Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Representation, Authorization, Business by Proxy

كتاب الوكالة

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ فِي صَدَقَةِ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ لَيْسَ عَلَى الْوَلِيِّ جُنَاحٌ أَنْ يَأْكُلَ وَيُؤْكِلَ صَدِيقًا ‏{‏لَهُ‏}‏ غَيْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالاً، فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ هُوَ يَلِي صَدَقَةَ عُمَرَ يُهْدِي لِلنَّاسِ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ، كَانَ يَنْزِلُ عَلَيْهِمْ‏.‏


Chapter: The deputyship for managing the Waaf and the expenses of the trustee. The trustee can provide his friends and can eat from it reasonably.

Narrated `Amr: Concerning the Waqf of `Umar: It was not sinful of the trustee (of the Waqf) to eat or provide his friends from it, provided the trustee had no intention of collecting fortune (for himself). Ibn `Umar was the manager of the trust of `Umar and he used to give presents from it to those with whom he used to stay at Mecca. ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے ، انھوں نے کھا کھ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے صدقھ کے باب میں جو کتاب لکھوائی تھی اس میں یوں ھے کھ صدقے کا متولی اس میں سے کھا سکتا ھے اور دوست کو کھلا سکتا ھے لیکن روپیھ نھ جمع کرے اور عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما اپنے والد حضرت عمر رضی اللھ عنھ کے صدقے کے متولی تھے ۔ وھ مکھ والوں کو اس میں سے تحفھ بھیجتے تھے جھاں آپ قیام فرمایا کرتے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 40 Hadith no 2313
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 38 Hadith no 507


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ، وَأَبِي، هُرَيْرَةَ رضى الله عنهما عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ وَاغْدُ يَا أُنَيْسُ إِلَى امْرَأَةِ هَذَا، فَإِنِ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْهَا ‏"‏‏.‏

Narrated Zaid bin Khalid and Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "O Unais! Go to the wife of this (man) and if she confesses (that she has committed illegal sexual intercourse), then stone her to death." ھم سے ابوالولید نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم کو لیث بن سعد نے خبر دی ، انھیں ابن شھاب نے ، انھیں عبیداللھ نے ، انھیں زید بن خالد اور ابوھریرھ رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ابن ضحاک اسلمی رضی اللھ عنھ سے فرمایا ، اے انیس ! اس خاتون کے یھاں جا ۔ اگر وھ زنا کا اقرار کر لے تو اسے سنگسار کر دے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 40 Hadith no 2314, 2315
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 38 Hadith no 508


حَدَّثَنَا ابْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ جِيءَ بِالنُّعَيْمَانِ أَوِ ابْنِ النُّعَيْمَانِ شَارِبًا، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَنْ كَانَ فِي الْبَيْتِ أَنْ يَضْرِبُوا قَالَ فَكُنْتُ أَنَا فِيمَنْ ضَرَبَهُ، فَضَرَبْنَاهُ بِالنِّعَالِ وَالْجَرِيدِ‏.‏

Narrated `Uqba bin Al-Harith: When An-Nuaman or his son was brought in a state of drunkenness, Allah's Messenger (PBUH) ordered all those who were present in the house to beat him. I was one of those who beat him. We beat him with shoes and palm-leaf stalks. ھم سے ابن سلام نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو عبدالوھاب ثقفی نے خبر دی ، انھیں ایوب نے ، انھیں ابن ابی ملکیھ نے اور ان سے عقبھ بن حارث رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نعیمان یا ابن نعیمان کو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر کیا گیا ۔ انھوں نے شراب پی لی تھی ۔ جو لوگ اس وقت گھر میں موجود تھے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں کو اسے مارنے کا حکم دیا ۔ انھوں نے بیان کیا میں بھی مارنے والوں سے تھا ۔ ھم نے جوتوں اور چھڑیوں سے انھیں مارا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 40 Hadith no 2316
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 38 Hadith no 509


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ حَزْمٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ، عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ أَنَا فَتَلْتُ، قَلاَئِدَ هَدْىِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِيَدَىَّ، ثُمَّ قَلَّدَهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِيَدَيْهِ، ثُمَّ بَعَثَ بِهَا مَعَ أَبِي، فَلَمْ يَحْرُمْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم شَىْءٌ أَحَلَّهُ اللَّهُ لَهُ حَتَّى نُحِرَ الْهَدْىُ‏.‏


Chapter: To depute someone to sacrifice Budn (camels for sacrifice) and to look after them

Narrated `Aisha: I twisted the garlands of the Hadis (i.e. animals for sacrifice) of Allah's Messenger (PBUH) with my own hands. Then Allah's Messenger (PBUH) put them around their necks with his own hands, and sent them with my father (to Mecca). Nothing legal was regarded illegal for Allah's Messenger (PBUH) till the animals were slaughtered. ھم سے اسماعیل بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے عبداللھ بن ابی بکر بن حزم نے ، انھیں عمرھ بنت عبدالرحمٰن نے خبر دی کھ عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا ، میں نے اپنے ھاتھوں سے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے قربانی کے جانوروں کے قلادے بٹے تھے ۔ پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ان جانوروں کو یھ قلادے اپنے ھاتھ سے پھنائے تھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے وھ جانور میرے والد کے ساتھ ( مکھ میں قربانی کے لیے ) بھیجے ۔ ان کی قربانی کی گئی ۔ لیکن ( اس بھیجنے کی وجھ سے ) آپ صلی اللھ علیھ وسلم پر کوئی ایسی چیز حرام نھیں ھوئی جسے اللھ تعالیٰ نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے لیے حلال کیا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 40 Hadith no 2317
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 38 Hadith no 510


حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ الأَنْصَارِ بِالْمَدِينَةِ مَالاً، وَكَانَ أَحَبَّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بِيْرُ حَاءَ وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَةَ الْمَسْجِدَ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ فَلَمَّا نَزَلَتْ ‏{‏لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ‏}‏ قَامَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ فِي كِتَابِهِ ‏{‏لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ‏}‏ وَإِنَّ أَحَبَّ أَمْوَالِي إِلَىَّ بِيْرُ حَاءَ، وَإِنَّهَا صَدَقَةٌ لِلَّهِ أَرْجُو بِرَّهَا وَذُخْرَهَا عِنْدَ اللَّهِ فَضَعْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ حَيْثُ شِئْتَ، فَقَالَ ‏"‏ بَخٍ، ذَلِكَ مَالٌ رَائِحٌ، ذَلِكَ مَالٌ رَائِحٌ‏.‏ قَدْ سَمِعْتُ مَا قُلْتَ فِيهَا، وَأَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الأَقْرَبِينَ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ فَقَسَمَهَا أَبُو طَلْحَةَ فِي أَقَارِبِهِ وَبَنِي عَمِّهِ‏.‏ تَابَعَهُ إِسْمَاعِيلُ عَنْ مَالِكٍ‏.‏ وَقَالَ رَوْحٌ عَنْ مَالِكٍ رَابِحٌ‏.‏


Chapter: If a person tells his deputy, "Spend it as Allah directs you."

Narrated Anas bin Malik: Abu Talha was the richest man in Medina amongst the Ansar and Beeruha' (garden) was the most beloved of his property, and it was situated opposite the mosque (of the Prophet.). Allah's Messenger (PBUH) used to enter it and drink from its sweet water. When the following Divine Verse were revealed: 'you will not attain righteousness till you spend in charity of the things you love' (3.92), Abu Talha got up in front of Allah's Messenger (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Allah says in His Book, 'You will not attain righteousness unless you spend (in charity) that which you love,' and verily, the most beloved to me of my property is Beeruha (garden), so I give it in charity and hope for its reward from Allah. O Allah's Apostle! Spend it wherever you like." Allah's Messenger (PBUH) appreciated that and said, "That is perishable wealth, that is perishable wealth. I have heard what you have said; I suggest you to distribute it among your relatives." Abu Talha said, "I will do so, O Allah's Messenger (PBUH)." So, Abu Talha distributed it among his relatives and cousins. The sub-narrator (Malik) said: The Prophet (PBUH) said: "That is a profitable wealth," instead of "perishable wealth". مجھ سے یحییٰ بن یحییٰ نے بیان کیا ، کھا کھ میں نے امام مالک کے سامنے قرآت کی بواسطھ اسحاق بن عبداللھ کے کھ انھوں نے انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے سنا ، وھ بیان کرتے تھے کھ ابوطلحھ رضی اللھ عنھ مدینھ میں انصار کے سب سے مالدار لوگوں میں سے تھے ۔ بیرحاء ( ایک باغ ) ان کا سب سے زیادھ محبوب مال تھا ۔ جو مسجد نبوی کے بالکل سامنے تھا ۔ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم بھی وھاں تشریف لے جاتے اور اس کا نھایت میٹھا عمدھ پانی پیتے تھے ۔ پھر جب قرآن کی آیت «لن تنالوا البر حتى تنفقوا مما تحبون‏» اتری ” تم نیکی ھرگز نھیں حاصل کر سکتے جب تک نھ خرچ کرو اللھ کی راھ میں وھ چیز جو تمھیں زیادھ پسند ھو “ تو ابوطلحھ رضی اللھ عنھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں آئے اور عرض کیا ، یا رسول اللھ ! اللھ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں فرمایا ھے «لن تنالوا البر حتى تنفقوا مما تحبون‏» اور مجھے اپنے مال میں سب سے زیادھ پسند میرا یھی باغ بیرحاء ھے ۔ یھ اللھ کی راھ میں صدقھ ھے ۔ اس کی نیکی اور ذخیرھ ثواب کی امید میں صرف اللھ تعالیٰ سے رکھتا ھوں ۔ پس آپ جھاں مناسب سمجھیں اسے خرچ فرما دیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، واھ واھ ! یھ بڑا ھی نفع والا مال ھے ۔ بھت ھی مفید ھے ۔ اس کے بارے میں تم نے جو کچھ کھا وھ میں نے سن لیا ۔ اب میں تو یھی مناسب سمجھتا ھوں کھ اسے تو اپنے رشتھ داروں ھی میں تقسیم کر دے ۔ ابوطلحھ رضی اللھ عنھ نے کھا کھ یا رسول اللھ ! میں ایسا ھی کروں گا ۔ چنانچھ یھ کنواں انھوں نے اپنے رشتھ داروں اور چچا کی اولاد میں تقسیم کر دیا ۔ اس روایت کی متابعت اسماعیل نے مالک سے کی ھے ۔ اور روح نے مالک سے ( لفظ «رائح‏.‏» کے بجائے ) «رابح‏.‏» نقل کیا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 40 Hadith no 2318
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 38 Hadith no 511


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الْخَازِنُ الأَمِينُ الَّذِي يُنْفِقُ ـ وَرُبَّمَا قَالَ الَّذِي يُعْطِي ـ مَا أُمِرَ بِهِ كَامِلاً مُوَفَّرًا، طَيِّبٌ نَفْسُهُ، إِلَى الَّذِي أُمِرَ بِهِ، أَحَدُ الْمُتَصَدِّقَيْنِ ‏"‏‏.‏


Chapter: To depute a trustworthy treasurer

Narrated Abu Musa: The Prophet (PBUH) said, "An honest treasurer who gives what he is ordered to give fully, perfectly and willingly to the person to whom he is ordered to give, is regarded as one of the two charitable persons." ھم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے برید بن عبداللھ نے ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ابوبردھ نے بیان کیا اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، امانت دار خزانچی جو خرچ کرتا ھے ۔ بعض دفعھ یھ فرمایا کھ جو دیتا ھے حکم کے مطابق کامل اور پوری طرح جس چیز ( کے دینے ) کا اسے حکم ھو اور اسے دیتے وقت اس کا دل بھی خوش ھو ، تو وھ بھی صدقھ کرنے والوں میں سے ایک ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 40 Hadith no 2319
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 38 Hadith no 512



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.