Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

(Statements made under) Coercion

كتاب الإكراه

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو ـ هُوَ ذَكْوَانُ ـ عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ يُسْتَأْمَرُ النِّسَاءُ فِي أَبْضَاعِهِنَّ قَالَ ‏"‏ نَعَمْ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ فَإِنَّ الْبِكْرَ تُسْتَأْمَرُ فَتَسْتَحِي فَتَسْكُتُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ سُكَاتُهَا إِذْنُهَا ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: I asked the Prophet, "O Allah's Messenger (PBUH)! Should the women be asked for their consent to their marriage?" He said, "Yes." I said, "A virgin, if asked, feels shy and keeps quiet." He said, "Her silence means her consent." ھم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے ابن جریج نے ، ان سے ابن ابی ملیکھ نے ، ان سے ابوعمرو نے جن کا نام ذکوان ھے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ میں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! کیا عورتوں سے ان کے نکاح کے سلسلھ میں اجازت لی جائے گی ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ھاں ۔ میں نے عرض کیا لیکن کنواری لڑکی سے اجازت لی جائے گی تو وھ شرم کی وجھ سے چپ سادھ لے گی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس کی خاموشی ھی اجازت ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 89 Hadith no 6946
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 85 Hadith no 79


حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَجُلاً، مِنَ الأَنْصَارِ دَبَّرَ مَمْلُوكًا، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ، فَبَلَغَ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي ‏"‏‏.‏ فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ النَّحَّامِ بِثَمَانِمِائَةِ دِرْهَمٍ‏.‏ قَالَ فَسَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُ عَبْدًا قِبْطِيًّا مَاتَ عَامَ أَوَّلَ‏.‏

Narrated Jabir: A man from the Ansar made his slave, a Mudabbar. And apart from that slave he did not have any other property. This news reached Allah's Messenger (PBUH) and he said, "Who will buy that slave from me?" So Nu'aim bin An-Nahham bought him for 800 Dirham. Jabir added: It was a coptic (Egyptian) slave who died that year. ھم سے ابونعمان نے بیان کیا ، کھا ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے اور ان سے حضرت جابر رضی اللھ عنھ نے کھ ایک انصاری صحابی نے کسی غلام کو مدبر بنایا اور ان کے پاس اس کے سوا اور کوئی مال نھیں تھا ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو جب اس کی اطلاع ملی تو دریافت فرمایا ۔ اسے مجھ سے کون خریدے گا چنانچھ نعیم بن النحام رضی اللھ عنھ نے آٹھ سو درھم میں خرید لیا ۔ بیان کیا کھ پھر میں نے حضرت جابر رضی اللھ عنھ سے سنا انھوں نے بیان کیا کھ وھ ایک قبطی غلام تھا اور پھلے ھی سال مرگیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 89 Hadith no 6947
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 85 Hadith no 80


حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ، سُلَيْمَانُ بْنُ فَيْرُوزَ عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏.‏ قَالَ الشَّيْبَانِيُّ وَحَدَّثَنِي عَطَاءٌ أَبُو الْحَسَنِ السُّوَائِيُّ،، وَلاَ أَظُنُّهُ إِلاَّ ذَكَرَهُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ ‏{‏يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ يَحِلُّ لَكُمْ أَنْ تَرِثُوا النِّسَاءَ كَرْهًا‏}‏ الآيَةَ قَالَ كَانُوا إِذَا مَاتَ الرَّجُلُ كَانَ أَوْلِيَاؤُهُ أَحَقَّ بِامْرَأَتِهِ، إِنْ شَاءَ بَعْضُهُمْ تَزَوَّجَهَا، وَإِنْ شَاءُوا زَوَّجَهَا، وَإِنْ شَاءُوا لَمْ يُزَوِّجْهَا، فَهُمْ أَحَقُّ بِهَا مِنْ أَهْلِهَا، فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ فِي ذَلِكَ‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: Regarding the Qur'anic Verse: 'O you who believe! You are forbidden to inherit women against their will.' (4.19) The custom (in the Pre-lslamic Period) was that if a man died, his relatives used to have the right to inherit his wife, and if one of them wished, he could marry her, or they could marry her to somebody else, or prevent her from marrying if they wished, for they had more right to dispose of her than her own relatives. Therefore this Verse was revealed concerning this matter. ھم سے حسین بن منصور نے بیان کیا ، کھا ھم سے اسباط بن محمد نے بیان کیا ، کھا ھم سے شیبانی سلیمان بن فیروز نے بیان کیا ، ان سے عکرمھ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے ، شیبانی نے کھا کھ مجھ سے عطاء ابوالحسن السوائی نے بیان کیا اور میرا یھی خیال ھے کھ انھوں نے یھ حدیث حضرت ابن عباس رضی اللھ عنھما سے بیان کی ۔ سورۃ المائدھ کی آیت يا أيها الذين آمنوا لا يحل لكم أن ترثوا النساء كرها‏ .... بیان کیا کھ جب کوئی شخص ( زمانھ جاھلیت میں ) مر جاتا تو اس کے وارث اس کی عورت کے حقدار بنتے اگر ان میں سے کوئی چاھتا تو اس سے شادی کر لیتا اور چاھتا تو شادی نھ کرتا اس طرح مرنے والے کے وارث اس عورت پر عورت کے وارثوں سے زیادھ حق رکھتے ۔ اس پر یھ آیت نازل ھوئی ( بیوھ عورت عدت گزارنے کے بعد مختار ھے وھ جس سے چاھے شادی کرے اس پر زبردستی کرنا ھرگز جائز نھیں ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 89 Hadith no 6948
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 85 Hadith no 81


وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي نَافِعٌ، أَنَّ صَفِيَّةَ ابْنَةَ أَبِي عُبَيْدٍ، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ عَبْدًا مِنْ رَقِيقِ الإِمَارَةِ وَقَعَ عَلَى وَلِيدَةٍ مِنَ الْخُمُسِ، فَاسْتَكْرَهَهَا حَتَّى افْتَضَّهَا، فَجَلَدَهُ عُمَرُ الْحَدَّ وَنَفَاهُ، وَلَمْ يَجْلِدِ الْوَلِيدَةَ مِنْ أَجْلِ أَنَّهُ اسْتَكْرَهَهَا‏.‏ قَالَ الزُّهْرِيُّ فِي الأَمَةِ الْبِكْرِ، يَفْتَرِعُهَا الْحُرُّ، يُقِيمُ ذَلِكَ الْحَكَمُ مِنَ الأَمَةِ الْعَذْرَاءِ بِقَدْرِ قِيمَتِهَا، وَيُجْلَدُ، وَلَيْسَ فِي الأَمَةِ الثَّيِّبِ فِي قَضَاءِ الأَئِمَّةِ غُرْمٌ، وَلَكِنْ عَلَيْهِ الْحَدُّ‏.‏

And Safiyya bint 'Ubaid said: "A governmental male-slave tried to seduce a slave-girl from the Khumus of the war booty till he deflowered her by force against her will; therefore 'Umar flogged him according to the law, and exiled him, but he did not flog the female slave because the male-slave had committed illegal sexual intercourse by force, against her will." Az-Zuhri said regarding a virgin slave-girl raped by a free man: The judge has to fine the adulterer as much money as is equal to the price of the female slave and the adulterer has to be flogged (according to the Islamic Law); but if the slave woman is a matron, then, according to the verdict of the Imam, the adulterer is not fined but he has to receive the legal punishment (according to the Islamic Law). اور لیث بن سعد نے بیان کیا کھ مجھ سے نافع نے بیان کیا ، انھیں صفیھ بنت ابی عبید نے خبر دی کھ حکومت کے غلاموں میں سے ایک نھ حصھ خمس کی ایک باندی سے صحبت کر لی اور اس کے ساتھ زبردستی کر کے اس کی بکارت توڑ دی تو حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے غلام پر حد جاری کرائی اور اسے شھر بدر بھی کر دیا لیکن باندی پر حد نھیں جاری کی ۔ کیونکھ غلام نے اس کے ساتھ زبردستی کی تھی ۔ زھری نے ایسی کنواری باندی کے متعلق کھا جس کے ساتھ کسی آزاد نے ھمبستری کر لی ھو کھ حاکم کنواری باندی میں اس کی وجھ سے اس شخص سے اتنے دام بھرلے جتنے بکارت جاتے رھنے کی وجھ سے اس کے دام کم ھو گئے ھیں اور اس کو کوڑے بھی لگائے اگر آزاد مرد ثیبھ لونڈی سے زنا کرے تب خریدے ۔ اماموں نے یھ حکم نھیں دیا ھے کھ اس کو کچھ مالی تاوان دینا پڑے گا بلکھ صرف حد لگائی جائے گی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 89 Hadith no 6949
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 85 Hadith no 81


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هَاجَرَ إِبْرَاهِيمُ بِسَارَةَ، دَخَلَ بِهَا قَرْيَةً فِيهَا مَلِكٌ مِنَ الْمُلُوكِ أَوْ جَبَّارٌ مِنَ الْجَبَابِرَةِ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ أَنْ أَرْسِلْ إِلَىَّ بِهَا‏.‏ فَأَرْسَلَ بِهَا، فَقَامَ إِلَيْهَا فَقَامَتْ تَوَضَّأُ وَتُصَلِّي فَقَالَتِ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتُ آمَنْتُ بِكَ وَبِرَسُولِكَ فَلاَ تُسَلِّطْ عَلَىَّ الْكَافِرَ، فَغُطَّ حَتَّى رَكَضَ بِرِجْلِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "(The Prophet) Abraham migrated with his wife Sarah till he reached a town where there was a king or a tyrant who sent a message, to Abraham, ordering him to send Sarah to him. So when Abraham had sent Sarah, the tyrant got up, intending to do evil with her, but she got up and performed ablution and prayed and said, 'O Allah ! If I have believed in You and in Your Apostle, then do not empower this oppressor over me.' So he (the king) had an epileptic fit and started moving his legs violently. " ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعیب نے بیان کیا ، ان سے ابوالزناد نے ، ان سے اعرج نے اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ۔ ابراھیم علیھ السلام نے سارھ علیھا السلام کو ساتھ لے کر ھجرت کی تو ایک ایسی بستی میں پھنچے جس میں بادشاھوں میں سے ایک بادشاھ یا ظالموں میں سے ایک ظالم رھتا تھا اس ظالم نے ابراھیم علیھ السلام کے پاس یھ حکم بھیجا کھ سارھ علیھا السلام کو اس کے پاس بھیجیں آپ نے سارھ کو بھیج دیا وھ ظالم ان کے پاس آیا تو وھ وضو کر کے نماز پڑھ رھی تھیں انھوں نے دعا کی کھ اے اللھ ! اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان رکھتی ھوں تو تو مجھ پر کافر کو نھ مسلط کر پھر ایسا ھوا کھ وھ کم بخت بادشاھ اچانک خراٹے لینے اور گر کر پاؤں ھلانے لگا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 89 Hadith no 6950
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 85 Hadith no 82


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرِ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ سَالِمًا، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لاَ يَظْلِمُهُ، وَلاَ يُسْلِمُهُ، وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ، كَانَ اللَّهُ فِي حَاجَتِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Umar: Allah's Messenger (PBUH) said, "A Muslim is a brother of another Muslim. So he should neither oppress him nor hand him over to an oppressor. And whoever fulfilled the needs of his brother, Allah will fulfill his needs." ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کھا ھم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے ، ان سے ابن شھاب نے ، انھیں سالم نے خبر دی اور انھیں حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا مسلمان مسلمان کا بھائی ھے نھ اس پر ظلم کرے اور نھ اسے ( کسی ظالم کے ) سپرد کرے ۔ اور جو شخص اپنے کسی بھائی کی ضرورت پوری کرنے میں لگا ھو گا اللھ تعالیٰ اس کی ضرورت اور حاجت پوری کرے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 89 Hadith no 6951
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 85 Hadith no 83



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.