Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Partnership

كتاب الشركة

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ أَعْتَقَ شِقْصًا لَهُ فِي عَبْدٍ، أُعْتِقَ كُلُّهُ إِنْ كَانَ لَهُ مَالٌ، وَإِلاَّ يُسْتَسْعَ غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Whoever manumits his share of a jointly possessed slave, it is essential for him to manumit the slave completely if he has sufficient money. Otherwise he should look for some work for the slave (to earn what would enable him to emancipate himself), without overburdening him with work." ھم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریر بن حازم نے بیان کیا ، ان سے قتادھ نے ، ان سے نضر بن انس نے ، ان سے بشیر بن نھیک نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جس نے کسی ( ساجھے کے ) غلام کا اپنا حصھ آزاد کر دیا تو اگر اس کے پاس مال ھے تو پورا غلام آزاد ھو جائے گا ۔ ورنھ باقی حصوں کو آزاد کرانے کے لیے اس سے محنت مزدوری کرائی جائے ۔ لیکن اس سلسلے میں اس پر کوئی دباو نھ ڈالا جائے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 47 Hadith no 2504
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 44 Hadith no 682


حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ‏.‏وَعَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهم ـ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم صُبْحَ رَابِعَةٍ مِنْ ذِي الْحَجَّةِ مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ، لاَ يَخْلِطُهُمْ شَىْءٌ، فَلَمَّا قَدِمْنَا أَمَرَنَا فَجَعَلْنَاهَا عُمْرَةً، وَأَنْ نَحِلَّ إِلَى نِسَائِنَا، فَفَشَتْ فِي ذَلِكَ الْقَالَةُ‏.‏ قَالَ عَطَاءٌ فَقَالَ جَابِرٌ فَيَرُوحُ أَحَدُنَا إِلَى مِنًى وَذَكَرُهُ يَقْطُرُ مَنِيًّا‏.‏ فَقَالَ جَابِرٌ بِكَفِّهِ، فَبَلَغَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَامَ خَطِيبًا فَقَالَ ‏"‏ بَلَغَنِي أَنَّ أَقْوَامًا يَقُولُونَ كَذَا وَكَذَا، وَاللَّهِ لأَنَا أَبَرُّ وَأَتْقَى لِلَّهِ مِنْهُمْ، وَلَوْ أَنِّي اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا أَهْدَيْتُ، وَلَوْلاَ أَنَّ مَعِي الْهَدْىَ لأَحْلَلْتُ ‏"‏‏.‏ فَقَامَ سُرَاقَةُ بْنُ مَالِكِ بْنِ جُعْشُمٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هِيَ لَنَا أَوْ لِلأَبَدِ فَقَالَ ‏"‏ لاَ بَلْ لِلأَبَدِ ‏"‏‏.‏ قَالَ وَجَاءَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ ـ فَقَالَ أَحَدُهُمَا يَقُولُ لَبَّيْكَ بِمَا أَهَلَّ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ وَقَالَ الآخَرُ لَبَّيْكَ بِحَجَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ـ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُقِيمَ عَلَى إِحْرَامِهِ، وَأَشْرَكَهُ فِي الْهَدْىِ‏.‏


Chapter: Sharing the Hady and Budn

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (along with his companions) reached Mecca in the morning of the fourth of Dhul-Hijja assuming Ihram for Hajj only. So when we arrived at Mecca, the Prophet (PBUH) ordered us to change our intentions of the Ihram for `Umra and that we could finish our Ihram after performing the `Umra and could go to our wives (for sexual intercourse). The people began talking about that. Jabir said surprisingly, "Shall we go to Mina while semen is dribbling from our male organs?" Jabir moved his hand while saying so. When this news reached the Prophet (PBUH) he delivered a sermon and said, "I have been informed that some peoples were saying so and so; By Allah I fear Allah more than you do, and am more obedient to Him than you. If I had known what I know now, I would not have brought the Hadi (sacrifice) with me and had the Hadi not been with me, I would have finished the Ihram." At that Suraqa bin Malik stood up and asked "O Allah's Messenger (PBUH)! Is this permission for us only or is it forever?" The Prophet (PBUH) replied, "It is forever." In the meantime `Ali bin Abu Talib came from Yemen and was saying Labbaik for what the Prophet (PBUH) has intended. (According to another man, `Ali was saying Labbaik for Hajj similar to Allah's Messenger (PBUH)'s). The Prophet (PBUH) told him to keep on the Ihram and let him share the Hadi with him. ھم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، کھا ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، انھیں عبدالملک بن جریج نے خبر دی ، انھیں عطاء نے اور انھیں جابر رضی اللھ عنھ نے اور ( ابن جریج اسی حدیث کی دوسری روایت ) طاوس سے کرتے ھیں کھ ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم چوتھی ذی الحجھ کی صبح کو حج کا تلبیھ کھتے ھوئے جس کے ساتھ کوئی اور چیز ( عمرھ ) نھ ملاتے ھوئے ( مکھ میں ) داخل ھوئے ۔ جب ھم مکھ پھنچے تو آپ کے حکم سے ھم نے اپنے حج کو عمرھ کر ڈالا ۔ آپ نے یھ بھی فرمایا کھ ( عمرھ کے افعال ادا کرنے کے بعد حج کے احرام تک ) ھماری بیویاں ھمارے لیے حلال رھیں گی ۔ اس پر لوگوں میں چرچا ھونے لگا ۔ عطاء نے بیان کیا کھ جابر رضی اللھ عنھ نے کھا کھ کچھ لوگ کھنے لگے کیا ھم میں سے کوئی منیٰ اس طرح جائے کھ منی اس کے ذکر سے ٹپک رھی ھو ۔ جابر نے ھاتھ سے اشارھ بھی کیا ۔ یھ بات نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم تک پھنچی تو آپ خطبھ دینے کھڑے ھوئے اور فرمایا مجھے معلوم ھوا ھے کھ بعض لوگ اس طرح کی باتیں کر رھے ھیں ۔ اللھ کی قسم میں ان لوگوں سے زیادھ نیک اور اللھ سے ڈرنے والا ھوں ۔ اگر مجھے وھ بات پھلے ھی معلوم ھوتی جو اب معلوم ھوئی ھے تو میں قربانی کے جانور اپنے ساتھ نھ لاتا اور اگر میرے ساتھ قربانی کے جانور نھ ھوتے تو میں بھی احرام کھول دیتا ۔ اس پرسراقھ بن مالک بن جعشم کھڑے ھوئے اور کھا یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ! کیا یھ حکم ( حج کے ایام میں عمرھ ) خاص ھمارے ھی لیے ھے یا ھمیشھ کے لیے ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ نھیں بلکھ ھمیشھ کے لیے ھے ۔ جابر رضی اللھ عنھ نے کھا کھ علی بن ابی طالب رضی اللھ عنھ ( یمن سے ) آئے ۔ اب عطاء اور طاؤس میں سے ایک تو یوں کھتا ھے حضرت علی رضی اللھ عنھ نے احرام کے وقت یوں کھا تھا ۔ لبیک بما اھل بھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم اور دوسرا یوں کھتا ھے کھ انھوں نے لبیک بحجۃ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کھا تھا ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں حکم دیا کھ وھ اپنے احرام پر قائم رھیں ( جیسا بھی انھوں نے باندھا ھے ) اور انھیں اپنی قربانی میں شریک کر لیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 47 Hadith no 2505
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 44 Hadith no 683


حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ، رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِذِي الْحُلَيْفَةِ مِنْ تِهَامَةَ، فَأَصَبْنَا غَنَمًا وَإِبِلاً، فَعَجِلَ الْقَوْمُ، فَأَغْلَوْا بِهَا الْقُدُورَ، فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ، ثُمَّ عَدَلَ عَشْرًا مِنَ الْغَنَمِ بِجَزُورٍ، ثُمَّ إِنَّ بَعِيرًا نَدَّ وَلَيْسَ فِي الْقَوْمِ إِلاَّ خَيْلٌ يَسِيرَةٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ فَحَبَسَهُ بِسَهْمٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ لِهَذِهِ الْبَهَائِمِ أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الْوَحْشِ، فَمَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا فَاصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا ‏"‏‏.‏ قَالَ قَالَ جَدِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَرْجُو ـ أَوْ نَخَافُ ـ أَنْ نَلْقَى الْعَدُوَّ غَدًا وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًى، فَنَذْبَحُ بِالْقَصَبِ فَقَالَ ‏"‏ اعْجَلْ أَوْ أَرْنِي، مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ فَكُلُوا، لَيْسَ السِّنَّ وَالظُّفُرَ، وَسَأُحَدِّثُكُمْ عَنْ ذَلِكَ، أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ، وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الْحَبَشَةِ ‏"‏‏.‏


Chapter: Ten sheep as equal to one camel in distribution

Narrated Abaya bin Rifaa: My grandfather, Rafi` bin Khadij said, "We were in the valley of Dhul-Hulaifa of Tuhama in the company of the Prophet (PBUH) and had some camels and sheep (of the booty). The people hurried (in slaughtering the animals) and put their meat in the pots and started cooking. Allah's Messenger (PBUH) came and ordered them to upset the pots, and distributed the booty considering one camel as equal to ten sheep. One of the camels fled and the people had only a few horses, so they got worried. (The camel was chased and) a man slopped the camel by throwing an arrow at it. Allah's Messenger (PBUH) said, 'Some of these animals are untamed like wild animals, so if anyone of them went out of your control, then you should treat it as you have done now.' " My grandfather said, "O Allah's Messenger (PBUH)! We fear that we may meet our enemy tomorrow and we have no knives, could we slaughter the animals with reeds?" The Prophet (PBUH) said, "Yes, or you can use what would make blood flow (slaughter) and you can eat what is slaughtered and the Name of Allah is mentioned at the time of slaughtering. But don't use teeth or fingernails (in slaughtering). I will tell you why, as for teeth, they are bones, and fingernails are used by Ethiopians for slaughtering. (See Hadith 668) ھم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو وکیع نے خبر دی ، انھیں سفیان ثوری نے ، انھیں ان کے والد سعید بن مسروق نے ، انھیں عبا یھ بن رفاعھ نے اور ان سے ان کے دادا رافع بن خدیج رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ تھامھ کے مقام ذوالحلیفھ میں تھے ( غنیمت میں ) ھمیں بکریاں اور اونٹ ملے تھے ۔ بعض لوگوں نے جلدی کی اور ( جانور ذبح کر کے ) گوشت کو ھانڈیوں میں چڑھا دیا ۔ پھر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے ۔ آپ کے حکم سے گوشت کی ھانڈیوں کو الٹ دیا گیا ۔ پھر ( آپ نے تقسیم میں ) دس بکریوں کا ایک اونٹ کے برابر حصھ رکھا ۔ ایک اونٹ بھاگ کھڑا ھوا ۔ قوم کے پاس گھوڑوں کی کمی تھی ۔ ایک شخص نے اونٹ کو تیرمار کر روک لیا ۔ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ان جانوروں میں بھی جنگی جانوروںکی طرح وحشت ھوتی ھے ۔ اس لیے جب تک ان کو نھ پکڑسکو تو تم ان کے ساتھ ھی ایسا سلوک کیا کرو ۔ عبایھ نے بیان کیا کھ میرے دادا نے عرض کیا ، یا رسول اللھ ! ھمیں امید ھے یا خطرھ ھے کھ کھیں کل دشمن سے مڈبھیڑ نھ ھو جائے اور چھری ھمارے ساتھ نھیں ھے ۔ کیا دھار دار لکڑی سے ھم ذبح کر سکتے ھیں ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، لیکن ذبح کرنے میں جلدی کرو ۔ جو چیز خون بھادے ( اسی سے کاٹ ڈالو ) اگر اس پر اللھ کا نام لیا جائے تو اس کو کھاؤ اورناخن اور دانت سے ذبح نھ کرو ۔ اس کی وجھ میں بتلاتا ھوں دانت تو ھڈی ھے اور ناخن حبشیوں کی چھریاں ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 47 Hadith no 2507
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 44 Hadith no 684



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.