Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Jizyah and Mawaada'ah

كتاب الجزية والموادعة

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ بَعَثَنِي أَبُو بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ فِيمَنْ يُؤَذِّنُ يَوْمَ النَّحْرِ بِمِنًى لاَ يَحُجُّ بَعْدَ الْعَامِ مُشْرِكٌ، وَلاَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ عُرْيَانٌ‏.‏ وَيَوْمُ الْحَجِّ الأَكْبَرِ يَوْمُ النَّحْرِ، وَإِنَّمَا قِيلَ الأَكْبَرُ مِنْ أَجْلِ قَوْلِ النَّاسِ الْحَجُّ الأَصْغَرُ‏.‏ فَنَبَذَ أَبُو بَكْرٍ إِلَى النَّاسِ فِي ذَلِكَ الْعَامِ، فَلَمْ يَحُجَّ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ الَّذِي حَجَّ فِيهِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مُشْرِكٌ‏.‏

Narrated Abu Huraira: Abu Bakr, on the day of Nahr (i.e. slaughtering of animals for sacrifice), sent me in the company of others to make this announcement: "After this year, no pagan will be allowed to perform the Hajj, and none will be allowed to perform the Tawaf of the Ka`ba undressed." And the day of Al-Hajj-ul-Akbar is the day of Nahr, and it called Al-Akbar because the people call the `Umra Al-Hajj-ul-Asghar (i.e. the minor Hajj). Abu Bakr threw back the pagans' covenant that year, and therefore, no pagan performed the Hajj in the year of Hajj-ul-Wada` of the Prophets. ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کھا ھم کو شعیب نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، انھیں حمید بن عبدالرحمن نے کھ ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ابوبکر رضی اللھ عنھ نے ( حجۃ الوداع سے پھلے والے حج کے موقع پر ) دسویں ذی الحجھ کے دن بعض دوسرے لوگوں کے ساتھ مجھے بھی منیٰ میں یھ اعلان کرنے بھیجا تھا کھ اس سال کے بعد کوئی مشرک حج کرنے نھ آئے اور کوئی شخص بیت اللھ کا طواف ننگے ھو کر نھ کرے اور حج اکبر کا دن دسویں تاریخ ذی الحجھ کا دن ھے ۔ اسے حج اکبر اس لیے کھا گیا کھ لوگ ( عمرھ کو ) حج اصغر کھنے لگے تھے ، تو ابوبکر رضی اللھ عنھ نے اس سال مشرکوں سے جو عھد لیا تھا اسے واپس کر دیا ، اور دوسرے سال حجۃ الوداع میں جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے حج کیا تو کوئی مشرک شریک نھیں ھوا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 58 Hadith no 3177
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 402


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَرْبَعُ خِلاَلٍ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا مَنْ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ، وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ، وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنَ النِّفَاقِ حَتَّى يَدَعَهَا ‏"‏‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Amr: Allah's Messenger (PBUH) said, "Whoever has (the following) four characteristics will be a pure hypocrite: "If he speaks, he tells a lie; if he gives a promise, he breaks it, if he makes a covenant he proves treacherous; and if he quarrels, he behaves in a very imprudent evil insulting manner (unjust). And whoever has one of these characteristics, has one characteristic of a hypocrite, unless he gives it us." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے عبداللھ بن مرھ نے ، ان سے مسروق نے ، ان سے عبداللھ بن عمرو رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، چار عادتیں ایسی ھیں کھ اگر یھ چاروں کسی ایک شخص میں جمع ھو جائیں تو وھ پکا منافق ھے ۔ وھ شخص جو بات کرے تو جھوٹ بولے ، اور جب وعدھ کرے ، تو وعدھ خلافی کرے ، اور جب معاھدھ کرے تو اسے پورا نھ کرے ۔ اور جب کسی سے لڑے تو گالی گلوچ پر اتر آئے اور اگر کسی شخص کے اندر ان چاروں عادتوں میں سے ایک ھی عادت ھے ، تو اس کے اندر نفاق کی ایک عادت ھے جب تک کھ وھ اسے چھوڑ نھ دے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 58 Hadith no 3178
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 403


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ مَا كَتَبْنَا عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِلاَّ الْقُرْآنَ، وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الْمَدِينَةُ حَرَامٌ مَا بَيْنَ عَائِرٍ إِلَى كَذَا، فَمَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا، أَوْ آوَى مُحْدِثًا، فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ عَدْلٌ وَلاَ صَرْفٌ، وَذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ يَسْعَى بِهَا أَدْنَاهُمْ‏.‏ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ، وَمَنْ وَالَى قَوْمًا بِغَيْرِ إِذْنِ مَوَالِيهِ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ ‏"‏‏.‏

Narrated `Ali: We did not, write anything from the Prophet (PBUH) except the Qur'an and what is written in this paper, (wherein) the Prophet (PBUH) said, "Medina is a sanctuary from (the mountain of) Air to so and-so, therefore, whoever innovates (in it) an heresy or commits a sin, or gives shelter to such an innovator, will incur the Curse of Allah. the angels and all the people; and none of his compulsory or optional good deeds of worship will be accepted And the asylum granted by any Muslim Is to be secured by all the Muslims even if it is granted by one of the lowest social status among them. And whoever betrays a Muslim in this respect will incur the Curse of Allah, the angels and all the people, and his compulsory and optional good deeds of worship will not be accepted. And any freed slave will take as masters (befriends) people other than his own real masters who freed him without taking the permission of the latter, will incur the Curse of Allah, the angels and all the people, and his compulsory and optional good deeds of worship will not be accepted." ھم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ، کھا ھم کو سفیان ثوری نے خبر دی ، انھیں اعمش نے ، انھیں ابراھیم تیمی نے ، انھیں ان کے باپ ( یزید بن شریک تیمی ) نے اور ان سے علی رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے بس یھی قرآن مجید لکھا اور جو کچھ اس ورق میں ھے ، نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تھا کھ مدینھ عائر پھاڑی اور فلاں ( کدیٰ ) پھاڑی کے درمیان تک حرم ھے ۔ پس جس نے یھاں ( دین میں ) کوئی نئی چیز داخل کی یا کسی ایسے شخص کو اس کے حدود میں پناھ دی تو اس پر اللھ تعالیٰ ، ملائکھ اور انسان سب کی لعنت ھو گی ۔ نھ اس کا کوئی فرض قبول اور نھ نفل قبول ھو گا ۔ اور مسلمان پناھ دینے میں سب برابر ھیں ۔ معمولی سے معمولی مسلمان ( عورت یا غلام ) کسی کافر کو پناھ دے سکتے ھیں ۔ اور جو کوئی کسی مسلمان کا کیا ھوا عھد توڑ ڈالے اس پر اللھ اور ملائکھ اور انسان سب کی لعنت ھو گی ، نھ اس کی کوئی فرض عبادت قبول ھو گی اور نھ نفل ! اور جس غلام یا لونڈی نے اپنے آقا اپنے مالک کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے کو اپنا مالک بنا لیا ، تو اس پر اللھ اور ملائکھ اور انسان سب کی لعنت ھو گی ، نھ اس کی کوئی فرض عبادت قبول ھو گی اور نھ نفل !

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 58 Hadith no 3179
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 404


قَالَ أَبُو مُوسَى حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا لَمْ تَجْتَبُوا دِينَارًا وَلاَ دِرْهَمًا فَقِيلَ لَهُ وَكَيْفَ تَرَى ذَلِكَ كَائِنًا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ إِيْ وَالَّذِي نَفْسُ أَبِي هُرَيْرَةَ بِيَدِهِ عَنْ قَوْلِ الصَّادِقِ الْمَصْدُوقِ‏.‏ قَالُوا عَمَّ ذَاكَ قَالَ تُنْتَهَكُ ذِمَّةُ اللَّهِ وَذِمَّةُ رَسُولِهِ صلى الله عليه وسلم، فَيَشُدُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قُلُوبَ أَهْلِ الذِّمَّةِ، فَيَمْنَعُونَ مَا فِي أَيْدِيهِمْ‏.‏

Narrated Sa`id: Abu Huraira once said (to the people), "What will your state be when you can get no Dinar or Dirhan (i.e. taxes from the Dhimmis)?" on that someone asked him, "What makes you know that this state will take place, O Abu- Hu raira?" He said, "By Him in Whose Hands Abu Huraira's life is, I know it through the statement of the true and truly inspired one (i.e. the Prophet)." The people asked, "What does the Statement say?" He replied, "Allah and His Apostle's asylum granted to Dhimmis, i.e. non-Muslims living in a Muslim territory) will be outraged, and so Allah will make the hearts of these Dhimmis so daring that they will refuse to pay the Jizya they will be supposed to pay." ابوموسیٰ ( محمد بن مثنیٰ ) نے بیان کیا کھ ھم سے ھاشم بن قاسم نے بیان کیا ، ان سے اسحاق بن سعید نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد سعید بن عمرو نے ، ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھا کھ اس وقت تمھارا کیا حال ھو گا جب ( جزیھ اور خراج میں سے ) نھ تمھیں درھم ملے گا اور نھ دینار ! اس پر کسی نے کھا ۔ کھ جناب ابوھریرھ رضی اللھ عنھ تم کیسے سمجھتے ھو کھ ایسا ھو گا ؟ ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھا ھاں اس ذات کی قسم ! جس کے ھاتھ میں ابوھریرھ کی جان ھے ۔ یھ صادق و مصدوق صلی اللھ علیھ وسلم کا فرمان ھے ۔ لوگوں نے پوچھا تھا کھ یھ کیسے ھو جائے گا ؟ تو آپ نے فرمایا ، جب کھ اللھ اور اس کے رسول کا عھد ( اسلامی حکومت غیر مسلموں سے ان کی جان و مال کی حفاظت کے بارے میں ) توڑا جانے لگے ، تو اللھ تعالیٰ بھی ذمیوں کے دلوں کو سخت کر دے گا ۔ اور وھ جزیھ دینا بند کر دیں گے ۔ ( بلکھ لڑنے کو مستعد ھوں گے ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 58 Hadith no 3180
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 404


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ، قَالَ سَمِعْتُ الأَعْمَشَ، قَالَ سَأَلْتُ أَبَا وَائِلٍ شَهِدْتَ صِفِّينَ قَالَ نَعَمْ، فَسَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ، يَقُولُ اتَّهِمُوا رَأْيَكُمْ، رَأَيْتُنِي يَوْمَ أَبِي جَنْدَلٍ وَلَوْ أَسْتَطِيعُ أَنْ أَرُدَّ، أَمْرَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم لَرَدَدْتُهُ، وَمَا وَضَعْنَا أَسْيَافَنَا عَلَى عَوَاتِقِنَا لأَمْرٍ يُفْظِعُنَا إِلاَّ أَسْهَلْنَ بِنَا إِلَى أَمْرٍ، نَعْرِفُهُ غَيْرِ أَمْرِنَا هَذَا‏.‏

Narrated Al-A`mash: I asked Abu Wail, "Did you take part in the battle of Siffin?" He said, 'Yes, and I heard Sahl bin Hunaif (when he was blamed for lack of zeal for fighting) saying, "You'd better blame your wrong opinions. I wish you had seen me on the day of Abu Jandal. If I had the courage to disobey the Prophet's orders, I would have done so. We had kept out swords on our necks and shoulders, for a thing which frightened us. And we did so, we found it easier for us, except in the case of the above battle (of ours).' " ھم سے عبدان نے بیان کیا ، کھا ھم کو ابوحمزھ نے خبر دی ، کھا کھ میں نے اعمش سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ میں نے ابووائل سے پوچھا ، کیا آپ صفین کی جنگ میں موجود تھے ؟ انھوں نے بیان کیا کھ ھاں ( میں تھا ) اور میں نے سھل بن حنیف رضی اللھ عنھ کو یھ کھتے سنا تھا کھ تم لوگ خود اپنی رائے کو غلط سمجھو ، جو آپس میں لڑتے مرتے ھو ۔ میں نے اپنے تئیں دیکھا جس دن ابوجندل آیا ( یعنی حدیبیھ کے دن ) اگر میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا حکم پھیر دیتا اور ھم نے جب کسی مصیبت میں ڈر کر تلواریں اپنے کندھوں پر رکھیں تو وھ مصیبت آسان ھو گئی ۔ ھم کو اس کا انجام معلوم ھو گیا ۔ مگر یھی ایک لڑائی ھے ( جو سخت مشکل ھے اس کا انجام بھتر نھیں معلوم ھوتا ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 58 Hadith no 3181
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 405


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِيهِ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو وَائِلٍ، قَالَ كُنَّا بِصِفِّينَ فَقَامَ سَهْلُ بْنُ حُنَيْفٍ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ اتَّهِمُوا أَنْفُسَكُمْ فَإِنَّا كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ، وَلَوْ نَرَى قِتَالاً لَقَاتَلْنَا، فَجَاءَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَسْنَا عَلَى الْحَقِّ وَهُمْ عَلَى الْبَاطِلِ فَقَالَ ‏"‏ بَلَى ‏"‏‏.‏ فَقَالَ أَلَيْسَ قَتْلاَنَا فِي الْجَنَّةِ وَقَتْلاَهُمْ فِي النَّارِ قَالَ ‏"‏ بَلَى ‏"‏‏.‏ قَالَ فَعَلَى مَا نُعْطِي الدَّنِيَّةَ فِي دِينِنَا أَنَرْجِعُ وَلَمَّا يَحْكُمِ اللَّهُ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ فَقَالَ ‏"‏ ابْنَ الْخَطَّابِ، إِنِّي رَسُولُ اللَّهِ، وَلَنْ يُضَيِّعَنِي اللَّهُ أَبَدًا ‏"‏‏.‏ فَانْطَلَقَ عُمَرُ إِلَى أَبِي بَكْرٍ فَقَالَ لَهُ مِثْلَ مَا قَالَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ إِنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ، وَلَنْ يُضَيِّعَهُ اللَّهُ أَبَدًا‏.‏ فَنَزَلَتْ سُورَةُ الْفَتْحِ، فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى عُمَرَ إِلَى آخِرِهَا‏.‏ فَقَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَوَفَتْحٌ هُوَ قَالَ ‏"‏ نَعَمْ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Wail: We were in Siffin and Sahl bin Hunaif got up and said, "O people! Blame yourselves! We were with the Prophet (PBUH) on the day of Hudaibiya, and if we had been called to fight, we would have fought. But `Umar bin Al Khatab came and said, 'O Allah's Messenger (PBUH)! Aren't we in the right and our opponents in the wrongs' Allah's Messenger (PBUH) said, 'Yes.' `Umar said, 'Aren't our killed persons in Paradise and their's in Hell?' He said, 'Yes.' `Umar said, 'Then why should we accept hard terms in matters concerning our religion? Shall we return before Allah judges between us and them?' Allah's Messenger (PBUH) said, 'O Ibn Al- Khattab! I am the Messenger of Allah and Allah will never degrade me. Then `Umar went to Abu Bakr and told him the same as he had told the Prophet. On that Abu Bakr said (to `Umar). 'He is the Messenger of Allah and Allah will never degrade him.' Then Surat-al-Fath (i.e. Victory) was revealed and Allah's Messenger (PBUH) recited it to the end in front of `Umar. On that `Umar asked, 'O Allah's Messenger (PBUH)! Was it (i.e. the Hudaibiya Treaty) a victory?' Allah's Messenger (PBUH) said, "Yes". ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ، کھا ھم سے یحییٰ بن آدم نے ، ان سے یزید بن عبدالعزیز نے ، ان سے ان کے باپ عبدالعزیز بن سیاھ نے ، ان سے حبیب بن ابی ثابت نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے ابووائل نے بیان کیا کھ ھم مقام صفین میں ڈیرے ڈالے ھوئے تھے ۔ پھر سھل بن حنیف رضی اللھ عنھ کھڑے ھوئے اور فرمایا اے لوگو ! تم خود اپنی رائے کو غلط سمجھو ۔ ھم صلح حدیبیھ کے موقع پر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ تھے ، اگر ھمیں لڑنا ھوتا تو اس وقت ضرور لڑتے ۔ عمر رضی اللھ عنھ اس موقع پر آئے ( یعنی حدیبیھ میں ) اور عرض کیا ، یا رسول اللھ ! کیا ھم حق پر اور وھ باطل پر نھیں ھیں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ کیوں نھیں ! عمر رضی اللھ عنھ نے کھا کیا ھمارے مقتول جنت میں اور ان کے مقتول جھنم میں نھیں جائیں گے ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، کھ کیوں نھیں ! پھر عمر رضی اللھ عنھ نے کھا کھ پھر ھم اپنے دین کے معاملے میں کیوں دبیں ؟ کیا ھم ( مدینھ ) واپس چلے جائیں گے ، اور ھمارے اور ان کے درمیان اللھ کوئی فیصلھ نھیں کرے گا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ابن خطاب ! میں اللھ کا رسول ھوں اور اللھ مجھے کبھی برباد نھیں کرے گا ۔ اس کے بعد حضرت عمر رضی اللھ عنھ حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ کے پاس گئے اور ان سے وھی سوالات کئے ، جو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے ابھی کر چکے تھے ۔ انھوں نے بھی یھی کھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اللھ کے رسول ھیں ، اور اللھ انھیں کبھی برباد نھیں ھونے دے گا ۔ پھر سوھ فتح نازل ھوئی اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے حضرت عمر رضی اللھ عنھ کو اسے آخر تک پڑھ کر سنایا ، تو حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے عرض کیا کیا یھی فتح ھے ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھاں ! بلا شک یھی فتح ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 58 Hadith no 3182
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 406



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.