حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " فُكُّوا الْعَانِيَ وَأَجِيبُوا الدَّاعِيَ ".
Narrated Abu Musa: The Prophet (PBUH) said, "Set free the captives and accept invitations." ھم سے مسدد بن مسرھد نے بیان کیا ، کھا ھم سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا ، ان سے سفیان نے ، کھا مجھ سے منصور نے بیان کیا ، ان سے ابوائل نے اور ان سے ابوموسیٰ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا قیدیوں کو چھڑاؤ اور دعوت کرنے والے کی دعوت قبول کرو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7173
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 285
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ، أَخْبَرَنَا أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، قَالَ اسْتَعْمَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَجُلاً مِنْ بَنِي أَسَدٍ يُقَالُ لَهُ ابْنُ الأُتَبِيَّةِ عَلَى صَدَقَةٍ فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ هَذَا لَكُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي. فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَلَى الْمِنْبَرِ ـ قَالَ سُفْيَانُ أَيْضًا فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ ـ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ " مَا بَالُ الْعَامِلِ نَبْعَثُهُ، فَيَأْتِي يَقُولُ هَذَا لَكَ وَهَذَا لِي. فَهَلاَّ جَلَسَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ وَأُمِّهِ فَيَنْظُرُ أَيُهْدَى لَهُ أَمْ لاَ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ يَأْتِي بِشَىْءٍ إِلاَّ جَاءَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَحْمِلُهُ عَلَى رَقَبَتِهِ، إِنْ كَانَ بَعِيرًا لَهُ رُغَاءٌ، أَوْ بَقَرَةً لَهَا خُوَارٌ، أَوْ شَاةً تَيْعَرُ ". ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى رَأَيْنَا عُفْرَتَىْ إِبْطَيْهِ " أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ " ثَلاَثًا. قَالَ سُفْيَانُ قَصَّهُ عَلَيْنَا الزُّهْرِيُّ. وَزَادَ هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعَ أُذُنَاىَ وَأَبْصَرَتْهُ عَيْنِي، وَسَلُوا زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ فَإِنَّهُ سَمِعَهُ مَعِي. وَلَمْ يَقُلِ الزُّهْرِيُّ سَمِعَ أُذُنِي. {خُوَارٌ} صَوْتٌ، وَالْجُؤَارُ مِنْ تَجْأَرُونَ كَصَوْتِ الْبَقَرَةِ.
Chapter: The gifts taken by the employeesNarrated Abu Humaid Al-Sa`idi: The Prophet (PBUH) appointed a man from the tribe of Bani Asad, called Ibn Al-Utabiyya to collect the Zakat. When he returned (with the money) he said (to the Prophet), "This is for you and this has been given to me as a gift." The Prophet (PBUH) stood up on the pulpit (Sufyan said he ascended the pulpit), and after glorifying and praising Allah, he said, "What is wrong with the employee whom we send (to collect Zakat from the public) that he returns to say, 'This is for you and that is for me?' Why didn't he stay at his father's and mother's house to see whether he will be given gifts or not? By Him in Whose Hand my life is, whoever takes anything illegally will bring it on the Day of Resurrection by carrying it over his neck: if it is a camel, it will be grunting: if it is a cow, it will be mooing: and if it is a sheep it will be bleating!" The Prophet (PBUH) then raised both his hands till we saw the whiteness of his armpits (and he said), "No doubt! Haven't I conveyed Allah's Message?" And he repeated it three times. ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے زھری نے ، انھوں نے عروھ سے سنا ، انھیں حمید ساعدی رضی اللھ عنھ نے خبر دی ، انھوں نے بیان کیا کھ بنی اسد کے ایک شخص کو صدقھ کی وصولی کے لیے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے تحصیلدار بنایا ، ان کا نام ابن الاتیتھ تھا ۔ جب وھ لوٹ کر آئے تو انھوں نے کھا کھ یھ آپ لوگوں کا ھے اور یھ مجھے ھدیھ میں دیا گیا ھے ۔ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم منبر پر کھڑے ھوئے ، سفیان ھی نے یھ روایت بھی کی کھ ” پھر آپ منبر پر چڑھے “ پھر اللھ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا ، اس عامل کا کیا حال ھو گا جسے ھم تحصیل کے لیے بھیجتے ھیں پھر وھ آتا ھے اور کھتا ھے کھ یھ مال تمھارا ھے اور یھ میرا ھے ۔ کیوں نھ وھ اپنے باپ یا ماں کے گھر بیٹھا رھا اور دیکھا ھوتا کھ اسے ھدیھ دیا جاتا ھے یا نھیں ۔ اس ذات کی قسم جس کے ھاتھ میں میری جان ھے ، عامل جو چیز بھی ( ھدیھ کے طور پر ) لے گا اسے قیامت کے دن اپنی گردن پر اٹھائے ھوئے آئے گا ۔ اگر اونٹ ھو گا تو وھ اپنی آواز نکالتا آئے گا ، اگر گائے ھو گی تو وھ اپنی آواز نکالتی آئے گی ، بکری ھو گی تو وھ بولتی آئے گی ، پھر آپ نے اپنے ھاتھ اٹھائے ۔ یھاں تک کھ ھم نے آپ کے دونوں بغلوں کی سفیدی دیکھی اور آپ نے فرمایا کھ میں نے پھنچا دیا ! تین مرتبھ یھی فرمایا ۔ سفیان بن عیینھ نے بیان کیا کھ یھ حدیث ھم سے زھری نے بیان کی اور ھشام نے اپنے والد سے روایت کی ، ان سے ابوحمید رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میرے دونوں کانوں نے سنا اور دونوں آنکھوں نے دیکھا اور زید بن ثابت صحابی رضی اللھ عنھ سے بھی پوچھ کیونکھ انھوں نے بھی یھ حدیث میرے ساتھ سنی ھے ۔ سفیان نے کھا زھری نے یھ لفظ نھیں کھا کھ میرے کانوں نے سنا ۔ امام بخاری رحمھ اللھ نے کھا حدیث میں خوار کا لفظ ھے یعنی گائے کی آواز یا جوار کا لفظ جو لفظ تجارون سے نکلا ھے جو سورۃ مومنون میں ھے یعنی گائے کی آواز نکالتے ھوں گے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7174
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 286
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ، أَنَّ نَافِعًا، أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ قَالَ كَانَ سَالِمٌ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ يَؤُمُّ الْمُهَاجِرِينَ الأَوَّلِينَ وَأَصْحَابَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي مَسْجِدِ قُبَاءٍ، فِيهِمْ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَأَبُو سَلَمَةَ وَزَيْدٌ وَعَامِرُ بْنُ رَبِيعَةَ.
Chapter: To appoint the Maula as judges and officialsNarrated Ibn `Umar: Salim, the freed salve of Abu Hudhaifa used to lead in prayer the early Muhajirin (emigrants) and the companions of the Prophet (PBUH) in the Quba mosque. Among those (who used to pray behind him) were Abu Bakr, `Umar, Abu Salama, and Amir bin Rabi`a. ھم سے عثمان بن صالح نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے عبداللھ بن وھب نے بیان کیا ، انھوں نے کھا مجھ کو ابن جریج نے خبر دی ، انھیں نافع نے خبر دی ، انھیں حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے خبر دی ، کھا کھ ابوحذیفھ رضی اللھ عنھ کے ( آزاد کردھ غلام ) سالم مھاجر اولین کی اور نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے دوسرے صحابھص مسجد قباء میں امامت کیا کرتے تھے ۔ ان اصحاب میں ابوبکر ، عمر ، ابوسلمھ ، زید اور عامر بن ربیعھ رضی اللھ عنھم بھی ھوتے تھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7175
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 287
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَمِّهِ، مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ، وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ حِينَ أَذِنَ لَهُمُ الْمُسْلِمُونَ فِي عِتْقِ سَبْىِ هَوَازِنَ " إِنِّي لاَ أَدْرِي مَنْ أَذِنَ مِنْكُمْ مِمَّنْ لَمْ يَأْذَنْ، فَارْجِعُوا حَتَّى يَرْفَعَ إِلَيْنَا عُرَفَاؤُكُمْ أَمْرَكُمْ ". فَرَجَعَ النَّاسُ فَكَلَّمَهُمْ عُرَفَاؤُهُمْ، فَرَجَعُوا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرُوهُ أَنَّ النَّاسَ قَدْ طَيَّبُوا وَأَذِنُوا.
Narrated `Urwa bin Az-Zubair: Marwan bin Al-Hakam and Al-Miswar bin Makhrama told him that when the Muslims were permitted to set free the captives of Hawazin, Allah's Messenger (PBUH) said, "I do not know who amongst you has agreed (to it) and who has not. Go back so that your 'Urafa' may submit your decision to us." So the people returned and their 'Urafa' talked to them and then came back to Allah's Messenger (PBUH) and told him that the people had given their consent happily and permitted (their captives to be freed). ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے اسماعیل بن ابراھیم نے بیان کیا ، ان سے ان کے چچا موسیٰ بن عقبھ نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا ، ان سے عروھ بن زبیر نے بیان کیا اور انھیں مروان بن حکم اور مسور بن مخرمھ رضی اللھ عنھم نے خبر دی کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے جب مسلمانوں نے قبیلھ ھوازن کے قیدیوں کو اجازت دی تو فرمایا کھ مجھے نھیں معلوم کھ تم میں سے کس نے اجازت دی ھے اور کس نے نھیں دی ھے ۔ پس واپس جاؤ اور تمھارا معاملھ ھمارے پاس تمھارے نقیب یا چودھری اور تمھارے سردار لائیں ۔ چنانچھ لوگ واپس چلے گئے اور ان کے ذمھ داروں نے ان سے بات کی اور پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو آ کر اطلاع دی کھ لوگوں نے دلی حوشی سے اجازت دے دی ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7176, 7177
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 288
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ أُنَاسٌ لاِبْنِ عُمَرَ إِنَّا نَدْخُلُ عَلَى سُلْطَانِنَا فَنَقُولُ لَهُمْ خِلاَفَ مَا نَتَكَلَّمُ إِذَا خَرَجْنَا مِنْ عِنْدِهِمْ قَالَ كُنَّا نَعُدُّهَا نِفَاقًا.
Chapter: Praising the Sultan and saying differently after leaving himNarrated Muhammad bin Zaid bin `Abdullah bin `Umar: Some people said to Ibn `Umar, "When we enter upon our ruler(s) we say in their praise what is contrary to what we say when we leave them." Ibn `Umar said, "We used to consider this as hypocrisy." ھم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ، کھا ھم سے عاصم بن محمد بن زید بن عبداللھ بن عمر نے ، اور ان سے ان کے والد نے کھ کچھ لوگوں نے ابن عمر رضی اللھ عنھما سے کھا کھ ھم اپنے حاکموں کے پاس جاتے ھیں اور ان کے حق میں وھ باتیں کھتے ھیں کھ باھر آنے کے بعد ھم اس کے خلاف کھتے ھیں ۔ ابن عمر رضی اللھ عنھما نے کھا کھ ھم اسے نفاق کھتے تھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7178
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 289
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عِرَاكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " إِنْ شَرَّ النَّاسِ ذُو الْوَجْهَيْنِ، الَّذِي يَأْتِي هَؤُلاَءِ بِوَجْهٍ وَهَؤُلاَءِ بِوَجْهٍ ".
Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH)s said, "The worst of all mankind is the double-faced one, who comes to some people with one face and to others, with another face." ھم سے قتیبھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے یزید بن ابی حبیب نے ، ان سے عراک نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ انھوں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ بدترین وھ شخص دورخا ھے ۔ کسی کے سامنے اس کا ایک رخ ھوتا ھے اور دوسرے کے سامنے دوسرا رخ برتتا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7179
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 290