Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Wills and Testaments (Wasaayaa)

كتاب الوصايا

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِيٍّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، عَنْ هَاشِمِ بْنِ هَاشِمٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ مَرِضْتُ فَعَادَنِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ لاَ يَرُدَّنِي عَلَى عَقِبِي‏.‏ قَالَ ‏"‏ لَعَلَّ اللَّهَ يَرْفَعُكَ وَيَنْفَعُ بِكَ نَاسًا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ أُرِيدُ أَنْ أُوصِيَ، وَإِنَّمَا لِي ابْنَةٌ ـ قُلْتُ ـ أُوصِي بِالنِّصْفِ قَالَ ‏"‏ النِّصْفُ كَثِيرٌ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ فَالثُّلُثِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ الثُّلُثُ، وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ أَوْ كَبِيرٌ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَأَوْصَى النَّاسُ بِالثُّلُثِ، وَجَازَ ذَلِكَ لَهُمْ‏.‏

Narrated Sa`d: I fell sick and the Prophet (PBUH) paid me a visit. I said to him, "O Allah's Messenger (PBUH)! I invoke Allah that He may not let me expire in the land whence I migrated (i.e. Mecca)." He said, "May Allah give you health and let the people benefit by you." I said, "I want to will my property, and I have only one daughter and I want to will half of my property (to be given in charity)." He said," Half is too much." I said, "Then I will one third." He said, "One-third, yet even one-third is too much." (The narrator added, "So the people started to will one third of their property and that was Permitted for them.") ھم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے زکریابن عدی نے بیان کیا ‘ ان سے مروان بن معاویھ نے ‘ ان سے ھاشم ابن ھاشم نے ‘ ان سے عامر بن سعد نے اور ان سے ان کے باپ سعد بن ابی وقاص نے بیان کیا کھ میں مکھ میں بیمار پڑا تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم میری عیادت کیلئے تشریف لائے ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ! میرے لئے دعا کیجئے کھ اللھ مجھے الٹے پاؤں واپس نھ کر دے ( یعنی مکھ میں میری موت نھ ھو ) آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ممکن ھے کھ اللھ تعالیٰ تمھیں صحت دے اور تم سے بھت سے لوگ نفع اٹھائیں ۔ میں نے عرض کیا میرا ارادھ وصیت کرنے کا ھے ۔ ایک لڑکی کے سوا اور میرے کوئی ( اولاد ) نھیں ۔ میں نے پوچھا کیا آدھے مال کی وصیت کر دوں ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ آدھا تو بھت ھے ۔ پھر میں نے پوچھا تو تھائی کی کر دوں ؟ فرمایا کھ تھائی کی کر سکتے ھو اگرچھ یھ بھی بھت ھے یا ( یھ فرمایا کھ ) بڑی ( رقم ) ھے ۔ چنانچھ لوگ بھی تھائی کی وصیت کرنے لگے اور یھ ان کیلئے جائز ھو گئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2744
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 7


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ عُتْبَةُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَى أَخِيهِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّ ابْنَ وَلِيدَةِ زَمْعَةَ مِنِّي، فَاقْبِضْهُ إِلَيْكَ‏.‏ فَلَمَّا كَانَ عَامُ الْفَتْحِ أَخَذَهُ سَعْدٌ فَقَالَ ابْنُ أَخِي، قَدْ كَانَ عَهِدَ إِلَىَّ فِيهِ‏.‏ فَقَامَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فَقَالَ أَخِي، وَابْنُ أَمَةِ أَبِي، وُلِدَ عَلَى فِرَاشِهِ‏.‏ فَتَسَاوَقَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ابْنُ أَخِي، كَانَ عَهِدَ إِلَىَّ فِيهِ‏.‏ فَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ أَخِي وَابْنُ وَلِيدَةِ أَبِي‏.‏ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هُوَ لَكَ يَا عَبْدُ ابْنَ زَمْعَةَ، الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ، وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ لِسَوْدَةَ بِنْتِ زَمْعَةَ ‏"‏ احْتَجِبِي مِنْهُ ‏"‏‏.‏ لِمَا رَأَى مِنْ شَبَهِهِ بِعُتْبَةَ، فَمَا رَآهَا حَتَّى لَقِيَ اللَّهَ‏.‏


Chapter: The saying of a testator to the executor, "Look after my son,"

Narrated `Aisha: (the wife of the Prophet) `Utba bin Abi Waqqas entrusted (his son) to his brother Sa`d bin Abi Waqqas saying, "The son of the slave-girl of Zam`a is my (illegal) son, take him into your custody." So during the year of the Conquest (of Mecca) Sa`d took the boy and said, "This is my brother's son whom my brother entrusted to me." 'Abu bin Zam's got up and said, "He is my brother and the son of the slave girl of my father and was born on my father's bed." Then both of them came to Allah's Apostle and Sa`d said, "O Allah's Messenger (PBUH)! This is my brother's son whom my brother entrusted to me." Then 'Abu bin Zam`a got up and said, "This is my brother and the son of the slave-girl of my father." Allah's Messenger (PBUH) said, "O Abu bin Zam`a! This boy is for you as the boy belongs to the bed (where he was born), and for the adulterer is the stone (i.e. deprivation)." Then the Prophet (PBUH) said to his wife Sauda bint Zam`a, "Screen yourself from this boy," when he saw the boy's resemblance to `Utba. Since then the boy did not see Sauda till he died. ھم سے عبداللھ بن مسلمھ قعبنی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے امام مالک نے ابن شھاب سے ‘ وھ عروھ بن زبیر سے اور ان سے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی زوجھ مطھرھ عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ عتبھ بن ابی وقاص نے مرتے وقت اپنے بھائی سعد بن ابی وقاص رضی اللھ عنھ کو وصیت کی تھی کھ زمعھ کی باندی کا لڑکا میرا ھے ‘ اس لئے تم اسے لے لینا چنانچھ فتح مکھ کے موقع پر سعد رضی اللھ عنھ نے اسے لے لیا اور کھا کھ میرے بھائی کا لڑکا ھے ۔ انھوں نے اس بارے میں مجھے اس کی وصیت کی تھی ۔ پھر عبد بن زمعھ رضی اللھ عنھ اٹھے اور کھنے لگے کھ یھ تو میرا بھائی ھے میرے باپ کی لونڈی نے اس کو جنا ھے اور میرے باپ کے بستر پر پیدا ھوا ھے ۔ پھر یھ دونوں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے ۔ سعد بن ابی وقاص رضی اللھ عنھ نے عرض کیا یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ! یھ میرے بھائی کا لڑکا ھے ‘ مجھے اس نے وصیت کی تھی ۔ لیکن عبد بن زمعھ رضی اللھ عنھ نے عرض کیا کھ یھ میرا بھائی اور میرے والد کی باندی کا لڑکا ھے ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فیصلھ یھ فرمایا کھ لڑکا تمھارا ھی ھے عبد بن زمعھ ! بچھ فراش کے تحت ھوتا ھے اور زانی کے حصے میں پتھر ھیں لیکن آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے سودھ بنت زمعھ رضی اللھ عنھا سے فرمایا کھ اس لڑکے سے پردھ کر کیونکھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے عتبھ کی مشابھت اس لڑکے میں صاف پائی تھی ۔ چنانچھ اس کے بعد اس لڑکے نے سودھ رضی اللھ عنھا کو کبھی نھ دیکھا تاآنکھ آپ اللھ تعالیٰ سے جا ملیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2745
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 8


حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ أَبِي عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ يَهُوِدِيًّا، رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ، فَقِيلَ لَهَا مَنْ فَعَلَ بِكِ، أَفُلاَنٌ أَوْ فُلاَنٌ حَتَّى سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ، فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا، فَجِيءَ بِهِ، فَلَمْ يَزَلْ حَتَّى اعْتَرَفَ، فَأَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَرُضَّ رَأْسُهُ بِالْحِجَارَةِ‏.‏


Chapter: If a patient gives an evident clear sign by nodding

Narrated Anas: A Jew crushed the head of a girl between two stones. She was asked, "Who has done so to you, soand- so? So-and-so?" Till the name of the Jew was mentioned, whereupon she nodded (in agreement). So the Jew was brought and was questioned till he confessed. The Prophet (PBUH) then ordered that his head be crushed with stones. ھم سے حسان بن ابی عباد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ھمام نے بیان کیا قتادھ سے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے کھ ایک یھودی نے ایک ( انصاری ) لڑکی کا سر دو پتھروں کے درمیان میں رکھ کر کچل دیا تھا ۔ لڑکی سے پوچھا گیا کھ تمھارا سر اس طرح کس نے کیا ھے ؟ کیا فلاں شخص نے کیا ؟ فلاں نے کیا ؟ آخر یھودی کا بھی نام لیا گیا ( جس نے اس کا سر کچل دیا تھا ) تو لڑکی نے سر کے اشارے سے ھاں میں جواب دیا ۔ پھر وھ یھودی بلایا گیا اور آخر اس نے بھی اقرار کر لیا اور نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے حکم سے اس کا بھی پتھر سے سر کچل دیا گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2746
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 9


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ وَرْقَاءَ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ الْمَالُ لِلْوَلَدِ، وَكَانَتِ الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ، فَنَسَخَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ مَا أَحَبَّ، فَجَعَلَ لِلذَّكَرِ مِثْلَ حَظِّ الأُنْثَيَيْنِ، وَجَعَلَ لِلأَبَوَيْنِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسَ، وَجَعَلَ لِلْمَرْأَةِ الثُّمُنَ وَالرُّبْعَ، وَلِلزَّوْجِ الشَّطْرَ وَالرُّبُعَ‏.‏


Chapter: A legal heir has no right to inherit through a will

Narrated Ibn `Abbas: The custom (in old days) was that the property of the deceased would be inherited by his offspring; as for the parents (of the deceased), they would inherit by the will of the deceased. Then Allah cancelled from that custom whatever He wished and fixed for the male double the amount inherited by the female, and for each parent a sixth (of the whole legacy) and for the wife an eighth or a fourth and for the husband a half or a fourth. ھم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ورقاء سے ‘ انھوں نے ابن ابی نجیح سے ‘ ان سے عطاء نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ شروع اسلام میں ( میراث کا ) مال اولاد کو ملتا تھا اور والدین کے لئے وصیت ضروری تھی لیکن اللھ تعالیٰ نے جس طرح چاھا اس حکم کو منسوخ کر دیا پھر لڑکے کا حصھ دو لڑکیوں کے برابر قرار دیا اور والدین میں سے ھر ایک کا چھٹا حصھ اور بیوی کا ( اولاد کی موجودگی میں ) آٹھواں حصھ اور ( اولاد کے نھ ھونے کی صورت میں ) چوتھا حصھ قرار دیا ۔ اسی طرح شوھر کا ( اولاد نھ ھونے کی صورت میں ) آدھا ( اولاد ھونے کی صورت میں ) چوتھائی حصھ قرار دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2747
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 10


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَىُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ ‏"‏ أَنْ تَصَدَّقَ وَأَنْتَ صَحِيحٌ حَرِيصٌ‏.‏ تَأْمُلُ الْغِنَى، وَتَخْشَى الْفَقْرَ، وَلاَ تُمْهِلْ حَتَّى إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ قُلْتَ لِفُلاَنٍ كَذَا وَلِفُلاَنٍ كَذَا، وَقَدْ كَانَ لِفُلاَنٍ ‏"‏‏.‏


Chapter: Giving in charity at the time of death

Narrated Abu Huraira: A man asked the Prophet, "O Allah's Messenger (PBUH)! What kind of charity is the best?" He replied. "To give in charity when you are healthy and greedy hoping to be wealthy and afraid of becoming poor. Don't delay giving in charity till the time when you are on the death bed when you say, 'Give so much to soand- so and so much to so-and so,' and at that time the property is not yours but it belongs to so-and-so (i.e. your inheritors). ھم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا سفیان ثوری سے ‘ وھ عمارھ سے ‘ ان سے ابو زرعھ نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ایک صحابی نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھا یا رسول اللھ ! کون سا صدقھ افضل ھے ؟ فرمایا یھ کھ صدقھ تندرستی کی حالت میں کر کھ ( تجھ کو اس مال کو باقی رکھنے کی ) خواھش بھی ھو جس سے کچھ سرمایھ جمع ھو جانے کی تمھیں امید ھو اور ( اسے خرچ کرنے کی صورت میں ) محتاجی کا ڈر ھو اور اس میں تاخیر نھ کر کھ جب روح حلق تک پھنچ جائے تو کھنے بیٹھ جائے کھ اتنا مال فلاں کے لئے ‘ فلانے کو اتنا دینا ‘ اب تو فلانے کا ھو ھی گیا ( تو تو دنیا سے چلا )

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2748
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 11


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ مَالِكِ بْنِ أَبِي عَامِرٍ أَبُو سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلاَثٌ، إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "The signs of a hypocrite are three: Whenever he speaks he tells a lie; whenever he is entrusted he proves dishonest; whenever he promises he breaks his promise." ھم سے سلیمان بن داؤد ابو الربیع نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے اسمٰعیل بن جعفر نے ‘ انھوں نے کھا ھم سے نافع بن مالک بن ابی عامر ابو سھیل نے ‘ انھوں نے اپنے باپ سے ‘ انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے انھوں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے ، آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا منافق کی تین نشانیاں ھیں جب بات کھے تو جھوٹ کھے اور جب اس کے پاس امانت رکھیں تو خیانت کرے اور جب وعدھ کرے تو خلاف کرے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2749
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 12



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.