حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ كَانَتْ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ مِنَ اللاَّئِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتْ عَائِشَةُ أَمَا تَسْتَحِي الْمَرْأَةُ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِلرَّجُلِ فَلَمَّا نَزَلَتْ ‏{‏تُرْجِئُ مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ‏}‏ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَرَى رَبَّكَ إِلاَّ يُسَارِعُ فِي هَوَاكَ‏.‏ رَوَاهُ أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ وَعَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ‏.‏

Narrated Hisham's father: Khaula bint Hakim was one of those ladies who presented themselves to the Prophet (PBUH) for marriage. `Aisha said, "Doesn't a lady feel ashamed for presenting herself to a man?" But when the Verse: "(O Muhammad) You may postpone (the turn of) any of them (your wives) that you please,' (33.51) was revealed, " `Aisha said, 'O Allah's Messenger (PBUH)! I do not see, but, that your Lord hurries in pleasing you.' " ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن فضیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا ان عورتوں میں سے تھیں جنہوںنے اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ہبہ کیا تھا ۔ اس پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ایک عورت اپنے آپ کو کسی مرد کے لئے ہبہ کرتے شرماتی نہیں ۔ پھر جب آیت ترجی من تشاء منھن ( اے پیغمبر ! تو اپنی جس بیوی کو چاہے پیچھے ڈال دے اور جسے چاہے اپنے پاس جگہ دے ) نازل ہوئی تو میں نے کہا ، یا رسول اللہ ! اب میں سمجھی اللہ تعالیٰ جلد جلدآپ کی خوشی کو پورا کرتا ہے ۔ اس حدیث کو ابوسعید ( محمد بن مسلم ) ، مؤدب اور محمد بن بشر اور عبدہ بن سلیمان نے بھی ہشام سے ، انہوں نے اپنے والد سے ، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے ۔ ایک نے دوسرے سے کچھ زیادہ مضمون نقل کیا ہے ۔

Book Ref: Sahih Bukhari Book 67 Hadith 5113
Web Ref:  Sahih Bukhari Vol 7 Book 62 Hadith 48