Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

The Two Festivals (Eids)

كتاب العيدين

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ أَضْحًى إِلَى الْبَقِيعِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ وَقَالَ ‏"‏ إِنَّ أَوَّلَ نُسُكِنَا فِي يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نَبْدَأَ بِالصَّلاَةِ، ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ وَافَقَ سُنَّتَنَا، وَمَنْ ذَبَحَ قَبْلَ ذَلِكَ فَإِنَّمَا هُوَ شَىْءٌ عَجَّلَهُ لأَهْلِهِ، لَيْسَ مِنَ النُّسُكِ فِي شَىْءٍ ‏"‏‏.‏ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي ذَبَحْتُ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ‏.‏ قَالَ ‏"‏ اذْبَحْهَا، وَلاَ تَفِي عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ‏"‏‏.‏

Narrated Al-Bara': The Prophet (PBUH) went towards Al-Baqi (the graveyard at Medina) on the day of Id-ul-Adha and offered a two-rak`at prayer (of `Id-ul-Adha) and then faced us and said, "On this day of ours, our first act of worship is the offering of prayer and then we will return and slaughter the sacrifice, and whoever does this concords with our Sunna; and whoever slaughtered his sacrifice before that (i.e. before the prayer) then that was a thing which he prepared earlier for his family and it would not be considered as a Nusuk (sacrifice.)" A man stood up and said, "O, Allah's Messenger (PBUH)! I slaughtered (the animal before the prayer) but I have a young she-goat which is better than an older sheep." The Prophet (p.b.u.h) said to him, "Slaughter it. But a similar sacrifice will not be sufficient for anybody else after you." ھم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے محمد بن طلحھ نے بیان کیا ، ان سے زبید نے ، ان سے شعبی نے ، ان سے براء بن عازب رضی اللھ عنھ نے ، انھوں نے کھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم عیدالاضحی کے دن بقیع کی طرف تشریف لے گئے اور دو رکعت عید کی نماز پڑھائی ۔ پھر ھماری طرف چھرھ مبارک کر کے فرمایا کھ سب سے مقدم عبادت ھمارے اس دن کی یھ ھے کھ پھلے ھم نماز پڑھیں پھر ( نماز اور خطبے سے ) لوٹ کر قربانی کریں ۔ اس لیے جس نے اس طرح کیا اس نے ھماری سنت کے مطابق کیا اور جس نے نماز سے پھلے ذبح کر دیا تو وھ ایسی چیز ھے جسے اس نے اپنے گھر والوں کے کھلانے کے لیے جلدی سے مھیا کر دیا ھے اور اس کا قربانی سے کوئی تعلق نھیں ۔ اس پر ایک شخص نے کھڑے ھو کر عرض کیا کھ یا رسول اللھ ! میں نے تو پھلے ھی ذبح کر دیا ۔ لیکن میرے پاس ایک سال کی پٹھیا ھے اور وھ دوندی بکری سے زیادھ بھتر ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ خیر تم اسی کو ذبح کر لو لیکن تمھارے بعد کسی کی طرف سے ایسی پٹھیا جائز نھ ھو گی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 976
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 93


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَابِسٍ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، قِيلَ لَهُ أَشَهِدْتَ الْعِيدَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ نَعَمْ، وَلَوْلاَ مَكَانِي مِنَ الصِّغَرِ مَا شَهِدْتُهُ، حَتَّى أَتَى الْعَلَمَ الَّذِي عِنْدَ دَارِ كَثِيرِ بْنِ الصَّلْتِ فَصَلَّى ثُمَّ خَطَبَ ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ، وَمَعَهُ بِلاَلٌ، فَوَعَظَهُنَّ وَذَكَّرَهُنَّ، وَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ، فَرَأَيْتُهُنَّ يُهْوِينَ بِأَيْدِيهِنَّ يَقْذِفْنَهُ فِي ثَوْبِ بِلاَلٍ، ثُمَّ انْطَلَقَ هُوَ وَبِلاَلٌ إِلَى بَيْتِهِ‏.‏


Chapter: The mark of the Musall

Narrated `Abdur Rahman bin `Abis: Ibn `Abbas was asked whether he had joined the Prophet (PBUH) in the `Id prayer. He said, "Yes. And I could not have joined him had I not been young. (The Prophet (PBUH) came out) till he reached the mark which was near the house of Kathir bin As-Salt, offered the prayer, delivered the Khutba and then went towards the women. Bilal was accompanying him. He preached to them and advised them and ordered them to give alms. I saw the women putting their ornaments with their outstretched hands into Bilal's garment. Then the Prophet (PBUH) along with Bilal returned home. ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے یحییٰ بن سعید قطان نے سفیان ثوری سے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے عبدالرحمٰن بن عابس نے بیان کیا ، کھا کھ میں نے ابن عباس رضی اللھ عنھما سے سنا ، ان سے دریافت کیا گیا تھا کھ کیا آپ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ عیدگاھ گئے تھے ؟ انھوں نے فرمایا کھ ھاں اور اگر باوجود کم عمری کے میری قدر و منزلت آپ کے یھاں نھ ھوتی تو میں جا نھیں سکتا تھا ۔ آپ اس نشان پر آئے جو کثیر بن صلت کے گھر کے قریب ھے ۔ آپ نے وھاں نماز پڑھائی پھر خطبھ دیا ۔ اس کے بعد عورتوں کی طرف آئے ۔ آپ کے ساتھ بلال رضی اللھ عنھ بھی تھے ۔ آپ نے انھیں وعظ اور نصیحت کی اور صدقھ کے لیے کھا ۔ چنانچھ میں نے دیکھا کھ عورتیں اپنے ھاتھوں سے بلال رضی اللھ عنھ کے کپڑے میں ڈالے جا رھی تھیں ۔ پھر آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم اور بلال رضی اللھ عنھ گھر واپس ھوئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 977
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 94


حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَصْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ قَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ الْفِطْرِ، فَصَلَّى فَبَدَأَ بِالصَّلاَةِ ثُمَّ خَطَبَ، فَلَمَّا فَرَغَ نَزَلَ فَأَتَى النِّسَاءَ، فَذَكَّرَهُنَّ وَهْوَ يَتَوَكَّأُ عَلَى يَدِ بِلاَلٍ وَبِلاَلٌ بَاسِطٌ ثَوْبَهُ، يُلْقِي فِيهِ النِّسَاءُ الصَّدَقَةَ‏.‏ قُلْتُ لِعَطَاءٍ زَكَاةَ يَوْمِ الْفِطْرِ قَالَ لاَ وَلَكِنْ صَدَقَةً يَتَصَدَّقْنَ حِينَئِذٍ، تُلْقِي فَتَخَهَا وَيُلْقِينَ‏.‏ قُلْتُ أَتُرَى حَقًّا عَلَى الإِمَامِ ذَلِكَ وَيُذَكِّرُهُنَّ قَالَ إِنَّهُ لَحَقٌّ عَلَيْهِمْ، وَمَا لَهُمْ لاَ يَفْعَلُونَهُ


Chapter: The preaching to the woman by the Imam on Eid day

Narrated Ibn Juraij: `Ata' told me that he had heard Jabir bin `Abdullah saying, "The Prophet (PBUH) stood up to offer the prayer of the `Id ul Fitr. He first offered the prayer and then delivered the Khutba. After finishing it he got down (from the pulpit) and went towards the women and advised them while he was leaning on Bilal's hand. Bilal was spreading out his garment where the women were putting their alms." I asked `Ata' whether it was the Zakat of `Id ul Fitr. He said, "No, it was just alms given at that time. Some lady put her finger ring and the others would do the same." I said, (to `Ata'), "Do you think that it is incumbent upon the Imam to give advice to the women (on `Id day)?" He said, "No doubt, it is incumbent upon the Imams to do so and why should they not do so?" ھم سے اسحاق بن ابراھیم بن نصر نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، کھا کھ ھمیں ابن جریج نے خبر دی ، کھا کھ مجھے عطاء نے خبر دی کھ جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھ کو میں نے یھ کھتے سنا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے عیدالفطر کی نماز پڑھی ۔ پھلے آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے نماز پڑھی اس کے بعد خطبھ دیا ۔ جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم خطبھ سے فارغ ھو گئے تو اترے ( نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم عیدگاھ میں منبر نھیں لے کر جاتے تھے ۔ تو اس اترے سے مراد بلند جگھ سے اترے ) اور عورتوں کی طرف آئے ۔ پھر انھیں نصیحت فرمائی ۔ آپ اس وقت بلال رضی اللھ عنھ کے ھاتھ کا سھارا لیے ھوئے تھے ۔ بلال رضی اللھ عنھ نے اپنا کپڑا پھیلا رکھا تھا جس میں عورتیں صدقھ ڈال رھی تھیں ۔ میں نے عطاء سے پوچھا کیا یھ صدقھ فطر دے رھی تھیں ۔ انھوں نے فرمایا کھ نھیں بلکھ صدقھ کے طور پر دے رھی تھیں ۔ اس وقت عورتیں اپنے چھلے ( وغیرھ ) برابر ڈال رھی تھیں ۔ پھر میں نے عطاء سے پوچھا کھ کیا آپ اب بھی امام پر اس کا حق سمجھتے ھیں کھ وھ عورتوں کو نصیحت کرے ؟ انھوں نے فرمایا ھاں ان پر یھ حق ھے اور کیا وجھ ھے کھ وھ ایسا نھیں کرتے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 978
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 95


قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ وَأَخْبَرَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ شَهِدْتُ الْفِطْرَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ ـ رضى الله عنهم ـ يُصَلُّونَهَا قَبْلَ الْخُطْبَةِ، ثُمَّ يُخْطَبُ بَعْدُ، خَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ حِينَ يُجْلِسُ بِيَدِهِ، ثُمَّ أَقْبَلَ يَشُقُّهُمْ حَتَّى جَاءَ النِّسَاءَ مَعَهُ بِلاَلٌ فَقَالَ ‏{‏يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ‏}‏ الآيَةَ ثُمَّ قَالَ حِينَ فَرَغَ مِنْهَا ‏"‏ آنْتُنَّ عَلَى ذَلِكَ ‏"‏‏.‏ قَالَتِ امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ مِنْهُنَّ لَمْ يُجِبْهُ غَيْرُهَا نَعَمْ‏.‏ لاَ يَدْرِي حَسَنٌ مَنْ هِيَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَتَصَدَّقْنَ ‏"‏ فَبَسَطَ بِلاَلٌ ثَوْبَهُ ثُمَّ قَالَ هَلُمَّ لَكُنَّ فِدَاءٌ أَبِي وَأُمِّي، فَيُلْقِينَ الْفَتَخَ وَالْخَوَاتِيمَ فِي ثَوْبِ بِلاَلٍ‏.‏ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ الْفَتَخُ الْخَوَاتِيمُ الْعِظَامُ كَانَتْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ‏.‏

Al-Hasan bin Muslim told me thatIbn `Abbas had said, "I joined the Prophet, Abu Bakr, `Umar and `Uthman in the `Id ul Fitr prayers. They used to offer the prayer before the Khutba and then they used to deliver the Khutba afterwards. Once the Prophet (PBUH) I came out (for the `Id prayer) as if I were just observing him waving to the people to sit down. He, then accompanied by Bilal, came crossing the rows till he reached the women. He recited the following verse: 'O Prophet! When the believing women come to you to take the oath of fealty to you . . . (to the end of the verse) (60.12).' After finishing the recitation he said, "O ladies! Are you fulfilling your covenant?" None except one woman said, "Yes." Hasan did not know who was that woman. The Prophet (PBUH) said, "Then give alms." Bilal spread his garment and said, "Keep on giving alms. Let my father and mother sacrifice their lives for you (ladies)." So the ladies kept on putting their Fatkhs (big rings) and other kinds of rings in Bilal's garment." `Abdur-Razaq said, " 'Fatkhs' is a big ring which used to be worn in the (Pre-Islamic) period of ignorance. ابن جریج نے کھا کھ حسن بن مسلم نے مجھے خبر دی ، انھیں طاؤس نے ، انھیں عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے ، انھوں نے فرمایا کھ میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم اور ابوبکر ، عمر اور عثمان رضی اللھ عنھم کے ساتھ عیدالفطر کی نماز پڑھنے گیا ھوں ۔ یھ سب حضرات خطبھ سے پھلے نماز پڑھتے اور بعد میں خطبھ دیتے تھے ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم اٹھے ، میری نظروں کے سامنے وھ منظر ھے ، جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم لوگوں کو ھاتھ کے اشارے سے بٹھا رھے تھے ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم صفوں سے گزرتے ھوئے عورتوں کی طرف آئے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ بلال تھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ آیت تلاوت فرمائی ” اے نبی ! جب تمھارے پاس مومن عورتیں بیعت کے لیے آئیں “ الآیھ ۔ پھر جب خطبھ سے فارغ ھوئے تو فرمایا کھ کیا تم ان باتوں پر قائم ھو ؟ ایک عورت نے جواب دیا کھ ھاں ۔ ان کے علاوھ کوئی عورت نھ بولی ، حسن کو معلوم نھیں کھ بولنے والی خاتون کون تھیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے خیرات کے لیے حکم فرمایا اور بلال رضی اللھ عنھ نے اپنا کپڑا پھیلا دیا اور کھا کھ لاؤ تم پر میرے ماں باپ فدا ھوں ۔ چنانچھ عورتیں چھلے اور انگوٹھیاں بلال رضی اللھ عنھ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں ۔ عبدالرزاق نے کھا «فتخ» بڑے ( چھلے ) کو کھتے ھیں جس کا جاھلیت کے زمانھ میں استعمال تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 979
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 95


حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ، قَالَتْ كُنَّا نَمْنَعُ جَوَارِيَنَا أَنْ يَخْرُجْنَ يَوْمَ الْعِيدِ، فَجَاءَتِ امْرَأَةٌ فَنَزَلَتْ قَصْرَ بَنِي خَلَفٍ فَأَتَيْتُهَا فَحَدَّثَتْ أَنَّ زَوْجَ أُخْتِهَا غَزَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثِنْتَىْ عَشْرَةَ غَزْوَةً فَكَانَتْ أُخْتُهَا مَعَهُ فِي سِتِّ غَزَوَاتٍ‏.‏ فَقَالَتْ فَكُنَّا نَقُومُ عَلَى الْمَرْضَى وَنُدَاوِي الْكَلْمَى، فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، عَلَى إِحْدَانَا بَأْسٌ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهَا جِلْبَابٌ أَنْ لاَ تَخْرُجَ فَقَالَ ‏"‏ لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا فَلْيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُؤْمِنِينَ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ حَفْصَةُ فَلَمَّا قَدِمَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ أَتَيْتُهَا، فَسَأَلْتُهَا أَسَمِعْتِ فِي كَذَا وَكَذَا قَالَتْ نَعَمْ، بِأَبِي ـ وَقَلَّمَا ذَكَرَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم إِلاَّ قَالَتْ بِأَبِي ـ قَالَ ‏"‏ لِيَخْرُجِ الْعَوَاتِقُ ذَوَاتُ الْخُدُورِ ـ أَوْ قَالَ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ شَكَّ أَيُّوبُ ـ وَالْحُيَّضُ، وَيَعْتَزِلُ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّى، وَلْيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُؤْمِنِينَ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَقُلْتُ لَهَا آلْحُيَّضُ قَالَتْ نَعَمْ، أَلَيْسَ الْحَائِضُ تَشْهَدُ عَرَفَاتٍ وَتَشْهَدُ كَذَا وَتَشْهَدُ كَذَا


Chapter: If a women has no veil to use for Eid

Narrated Aiyub: Hafsa bint Seereen said, "On Id we used to forbid our girls to go out for `Id prayer. A lady came and stayed at the palace of Bani Khalaf and I went to her. She said, 'The husband of my sister took part in twelve holy battles along with the Prophet (PBUH) and my sister was with her husband in six of them. My sister said that they used to nurse the sick and treat the wounded. Once she asked, 'O Allah's Messenger (PBUH)! If a woman has no veil, is there any harm if she does not come out (on `Id day)?' The Prophet (PBUH) said, 'Her companion should let her share her veil with her, and the women should participate in the good deeds and in the religious gatherings of the believers.' " Hafsa added, "When Um-`Atiya came, I went to her and asked her, 'Did you hear anything about so-and-so?' Um-`Atiya said, 'Yes, let my father be sacrificed for the Prophet (p.b.u.h). (And whenever she mentioned the name of the Prophet (PBUH) she always used to say, 'Let my father be' sacrificed for him). He said, 'Virgin mature girls staying often screened (or said, 'Mature girls and virgins staying often screened--Aiyub is not sure as which was right) and menstruating women should come out (on the `Id day). But the menstruating women should keep away from the Musalla. And all the women should participate in the good deeds and in the religious gatherings of the believers'." Hafsa said, "On that I said to Um-`Atiya, 'Also those who are menstruating?' " Um-`Atiya replied, "Yes. Do they not present themselves at `Arafat and elsewhere?". ھم سے ابومعمر نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے عبدالوارث نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ایوب سختیانی نے حفصھ بن سیرین کے واسطے سے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم اپنی لڑکیوں کو عیدگاھ جانے سے منع کرتے تھے ۔ پھر ایک خاتون باھر سے آئی اور قصر بنو خلف میں انھوں نے قیام کیا میں ان سے ملنے کے لیے حاضر ھوئی تو انھوں نے بیان کیا کھ ان کی بھن کے شوھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ بارھ لڑائیوں میں شریک رھے اور خود ان کی بھن اپنے شوھر کے ساتھ چھ لڑائیوں میں شریک ھوئی تھیں ، ان کا بیان تھا کھ ھم مریضوں کی خدمت کیا کرتے تھے اور زخمیوں کی مرھم پٹی کرتے تھے ۔ انھوں نے پوچھا کھ یا رسول اللھ ! کیا ھم میں سے اگر کسی کے پاس چادر نھ ھو اور اس وجھ سے وھ عید کے دن ( عیدگاھ ) نھ جا سکے تو کوئی حرج ھے ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس کی سھیلی اپنی چادر کا ایک حصھ اسے اڑھا دے اور پھر وھ خیر اور مسلمانوں کی دعا میں شریک ھوں ۔ حفصھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ پھر جب ام عطیھ رضی اللھ عنھا یھاں تشریف لائیں تو میں ان کی خدمت میں بھی حاضر ھوئی اور دریافت کیا کھ آپ نے فلاں فلاں بات سنی ھے ۔ انھوں نے فرمایا کھ ھاں میرے باپ آپ پر فدا ھوں ۔ ام عطیھ رضی اللھ عنھا جب بھی نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کا ذکر کرتیں تو یھ ضرور کھتیں کھ میرے باپ آپ پر فدا ھوں ، ھاں تو انھوں نے بتلایا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جوان پردھ والی یا جوان اور پردھ والی باھر نکلیں ۔ شبھ ایوب کو تھا ۔ البتھ حائضھ عورتیں عیدگاھ سے علیحدھ ھو کر بیٹھیں انھیں خیر اور مسلمانوں کی دعا میں ضرور شریک ھونا چاھیے ۔ حفصھ نے کھا کھ میں نے ام عطیھ رضی اللھ عنھا سے دریافت کیا کھ حائضھ عورتیں بھی ؟ انھوں نے فرمایا کیا حائضھ عورتیں عرفات نھیں جاتیں اور کیا وھ فلاں فلاں جگھوں میں شریک نھیں ھوتیں ( پھر اجتماع عید ھی کی شرکت میں کون سی قباحت ھے ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 980
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 96


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قَالَ قَالَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ أُمِرْنَا أَنْ نَخْرُجَ فَنُخْرِجَ الْحُيَّضَ وَالْعَوَاتِقَ وَذَوَاتِ الْخُدُورِ‏.‏ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ أَوِ الْعَوَاتِقَ ذَوَاتِ الْخُدُورِ، فَأَمَّا الْحُيَّضُ فَيَشْهَدْنَ جَمَاعَةَ الْمُسْلِمِينَ وَدَعْوَتَهُمْ، وَيَعْتَزِلْنَ مُصَلاَّهُمْ‏.‏


Chapter: Menstruating women should keep away from the Mussalla

Narrated Um-`Atiya: We were ordered to go out (for `Id) and also to take along with us the menstruating women, mature girls and virgins staying in seclusion. (Ibn `Aun said, "Or mature virgins staying in seclusion)." The menstruating women could present themselves at the religious gathering and invocation of Muslims but should keep away from their Musalla. ھم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے محمد بن ابراھیم ابن ابی عدی نے بیان کیا ، ان سے عبداللھ بن عون نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سیرین نے کھ ام عطیھ رضی اللھ عنھا نے فرمایا کھ ھمیں حکم تھا کھ حائضھ عورتوں ، دوشیزاؤں اور پردھ والیوں کو عیدگاھ لے جائیں ابن عون نے کھا کھ یا ( حدیث میں ) پردھ والی دوشیزائیں ھے البتھ حائضھ عورتیں مسلمانوں کی جماعت اور دعاؤں میں شریک ھوں اور ( نماز سے ) الگ رھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 981
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 97



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.