حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى قَوْمٍ مِنْ أَسْلَمَ، يَتَنَاضَلُونَ بِالسُّوقِ، فَقَالَ ‏"‏ ارْمُوا بَنِي إِسْمَاعِيلَ، فَإِنَّ أَبَاكُمْ كَانَ رَامِيًا، وَأَنَا مَعَ بَنِي فُلاَنٍ ‏"‏‏.‏ لأَحَدِ الْفَرِيقَيْنِ، فَأَمْسَكُوا بِأَيْدِيهِمْ فَقَالَ ‏"‏ مَا لَهُمْ ‏"‏‏.‏ قَالُوا وَكَيْفَ نَرْمِي وَأَنْتَ مَعَ بَنِي فُلاَنٍ‏.‏ قَالَ ‏"‏ ارْمُوا وَأَنَا مَعَكُمْ كُلِّكُمْ ‏"‏‏.‏

Narrated Salama: Allah's Messenger (PBUH) passed by some people from the tribe of Aslam practicing archery. He said, "O children of Ishmael! Throw (arrows), for your father was an archer. I am on the side of Bani so-andso," meaning one of the two teams. The other team stopped throwing, whereupon the Prophet (PBUH) said, "What has happened to them?" They replied, "How shall we throw while you are with Bani so-andso?" He said, "Throw for I am with all of you." ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے یزید بن ابی عبید نے اور ان سے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قبیلہ اسلم کے صحابہ کی طرف سے گزرے جو بازار میں تیراندازی کر رہے تھے تو آپ نے فرمایا : اے اولاد اسماعیل ! خوب تیراندازی کرو کہ تمہارے باپ حضرت اسماعیل علیہ السلام بھی تیرانداز تھے اور آپ نے فرمایا میں فلاں جماعت کے ساتھ ہوں ، یہ سن کر دوسری جماعت والوں نے ہاتھ روک لیے تو آپ نے دریافت فرمایا کہ کیابات ہوئی ؟ انہوں نے عرض کیا کہ جب آپ دوسرے فریق کے ساتھ ہو گئے تو پھر ہم کیسے تیراندازی کریں ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم تیراندازی جاری رکھو ۔ میں تم سب کے ساتھ ہوں ۔

Book Ref: Sahih Bukhari Book 61 Hadith 3507
Web Ref:  Sahih Bukhari Vol 4 Book 56 Hadith 710