Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Judgments (Ahkaam)

كتاب الأحكام

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَقَالَ اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلاَنِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ، يَقُولُ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَنَحْنُ فِي مَجْلِسٍ ‏"‏ تُبَايِعُونِي عَلَى أَنْ لاَ تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلاَ تَسْرِقُوا، وَلاَ تَزْنُوا، وَلاَ تَقْتُلُوا أَوْلاَدَكُمْ، وَلاَ تَأْتُوا بِبُهْتَانٍ تَفْتَرُونَهُ بَيْنَ أَيْدِيكُمْ وَأَرْجُلِكُمْ وَلاَ تَعْصُوا فِي مَعْرُوفٍ، فَمَنْ وَفَى مِنْكُمْ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ، وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَعُوقِبَ فِي الدُّنْيَا فَهْوَ كَفَّارَةٌ لَهُ، وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَسَتَرَهُ اللَّهُ فَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ إِنْ شَاءَ عَاقَبَهُ وَإِنْ شَاءَ عَفَا عَنْهُ ‏"‏، فَبَايَعْنَاهُ عَلَى ذَلِكَ‏.‏

Narrated 'Ubada bin As-Samit: Allah's Messenger (PBUH) said to us while we were in a gathering, "Give me the oath (Pledge of allegiance for: (1) Not to join anything in worship along with Allah, (2) Not to steal, (3) Not to commit illegal sexual intercourse, (4) Not to kill your children, (5) Not to accuse an innocent person (to spread such an accusation among people), (6) Not to be disobedient (when ordered) to do good deeds. The Prophet (PBUH) added: Whoever amongst you fulfill his pledge, his reward will be with Allah, and whoever commits any of those sins and receives the legal punishment in this world for that sin, then that punishment will be an expiation for that sin, and whoever commits any of those sins and Allah does not expose him, then it is up to Allah if He wishes He will punish him or if He wishes, He will forgive him." So we gave the Pledge for that. (See Hadith No. 17, Vol. 1) ھم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کھا ھم کو شعیب نے خبر دی انھیں زھری نے ( دوسری سند ) اور لیث نے بیان کیا کھ مجھ سے یونس نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شھاب نے ‘ کھا مجھ کو ابو ادریس خولانی نے خبر دی ‘انھوں نے عبادھ بن صامت رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ انھوں نے بیان کیا کھ ھم مجلس میں موجود تھے کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا مجھ سے بیعت کرو کھ اللھ کے ساتھ کسی کو شریک نھیں ٹھھراؤگے ‘ چوری نھیں کرو گے ‘ زنا نھیں کرو گے ‘ اپنی اولاد کو قتل نھیں کرو گے اور اپنی طرف سے گھڑ کر کسی پر بھتان نھیں لگاؤ گے اور نیک کام میں نافرمانی نھیں کرو گے ۔ پس جو کوئی تم میں سے اس وعدے کو پورا کرے اس کا ثواب اللھ کے یھاں اسے ملے گا اور جو کوئی ان کاموں میں سے کسی برے کام کو کرے گا ‘ اس کی سزا اسے دنیا میں ھی مل جائے گی تو یھ اس کے لیے کفارھ ھو گا اور جو کوئی ان میں سے کسی برائی کا کام کرے گا اور اللھ اسے چھپا لے گا تو اس کا معاملھ اللھ کے حوالھ ھے ۔ چاھے تو اس کی سزا دے اور چاھے اسے معاف کر دے ۔ چنانچھ ھم نے اس پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے بیعت کی ۔ بیعت اقرار کو کھتے ھیں جو خلیفھ اسلام کے ھاتھ پر ھاتھ رکھ کر کیا جائے یا پھر کسی نیک صالح انسان کے ھاتھ پر ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7213
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 320


حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُبَايِعُ النِّسَاءَ بِالْكَلاَمِ بِهَذِهِ الآيَةِ ‏{‏لاَ يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا‏}‏ قَالَتْ وَمَا مَسَّتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَدَ امْرَأَةٍ، إِلاَّ امْرَأَةً يَمْلِكُهَا‏.‏

Narrated `Aisha: The Prophet (PBUH) used to take the Pledge of allegiance from the women by words only after reciting this Holy Verse:--(60.12) "..that they will not associate anything in worship with Allah." (60.12) And the hand of Allah's Messenger (PBUH) did not touch any woman's hand except the hand of that woman his right hand possessed. (i.e. his captives or his lady slaves). ھم سے محمود بن غیلان نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عبدالرزاق بن ھمام نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو معمر نے خبر دی ‘ انھیں زھری نے ‘ انھیں عروھ نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم عورتوں سے زبانی اس آیت کے احکام کی بیعت لیتے کھ وھ اللھ کے ساتھ کسی کو شریک نھیں ٹھھرائیں گی آخر آیت تک ۔ بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ھاتھ نے کبھی کسی عورت کا ھاتھ نھیں چھوا ‘ سوا اس عورت کے جو آپ کی لونڈی ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7214
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 321


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ بَايَعْنَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَرَأَ عَلَىَّ ‏{‏أَنْ لاَ يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا‏}‏ وَنَهَانَا عَنِ النِّيَاحَةِ، فَقَبَضَتِ امْرَأَةٌ مِنَّا يَدَهَا فَقَالَتْ فُلاَنَةُ أَسْعَدَتْنِي وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أَجْزِيَهَا، فَلَمْ يَقُلْ شَيْئًا، ثُمَّ رَجَعَتْ، فَمَا وَفَتِ امْرَأَةٌ إِلاَّ أُمُّ سُلَيْمٍ وَأُمُّ الْعَلاَءِ، وَابْنَةُ أَبِي سَبْرَةَ امْرَأَةُ مُعَاذٍ أَوِ ابْنَةُ أَبِي سَبْرَةَ وَامْرَأَةُ مُعَاذٍ‏.‏

Narrated Um Atiyya: We gave the Pledge of allegiance to the Prophet (PBUH) and he recited to me the verse (60.12). That they will not associate anything in worship with Allah (60.12). And he also prevented us from wailing and lamenting over the dead. A woman from us held her hand out and said, "Such-and-such a woman cried over a dead person belonging to my family and I want to compensate her for that crying" The Prophet did not say anything in reply and she left and returned. None of those women abided by her pledge except Um Sulaim, Um Al-`Ala', and the daughter of Abi Sabra, the wife of Al-Mu`adh or the daughter of Abi Sabra, and the wife of Mu`adh. ھم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عبدالوارث نے بیان کیا ‘ ان سے ایوب نے ‘ان سے حفصھ نے اور ان سے ام عطیھ رضی اللھ عنھ نے کھ ھم نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے بیعت کی تو آپ نے میرے سامنے سورۃ الممتحنھ کی یھ آیت پڑھی ” یھ کھ وھ اللھ کے ساتھ کسی کو شریک نھ ٹھھرائیں گی آخر تک اور ھمیں آپ نے نوحھ سے منع کیا پھر ھم میں سے ایک عورت نے اپنا ھاتھ کھینچ لیا اور کھا کھ فلاں عورت نے کسی نوحھ میں میری مدد کی تھی ( میرے ساتھ مل کر نوحھ کیا تھا ) اور میں اسے اس کا بدلھ دینا چاھتی ھوں ۔ اس پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے کچھ نھیں کھا ‘ پھر وھ گئیں اور واپس آئیں ( میرے ساتھ بیعت کرنیوالی عورتوں میں سے ) کسی عورت نے اس بیعت کو پورا نھیں کیا ‘ سوا ام سلیم اور ام العلاء اور معاذ رضی اللھ عنھم کی بیوی ابوسبرھ کی بیٹی کے یا ابوسبرھ کی بیٹی اور معاذ کی بیوی کے اور سب عورتوں نے احکام بیعت کو پورے طور پر ادا نھ کر کے بیعت کو نھیں نبھا یا ۔ غفر اللھ لھن اجمعین ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7215
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 322


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، سَمِعْتُ جَابِرًا، قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ بَايِعْنِي عَلَى الإِسْلاَمِ‏.‏ فَبَايَعَهُ عَلَى الإِسْلاَمِ، ثُمَّ جَاءَ الْغَدَ مَحْمُومًا فَقَالَ أَقِلْنِي‏.‏ فَأَبَى، فَلَمَّا وَلَّى قَالَ ‏"‏ الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ، تَنْفِي خَبَثَهَا، وَيَنْصَعُ طِيبُهَا ‏"‏‏.‏

Narrated Jabir: A bedouin came to the Prophet (PBUH) and said, "Please take my Pledge of allegiance for Islam." So the Prophet took from him the Pledge of allegiance for Islam. He came the next day with a fever and said to the Prophet (PBUH) "Cancel my pledge." But the Prophet (PBUH) refused and when the bedouin went away, the Prophet said, "Medina is like a pair of bellows (furnace): It expels its impurities and brightens and clears its good." ھم سے ابونعیم ( فضل بن دکین ) نے بیان کیا ‘ کھا ھیم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن منکدر نے ‘ انھوں نے کھا میں نے جابر بن عبداللھ انصاری رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ وھ کھتے تھے ایک گنوار ( نام نامعلوم ) یا قیس بن ابی حازم آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آیا ‘ کھنے لگا یا رسول اللھ ! اسلام پر مجھ سے بیعت لیجئے ۔ آپ نے اس سے بیعت لے لی ‘ پھر دو سرے دن بخار میں ھلھلاتا آیا کھنے لگا میری بیعت فسخ کر دیجئیے ۔ آپ نے انکار کیا ( بیعت فسخ نھیں کی ) جب وھ پیٹھ موڑ کر چلتا ھوا تو فرمایا مدینھ کیا ھے ( لوھار کی بھٹی ھے ) پلید اور نا پاک ( میل کچیل ) کو چھانٹ ڈالتا ھے اور کھرا ستھرا مال رکھ لیتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7216
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 323


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ، قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ وَارَأْسَاهْ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ذَاكِ لَوْ كَانَ وَأَنَا حَىٌّ فَأَسْتَغْفِرُ لَكِ وَأَدْعُو لَكِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَتْ عَائِشَةُ وَاثُكْلِيَاهْ وَاللَّهِ إِنِّي لأَظُنُّكَ تُحِبُّ مَوْتِي وَلَوْ كَانَ ذَاكَ لَظَلِلْتَ آخِرَ يَوْمِكَ مُعَرِّسًا بِبَعْضِ أَزْوَاجِكَ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ بَلْ أَنَا وَارَأْسَاهْ لَقَدْ هَمَمْتُ ـ أَوْ أَرَدْتُ ـ أَنْ أُرْسِلَ إِلَى أَبِي بَكْرٍ وَابْنِهِ فَأَعْهَدَ أَنْ يَقُولَ الْقَائِلُونَ أَوْ يَتَمَنَّى الْمُتَمَنُّونَ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قُلْتُ يَأْبَى اللَّهُ وَيَدْفَعُ الْمُؤْمِنُونَ، أَوْ يَدْفَعُ اللَّهُ وَيَأْبَى الْمُؤْمِنُونَ‏.‏


Chapter: The appointment of a caliph

Narrated Al-Qasim bin Muhammad: `Aisha said, "O my head!" Allah's Messenger (PBUH) said, "If that (i.e., your death) should happen while I am still alive, I would ask Allah to forgive you and would invoke Allah for you." `Aisha said, "O my life which is going to be lost! By Allah, I think that you wish for my death, and if that should happen then you would be busy enjoying the company of one of your wives in the last part of that day." The Prophet said, "But I should say, 'O my head!' I feel like calling Abu Bakr and his son and appoint (the former as my successors lest people should say something or wish for something. Allah will insist (on Abu Bakr becoming a Caliph) and the believers will prevent (anyone else from claiming the Caliphate)," or "..Allah will prevent (anyone else from claiming the Caliphate) and the believers will insist (on Abu Bakr becoming the Caliph). ھم سے یحییٰ بن یحییٰ نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو سلیمان بن بلال نے خبر دی ‘ انھیں یحییٰ بن سعید نے ‘ کھامیں نے قاسم بن محمد سے سنا کھ عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھا ( اپنے سردرد پر ) ھائے سر پھٹا جاتا ھے ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ اگر تم مر جاؤ اور میں زندھ رھا تو میں تمھارے لیے مغفرت کروں گا اور تمھارے لیے دعا کروں گا ۔ عائشھ رضی اللھ عنھا نے اس پر کھا افسوس میرا خیال ھے کھ آپ میری موت چاھتے ھیں اور اگر ایسا ھو گیا تو آپ دن کے آخری وقت ضرور کسی دوسری عورت سے شادی کر لیں گے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تو نھیں بلکھ میں اپنا سر دکھنے کا اظھار کرتا ھوں ۔ میرا ارادھ ھوا تھا کھ ابوبکر اور ان کے بیٹے کو بلا بھیجوں اور انھیں ( ابوبکر کو ) خلیفھ بنا دوں تاکھ اس پر کسی دعویٰ کرنے والے یا اس کی خواھش رکھنے والے کے لئے کوئی گنجائش نھ رھے لیکن پھر میں نے سوچا کھ اللھ خود ( کسی دوسرے کو خلیفھ ) نھیں ھونے دے گا اور مسلمان بھی اسے دفع کریں گے ۔ یا ( آپ نے اس طرح فرمایا کھ ) اللھ دفع کرے گا اور مسلمان کسی اور کو خلیفھ نھ ھونے دیں گے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7217
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 324


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قِيلَ لِعُمَرَ أَلاَ تَسْتَخْلِفُ قَالَ إِنْ أَسْتَخْلِفْ فَقَدِ اسْتَخْلَفَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي أَبُو بَكْرٍ، وَإِنْ أَتْرُكْ فَقَدْ تَرَكَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَثْنَوْا عَلَيْهِ فَقَالَ رَاغِبٌ رَاهِبٌ، وَدِدْتُ أَنِّي نَجَوْتُ مِنْهَا كَفَافًا لاَ لِي وَلاَ عَلَىَّ لاَ أَتَحَمَّلُهَا حَيًّا وَمَيِّتًا‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Umar: It was said to `Umar, "Will you appoint your successor?" `Umar said, "If I appoint a Caliph (as my successor) it is true that somebody who was better than I (i.e., Abu Bakr) did so, and if I leave the matter undecided, it is true that somebody who was better than I (i.e., Allah's Messenger (PBUH)) did so." On this, the people praised him. `Umar said, "People are of two kinds: Either one who is keen to take over the Caliphate or one who is afraid of assuming such a responsibility. I wish I could be free from its responsibility in that I would receive neither reward nor retribution I won't bear the burden of the caliphate in my death as I do in my life." ھم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو سفیان ثوری نے خبر دی ‘ انھیں ھشام بن عروھ نے ‘ انھیں ان کے والد نے اور ان سے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ حضرت عمر رضی اللھ عنھ جب زخمی ھوئے تو ان سے کھا گیا کھ آپ اپنا خلیفھ منتخب کرتا ھوں ( تو اس کی بھی مثال ھے کھ ) اس شخص نے اپنا خلیفھ منتخب کیا تھا جو مجھ سے بھتر تھے یعنی ابوبکر رضی اللھ عنھ اور اگر میں اسے مسلمانوں کی رائے پر چھوڑ تا ھوں تو ( اس کی بھی مثال موجود ھے کھ ) اس بزرگ نے ( خلیفھ کا انتخاب مسلمانوں کے لیے ) چھوڑ دیا تھا جو مجھ سے بھتر تھے یعنی رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم ۔ پھر لوگوں نے آپ کی تعریف کی ‘پھر انھوں نے کھا کھ کوئی تو دل سے میری تعریف کرتا ھے کوئی ڈر کر ۔ اب میں تو یھی غنیمت سمجھتا ھوں کھ خلافت کی ذمھ داریوں میں اللھ کے ھاں برابر برابر ھی چھوٹ جاؤں ‘ نھ مجھے کچھ ثواب ملے اور نھ کوئی عذاب میں نے خلافت کا بوجھ اپنی زندگی بھر اٹھایا ۔ اب مرنے پر میں اس بار کو نھیں اٹھاؤں گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 93 Hadith no 7218
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 89 Hadith no 325



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.