حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَا بَنِي سَلِمَةَ أَلاَ تَحْتَسِبُونَ آثَارَكُمْ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ مُجَاهِدٌ فِي قَوْلِهِ ‏{‏وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ‏}‏ قَالَ خُطَاهُمْ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ، حَدَّثَنِي أَنَسٌ، أَنَّ بَنِي سَلِمَةَ، أَرَادُوا أَنْ يَتَحَوَّلُوا، عَنْ مَنَازِلِهِمْ، فَيَنْزِلُوا قَرِيبًا مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُعْرُوا ‏{‏الْمَدِينَةَ‏}‏ فَقَالَ ‏"‏ أَلاَ تَحْتَسِبُونَ آثَارَكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ مُجَاهِدٌ خُطَاهُمْ آثَارُهُمْ أَنْ يُمْشَى فِي الأَرْضِ بِأَرْجُلِهِمْ‏.‏

Narrated Humaid: Anas said, "The Prophet (PBUH) said, 'O Bani Salima! Don't you think that for every step of yours (that you take towards the mosque) there is a reward (while coming for prayer)?" Mujahid said: "Regarding Allah's Statement: "We record that which they have sent before (them), and their traces" (36.12). 'Their traces' means 'their steps.' " And Anas said that the people of Bani Salima wanted to shift to a place near the Prophet (PBUH) but Allah's Messenger (PBUH) disliked the idea of leaving their houses uninhabited and said, "Don't you think that you will get the reward for your footprints." Mujahid said, "Their foot prints mean their foot steps and their going on foot." ہم سے محمد بن عبداللہ بن حوشب نے بیان کیا ، انھوں نے کہا کہ ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کیا ، انھوں نے کہا کہ مجھ سے حمید طویل نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ، انھوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اے بنوسلمہ والو ! کیا تم اپنے قدموں کا ثواب نہیں چاہتے ؟ اور ابن ابی مریم نے بیان میں یہ زیادہ کہا ہے کہمجھے یحییٰ بن ایوب نے خبر دی ، کہا کہ مجھ سے حمید طویل نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ بنوسلمہ والوں نے یہ ارادہ کیا کہ اپنے مکان ( جو مسجد سے دور تھے ) چھوڑ دیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب آ رہیں ۔ ( تاکہ باجماعت کے لیے مسجدنبوی کا ثواب حاصل ہو ) لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ کا اجاڑ دینا برا معلوم ہوا ۔ آپ نے فرمایا کہ تم لوگ اپنے قدموں کا ثواب نہیں چاہتے ؟ مجاہد نے کہا ( سورۃ یٰسین میں ) «وآثارهم» سے قدم مراد ہیں ۔ یعنی زمین پر چلنے سے پاؤں کے نشانات ۔

Book Ref: Sahih Bukhari Book 10 Hadith 655, 656
Web Ref:  Sahih Bukhari Vol 1 Book 11 Hadith 625