حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ يَحْيَى، سَمِعَ حَنْظَلَةَ الزُّرَقِيَّ، عَنْ رَافِعٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا أَكْثَرَ أَهْلِ الْمَدِينَةِ حَقْلاً، وَكَانَ أَحَدُنَا يُكْرِي أَرْضَهُ، فَيَقُولُ هَذِهِ الْقِطْعَةُ لِي وَهَذِهِ لَكَ، فَرُبَّمَا أَخْرَجَتْ ذِهِ وَلَمْ تُخْرِجْ ذِهِ، فَنَهَاهُمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم.
Chapter: What conditions are disliked in share-croppingNarrated Rafi`: We worked on farms more than anybody else in Medina. We used to rent the land and say to the owner, "The yield of this portion is for us and the yield of that portion is for you (as the rent)." One of those portions might yield something and the other might not. So, the Prophet (PBUH) forbade us to do so. ھم سے صدقھ بن فضل نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو سفیان بن عیینھ نے خبر دی ، انھیں یحییٰ بن سعید انصاری نے ، انھوں نے حنظلھ زرقی سے سنا کھ رافع بن خدیج رضی اللھ عنھ نے کھا کھ ھمارے پاس مدینھ کے دوسرے لوگوں کے مقابلے میں زمین زیادھ تھی ۔ ھمارے یھاں طریقھ یھ تھا کھ جب زمین بصورت جنس کرایھ پر دیتے تو یھ شرط لگا دیتے کھ اس حصھ کی پیداوار تو میری رھے گی اور اس حصھ کی تمھاری رھے گی ۔ پھر کبھی ایسا ھوتا کھ ایک حصھ کی پیداوار خوب ھوتی اور دوسرے کی نھ ھوتی ۔ اس لیے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے لوگوں کو اس طرح معاملھ کرنے سے منع فرما دیا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 41 Hadith no 2332
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 39 Hadith no 525
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " بَيْنَمَا ثَلاَثَةُ نَفَرٍ يَمْشُونَ أَخَذَهُمُ الْمَطَرُ، فَأَوَوْا إِلَى غَارٍ فِي جَبَلٍ، فَانْحَطَّتْ عَلَى فَمِ غَارِهِمْ صَخْرَةٌ مِنَ الْجَبَلِ فَانْطَبَقَتْ عَلَيْهِمْ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ انْظُرُوا أَعْمَالاً عَمِلْتُمُوهَا صَالِحَةً لِلَّهِ فَادْعُوا اللَّهَ بِهَا لَعَلَّهُ يُفَرِّجُهَا عَنْكُمْ. قَالَ أَحَدُهُمُ اللَّهُمَّ إِنَّهُ كَانَ لِي وَالِدَانِ شَيْخَانِ كَبِيرَانِ، وَلِي صِبْيَةٌ صِغَارٌ كُنْتُ أَرْعَى عَلَيْهِمْ، فَإِذَا رُحْتُ عَلَيْهِمْ حَلَبْتُ، فَبَدَأْتُ بِوَالِدَىَّ أَسْقِيهِمَا قَبْلَ بَنِيَّ، وَإِنِّي اسْتَأْخَرْتُ ذَاتَ يَوْمٍ فَلَمْ آتِ حَتَّى أَمْسَيْتُ، فَوَجَدْتُهُمَا نَامَا، فَحَلَبْتُ كَمَا كُنْتُ أَحْلُبُ، فَقُمْتُ عِنْدَ رُءُوسِهِمَا، أَكْرَهُ أَنْ أُوقِظَهُمَا، وَأَكْرَهُ أَنْ أَسْقِيَ الصِّبْيَةَ، وَالصِّبْيَةُ يَتَضَاغَوْنَ عِنْدَ قَدَمَىَّ، حَتَّى طَلَعَ الْفَجْرُ، فَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنِّي فَعَلْتُهُ ابْتِغَاءَ وَجْهِكَ فَافْرُجْ لَنَا فَرْجَةً نَرَى مِنْهَا السَّمَاءَ. فَفَرَجَ اللَّهُ فَرَأَوُا السَّمَاءَ. وَقَالَ الآخَرُ اللَّهُمَّ إِنَّهَا كَانَتْ لِي بِنْتُ عَمٍّ أَحْبَبْتُهَا كَأَشَدِّ مَا يُحِبُّ الرِّجَالُ النِّسَاءَ، فَطَلَبْتُ مِنْهَا فَأَبَتْ حَتَّى أَتَيْتُهَا بِمِائَةِ دِينَارٍ، فَبَغَيْتُ حَتَّى جَمَعْتُهَا، فَلَمَّا وَقَعْتُ بَيْنَ رِجْلَيْهَا قَالَتْ يَا عَبْدَ اللَّهِ اتَّقِ اللَّهَ، وَلاَ تَفْتَحِ الْخَاتَمَ إِلاَّ بِحَقِّهِ، فَقُمْتُ، فَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنِّي فَعَلْتُهُ ابْتِغَاءَ وَجْهِكَ فَافْرُجْ عَنَّا فَرْجَةً. فَفَرَجَ. وَقَالَ الثَّالِثُ اللَّهُمَّ إِنِّي اسْتَأْجَرْتُ أَجِيرًا بِفَرَقِ أَرُزٍّ، فَلَمَّا قَضَى عَمَلَهُ قَالَ أَعْطِنِي حَقِّي. فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ، فَرَغِبَ عَنْهُ، فَلَمْ أَزَلْ أَزْرَعُهُ حَتَّى جَمَعْتُ مِنْهُ بَقَرًا وَرَاعِيهَا فَجَاءَنِي فَقَالَ اتَّقِ اللَّهَ. فَقُلْتُ اذْهَبْ إِلَى ذَلِكَ الْبَقَرِ وَرُعَاتِهَا فَخُذْ. فَقَالَ اتَّقِ اللَّهَ وَلاَ تَسْتَهْزِئْ بِي. فَقُلْتُ إِنِّي لاَ أَسْتَهْزِئُ بِكَ فَخُذْ. فَأَخَذَهُ، فَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنِّي فَعَلْتُ ذَلِكَ ابْتِغَاءَ وَجْهِكَ فَافْرُجْ مَا بَقِيَ، فَفَرَجَ اللَّهُ ". قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَقَالَ ابْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ فَسَعَيْتُ.
Chapter: If a person invests the money of someone else in cultivationNarrated `Abdullah bin `Umar: The Prophet (PBUH) said, "While three men were walking, It started raining and they took shelter (refuge) in a cave in a mountain. A big rock rolled down from the mountain and closed the mouth of the cave. They said to each other, "Think of good deeds which you did for Allah's sake only, and invoke Allah by giving reference to those deeds so that He may remove this rock from you." One of them said, 'O Allah! I had old parents and small children and I used to graze the sheep for them. On my return to them in the evening, I used to milk (the sheep) and start providing my parents first of all before my children. One day I was delayed and came late at night and found my parents sleeping. I milked (the sheep) as usual and stood by their heads. I hated to wake them up and disliked to give milk to my children before them, although my children were weeping (because of hunger) at my feet till the day dawned. O Allah! If I did this for Your sake only, kindly remove the rock so that we could see the sky through it.' So, Allah removed the rock a little and they saw the sky. The second man said, 'O Allah! I was in love with a cousin of mine like the deepest love a man may have for a woman. I wanted to outrage her chastity but she refused unless I gave her one hundred Dinars. So, I struggled to collect that amount. And when I sat between her legs, she said, 'O Allah's slave! Be afraid of Allah and do not deflower me except rightfully (by marriage).' So, I got up. O Allah! If I did it for Your sake only, please remove the rock.' The rock shifted a little more. Then the third man said, 'O Allah! I employed a laborer for a Faraq of rice and when he finished his job and demanded his right, I presented it to him, but he refused to take it. So, I sowed the rice many time till I gathered cows and their shepherd (from the yield). (Then after some time) He came and said to me, 'Fear Allah (and give me my right)." I said, 'Go and take those cows and the shepherd.' He said, 'Be afraid of Allah! Don't mock at me.' I said, 'I am not mocking at you. Take (all that).' So, he took all that. O Allah! If I did that for Your sake only, please remove the rest of the rock.' So, Allah removed the rock." ھم سے ابراھیم بن المنذر نے بیان کیا ، ان سے ابوضمرھ نے بیان کیا ، ان سے موسیٰ بن عقبھ نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، تین آدمی کھیں چلے جا رھے تھے کھ بارش نے ان کو آ لیا ۔ تینوں نے ایک پھاڑ کی غار میں پناھ لے لی ، اچانک اوپر سے ایک چٹان غار کے سامنے آ گری ، اور انھیں ( غار کے اندر ) بالکل بند کر دیا ۔ اب ان میں سے بعض لوگوں نے کھا کھ تم لوگ اب اپنے ایسے کاموں کو یاد کرو ۔ جنھیں تم نے خالص اللھ تعالیٰ کے لیے کیا ھو اور اسی کام کا واسطھ دے کر اللھ تعالیٰ سے دعا کرو ۔ ممکن ھے اس طرح اللھ تعالیٰ تمھاری اس مصیبت کو ٹال دے ، چنانچھ ایک شخص نے دعا شروع کی ۔ اے اللھ ! میرے والدین بھت بوڑھے تھے اور میرے چھوٹے چھوٹے بچے بھی تھے ۔ میں ان کے لیے ( جانور ) چرایا کرتا تھا ۔ پھر جب واپس ھوتا تو دودھ دوھتا ۔ سب سے پھلے ، اپنی اولاد سے بھی پھلے ، میں والدین ھی کو دودھ پلاتا تھا ۔ ایک دن دیر ھو گئی اور رات گئے گھر واپس آیا ، اس وقت میرے ماں باپ سو چکے تھے ۔ میں نے معمول کے مطابق دودھ دوھا اور ( اس کا پیالھ لے کر ) میں ان کے سرھانے کھڑا ھو گیا ۔ میں نے پسند نھیں کیا کھ انھیں جگاؤں ۔ لیکن اپنے بچوں کو بھی ( والدین سے پھلے ) پلانا مجھے پسند نھیں تھا ۔ بچے صبح تک میرے قدموں پر پڑے تڑپتے رھے ۔ پس اگر تیرے نزدیک بھی میرا یھ عمل صرف تیری رضا کے لیے تھا تو ( غار سے اس چٹان کو ھٹا کر ) ھمارے لیے اتنا راستھ بنا دے کھ آسمان نظر آ سکے ۔ چنانچھ اللھ تعالیٰ نے راستھ بنا دیا اور انھیں آسمان نظر آنے لگا ۔ دوسرے نے کھا اے اللھ ! میری ایک چچازاد بھن تھی ۔ مرد عورتوں سے جس طرح کی انتھائی محبت کر سکتے ھیں ، مجھے اس سے اتنی ھی محبت تھی ۔ میں نے اسے اپنے پاس بلانا چاھا لیکن وھ سو دینار دینے کی صورت راضی ھوئی ۔ میں نے کوشش کی اور وھ رقم جمع کی ۔ پھر جب میں اس کے دونوں پاؤں کے درمیان بیٹھ گیا ، تو اس نے مجھ سے کھا ، اے اللھ کے بندے ! اللھ سے ڈر اور اس کی مھر کو حق کے بغیر نھ توڑ ۔ میں یھ سنتے ھی دور ھو گیا ، اگر میرا یھ عمل تیرے علم میں بھی تیری رضا ھی کے لیے تھا تو ( اس غار سے ) پتھر کو ھٹا دے ۔ پس غار کا منھ کچھ اور کھلا ۔ اب تیسرا بولا کھ اے اللھ ! میں نے ایک مزدور تین فرق چاول کی مزدوری پر مقرر کیا تھا جب اس نے اپنا کام پورا کر لیا تو مجھ سے کھا کھ اب میری مزدوری مجھے دیدے ۔ میں نے پیش کر دی لیکن اس وقت وھ انکار کر بیٹھا ۔ پھر میں برابر اس کی اجرت سے کاشت کرتا رھا اور اس کے نتیجھ میں بڑھنے سے بیل اور چرواھے میرے پاس جمع ھو گئے ۔ اب وھ شخص آیا اور کھنے لگا کھ اللھ سے ڈر ! میں نے کھا کھ بیل اور اس کے چرواھے کے پاس جا اور اسے لے لے ۔ اس نے کھا اللھ سے ڈر ! اور مجھ سے مذاق نھ کر ، میں نے کھا کھ مذاق نھیں کر رھا ھوں ۔ ( یھ سب تیرا ھی ھے ) اب تم اسے لے جاؤ ۔ پس اس نے ان سب پر قبضھ کر لیا ۔ الھٰی ! اگر تیرے علم میں بھی میں نے یھ کام تیری خوشنودی ھی کے لیے کیا تھا تو تو اس غار کو کھول دے ۔ اب وھ غار پورا کھل چکا تھا ۔ ابوعبداللھ ( امام بخاری رحمھ اللھ ) نے کھا کھ ابن عقبھ نے نافع سے ( اپنی روایت میں «فبغيت» کے بجائے ) «فسعيت» نقل کیا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 41 Hadith no 2333
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 39 Hadith no 526
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ قَالَ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ لَوْلاَ آخِرُ الْمُسْلِمِينَ مَا فَتَحْتُ قَرْيَةً إِلاَّ قَسَمْتُهَا بَيْنَ أَهْلِهَا كَمَا قَسَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم خَيْبَرَ.
Narrated Zaid bin Aslam from his father: `Umar said, "But for the future Muslim generations, I would have distributed the land of the villages I conquer among the soldiers as the Prophet (PBUH) distributed the land of Khaibar." ھم سے صدقھ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو عبدالرحمٰن بن مھدی نے خبر دی ، انھیں امام مالک نے ، انھیں زید بن اسلم نے ، ان سے ان کے والد نے بیان کیا کھ عمر رضی اللھ عنھ نے فرمایا ، اگر مجھے بعد میں آنے والے مسلمانوں کا خیال نھ ھوتا تو جتنے شھر بھی فتح کرتا ، انھیں فتح کرنے والوں میں تقسیم کرتا جاتا ، بالکل اسی طرح جس طرح نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے خیبر کی زمین تقسیم فرما دی تھی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 41 Hadith no 2334
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 39 Hadith no 527
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ أَعْمَرَ أَرْضًا لَيْسَتْ لأَحَدٍ فَهْوَ أَحَقُّ ". قَالَ عُرْوَةُ قَضَى بِهِ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ فِي خِلاَفَتِهِ.
Narrated `Aisha: The Prophet (PBUH) said, "He who cultivates land that does not belong to anybody is more rightful (to own it)." `Urwa said, "`Umar gave the same verdict in his Caliphate." ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، ان سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے عبیداللھ بن ابی جعفر نے بیان کیا ، ان سے محمد بن عبدالرحمٰن نے ، ان سے عروھ نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جس نے کوئی ایسی زمین آباد کی ، جس پر کسی کا حق نھیں تھا تو اس زمین کا وھی حقدار ھے ۔ عروھ نے بیان کیا کھ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے اپنے عھد خلافت میں یھی فیصلھ کیا تھا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 41 Hadith no 2335
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 39 Hadith no 528
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أُرِيَ وَهْوَ فِي مُعَرَّسِهِ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ فِي بَطْنِ الْوَادِي، فَقِيلَ لَهُ إِنَّكَ بِبَطْحَاءَ مُبَارَكَةٍ. فَقَالَ مُوسَى وَقَدْ أَنَاخَ بِنَا سَالِمٌ بِالْمُنَاخِ الَّذِي كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُنِيخُ بِهِ، يَتَحَرَّى مُعَرَّسَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ أَسْفَلُ مِنَ الْمَسْجِدِ الَّذِي بِبَطْنِ الْوَادِي، بَيْنَهُ وَبَيْنَ الطَّرِيقِ وَسَطٌ مِنْ ذَلِكَ.
Narrated `Abdullah bin `Umar: While the Prophet (PBUH) was passing the night at his place of rest in Dhul-Hulaifa in the bottom of the valley (of Aqiq), he saw a dream and it was said to him, "You are in a blessed valley." Musa said, "Salim let our camels kneel at the place where `Abdullah used to make his camel kneel, seeking the place where Allah's Messenger (PBUH) used to take a rest, which is situated below the mosque which is in the bottom of the valley; it is midway between the mosque and the road." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ، ان سے موسیٰ بن عقبھ نے ، ان سے سالم بن عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے اور ان سے ان کے باپ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ( مکھ کے لیے تشریف لے جاتے ھوئے ) جب ذوالحلیفھ میں نالھ کے نشیب میں رات کے آخری حصھ میں پڑاؤ کیا تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے خواب میں کھا گیا کھ آپ اس وقت ایک مبارک وادی میں ھیں ۔ موسیٰ بن عقبھ ( راوی حدیث ) نے بیان کیا کھ سالم ( سالم بن عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما ) نے بھی ھمارے ساتھ وھیں اونٹ بٹھایا ۔ جھاں عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما بٹھایا کرتے تھے ، تاکھ اس جگھ قیام کر سکیں ، جھاں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے قیام فرمایا تھا ۔ یھ جگھ وادی عقیق کی مسجد سے نالھ کے نشیب میں ھے ۔ وادی عقیق اور راستے کے درمیان میں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 41 Hadith no 2336
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 39 Hadith no 529
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " اللَّيْلَةَ أَتَانِي آتٍ مِنْ رَبِّي وَهْوَ بِالْعَقِيقِ أَنْ صَلِّ فِي هَذَا الْوَادِي الْمُبَارَكِ وَقُلْ عُمْرَةٌ فِي حَجَّةٍ ".
Narrated `Umar: While the Prophet (PBUH) was in Al-`Aqiq he said, "Someone (meaning Gabriel) came to me from my Lord tonight (in my dream) and said, 'Offer the prayer in this blessed valley and say (I intend to perform) `Umra along with Hajj (together).' " ھم سے اسحاق بن ابراھیم نے بیان کیا ، کھا کھ ھمیں شعیب بن اسحاق نے خبر دی ، ان سے امام اوزاعی نے بیان کیا کھ مجھ سے یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے عکرمھ نے ، ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے ، اور ان سے عمر رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا رات میرے پاس میرے رب کی طرف سے ایک آنے والا فرشتھ آیا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم اس وقت وادی عقیق میں قیام کئے ھوئے تھے ۔ ( اور اس نے یھ پیغام پھنچایا کھ ) اس مبارک وادی میں نماز پڑھ اور کھا کھ کھھ دیجئیے ! عمرھ حج میں شریک ھو گیا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 41 Hadith no 2337
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 39 Hadith no 530