Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Peacemaking

كتاب الصلح

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ فَهُوَ رَدٌّ ‏"‏‏.‏ رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَخْرَمِيُّ وَعَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَبِي عَوْنٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ‏.‏

Narrated Aisha: Allah's Messenger (PBUH) said, "If somebody innovates something which is not in harmony with the principles of our religion, that thing is rejected." ھم سے یعقوب نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ابراھیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ان کے باپ نے بیان کیا ، ان سے قاسم بن محمد نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، جس نے ھمارے دین میں از خود کوئی ایسی چیز نکالی جو اس میں نھیں تھی تو وھ رد ھے ۔ اس کی روایت عبداللھ بن جعفر مخرمی اور عبدالواحد بن ابی عون نے سعد بن ابراھیم سے کی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 53 Hadith no 2697
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 49 Hadith no 861


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمَّا صَالَحَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَهْلَ الْحُدَيْبِيَةِ كَتَبَ عَلِيٌّ بَيْنَهُمْ كِتَابًا فَكَتَبَ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ لاَ تَكْتُبْ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، لَوْ كُنْتَ رَسُولاً لَمْ نُقَاتِلْكَ‏.‏ فَقَالَ لِعَلِيٍّ ‏"‏ امْحُهُ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ عَلِيٌّ مَا أَنَا بِالَّذِي أَمْحَاهُ‏.‏ فَمَحَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِيَدِهِ، وَصَالَحَهُمْ عَلَى أَنْ يَدْخُلَ هُوَ وَأَصْحَابُهُ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ، وَلاَ يَدْخُلُوهَا إِلاَّ بِجُلُبَّانِ السِّلاَحِ، فَسَأَلُوهُ مَا جُلُبَّانُ السِّلاَحِ فَقَالَ الْقِرَابُ بِمَا فِيهِ‏.‏


Chapter: How to write (re)conciliation

Narrated Al-Bara bin `Azib: When Allah's Messenger (PBUH) concluded a peace treaty with the people of Hudaibiya, `Ali bin Abu Talib wrote the document and he mentioned in it, "Muhammad, Allah's Messenger (PBUH) ." The pagans said, "Don't write: 'Muhammad, Allah's Messenger (PBUH)', for if you were an apostle we would not fight with you." Allah's Apostle asked `Ali to rub it out, but `Ali said, "I will not be the person to rub it out." Allah's Messenger (PBUH) rubbed it out and made peace with them on the condition that the Prophet (PBUH) and his companions would enter Mecca and stay there for three days, and that they would enter with their weapons in cases. ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے غندر نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے ابواسحاق نے بیان کیا ، انھوں نے براء بن عازب رضی اللھ عنھ سے سنا ، آپ نے بیان کیا کھ جب رسول اللھ صلی اللھ علیھ سلم نے حدیبیھ کی صلح ( قریش سے ) کی تو اس کی دستاویز حضرت علی رضی اللھ عنھ نے لکھی تھی ۔ انھوں نے اس میں لکھا محمد اللھ کے رسول ( صلی اللھ علیھ وسلم ) کی طرف سے ۔ مشرکین نے اس پر اعتراض کیا کھ لفظ محمد کے ساتھ رسول اللھ نھ لکھو ، اگر آپ رسول اللھ ھوتے تو ھم آپ سے لڑتے ھی کیوں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے حضرت علی رضی اللھ عنھ سے فرمایا رسول اللھ کا لفظ مٹا دو ، علی رضی اللھ عنھ نے کھا کھ میں نے کھا کھ میں تو اسے نھیں مٹا سکتا ، تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے خود اپنے ھاتھ سے وھ لفظ مٹا دیا اور مشرکین کے ساتھ اس شرط پر صلح کی کھ آپ اپنے اصحاب کے ساتھ ( آئندھ سال ) تین دن کے لیے مکھ آئیں اور ھتھیار میان میں رکھ کر داخل ھوں ، شاگردوں نے پوچھا کھ جلبان السلاح ( جس کا یھاں ذکر ھے ) کیا چیز ھوتی ھے ؟ تو انھوں نے بتایا کھ میان اور جو چیز اس کے اندر ھوتی ھے ( اس کا نام جلبان ھے ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 53 Hadith no 2698
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 49 Hadith no 862


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي ذِي الْقَعْدَةِ، فَأَبَى أَهْلُ مَكَّةَ أَنْ يَدَعُوهُ يَدْخُلُ مَكَّةَ، حَتَّى قَاضَاهُمْ عَلَى أَنْ يُقِيمَ بِهَا ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ، فَلَمَّا كَتَبُوا الْكِتَابَ كَتَبُوا هَذَا مَا قَاضَى عَلَيْهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ فَقَالُوا لاَ نُقِرُّ بِهَا، فَلَوْ نَعْلَمُ أَنَّكَ رَسُولُ اللَّهِ مَا مَنَعْنَاكَ، لَكِنْ أَنْتَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَنَا رَسُولُ اللَّهِ وَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ لِعَلِيٍّ ‏"‏ امْحُ رَسُولُ اللَّهِ ‏"‏‏.‏ قَالَ لاَ، وَاللَّهِ لاَ أَمْحُوكَ أَبَدًا، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْكِتَابَ، فَكَتَبَ هَذَا مَا قَاضَى عَلَيْهِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، لاَ يَدْخُلُ مَكَّةَ سِلاَحٌ إِلاَّ فِي الْقِرَابِ، وَأَنْ لاَ يَخْرُجَ مِنْ أَهْلِهَا بِأَحَدٍ، إِنْ أَرَادَ أَنْ يَتَّبِعَهُ، وَأَنْ لاَ يَمْنَعَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِهِ أَرَادَ أَنْ يُقِيمَ بِهَا‏.‏ فَلَمَّا دَخَلَهَا، وَمَضَى الأَجَلُ أَتَوْا عَلِيًّا، فَقَالُوا قُلْ لِصَاحِبِكَ اخْرُجْ عَنَّا فَقَدْ مَضَى الأَجَلُ‏.‏ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَتَبِعَتْهُمُ ابْنَةُ حَمْزَةَ يَا عَمِّ يَا عَمِّ‏.‏ فَتَنَاوَلَهَا عَلِيٌّ فَأَخَذَ بِيَدِهَا، وَقَالَ لِفَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلاَمُ دُونَكِ ابْنَةَ عَمِّكِ، احْمِلِيهَا‏.‏ فَاخْتَصَمَ فِيهَا عَلِيٌّ وَزَيْدٌ وَجَعْفَرٌ، فَقَالَ عَلِيٌّ أَنَا أَحَقُّ بِهَا وَهْىَ ابْنَةُ عَمِّي‏.‏ وَقَالَ جَعْفَرٌ ابْنَةُ عَمِّي وَخَالَتُهَا تَحْتِي‏.‏ وَقَالَ زَيْدٌ ابْنَةُ أَخِي‏.‏ فَقَضَى بِهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لِخَالَتِهَا‏.‏ وَقَالَ ‏"‏ الْخَالَةُ بِمَنْزِلَةِ الأُمِّ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ لِعَلِيٍّ ‏"‏ أَنْتَ مِنِّي وَأَنَا مِنْكَ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ لِجَعْفَرٍ ‏"‏ أَشْبَهْتَ خَلْقِي وَخُلُقِي ‏"‏‏.‏ وَقَالَ لِزَيْدٍ ‏"‏ أَنْتَ أَخُونَا وَمَوْلاَنَا ‏"‏‏.‏

Narrated Al-Bara: When the Prophet (PBUH) intended to perform `Umra in the month of Dhul-Qada, the people of Mecca did not let him enter Mecca till he settled the matter with them by promising to stay in it for three days only. When the document of treaty was written, the following was mentioned: 'These are the terms on which Muhammad, Allah's Messenger (PBUH) agreed (to make peace).' They said, "We will not agree to this, for if we believed that you are Allah's Messenger (PBUH) we would not prevent you, but you are Muhammad bin `Abdullah." The Prophet (PBUH) said, "I am Allah's Messenger (PBUH) and also Muhammad bin `Abdullah." Then he said to `Ali, "Rub off (the words) 'Allah's Messenger (PBUH)' ", but `Ali said, "No, by Allah, I will never rub off your name." So, Allah's Messenger (PBUH) took the document and wrote, 'This is what Muhammad bin `Abdullah has agreed upon: No arms will be brought into Mecca except in their cases, and nobody from the people of Mecca will be allowed to go with him (i.e. the Prophet (PBUH) ) even if he wished to follow him and he (the Prophet (PBUH) ) will not prevent any of his companions from staying in Mecca if the latter wants to stay.' When the Prophet (PBUH) entered Mecca and the time limit passed, the Meccans went to `Ali and said, "Tell your Friend (i.e. the Prophet (PBUH) ) to go out, as the period (agreed to) has passed." So, the Prophet (PBUH) went out of Mecca. The daughter of Hamza ran after them (i.e. the Prophet (PBUH) and his companions), calling, "O Uncle! O Uncle!" `Ali received her and led her by the hand and said to Fatima, "Take your uncle's daughter." Zaid and Ja`far quarreled about her. `Ali said, "I have more right to her as she is my uncle's daughter." Ja`far said, "She is my uncle's daughter, and her aunt is my wife." Zaid said, "She is my brother's daughter." The Prophet (PBUH) judged that she should be given to her aunt, and said that the aunt was like the mother. He then said to 'All, "You are from me and I am from you", and said to Ja`far, "You resemble me both in character and appearance", and said to Zaid, "You are our brother (in faith) and our freed slave." ھم سے عبیداللھ بن موسیٰ نے بیان کیا اسرائیل سے ، ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء بن عازب رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ذی قعدھ کے مھینے میں عمرھ کا احرام باندھا ۔ لیکن مکھ والوں نے آپ کو شھر میں داخل نھیں ھونے دیا ۔ آخر صلح اس پر ھوئی کھ ( آئندھ سال ) آپ مکھ میں تین روز قیام کریں گے ۔ جب صلح نامھ لکھا جانے لگا تو اس میں لکھا گیا کھ یھ وھ صلح نامھ ھے جو محمد رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے کیا ھے ۔ لیکن مشرکین نے کھا کھ ھم تو اسے نھیں مانتے ۔ اگر ھمیں علم ھو جائے کھ آپ اللھ کے رسول ھیں تو ھم آپ کو نھ روکیں ۔ بس آپ صرف محمد بن عبداللھ ھیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میں رسول اللھ بھی ھوں اور محمد بن عبداللھ بھی ھوں ۔ اس کے بعد آپ نے علی رضی اللھ عنھ سے فرمایا کھ رسول اللھ کا لفظ مٹا دو ، انھوں نے عرض کیا نھیں خدا کی قسم ! میں تو یھ لفظ کبھی نھ مٹاوں گا ۔ آخر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے خود دستاویز لی اور لکھا کھ یھ اس کی دستاویز ھے کھ محمد بن عبداللھ نے اس شرط پر صلح کی ھے کھ مکھ میں وھ ھتھیار میان میں رکھے بغیر داخل نھ ھوں گے ۔ اگر مکھ کا کوئی شخص ان کے ساتھ جانا چاھے گا تو وھ اسے ساتھ نھ لے جائیں گے ۔ لیکن اگر ان کے اصحاب میں سے کوئی شخص مکھ میں رھنا چاھے گا تو اسے وھ نھ روکیں گے ۔ جب ( آئندھ سال ) آپ مکھ تشریف لے گئے اور ( مکھ میں قیام کی ) مدت پوری ھو گئی تو قریش علی رضی اللھ عنھ کے پاس آئے اور کھا کھ اپنے صاحب سے کھئے کھ مدت پوری ھو گئی ھے اور اب وھ ھمارے یھاں سے چلے جائیں ۔ چنانچھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مکھ سے روانھ ھونے لگے ۔ اس وقت حمزھ رضی اللھ عنھ کی ایک بچی چچا چچا کرتی آئیں ۔ علی رضی اللھ عنھ نے انھیں اپنے ساتھ لے لیا ، پھر فاطمھ رضی اللھ عنھا کے پاس ھاتھ پکڑ کر لائے اور فرمایا ، اپنی چچا زاد بھن کو بھی ساتھ لے لو ، انھوں نے اس کو اپنے ساتھ سوار کر لیا ، پھر علی ، زید اور جعفر رضی اللھ عنھم کا جھگڑا ھوا ۔ علی رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ اس کا میں زیادھ مستحق ھوں ، یھ میرے چچا کی بچی ھے ۔ جعفر رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ یھ میرے بھی چچا کی بچی ھے اور اس کی خالھ میرے نکاح میں بھی ھیں ۔ زید رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ میرے بھائی کی بچی ھے ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے بچی کی خالھ کے حق میں فیصلھ کیا اور فرمایا کھ خالھ ماں کی جگھ ھوتی ھے ، پھر علی رضی اللھ عنھ سے فرمایا کھ تم مجھ سے ھو اور میں تم سے ھوں ۔ جعفر رضی اللھ عنھ سے فرمایا کھ تم صورت اور عادات و اخلاق سب میں مجھ سے مشابھ ھو ۔ زید رضی اللھ عنھ سے فرمایا کھ تم ھمارے بھائی بھی ھو اور ھمارے مولا بھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 53 Hadith no 2699
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 49 Hadith no 863


وَقَالَ مُوسَى بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ صَالَحَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمُشْرِكِينَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ عَلَى ثَلاَثَةِ أَشْيَاءَ عَلَى أَنَّ مَنْ أَتَاهُ مِنَ الْمُشْرِكِينَ رَدَّهُ إِلَيْهِمْ، وَمَنْ أَتَاهُمْ مِنَ الْمُسْلِمِينَ لَمْ يَرُدُّوهُ، وَعَلَى أَنْ يَدْخُلَهَا مِنْ قَابِلٍ وَيُقِيمَ بِهَا ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ، وَلاَ يَدْخُلَهَا إِلاَّ بِجُلُبَّانِ السِّلاَحِ السَّيْفِ وَالْقَوْسِ وَنَحْوِهِ‏.‏ فَجَاءَ أَبُو جَنْدَلٍ يَحْجُلُ فِي قُيُودِهِ فَرَدَّهُ إِلَيْهِمْ‏.‏ قَالَ لَمْ يَذْكُرْ مُؤَمَّلٌ عَنْ سُفْيَانَ أَبَا جَنْدَلٍ وَقَالَ إِلاَّ بِجُلُبِّ السِّلاَحِ‏.‏

Narrated Al-Bara' bin 'Azib (ra): On the day of Hudaibiya, the Prophet (PBUH), the Prophet (PBUH) made a peace treaty with the Al-Mushrikun on three conditions: 1. The Prophet (PBUH) would return to them any person from Al-Mushrikun (polytheists, idolaters, pagans).2. Al-Mushrikun pagans would not return any of the Muslims going to them, and 3. The Prophet (PBUH) and his companions would come to Makkah the following year and would stay there for three days and would enter with their weapons in cases, e.g., swords, arrows, bows, etc. Abu Jandal came hopping, his legs being chained, but the Prophet (PBUH) returned him to Al-Mushrikun. موسیٰ بن مسعود نے بیان کیا کھ ھم سے سفیان بن سعید نے بیان کیا ، ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء بن عازب رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے صلح حدیبیھ مشرکین کے ساتھ تین شرائط پر کی تھی ، ( 1 ) یھ کھ مشرکین میں سے اگر کوئی آدمی آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آ جائے تو آپ اسے واپس کر دیں گے ۔ لیکن اگر مسلمانوں میں سے کوئی مشرکین کے یھاں پناھ لے گا تو یھ لوگ ایسے شخص کو واپس نھیں کریں گے ۔ ( 2 ) یھ کھ آپ آئندھ سال مکھ آ سکیں گے اور صرف تین دن ٹھھریں گے ۔ ( 3 ) یھ کھ ھتھیار ، تلوار ، تیر وغیرھ نیام اور ترکش میں ڈال کر ھی مکھ میں داخل ھوں گے ۔ چنانچھ ابوجندل رضی اللھ عنھ ( جو مسلمان ھو گئے تھے اور قریش نے ان کو قید کر رکھا تھا ) بیڑیوں کو گھسیٹتے ھوئے آئے ، تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں ( شرائط معاھدھ کے مطابق ) مشرکوں کو واپس کر دیا ۔ امام بخاری نے کھا کھ مؤمل نے سفیان سے ابوجندل کا ذکر نھیں کیا ھے اور الابجلبان السلاح کے بجائے الا بجلب السلاح کے الفاظ نقل کیے ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 53 Hadith no 2700
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 49 Hadith no 863


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رضى الله عنهما أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ مُعْتَمِرًا، فَحَالَ كُفَّارُ قُرَيْشٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْبَيْتِ، فَنَحَرَ هَدْيَهُ، وَحَلَقَ رَأْسَهُ بِالْحُدَيْبِيَةِ، وَقَاضَاهُمْ عَلَى أَنْ يَعْتَمِرَ الْعَامَ الْمُقْبِلَ، وَلاَ يَحْمِلَ سِلاَحًا عَلَيْهِمْ إِلاَّ سُيُوفًا، وَلاَ يُقِيمَ بِهَا إِلاَّ مَا أَحَبُّوا، فَاعْتَمَرَ مِنَ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فَدَخَلَهَا كَمَا كَانَ صَالَحَهُمْ، فَلَمَّا أَقَامَ بِهَا ثَلاَثًا أَمَرُوهُ أَنْ يَخْرُجَ فَخَرَجَ‏.‏

Narrated Ibn `Umar: Allah's Messenger (PBUH) set out for the `Umra but the pagans of Quraish prevented him from reaching the Ka`ba. So, he slaughtered his sacrifice and got his head shaved at Al-Hudaibiya, and agreed with them that he would perform `Umra the following year and would not carry weapons except swords and would not stay in Mecca except for the period they allowed. So, the Prophet (PBUH) performed the `Umra in the following year and entered Mecca according to the treaty, and when he stayed for three days, the pagans ordered him to depart, and he departed. ھم سے محمد بن رافع نے بیان کیا ، کھا ھم سے شریح بن نعمان نے بیان کیا ، کھا ھم سے فلیح نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم عمرھ کا احرام باندھ کر نکلے ، تو کفار قریش نے آپ کو بیت اللھ جانے سے روک دیا ۔ اس لیے آپ نے قربانی کا جانور حدیبیھ میں ذبح کر دیا اور سر بھی وھیں منڈوا لیا اور کفار مکھ سے آپ نے اس شرط پر صلح کی تھی کھ آپ آئندھ سال عمرھ کر سکیں گے ۔ تلواروں کے سوا اور کوئی ھتھیار ساتھ نھ لائیں گے ۔ ( اور وھ بھی نیام میں ھوں گی ) اور قریش جتنے دن چاھیں گے اس سے زیادھ مکھ میں نھ ٹھھر سکیں گے ۔ ( یعنی تین دن ) چنانچھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے آئندھ سال عمرھ کیا اور شرائط کے مطابق آپ صلی اللھ علیھ وسلم مکھ میں داخل ھوئے ، پھر جب تین دن گزر چکے تو قریش نے مکے سے چلے جانے کے لیے کھا اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم وھاں سے واپس چلے آئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 53 Hadith no 2701
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 49 Hadith no 864


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، قَالَ انْطَلَقَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ وَمُحَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ إِلَى خَيْبَرَ، وَهْىَ يَوْمَئِذٍ صُلْحٌ‏.‏

Narrated Sahl bin Abu Hathma: `Abdullah bin Sahl and Muhaiyisa bin Mas`ud bin Zaid went to Khaibar when it had a peace treaty (with the Muslims). ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے بشر نے بیان کیا ، کھا ھم سے یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے بشیر بن یسار نے اور ان سے سھل بن ابی حثمھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ عبداللھ بن سھل اور محیصھ بن مسعود بن زید رضی اللھ عنھما خیبر گئے ۔ خیبر کے یھودیوں سے مسلمانوں کی ان دنوں صلح تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 53 Hadith no 2702
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 49 Hadith no 865



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.