Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Penalty of Hunting while on Pilgrimage

كتاب جزاء الصيد

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَكَّةَ، فَلَمْ تَحِلَّ لأَحَدٍ قَبْلِي، وَلاَ تَحِلُّ لأَحَدٍ بَعْدِي، وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ، لاَ يُخْتَلَى خَلاَهَا، وَلاَ يُعْضَدُ شَجَرُهَا، وَلاَ يُنَفَّرُ صَيْدُهَا، وَلاَ تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلاَّ لِمُعَرِّفٍ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ الْعَبَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ إِلاَّ الإِذْخِرَ لِصَاغَتِنَا وَقُبُورِنَا‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِلاَّ الإِذْخِرَ ‏"‏‏.‏ وَعَنْ خَالِدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ هَلْ تَدْرِي مَا لاَ يُنَفَّرُ صَيْدُهَا هُوَ أَنْ يُنَحِّيَهُ مِنَ الظِّلِّ، يَنْزِلُ مَكَانَهُ‏.‏


Chapter: The game in the Haram should not be chased

Narrated Ibn `Abbas: "The Prophet (PBUH) said, 'Allah has made Mecca, a sanctuary, so it was a sanctuary before me and will continue to be a sanctuary after me. It was made legal for me (i.e. I was allowed to fight in it) for a few hours of a day. It is not allowed to uproot its shrubs or to cut its trees, or to chase (or disturb) its game, or to pick up its luqata (fallen things) except by a person who would announce that (what he has found) publicly.' Al-`Abbas said, 'O Allah's Messenger (PBUH)! Except Al-Idhkhir (a kind of grass) (for it is used) by our goldsmiths and for our graves.' The Prophet (PBUH) then said, 'Except Al-Idhkhir.' " `Ikrima said, 'Do you know what "chasing or disturbing" the game means? It means driving it out of the shade to occupy its place." ھم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالوھاب نے بیان کیا ، کھا ھم سے خالد نے بیان کیا ، ان سے عکرمھ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اللھ تعالیٰ نے مکھ کو حرمت والا بنایا ھے مجھ سے پھلے بھی یھ کسی کے لیے حلال نھیں تھا اس لیے میرے بعد بھی وھ کسی کے لیے حلال نھیں ھو گا ۔ میرے لیے صرف ایک دن گھڑی بھر حلال ھوا تھا اس لیے اس کی گھاس نھ اکھاڑی جائے اور اس کے درخت نھ کاٹے جائیں ، اس کے شکار نھ بھڑکائے جائیں اور نھ وھاں کی گری ھوئی چیز اٹھائی جائے ۔ ھاں اعلان کرنے والا اٹھا سکتا ھے ۔ ( تاکھ اصل مالک تک پھنچا دے ) حضرت عباس رضی اللھ عنھ نے کھا کھ یا رسول اللھ ! اذخر کی اجازت دیجئیے کیونکھ یھ ھمارے سناروں اور ھماری قبروں کے لیے کام آتی ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اذخر کی اجازت ھے ۔ خالد نے روایت کیا کھ عکرمھ رحمھ اللھ نے فرمایا کھ تم جانتے ھو کھ شکار کو نھ بھڑکانے سے کیا مراد ھے ؟ اس کا مطلب یھ ھے کھ ( اگر کھیں کوئی جانور سایھ میں بیٹھا ھوا ھے تو ) اسے سایھ سے بھگا کر خود وھاں قیام نھ کرے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 28 Hadith no 1833
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 29 Hadith no 59


حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ افْتَتَحَ مَكَّةَ ‏"‏ لاَ هِجْرَةَ وَلَكِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ، وَإِذَا اسْتُنْفِرْتُمْ فَانْفِرُوا، فَإِنَّ هَذَا بَلَدٌ حَرَّمَ اللَّهُ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ، وَهُوَ حَرَامٌ بِحُرْمَةِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَإِنَّهُ لَمْ يَحِلَّ الْقِتَالُ فِيهِ لأَحَدٍ قَبْلِي، وَلَمْ يَحِلَّ لِي إِلاَّ سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ، فَهُوَ حَرَامٌ بِحُرْمَةِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، لاَ يُعْضَدُ شَوْكُهُ، وَلاَ يُنَفَّرُ صَيْدُهُ، وَلاَ يَلْتَقِطُ لُقَطَتَهُ إِلاَّ مَنْ عَرَّفَهَا، وَلاَ يُخْتَلَى خَلاَهَا ‏"‏‏.‏ قَالَ الْعَبَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ إِلاَّ الإِذْخِرَ، فَإِنَّهُ لِقَيْنِهِمْ وَلِبُيُوتِهِمْ‏.‏ قَالَ قَالَ ‏"‏ إِلاَّ الإِذْخِرَ ‏"‏‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: On the day of the conquest of Mecca, the Prophet (PBUH) said, "There is no more emigration (from Mecca) but Jihad and intentions, and whenever you are called for Jihad, you should go immediately. No doubt, Allah has made this place (Mecca) a sanctuary since the creation of the heavens and the earth and will remain a sanctuary till the Day of Resurrection as Allah has ordained its sanctity. Fighting was not permissible in it for anyone before me, and even for me it was allowed only for a portion of a day. So, it is a sanctuary with Allah's sanctity till the Day of Resurrection. Its thorns should not be uprooted and its game should not be chased; and its luqata (fallen things) should not be picked up except by one who would announce that publicly, and its vegetation (grass etc.) should not be cut." Al-`Abbas said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Except Al-Idhkhir, (for it is used by their blacksmiths and for their domestic purposes)." So, the Prophet (PBUH) said, "Except Al-Idhkhir." ھم سے عثمان بن ابی شیبھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، ان سے مجاھد نے ، ان سے طاؤس نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فتح مکھ کے دن فرمایا اب ھجرت فرض نھیں رھی لیکن ( اچھی ) نیت اور جھاد اب بھی باقی ھے اس لیے جب تمھیں جھاد کے لیے بلایا جائے تو تیار ھو جانا ۔ اس شھر ( مکھ ) کو اللھ تعالیٰ نے اسی دن حرمت عطا کی تھی جس دن اس نے آسمان اور زمین پیدا کئے ، اس لیے یھ اللھ کی مقرر کی ھوئی حرمت کی وجھ سے محترم ھے یھاں کسی کے لیے بھی مجھ سے پھلے لڑائی جائز نھیں تھی اور مجھے بھی صرف ایک دن گھڑی بھر کے لیے ( فتح مکھ کے دن اجازت ملی تھی ) اب ھمیشھ یھ شھر اللھ کی قائم کی ھوئی حرمت کی وجھ سے قیامت تک کے لیے حرمت والا ھے پس اس کا کانٹا کاٹا جائے نھ اس کے شکار ھانکے جائیں اور اس شخص کے سوا جو اعلان کرنے کا ارادھ رکھتا ھو کوئی یھاں کی گری ھوئی چیز نھ اٹھائے اور نھ یھاں کی گھاس اکھاڑی جائے ۔ عباس رضی اللھ عنھ نے کھا یا رسول اللھ ! اذخر ( ایک گھاس ) کی اجازت تو دیجئیے کیونکھ یھاں یھ کاری گروں اور گھروں کے لیے ضروری ھے تو آپ ے فرمایا کھ اذخر کی اجازت ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 28 Hadith no 1834
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 29 Hadith no 60


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ قَالَ عَمْرٌو أَوَّلُ شَىْءٍ سَمِعْتُ عَطَاءً، يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ مُحْرِمٌ‏.‏ ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ حَدَّثَنِي طَاوُسٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ لَعَلَّهُ سَمِعَهُ مِنْهُمَا‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: Allah's Messenger (PBUH) was cupped while he was in a state of Ihram. ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا کھ عمرو بن دینار نے بیان کیا پھلی بات میں نے جو عطاء بن ابی رباح سے سنی تھی ، انھوں نے بیان کیا کھ میں نے عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما سے سنا ، وھ کھھ رھے تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم جب محرم تھے اس وقت آپ نے پچھنا لگوایا تھا ۔ پھر میں نے انھیں یھ کھتے سنا کھ مجھ سے ابن عباس رضی اللھ عنھما سے طاؤس نے یھ حدیث بیان کی تھی ۔ اس سے میں نے یھ سمجھا کھ شاید انھوں نے ان دونوں حضرات سے یھ حدیث سنی ھو گی ( متکلم عمرو ھیں اور دونوں حضرات سے مراد عطاء اور طاؤس رحمۃ اللھ علیھما ھیں ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 28 Hadith no 1835
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 29 Hadith no 61


حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ، عَنِ ابْنِ بُحَيْنَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ احْتَجَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ مُحْرِمٌ بِلَحْىِ جَمَلٍ فِي وَسَطِ رَأْسِهِ‏.‏

Narrated Ibn Buhaina: The Prophet, while in the state of Ihram, was cupped at the middle of his head at Liha-Jamal. ھم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ، کھا کھ ان سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ، ان سے علقمھ بن ابی علقمھ نے ، ان سے عبدالرحمٰن اعرج نے اور ان سے ابن بحینھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے جب کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم محرم تھے اپنے سرکے بیچ میں مقام لحی جمل میں پچھنا لگوایا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 28 Hadith no 1836
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 29 Hadith no 62


حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ الْحَجَّاجِ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ‏.‏


Chapter: The marrying of Muhrim

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (PBUH) married Maimuna while he was in the state of Ihram, (only the ceremonies of marriage were held). ھم سے ابوالمغیرھ عبدالقدوس بن حجاج نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے اوزاعی نے بیان کیا ، ان سے عطاء بن ابی رباح نے بیان کیا اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے جب میمونھ رضی اللھ عنھا سے نکاح کیا تو آپ محرم تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 28 Hadith no 1837
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 29 Hadith no 63


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَاذَا تَأْمُرُنَا أَنْ نَلْبَسَ مِنَ الثِّيَابِ فِي الإِحْرَامِ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ تَلْبَسُوا الْقَمِيصَ وَلاَ السَّرَاوِيلاَتِ وَلاَ الْعَمَائِمَ، وَلاَ الْبَرَانِسَ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ أَحَدٌ لَيْسَتْ لَهُ نَعْلاَنِ، فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ، وَلْيَقْطَعْ أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ، وَلاَ تَلْبَسُوا شَيْئًا مَسَّهُ زَعْفَرَانٌ، وَلاَ الْوَرْسُ، وَلاَ تَنْتَقِبِ الْمَرْأَةُ الْمُحْرِمَةُ وَلاَ تَلْبَسِ الْقُفَّازَيْنِ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ وَجُوَيْرِيَةُ وَابْنُ إِسْحَاقَ فِي النِّقَابِ وَالْقُفَّازَيْنِ‏.‏ وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ وَلاَ وَرْسٌ وَكَانَ يَقُولُ لاَ تَتَنَقَّبِ الْمُحْرِمَةُ، وَلاَ تَلْبَسِ الْقُفَّازَيْنِ‏.‏ وَقَالَ مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ لاَ تَتَنَقَّبِ الْمُحْرِمَةُ‏.‏ وَتَابَعَهُ لَيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Umar: A person stood up and asked, "O Allah's: Apostle! What clothes may be worn in the state of Ihram?" The Prophet (PBUH) replied, "Do not wear a shirt or trousers, or any headgear (e.g. a turban), or a hooded cloak; but if somebody has no shoes he can wear leather stockings provided they are cut short off the ankles, and also, do not wear anything perfumed with Wars or saffron, and the Muhrima (a woman in the state of Ihram) should not cover her face, or wear gloves." ھم سے عبداللھ بن یزید نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے نافع نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ ایک شخص نے کھڑے ھو کر پوچھا یا رسول اللھ ! حالت احرام میں ھمیں کون سے کپڑے پھننے کی اجازت دیتے ھیں ؟ تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ نھ قمیص پھنو نھ پاجامے ، نھ عمامے اور نھ برنس ۔ اگر کسی کے جوتے نھ ھوں تو موزوں کو ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ کر پھن لے ۔ اسی طرح کوئی ایسا لباس نھ پھنو جس میں زعفران یا ورس لگا ھو ۔ احرام کی حالت میں عورتیں منھ پر نقاب نھ ڈالیں اور دستانے بھی نھ پھنیں ۔ لیث کے ساتھ اس روایت کی متابعت موسیٰ بن عقبھ اور اسماعیل بن ابراھیم بن عقبھ اور جویریھ اور ابن اسحاق نے نقاب اور دستانوں کے ذکر کے سلسلے میں کی ھے ۔ عبیداللھ رحمھ اللھ نے «ولا ورس» کا لفظ بیان کیا وھ کھتے تھے کھ احرام کی حالت میں عورت منھ پر نھ نقاب ڈالے اور نھ دستانے استعمال کرے اور امام مالک نے نافع سے بیان کیا اور انھوں نے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما سے بیان کیا کھ احرام کی حالت میں عورت نقاب نھ ڈالے اور لیث بن ابی سلیم نے مالک کی طرح روایت کی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 28 Hadith no 1838
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 29 Hadith no 64



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.