Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Oaths and Vows

كتاب الأيمان والنذور

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، وَكَانَ، قَائِدَ كَعْبٍ مِنْ بَنِيهِ حِينَ عَمِيَ ـ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ، فِي حَدِيثِهِ ‏{‏َعَلَى الثَّلاَثَةِ الَّذِينَ خُلِّفُوا‏}‏ َقَالَ فِي آخِرِ حَدِيثِهِ إِنَّ مِنْ تَوْبَتِي أَنِّي أَنْخَلِعُ مِنْ مَالِي صَدَقَةً إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَمْسِكْ عَلَيْكَ بَعْضَ مَالِكَ فَهْوَ خَيْرٌ لَكَ ‏"‏‏.‏


Chapter: If a person gives his property in charity because of a vow and as an expiation for sins

Narrated Ka`b bin Malik: In the last part of his narration about the three who remained behind (from the battle of Tabuk). (I said) "As a proof of my true repentance (for not joining the Holy battle of Tabuk), I shall give up all my property for the sake of Allah and His Apostle (as an expiation for that sin)." The Prophet (PBUH) said (to me), "Keep some of your wealth, for that is better for you." ھم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابن وھب نے بیان کیا ، کھا مجھ کو یونس نے خبر دی ، انھیں ابن شھاب نے ، کھا مجھے عبدالرحمٰن بن عبداللھ بن کعب بن مالک نے خبر دی ، جب حضرت کعب رضی اللھ عنھ نابینا ھو گئے تھے تو ان کی اولاد میں ایک یھی کھیں آنے جانے میں ان کے ساتھ رھتے تھے ۔ انھوں نے بیان کیا کھ میں نے حضرت کعب بن مالک رضی اللھ عنھ سے ان کے واقعھ اور آیت ” وعلی الثلاثۃ الذین خلقوا “ کے سلسلھ میں سنا ، انھوں نے اپنی حدیث کے آخر میں کھا کھ ( میں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے یھ پیش کش کی کھ ) اپنی توبھ کی خوشی میں میں اپنا مال اللھ اور اس کے رسول کے دین کی خدمت میں صدقھ کر دوں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس پر فرمایا کھ اپنا کچھ مال اپنے پاس ھی رکھو ، یھ تمھارے لیے بھترھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 83 Hadith no 6690
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 78 Hadith no 681


حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ زَعَمَ عَطَاءٌ أَنَّهُ سَمِعَ عُبَيْدَ بْنَ عُمَيْرٍ، يَقُولُ سَمِعْتُ عَائِشَةَ، تَزْعُمُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَمْكُثُ عِنْدَ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، وَيَشْرَبُ عِنْدَهَا عَسَلاً، فَتَوَاصَيْتُ أَنَا وَحَفْصَةُ أَنَّ أَيَّتَنَا دَخَلَ عَلَيْهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَلْتَقُلْ إِنِّي أَجِدُ مِنْكَ رِيحَ مَغَافِيرَ، أَكَلْتَ مَغَافِيرَ فَدَخَلَ عَلَى إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ ذَلِكَ لَهُ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ لاَ بَلْ شَرِبْتُ عَسَلاً عِنْدَ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، وَلَنْ أَعُودَ لَهُ ‏"‏‏.‏ فَنَزَلَتْ ‏{‏يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكَ‏}‏، ‏{‏إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ‏}‏، لِعَائِشَةَ وَحَفْصَةَ، ‏{‏وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَى بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا‏}‏ لِقَوْلِهِ ‏"‏ بَلْ شَرِبْتُ عَسَلاً ‏"‏‏.‏ وَقَالَ لِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى عَنْ هِشَامٍ، ‏"‏ وَلَنْ أَعُودَ لَهُ، وَقَدْ حَلَفْتُ، فَلاَ تُخْبِرِي بِذَلِكَ أَحَدًا ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: The Prophet (PBUH) used to stay (for a period) in the house of Zainab bint Jahsh (one of the wives of the Prophet ) and he used to drink honey in her house. Hafsa and I decided that when the Prophet (PBUH) entered upon either of us, she would say, "I smell in you the bad smell of Maghafir (a bad smelling raisin). Have you eaten Maghafir?" When he entered upon one of us, she said that to him. He replied (to her), "No, but I have drunk honey in the house of Zainab bint Jahsh, and I will never drink it again." Then the following verse was revealed: 'O Prophet ! Why do you ban (for you) that which Allah has made lawful for you?. ..(up to) If you two (wives of the Prophet (PBUH) turn in repentance to Allah.' (66.1-4) The two were `Aisha and Hafsa And also the Statement of Allah: 'And (Remember) when the Prophet (PBUH) disclosed a matter in confidence to one of his wives!' (66.3) i.e., his saying, "But I have drunk honey." Hisham said: It also meant his saying, "I will not drink anymore, and I have taken an oath, so do not inform anybody of that." ھم سے حسن بن محمد نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابن جریج نے بیان کیا کھ عطاء کھتے تھے کھ انھوں نے عبید بن عمیر سے سنا ، کھا میں نے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا سے سنا ، وھ کھتی تھیں کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ( ام المؤمنین ) حضرت زینت بنت جحش رضی اللھ عنھا کے یھاں رکتے تھے اور شھد پیتے تھے ۔ پھر میں نے اور ( ام المؤمنین ) حفصھ ( رضی اللھ عنھا ) نے عھد کیا کھ ھم میں سے جس کے پاس بھی آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم آئیں تو وھ کھے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے منھ سے مغافیر کی بو آتی ھے ، آپ نے مغافیر تو نھیں کھائی ھے ؟ چنانچھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم جب ایک کے یھاں تشریف لائے تو انھوں نے یھی بات آپ سے پوچھی ۔ آپ نے فرمایا کھ نھیں بلکھ میں نے شھد پیا ھے زینت بنت جحش کے یھاں اور اب کبھی نھیں پیوں گا ۔ ( کیونکھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو یقین ھو گیا کھ واقعی اس میں مغافیر کی بو آتی ھے ) اس پر یھ آیت نازل ھوئی ۔ ” اے نبی ! آپ ایسی چیز کیوں حرام کرتے ھیں جو اللھ نے آپ کے لیے حلال کی ھے “ ۔ ” ان تتوباالی اللّٰھ “ میں عائشھ اور حفصھ رضی اللھ عنھا کی طرف اشارھ ھے اور ” اذا سرالنبی الی بعض ازواجھ “ سے اشارھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے اس ارشاد کی طرف ھے کھ ” نھیں “ میں نے شھد پیا ھے “ اور مجھ سے ابراھیم بن موسیٰ نے ھشام سے بیان کیا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تھا کھ اب کبھی میں شھد نھیں پیوں گا میں نے قسم کھا لی ھے تم اس کی کسی کو خبر نھ کرنا ( پھر آپ نے اس قسم کو توڑ دیا ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 83 Hadith no 6691
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 78 Hadith no 682


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْحَارِثِ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ أَوَلَمْ يُنْهَوْا عَنِ النَّذْرِ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنَّ النَّذْرَ لاَ يُقَدِّمُ شَيْئًا، وَلاَ يُؤَخِّرُ، وَإِنَّمَا يُسْتَخْرَجُ بِالنَّذْرِ مِنَ الْبَخِيلِ ‏"‏‏.‏

Narrated Sa`id bin Al-Harith: that he heard Ibn `Umar saying, "Weren't people forbidden to make vows?" The Prophet (PBUH) said, 'A vow neither hastens nor delays anything, but by the making of vows, some of the wealth of a miser is taken out." ھم سے یحییٰ بن صالح نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے فلیح بن سلیمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے سعید بن الحارث نے بیان کیا ، انھوں نے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما سے سنا ، انھوں نے کھا ، کیا لوگوں کو نذر سے منع نھیں کیا گیا ھے ؟ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ نذر کسی چیز کو نھ آگے کر سکتی ھے نھ پیچھے ، البتھ اس کے ذریعھ بخیل کا مال نکالا جا سکتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 83 Hadith no 6692
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 78 Hadith no 683


حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنِ النَّذْرِ وَقَالَ ‏"‏ إِنَّهُ لاَ يَرُدُّ شَيْئًا، وَلَكِنَّهُ يُسْتَخْرَجُ بِهِ مِنَ الْبَخِيلِ ‏"‏‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Umar: The Prophet (PBUH) forbade the making of vows and said, "It (a vow) does not prevent anything (that has to take place), but the property of a miser is spent (taken out) with it." ھم سے خلاد بن یحییٰ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، انھوں نے کھا ھم کو عبداللھ بن مرھ نے خبر دی ، اور انھیں عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے نذر سے منع فرمایا تھا اور فرمایا تھا کھ وھ کسی چیز کو واپس نھیں کر سکتی ۔ البتھ اس کے ذریعھ بخیل کا مال نکالا جا سکتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 83 Hadith no 6693
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 78 Hadith no 684


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ يَأْتِي ابْنَ آدَمَ النَّذْرُ بِشَىْءٍ لَمْ يَكُنْ قُدِّرَ لَهُ، وَلَكِنْ يُلْقِيهِ النَّذْرُ إِلَى الْقَدَرِ قَدْ قُدِّرَ لَهُ، فَيَسْتَخْرِجُ اللَّهُ بِهِ مِنَ الْبَخِيلِ، فَيُؤْتِي عَلَيْهِ مَا لَمْ يَكُنْ يُؤْتِي عَلَيْهِ مِنْ قَبْلُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Allah says, 'The vow, does not bring about for the son of Adam anything I have not decreed for him, but his vow may coincide with what has been decided for him, and by this way I cause a miser to spend of his wealth. So he gives Me (spends in charity) for the fulfillment of what has been decreed for him what he would not give Me before but for his vow." ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو شعیب نے خبر دی ، کھا ھم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا نذر انسان کو کوئی ایسی چیز نھیں دیتی جو اس کے مقدر میں نھ ھو ، البتھ اللھ تعالیٰ اس کے ذریعھ بخیل سے اس کا مال نکلواتا ھے اور اس طرح وھ چیزیں صدقھ کر دیتا ھے جس کی اس سے پھلے اس کی امید نھیں کی جا سکتی تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 83 Hadith no 6694
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 78 Hadith no 685


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو جَمْرَةَ، حَدَّثَنَا زَهْدَمُ بْنُ مُضَرِّبٍ، قَالَ سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ، يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ خَيْرُكُمْ قَرْنِي، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ـ قَالَ عِمْرَانُ لاَ أَدْرِي ذَكَرَ ثِنْتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا بَعْدَ قَرْنِهِ ـ ثُمَّ يَجِيءُ قَوْمٌ يَنْذُرُونَ وَلاَ يَفُونَ، وَيَخُونُونَ وَلاَ يُؤْتَمَنُونَ، وَيَشْهَدُونَ وَلاَ يُسْتَشْهَدُونَ، وَيَظْهَرُ فِيهِمُ السِّمَنُ ‏"‏‏.‏


Chapter: The sin of him who does not fulfil his vow

Narrated Zahdam bin Mudarrab: `Imran bin Hussain said, "The Prophet (PBUH) said, 'The best of you (people) are my generation, and the second best will be those who will follow them, and then those who will follow the second generation." `Imran added, "I do not remember whether he mentioned two or three (generations) after his generation. He added, 'Then will come some people who will make vows but will not fulfill them; and they will be dishonest and will not be trustworthy, and they will give their witness without being asked to give their witness, and fatness will appear among them.' " ھم سے مسدد نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ نے ، ان سے شعبھ نے بیان کیا ، کھا مجھ سے ابوحمزھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے زھدم بن مضرب نے بیان کیا ، کھا کھ میں نے عمران بن حصین سے سنا ، وھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے بیان کرتے تھے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تم میں سب سے بھتر میرا زمانھ ھے ، اس کے بعد ان کا جو اس کے قریب ھوں گے ۔ اس کے بعد وھ جو اس سے قریب ھوں گے ۔ عمران نے بیان کیا کھ مجھے یاد نھیں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے زمانھ کے بعد دو کا ذکر کیا تھا یا تین کا ( فرمایا کھ ) پھر ایک ایسی قوم آئے گی جو نذر مانے گی اور اسے پورا نھیں کرے گی ، خیانت کرے گی اور ان پر اعتماد نھیں رھے گا ۔ وھ گواھی دینے کے لیے تیار رھیں گے جب کھ ان سے گواھی کے لیے کھا بھی نھیں جائے گا اور ان میں مٹاپا عام ھو جائے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 83 Hadith no 6695
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 78 Hadith no 686



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.