حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ حَدَّثَهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَعِدَ أُحُدًا وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ فَرَجَفَ بِهِمْ فَقَالَ " اثْبُتْ أُحُدُ فَإِنَّمَا عَلَيْكَ نَبِيٌّ وَصِدِّيقٌ وَشَهِيدَانِ ".
Narrated Anas bin Malik: The Prophet (PBUH) once climbed the mountain of Uhud with Abu Bakr, `Umar and `Uthman. The mountain shook with them. The Prophet (PBUH) said (to the mountain), "Be firm, O Uhud! For on you there are no more than a Prophet, a Siddiq and two martyrs. مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے سعید نے ، ان سے قتادھ نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ، ابوبکر ، عمر اور عثمان رضی اللھ عنھم کو ساتھ لے کر احد پھاڑ پر چڑھے تو احد کانپ اٹھا ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا : احد ! قرار پکڑ کھ تجھ پر ایک نبی ، ایک صدیق اور دوشھید ھیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3675
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 24
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا صَخْرٌ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " بَيْنَمَا أَنَا عَلَى بِئْرٍ أَنْزِعُ مِنْهَا جَاءَنِي أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، فَأَخَذَ أَبُو بَكْرٍ الدَّلْوَ، فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ، وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ، ثُمَّ أَخَذَهَا ابْنُ الْخَطَّابِ مِنْ يَدِ أَبِي بَكْرٍ، فَاسْتَحَالَتْ فِي يَدِهِ غَرْبًا، فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا مِنَ النَّاسِ يَفْرِي فَرِيَّهُ، فَنَزَعَ حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ ". قَالَ وَهْبٌ الْعَطَنُ مَبْرَكُ الإِبِلِ، يَقُولُ حَتَّى رَوِيَتِ الإِبِلُ فَأَنَاخَتْ.
Narrated `Abdullah bin `Umar: Allah's Messenger (PBUH) said. "While (in a dream), I was standing by a well, drawing water from it. Abu Bakr and `Umar came to me. Abu Bakr took the bucket (from me) and drew one or two buckets of water, and there was some weakness in his drawing. May Allah forgive him. Then Ibn Al-Khattab took the bucket from Abu Bakr, and the bucket turned into a very large one in his hands. I had never seen such a mighty person amongst the people as him in performing such hard work. He drew so much water that the people drank to their satisfaction and watered their camels." (Wahab, a sub-narrator said, "till their camels drank and knelt down.") مجھ سے ابوعبداللھ احمد بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے وھب بن جریر نے بیان کیا ، کھا ھم سے صخر نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا : میں ایک کنویں پر ( خواب میں ) کھڑا اس سے پانی کھینچ رھا تھا کھ میرے پاس ابوبکر اور عمر رضی اللھ عنھما بھی پھنچ گئے ۔ پھر ابوبکر رضی اللھ عنھ نے ڈول لے لیا اور ایک یا دو ڈول کھینچے ، ان کے کھینچنے میں ضعف تھا اور اللھ تعالیٰ ان کی مغفرت کرے گا ۔ پھر ابوبکر رضی اللھ عنھ کے ھاتھ سے ڈول عمر رضی اللھ عنھ نے لے لیا اور ان کے ھاتھ میں پھنچتے ھی وھ ایک بھت بڑے ڈول کی شکل میں ھو گیا ۔ میں نے کوئی ھمت والا اور بھادر انسان نھیں دیکھا جو اتنی حسن تدبیر اور مضبوط قوت کے ساتھ کام کرنے کا عادی ھو ، چنانچھ انھوں نے اتنا پانی کھینچا کھ لوگوں نے اونٹوںکے پانی پلانے کی جگھیں بھرلیں ، وھب نے بیان کیا کھ ” العطن “ اونٹوں کے بیٹھنے کی جگھ کو کھتے ھیں ، عرب لوگ بولتے ھیں ، اونٹ سیراب ھوئے کھ ( وھیں ) بیٹھ گئے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3676
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 25
حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحُسَيْنِ الْمَكِّيُّ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ إِنِّي لَوَاقِفٌ فِي قَوْمٍ، فَدَعَوُا اللَّهَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَقَدْ وُضِعَ عَلَى سَرِيرِهِ، إِذَا رَجُلٌ مِنْ خَلْفِي قَدْ وَضَعَ مِرْفَقَهُ عَلَى مَنْكِبِي، يَقُولُ رَحِمَكَ اللَّهُ، إِنْ كُنْتُ لأَرْجُو أَنْ يَجْعَلَكَ اللَّهُ مَعَ صَاحِبَيْكَ، لأَنِّي كَثِيرًا مِمَّا كُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ كُنْتُ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، وَفَعَلْتُ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، وَانْطَلَقْتُ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ. فَإِنْ كُنْتُ لأَرْجُو أَنْ يَجْعَلَكَ اللَّهُ مَعَهُمَا. فَالْتَفَتُّ فَإِذَا هُوَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ.
Narrated Ibn `Abbas: While I was standing amongst the people who were invoking Allah for `Umar bin Al-Khattab who was lying (dead) on his bed, a man behind me rested his elbows on my shoulder and said, "(O `Umar!) May Allah bestow His Mercy on you. I always hoped that Allah will keep you with your two companions, for I often heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "I, Abu Bakr and `Umar were (somewhere). I, Abu Bakr and `Umar did (something). I, Abu Bakr and `Umar set out.' So I hoped that Allah will keep you with both of them." I turned back to see that the speaker was `Ali bin Abi Talib. ھم سے ولید بن صالح نے بیان کیا ، کھا ھم سے عیسیٰ بن یونس نے بیان کیا ، کھا ھم سے عمر بن سعید بن ابی الحسین مکی نے ان سے ابن ابی ملیکھ نے بیان کیا کھ حضرت ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ میں ان لوگوں کے ساتھ کھڑا تھا جو عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ کے لیے دعائیں کر رھے تھے ، اس وقت ان کا جنازھ چارپائی پر رکھا ھوا تھا ، اتنے میں ایک صاحب نے میرے پیچھے سے آ کر میرے شانوں پر اپنی کھنیاں رکھ دیں اور ( عمر رضی اللھ عنھ کو مخاطب کر کے ) کھنے لگے اللھ آپ پر رحم کرے ۔ مجھے تو یھی امید تھی کھ اللھ تعالیٰ آپ کو آپ کے دونوں ساتھیوں ( رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم اور ابوبکر رضی اللھ عنھ ) کے ساتھ ( دفن ) کرائے گا ، میں اکثر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو یوں فرماتے سنا کرتا تھا کھ ” میں اورابوبکر اور عمر تھے “ ” میں نے اور ابوبکر اور عمر نے یھ کام کیا “ ” میں اور ابوبکر اور عمر گئے “ اس لیے مجھے یھی امید تھی کھ اللھ تعالیٰ آپ کو ان ھی دونوں بزرگوں کے ساتھ رکھے گا ۔ میں نے جو مڑکر دیکھا تو وھ حضرت علی رضی اللھ عنھ تھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3677
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 26
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو عَنْ أَشَدِّ، مَا صَنَعَ الْمُشْرِكُونَ بِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ رَأَيْتُ عُقْبَةَ بْنَ أَبِي مُعَيْطٍ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ يُصَلِّي، فَوَضَعَ رِدَاءَهُ فِي عُنُقِهِ فَخَنَقَهُ بِهِ خَنْقًا شَدِيدًا، فَجَاءَ أَبُو بَكْرٍ حَتَّى دَفَعَهُ عَنْهُ فَقَالَ أَتَقْتُلُونَ رَجُلاً أَنْ يَقُولَ رَبِّيَ اللَّهُ. وَقَدْ جَاءَكُمْ بِالْبَيِّنَاتِ مِنْ رَبِّكُمْ.
Narrated `Urwa bin Az-Zubair: I asked `Abdullah bin `Amr, "What was the worst thing the pagans did to Allah's Messenger (PBUH)?" He said, "I saw `Uqba bin Abi Mu'ait coming to the Prophet (PBUH) while he was praying.' `Uqba put his sheet round the Prophet's neck and squeezed it very severely. Abu Bakr came and pulled `Uqba away from the Prophet and said, "Do you intend to kill a man just because he says: 'My Lord is Allah, and he has brought forth to you the Evident Signs from your Lord?" مجھ سے محمد بن یزید کوفی نے بیان کیا ، کھا ھم سے ولید نے بیان کیا ، ان سے اوزاعی نے ، ان سے یحییٰ ابن ابی کثیر نے ، ان سے محمد بن ابراھیم نے اور ان سے عروھ بن زبیر نے بیان کیا کھ میں نے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما سے مشرکین مکھ کی سب سے بڑی ظالمانھ حرکت کے بارے میں پوچھا جو انھوں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ کی تھی تو انھوں نے بتلایا کھ میں نے دیکھا کھ عقبھ بن ابی معیط آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آیا ۔ آپ اس وقت نماز پڑھ رھے تھے ، اس بدبخت نے اپنی چادر آپ کی گردن مبارک میں ڈال کرکھینچی جس سے آپ کا گلا بڑی سختی کے ساتھ پھنس گیا ۔ اتنے میں حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ آئے اور اس بدبخت کو دفع کیا اور کھا کیا تم ایک ایسے شخص کو قتل کرنا چاھتے ھو جو یھ کھتا ھے کھ میرا پروردگار اللھ تعالیٰ ھے اور وھ تمھارے پاس اپنے پروردگار کی طرف سے کھلی ھوئی دلیلیں بھی لے کر آیا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3678
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 27
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ الْمَاجِشُونُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " رَأَيْتُنِي دَخَلْتُ الْجَنَّةَ، فَإِذَا أَنَا بِالرُّمَيْصَاءِ امْرَأَةِ أَبِي طَلْحَةَ وَسَمِعْتُ خَشَفَةً، فَقُلْتُ مَنْ هَذَا فَقَالَ هَذَا بِلاَلٌ. وَرَأَيْتُ قَصْرًا بِفِنَائِهِ جَارِيَةٌ، فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا فَقَالَ لِعُمَرَ. فَأَرَدْتُ أَنْ أَدْخُلَهُ فَأَنْظُرَ إِلَيْهِ، فَذَكَرْتُ غَيْرَتَكَ ". فَقَالَ عُمَرُ بِأُمِّي وَأَبِي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعَلَيْكَ أَغَارُ
Chapter: The merits of 'Umar bin Al-Khattab رضي الله عنهNarrated Jabir bin `Abdullah: The Prophet (PBUH) said, "I saw myself (in a dream) entering Paradise, and behold! I saw Ar-Rumaisa', Abu Talha's wife. I heard footsteps. I asked, Who is it? Somebody said, 'It is Bilal ' Then I saw a palace and a lady sitting in its courtyard. I asked, 'For whom is this palace?' Somebody replied, 'It is for `Umar.' I intended to enter it and see it, but I thought of your (`Umar's) Ghira (and gave up the attempt)." `Umar said, "Let my parents be sacrificed for you, O Allah's Messenger (PBUH)! How dare I think of my Ghira (self-respect) being offended by you? ھم سے حجاج بن منھال نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالعزیز ماجشون نے بیان کیا ، کھا ھم سے محمد بن منکدر نے بیان کیا ، اور ان سے حضرت جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا : میں ( خواب میں ) جنت میں داخل ھوا تو وھاں میں نے ابوطلحھ رضی اللھ عنھ کی بیوی رمیصاء کو دیکھا اور میں نے قدموں کی آواز سنی تو میں نے پوچھا یھ کون صاحب ھیں ؟ بتایاگیا کھ یھ بلال رضی اللھ عنھ ھیں اور میں نے ایک محل دیکھا اس کے سامنے ایک عورت تھی ، میں نے پوچھا یھ کس کا محل ھے ؟ تو بتایا کھ یھ عمر رضی اللھ عنھ کا ھے ۔ میرے دل میں آیا کھ اندر داخل ھو کر اسے دیکھوں ، لیکن مجھے عمر کی غیرت یاد آئی ( اور اس لیے اندر داخل نھیں ھوا ) اس پر حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے روتے ھوئے کھا میرے ماں باپ آپ پر فدا ھوں ، یا رسول اللھ ! کیا میں آپ پر غیرت کروں گا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3679
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 28
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذْ قَالَ " بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ، فَإِذَا امْرَأَةٌ تَتَوَضَّأُ إِلَى جَانِبِ قَصْرٍ، فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا الْقَصْرُ قَالُوا لِعُمَرَ فَذَكَرْتُ غَيْرَتَهُ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا ". فَبَكَى وَقَالَ أَعَلَيْكَ أَغَارُ يَا رَسُولَ اللَّهِ
Narrated Abu Huraira: While we were with Allah's Messenger (PBUH) he said, "While I was sleeping, I saw myself in Paradise, and suddenly I saw a woman performing ablution beside a palace. I asked, 'For whom is this palace?' They replied, 'It is for `Umar.' Then I remembered `Umar's Ghira (self-respect) and went away quickly." `Umar wept and said, O Allah's Messenger (PBUH)! How dare I think of my ghira (self-respect) being offended by you? ھم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، کھا ھم کو لیث نے خبر دی ، کھا کھ مجھ سے عقیل نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا کھ مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے ۔ حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میں سویا ھوا تھا کھ میں نے خواب میں جنت دیکھی ۔ میں نے دیکھا کھ ایک عورت ایک محل کے کنارے وضو کر رھی ھے ۔ میں نے پوچھا یھ محل کس کا ھے ؟ تو فرشتوں نے جواب دیا کھ عمر رضی اللھ عنھ کا ۔ پھر مجھے ان کی غیرت و حمیت یاد آئی اور میں وھیں سے لوٹ آیا ۔ اس پر حضرت عمر رضی اللھ عنھ رودیئے اور عرض کیا یا رسول اللھ ! کیا میں آپ پر بھی غیرت کروں گا ؟
Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3680
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 29