حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " دَعُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ، إِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِسُؤَالِهِمْ وَاخْتِلاَفِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ، فَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَىْءٍ فَاجْتَنِبُوهُ، وَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ ".
Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Leave me as I leave you, for the people who were before you were ruined because of their questions and their differences over their prophets. So, if I forbid you to do something, then keep away from it. And if I order you to do something, then do of it as much as you can." ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ کھا مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ‘ ان سے ابوالزناد نے ‘ ان سے اعرج نے ‘ ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جب تک میں تم سے یکسو رھوں تم بھی مجھے چھوڑ دو ( اور سوالات وغیرھ نھ کرو ) کیونکھ تم سے پھلے کی امتیں اپنے ( غیر ضروری ) سوال اور انبیاء کے سامنے اختلاف کی وجھ سے تباھ ھو گئیں ۔ پس جب میں تمھیں کسی چیز سے روکوں تو تم بھی اس سے پرھیز کرو اور جب میں تمھیں کسی بات کا حکم دوں تو بجا لاؤ جس حد تک تم میں طاقت ھو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7288
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 391
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِنَّ أَعْظَمَ الْمُسْلِمِينَ جُرْمًا مَنْ سَأَلَ عَنْ شَىْءٍ لَمْ يُحَرَّمْ، فَحُرِّمَ مِنْ أَجْلِ مَسْأَلَتِهِ ".
Narrated Sa`d bin Abi Waqqas: The Prophet (PBUH) said, "The most sinful person among the Muslims is the one who asked about something which had not been prohibited, but was prohibited because of his asking." ھم سے عبداللھ بن یزید المقری نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے سعید بن ابی ایوب نے بیان کیا ‘ کھا مجھ سے عقیل بن خالد نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شھاب نے ‘ ان سے عامر بن سعد بن ابی وقاص نے ‘ ان سے ان کے والد نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ سب سے بڑا مجرم وھ مسلمان ھے جس نے کسی ایسی چیز کے متلعق پوچھا جو حرام نھیں تھی اور اس کے سوال کی وجھ سے وھ حرام کر دی گئی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7289
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 392
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، سَمِعْتُ أَبَا النَّضْرِ، يُحَدِّثُ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم اتَّخَذَ حُجْرَةً فِي الْمَسْجِدِ مِنْ حَصِيرٍ، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِيهَا لَيَالِيَ، حَتَّى اجْتَمَعَ إِلَيْهِ نَاسٌ، ثُمَّ فَقَدُوا صَوْتَهُ لَيْلَةً فَظَنُّوا أَنَّهُ قَدْ نَامَ، فَجَعَلَ بَعْضُهُمْ يَتَنَحْنَحُ لِيَخْرُجَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ " مَا زَالَ بِكُمُ الَّذِي رَأَيْتُ مِنْ صَنِيعِكُمْ، حَتَّى خَشِيتُ أَنْ يُكْتَبَ عَلَيْكُمْ، وَلَوْ كُتِبَ عَلَيْكُمْ مَا قُمْتُمْ بِهِ فَصَلُّوا أَيُّهَا النَّاسُ فِي بُيُوتِكُمْ، فَإِنَّ أَفْضَلَ صَلاَةِ الْمَرْءِ فِي بَيْتِهِ، إِلاَّ الصَّلاَةَ الْمَكْتُوبَةَ ".
Narrated Zaid bin Thabit: The Prophet (PBUH) took a room made of date palm leaves mats in the mosque. Allah's Messenger (PBUH) prayed in it for a few nights till the people gathered (to pray the night prayer (Tarawih) (behind him.) Then on the 4th night the people did not hear his voice and they thought he had slept, so some of them started humming in order that he might come out. The Prophet (PBUH) then said, "You continued doing what I saw you doing till I was afraid that this (Tarawih prayer) might be enjoined on you, and if it were enjoined on you, you would not continue performing it. Therefore, O people! Perform your prayers at your homes, for the best prayer of a person is what is performed at his home except the compulsory congregational) prayer." (See Hadith No. 229,Vol. 3) (See Hadith No. 134, Vol. 8) ھم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم کو عفان بن مسلم نے خبر دی ‘ انھوں نے کھا ھم سے وھیب نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے موسیٰ ابن عقبھ نے بیان کیا ‘ کھا میں نے ابو النضر سے سنا ‘ انھوں نے بسر بن سعید سے بیان کیا ‘ ان سے زید بن ثابت رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے مسجدنبوی میں چٹائی سے گھیر کر ایک حجرھ بنا لیا اور رمضان کی راتوں میں اس کے اندر نماز پڑھنے لگے پھر اور لوگ بھی جمع ھو گئے تو ایک رات آنحضرت کی آواز نھیں آئی ۔ لوگوں نے سمجھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سو گئے ھیں ۔ اس لیے ان میں سے بعض کھنگار نے لگے تاکھ آپ باھر تشریف لائے ‘ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میں تم لوگوں کے کام سے واقف ھوں ‘ یھاں تک کھ مجھے ڈر ھوا کھ کھیں تم پر یھ نماز تراویح فرض نھ کر دی جائے اور اگر فرض کر دی جائے تو تم اسے قائم نھیں رکھ سکو گے ۔ پس اے لوگو ! اپنے گھروں میں یھ نماز پڑھو کیونکھ فرض نماز کے سوا انسان کی سب سے افضل نماز اس کے گھر میں ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7290
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 393
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ أَشْيَاءَ كَرِهَهَا، فَلَمَّا أَكْثَرُوا عَلَيْهِ الْمَسْأَلَةَ غَضِبَ وَقَالَ " سَلُونِي ". فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَبِي قَالَ " أَبُوكَ حُذَافَةُ ". ثُمَّ قَامَ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَبِي فَقَالَ " أَبُوكَ سَالِمٌ مَوْلَى شَيْبَةَ ". فَلَمَّا رَأَى عُمَرُ مَا بِوَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنَ الْغَضَبِ قَالَ إِنَّا نَتُوبُ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ.
Narrated Abu Musa Al-Ash`ari: Allah's Messenger (PBUH) was asked about things which he disliked, and when the people asked too many questions, he became angry and said, "Ask me (any question)." A man got up and said, "O Allah's Apostle! Who is my father?" The Prophet (PBUH) replied, "Your father is Hudhaifa." Then another man got up and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Who is my father?" The Prophet (PBUH) said, "Your father is Salim, Maula Shaiba." When `Umar saw the signs of anger on the face of Allah's Messenger (PBUH), he said, "We repent to Allah." ھم سے یوسف بن موسیٰ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابواسامھ حماد بن اسامھ نے بیان کیا ‘ ان سے برید بن ابی بردھ نے ‘ ان سے ابوبردھ نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے کچھ چیزوں کے متعلق پوچھا گیا جنھیں آپ نے ناپسند کیا جب لوگوں نے بھت زیادھ پوچھنا شروع کر دیا تو آپ ناراض ھوئے اور فرمایا پوچھو ! اس پر ایک صحابی کھڑا ھوا اور پوچھا یا رسول اللھ ! میرے والد کون ھیں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تمھارے والد حذافھ ھیں ۔ پھر دوسرا صحابی کھڑا ھوا اور پوچھا میرے والد کون ھیں ؟ فرمایا کھ تمھارے والد شیبھ کے مولیٰ سالم ھیں ۔ پھر جب عمر رضی اللھ عنھ نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے چھرھ پر غصھ کے آثار محسوس کئے تو عرض کیا ھم اللھ عزوجل کی بار گاھ میں آپ کو غصھ دلانے سے توبھ کرتے ھیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7291
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 394
حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ وَرَّادٍ، كَاتِبِ الْمُغِيرَةِ قَالَ كَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمُغِيرَةِ اكْتُبْ إِلَىَّ مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم. فَكَتَبَ إِلَيْهِ إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاَةٍ " لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهْوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ ". وَكَتَبَ إِلَيْهِ إِنَّهُ كَانَ يَنْهَى عَنْ قِيلَ وَقَالَ، وَكَثْرَةِ السُّؤَالِ، وَإِضَاعَةِ الْمَالِ، وَكَانَ يَنْهَى عَنْ عُقُوقِ الأُمَّهَاتِ وَوَأْدِ الْبَنَاتِ وَمَنْعٍ وَهَاتِ.
Narrated Warrad: (The clerk of Al-Mughira) Muawiya wrote to Al-Mughira 'Write to me what you have heard from Allah's Messenger (PBUH).' So he (Al-Mughira) wrote to him: Allah's Prophet used to say at the end of each prayer: "La ilaha illalla-h wahdahu la sharika lahu, lahul Mulku, wa lahul Hamdu wa hula ala kulli shai'in qadir. 'Allahumma la mani' a lima a'taita, wala mu'tiya lima mana'ta, wala yanfa'u dhuljadd minkal-jadd." He also wrote to him that the Prophet (PBUH) used to forbid (1) Qil and Qal (idle useless talk or that you talk too much about others), (2) Asking too many questions (in disputed Religious matters); (3) And wasting one's wealth by extravagance; (4) and to be undutiful to one's mother (5) and to bury the daughters alive (6) and to prevent your favors (benevolence to others (i.e. not to pay the rights of others (7) And asking others for something (except when it is unavoidable). ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابو عوانھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عبدالملک بن عمیر کوفی نے بیان کیا ‘ ان سے مغیرھ رضی اللھ عنھ کے کاتب وراد نے بیان کیا کھ معاویھ رضی اللھ عنھ نے مغیرھ رضی اللھ عنھ کو لکھا کھ جو تم نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ھے وھ مجھے لکھئے تو انھوں نے انھیں لکھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ھر نماز کے بعد کھتے تھے ” تنھا اللھ کے سوا کوئی معبود نھیں ‘ اس کا کوئی شریک نھیں ‘ ملک اسی کا ھے اور تمام تعریف اسی کے لیے ھیں اور وھ ھر چیز پر قادر ھے ! اے اللھ جو تو عطا کرے اسے کوئی روکنے والا نھیں اور جسے تو روکے اسے کوئی دینے والا نھیں اور کسی نصیبھ تیرے مقابلھ میں اسے نفع نھیں پھنچا سکے گا اور انھیں یھ بھی لکھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم بےفائدھ بھت سوال کرنے سے منع کرتے تھے اور مال ضائع کرنے سے اور آپ ماؤں کی نافرمانی کرنے سے منع کرتے تھے اور لڑکیوں کو زندھ درگور کرنے سے اور اپنا حق محفوظ رکھنے اور دوسروں کا حق ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7292
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 395
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ كُنَّا عِنْدَ عُمَرَ فَقَالَ نُهِينَا عَنِ التَّكَلُّفِ.
Narrated Anas: We were with `Umar and he said, "We have been forbidden to undertake a difficult task beyond our capability (i.e. to exceed the religious limits e.g., to clean the inside of the eyes while doing ablution). ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ ان سے ثابت نے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم عمر رضی اللھ عنھ کے پاس تھے تو آپ نے فرمایا کھ ھمیں تکلف اختیار کرنے سے منع کیا گیا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 96 Hadith no 7293
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 92 Hadith no 396