Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Wedlock, Marriage (Nikaah)

كتاب النكاح

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ اخْتَلَفَ النَّاسُ بِأَىِّ شَىْءٍ دُووِيَ جُرْحُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ أُحُدٍ، فَسَأَلُوا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، وَكَانَ مِنْ آخِرِ مَنْ بَقِيَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ، فَقَالَ وَمَا بَقِيَ مِنَ النَّاسِ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، كَانَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلاَمُ تَغْسِلُ الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ، وَعَلِيٌّ يَأْتِي بِالْمَاءِ عَلَى تُرْسِهِ، فَأُخِذَ حَصِيرٌ، فَحُرِّقَ فَحُشِيَ بِهِ جُرْحُهُ‏.‏


Chapter: "And not to reveal their adornments except to their husbands,..."

Narrated Abu Hazim: The people differed about the type of treatment which had been given to Allah's Messenger (PBUH) on the day (of the battle) of Uhud. So they asked Sahl bin Sa`d As-Sa`id who was the only surviving Companion (of the Prophet) at Medina. He replied, "Nobody Is left at Medina who knows it better than I. Fatima was washing the blood off his face and `Ali was bringing water in his shield, and then a mat of datepalm leaves was burnt and (the ash) was inserted into the wound." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے عیینھ نے بیان کیا ، ان سے ابوحازم سلمھ بن دینار نے بیان کیا کھ اس واقعھ میں لوگوں میں اختلاف تھا کھ احد کی جنگ کے موقع پر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے لیے کو ن سی دو ا استعمال کی گئی تھی ۔ پھر لوگوں نے حضرت سھل بن سعد ساعدی رضی اللھ عنھ سے سوال کیا ، وھ اس وقت آخری صحابی تھے جو مدینھ منورھ میں موجود تھے ۔ انھوں نے بتلایا کھ اب کوئی شخص ایسا زندھ نھیں جو اس واقعھ کو مجھ سے زیادھ جا نتا ھو ۔ فاطمھ رضی اللھ عنھا حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کے چھرھ مبارک سے خون دھورھی تھیں اور حضرت علی رضی اللھ عنھ اپنے ڈھال میں پانی بھر کر لار ھے تھے ۔ ( جب بند نھ ھوا تو ) ایک بوریا جلا کر آپ کے زخم میں بھر دیا گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5248
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 175


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ، سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ سَأَلَهُ رَجُلٌ شَهِدْتَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْعِيدَ أَضْحًى أَوْ فِطْرًا قَالَ نَعَمْ لَوْلاَ مَكَانِي مِنْهُ مَا شَهِدْتُهُ ـ يَعْنِي مِنْ صِغَرِهِ ـ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَصَلَّى ثُمَّ خَطَبَ، وَلَمْ يَذْكُرْ أَذَانًا وَلاَ إِقَامَةً، ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ فَوَعَظَهُنَّ وَذَكَّرَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ، فَرَأَيْتُهُنَّ يَهْوِينَ إِلَى آذَانِهِنَّ وَحُلُوقِهِنَّ يَدْفَعْنَ إِلَى بِلاَلٍ، ثُمَّ ارْتَفَعَ هُوَ وَبِلاَلٌ إِلَى بَيْتِهِ‏.‏


Chapter: 'And those among you who have not come to the age of puberty."

Narrated `Abdur-Rahman bin `Abis: I heard Ibn `Abbas answering a man who asked him, "Did you attend the prayer of `Id al Adha or `Idal- Fitr with Allah's Messenger (PBUH)?" Ibn `Abbas replied, "Yes, and had it not been for my close relationship with him, I could not have offered it." (That was because of his young age). Ibn `Abbas further said, Allah's Messenger (PBUH) went out and offered the Id prayer and then delivered the sermon." Ibn `Abbas did not mention anything about the Adhan (the call for prayer) or the Iqama. He added, "Then the Prophet (PBUH) went to the women and instructed them and gave them religious advice and ordered them to give alms and I saw them reaching out (their hands to) their ears and necks (to take off the earrings and necklaces, etc.) and throwing (it) towards Bilal. Then the Prophet (PBUH) returned with Bilal to his house . " ھم سے احمد بن محمد نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، کھا ھم کو سفیان ثوری نے خبر دی ، ان سے عبدالرحمٰن بن عابس نے ، کھا میں نے حضرت ابن عباس رضی اللھ عنھما سے سنا ، ان سے ایک شخص نے یھ سوال کیا تھا کھ تم بقرعید یا عید کے موقع پر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ موجود تھے ؟ انھوں نے کھا کھ ھاں ۔ اگر میں حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کا رشتھ دار نھ ھوتا تو میں اپنی کم سنی کی وجھ سے ایسے موقع پر حاضر نھیں ھو سکتا تھا ۔ ان کا اشارھ ( اس زمانے میں ) اپنے بچپن کی طرف تھا ۔ انھوں نے بیان کیا کھ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم باھر تشریف لے گئے اور ( لوگوں کے ساتھ عید کی ) نماز پڑھی اور اس کے بعد خطبھ دیا ۔ ابن عباس رضی اللھ عنھما نے اذان اور اقامت کا ذکر نھیں کیا ، پھر آپ عورتوں کے پاس آئے اور انھیں وعظ و نصیحت کی اور انھیں خیرات دینے کا حکم دیا ۔ میں نے انھیں دیکھا کھ پھر وھ اپنے کانوں اور گلے کی طرف ھاتھ بڑھا بڑھا کر ( اپنے زیورات ) حضرت بلال رضی اللھ عنھ کو دینے لگیں ۔ اس کے بعد حضرت بلال رضی اللھ عنھ کے ساتھ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم واپس تشریف لائے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5249
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 176


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ عَاتَبَنِي أَبُو بَكْرٍ وَجَعَلَ يَطْعُنُنِي بِيَدِهِ فِي خَاصِرَتِي فَلاَ يَمْنَعُنِي مِنَ التَّحَرُّكِ إِلاَّ مَكَانُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَرَأْسُهُ عَلَى فَخِذِي‏.‏

Narrated `Aisha: Abu Bakr admonished me and poked me with his hands in the flank, and nothing stopped me from moving at that time except the position of Allah's Messenger (PBUH) whose head was on my thigh. ھم سے عبداللھ بن یوسف تینسی نے بیان کیا ، کھا ھم کو امام مالک نے خبر دی ، انھیں عبدالرحمٰن بن قاسم نے ، انھیں ان کے والد قاسم بن محمد نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ ( ان کے والد ) حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ ان پر غصھ ھوئے اور میری کوکھ میں ھاتھ سے کچوکے لگانے لگے لیکن میں حرکت اس وجھ سے نھ کر سکی کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کا سرمبارک میری ران پر رکھا ھوا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5250
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 177



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.