حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدَ بِنْتِ الْحَارِثِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا سَلَّمَ قَامَ النِّسَاءُ حِينَ يَقْضِي تَسْلِيمَهُ، وَهُوَ يَمْكُثُ فِي مَقَامِهِ يَسِيرًا قَبْلَ أَنْ يَقُومَ‏.‏ قَالَتْ نُرَى ـ وَاللَّهُ أَعْلَمُ ـ أَنَّ ذَلِكَ كَانَ لِكَىْ يَنْصَرِفَ النِّسَاءُ قَبْلَ أَنْ يُدْرِكَهُنَّ الرِّجَالُ‏.‏

Narrated Umm Salama: Whenever Allah's Messenger (PBUH) completed the Salat with Taslim, the women used to get up immediately and Allah's Messenger (PBUH) would remain at his place for sometime before getting up. The subnarrator (Az-Zuhri) said, "We think, and Allah knows better, that he did so, so that the women might leave before the men could catch up with them." ہم سے یحییٰ بن قزعہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، انہوں نے زہری سے بیان کیا ، ان سے ہند بنت حارث نے بیان کیا ، ان سے ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے ، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سلام پھیرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلام پھیرتے ہی عورتیں جانے کے لیے اٹھ جاتی تھیں اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم تھوڑی دیر ٹھہرے رہتے کھڑے نہ ہوتے ۔ زہری نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں ، آگے اللہ جانے ، یہ اس لیے تھا تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے نکل جائیں ۔

Book Ref: Sahih Bukhari Book 10 Hadith 875
Web Ref:  Sahih Bukhari Vol 1 Book 11 Hadith 833