیت کرتا ھوں کھ وھ میرے جسم و جان ھیں ، انھوں نے اپنی تمام ذمھ داریاں پوری کی ھیں لیکن اس کا بدلھ جو انھیں ملنا چاھیے تھا ، وھ ملنا ابھی باقی ھے ، اس لیے تم لوگ بھی ان کے نیک لوگوں کی نیکیوں کی قدر کرنا اور ان کے خطاکاروں سے درگزر کرتے رھنا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3799
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 143



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.