Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Peacemaking

كتاب الصلح

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ تُوُفِّيَ أَبِي وَعَلَيْهِ دَيْنٌ، فَعَرَضْتُ عَلَى غُرَمَائِهِ أَنْ يَأْخُذُوا التَّمْرَ بِمَا عَلَيْهِ، فَأَبَوْا وَلَمْ يَرَوْا أَنَّ فِيهِ وَفَاءً، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ ‏"‏ إِذَا جَدَدْتَهُ فَوَضَعْتَهُ فِي الْمِرْبَدِ آذَنْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏‏.‏ فَجَاءَ وَمَعَهُ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ فَجَلَسَ عَلَيْهِ، وَدَعَا بِالْبَرَكَةِ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ ادْعُ غُرَمَاءَكَ، فَأَوْفِهِمْ ‏"‏‏.‏ فَمَا تَرَكْتُ أَحَدًا لَهُ عَلَى أَبِي دَيْنٌ إِلاَّ قَضَيْتُهُ، وَفَضَلَ ثَلاَثَةَ عَشَرَ وَسْقًا سَبْعَةٌ عَجْوَةٌ، وَسِتَّةٌ لَوْنٌ أَوْ سِتَّةٌ عَجْوَةٌ وَسَبْعَةٌ لَوْنٌ، فَوَافَيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَغْرِبَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَضَحِكَ فَقَالَ ‏"‏ ائْتِ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ فَأَخْبِرْهُمَا ‏"‏‏.‏ فَقَالاَ لَقَدْ عَلِمْنَا إِذْ صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا صَنَعَ أَنْ سَيَكُونُ ذَلِكَ‏.‏ وَقَالَ هِشَامٌ عَنْ وَهْبٍ عَنْ جَابِرٍ صَلاَةَ الْعَصْرِ‏.‏ وَلَمْ يَذْكُرْ أَبَا بَكْرٍ وَلاَ ضَحِكَ، وَقَالَ وَتَرَكَ أَبِي عَلَيْهِ ثَلاَثِينَ وَسْقًا دَيْنًا‏.‏ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ وَهْبٍ عَنْ جَابِرٍ صَلاَةَ الظُّهْرِ‏.‏

Narrated Jabir bin `Abdullah: My father died and was in debt. I suggested that his creditors take the fruits (i.e. dates) of my garden in lieu of the debt of my father, but they refused the offer, as they thought that it would not cover the full debt. So, I went to the Prophet (PBUH) and told him about it. He said (to me), "When you pluck the dates and collect them in the Mirbad (i.e. a place where dates are dried), call me (Allah's Messenger (PBUH))." Finally he came accompanied by Abu Bakr and `Umar and sat on the dates and invoked Allah to bless them. Then he said, "Call your creditors and give them their full rights." So, I paid all my father's creditors in full and yet thirteen extra Wasqs of dates remained, seven of which were 'Ajwa and six were Laun or six of which were Ajwa and seven were Laun. I met Allah's Messenger (PBUH) at sunset and informed him about it. On that he smiled and said, "Go to Abu Bakr and `Umar and tell them about it." They said, "We perceived that was going to happen, as Allah's Messenger (PBUH) did what he did." مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالوھاب نے بیان کیا ، ان سے عبیداللھ نے بیان کیا ، ان سے وھب بن کیسان نے اور ان سے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ میرے والد جب شھید ھوئے تو ان پر قرض تھا ۔ میں نے ان کے قرض خواھوں کے سامنے یھ صورت رکھی کھ قرض کے بدلے میں وھ ( اس سال کی کھجور کے ) پھل لے لیں ۔ انھوں نے اس سے انکار کیا ، کیونکھ ان کا خیال تھا کھ اس سے قرض پورا نھیں ھو سکے گا ، میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے اس کا ذکر کیا ۔ آپ نے فرمایا کھ جب پھل توڑ کر مربد ( وھ جگھ جھاں کھجور خشک کرتے تھے ) میں جمع کر دو ( تو مجھے خبر دو ) چنانچھ میں نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو خبر دی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے ۔ ساتھ میں ابوبکر اور عمر رضی اللھ عنھما بھی تھے ۔ آپ وھاں کھجور کے ڈھیر پر بیٹھے اور اس میں برکت کی دعا فرمائی ، پھر فرمایا کھ اب اپنے قرض خواھوں کو بلا لا اور ان کا قرض ادا کر دے ، چنانچھ کوئی شخص ایسا باقی نھ رھا جس کا میرے باپ پر قرض رھا اور میں نے اسے ادا نھ کر دیا ھو ۔ پھر بھی تیرھ وسق کھجور باقی بچ گئی ۔ سات وسق عجوھ میں سے اور چھ وسق لون میں سے ، یا چھ وسق عجوھ میں سے اور سات وسق لون میں سے ، بعد میں میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے مغرب کے وقت جا کر ملا اور آپ سے اس کا ذکر کیا تو آپ ھنسے اور فرمایا ، ابوبکر اور عمر کے یھاں جا کر انھیں بھی یھ واقعھ بتا دو ۔ چنانچھ میں نے انھیں بتلایا ، تو انھوں نے کھا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو جو کرنا تھا آپ نے وھ کیا ۔ ھمیں جبھی معلوم ھو گیا تھا کھ ایسا ھی ھو گا ۔ ھشام نے وھب سے اور انھوں نے جابر سے عصر کے وقت ( جابر رضی اللھ عنھ کی حاضری کا ) ذکر کیا ھے اور انھوں نے نھ ابوبکر رضی اللھ عنھ کا ذکر کیا اور نھ ھنسنے کا ، یھ بھی بیان کیا کھ ( جابر رضی اللھ عنھ نے کھا ) میرے والد اپنے اوپر تیس وسق قرض چھوڑ گئے تھے اور ابن اسحاق نے وھب سے اور انھوں نے جابر رضی اللھ عنھ سے ظھر کی نماز کا ذکر کیا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 53 Hadith no 2709
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 49 Hadith no 872


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ،‏.‏ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبٍ، أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ فِي بَيْتٍ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَيْهِمَا حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، فَنَادَى كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ فَقَالَ ‏"‏ يَا كَعْبُ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ فَأَشَارَ بِيَدِهِ أَنْ ضَعِ الشَّطْرَ‏.‏ فَقَالَ كَعْبٌ قَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ قُمْ فَاقْضِهِ ‏"‏‏.‏


Chapter: Reconciliation in case of dispute concerning debts

Narrated `Abdullah bin Ka`b: That Ka`b bin Malik told him that in the lifetime of Allah's Messenger (PBUH) he demanded his debt from Ibn Abu Hadrad in the Mosque. Their voices grew louder till Allah's Messenger (PBUH) heard them while he was in his house. So he lifted the curtain of his room and called Ka`b bin Malik saying, "O Ka`b!" He replied, "Labbaik! O Allah's Messenger (PBUH)!" He beckoned to him with his hand suggesting that he deduct half the debt. Ka`b said, "I agree, O Allah's Messenger (PBUH)!" Allah's Messenger (PBUH) then said (to Ibn Abu Hadrad), "Get up and pay him the rest." ھم سے عبداللھ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، کھا ھم سے عثمان بن عمر نے بیان کیا ، انھیں یونس نے خبر دی اور لیث نے بیان کیا کھ مجھ سے یونس نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے ، انھیں عبداللھ بن کعب نے خبر دی اور انھیں کعب بن مالک رضی اللھ عنھ نے خبر دی کھ انھوں نے ابن ابی حدرد رضی اللھ عنھ سے اپنا قرض طلب کیا ، جو ان کے ذمھ تھا ۔ یھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے عھد مبارک کا واقعھ ھے ۔ مسجد کے اندر ان دونوں کی آواز اتنی بلند ھو گئی کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے بھی سنی ۔ آپ اس وقت اپنے حجرے میں تشریف رکھتے تھے ۔ چنانچھ آپ باھر آئے اور اپنے حجرھ کا پردھ اٹھا کر کعب بن مالک رضی اللھ عنھ کو آواز دی ۔ آپ نے پکارا اے کعب ! انھوں نے کھا یا رسول اللھ ، میں حاضر ھوں ۔ پھر آپ نے اپنے ھاتھ کے اشارے سے فرمایا کھ آدھا معاف کر دے ۔ کعب رضی اللھ عنھ نے کھا کھ میں نے کر دیا یا رسول اللھ ! آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( ابن ابی حدرد رضی اللھ عنھ سے ) فرمایا کھ اب اٹھو اور قرض ادا کر دو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 53 Hadith no 2710
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 49 Hadith no 873



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.