حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلاَنِيِّ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي مَجْلِسٍ فَقَالَ " بَايِعُونِي عَلَى أَنْ لاَ تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلاَ تَسْرِقُوا، وَلاَ تَزْنُوا ". وَقَرَأَ هَذِهِ الآيَةَ كُلَّهَا " فَمَنْ وَفَى مِنْكُمْ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَعُوقِبَ بِهِ، فَهْوَ كَفَّارَتُهُ، وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا، فَسَتَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ، إِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُ، وَإِنْ شَاءَ عَذَّبَهُ ".
Chapter: Al-Hudud are expiationNarrated 'Ubada bin As-Samit: We were with the Prophet (PBUH) in a gathering and he said, 'Swear allegiance to me that you will not worship anything besides Allah, Will not steal, and will not commit illegal sexual intercourse." And then (the Prophet) recited the whole Verse (i.e. 60:12). The Prophet (PBUH) added, 'And whoever among you fulfills his pledge, his reward is with Allah; and whoever commits something of such sins and receives the legal punishment for it, that will be considered as the expiation for that sin, and whoever commits something of such sins and Allah screens him, it is up to Allah whether to excuse or punish him." ھم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے زھری نے ، ان سے ابوادریس خولانی نے اور ان سے عبادھ بن صامت رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے یھاں ایک مجلس میں بیٹھے تھے تو آنحضرت صلی اللھ علیھ و سلم نے فرمایا کھ مجھ سے عھد کرو اللھ کے ساتھ کوئی شریک نھیں ٹھھراؤ گے ، چوری نھیں کرو گے اور زنا نھیں کرو گے اور آپ نے یھ آیت پوری پڑھی ” پس تم میں سے جو شخص اس عھد کو پورا کرے گا اس کا ثواب اللھ کے یھاں ھے اور جو شخص ان میں سے غلطی کرگزرا اور اس پر اسے سزا ھوئی تو وھ اس کا کفارھ ھے اور جو شخص ان میں سے کوئی غلطی کرگزرا اور اللھ تعالیٰ نے اس کی پردھ پوشی کر دی تو اگر اللھ چاھے گا تو اسے معاف کر دے گا اور اگر چاھےگا تو اس پر عذاب دے گا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6784
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 81 Hadith no 775
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدٍ، سَمِعْتُ أَبِي قَالَ عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ " أَلاَ أَىُّ شَهْرٍ تَعْلَمُونَهُ أَعْظَمُ حُرْمَةً ". قَالُوا أَلاَ شَهْرُنَا هَذَا. قَالَ " أَلاَ أَىُّ بَلَدٍ تَعْلَمُونَهُ أَعْظَمُ حُرْمَةً ". قَالُوا أَلاَ بَلَدُنَا هَذَا. قَالَ " أَلاَ أَىُّ يَوْمٍ تَعْلَمُونَهُ أَعْظَمُ حُرْمَةً ". قَالُوا أَلاَ يَوْمُنَا هَذَا. قَالَ " فَإِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَدْ حَرَّمَ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ وَأَعْرَاضَكُمْ، إِلاَّ بِحَقِّهَا، كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا، فِي بَلَدِكُمْ هَذَا، فِي شَهْرِكُمْ هَذَا، أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ ". ـ ثَلاَثًا كُلُّ ذَلِكَ يُجِيبُونَهُ أَلاَ نَعَمْ ـ قَالَ " وَيْحَكُمْ ـ أَوْ وَيْلَكُمْ ـ لاَ تَرْجِعُنَّ بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ ".
Chapter: A believer is safe except if he transgresses Allah’s legal limits or takes others’ rightsNarrated `Abdullah: Allah Apostle said in Hajjat-al-Wada`, "Which month (of the year) do you think is most sacred?" The people said, "This current month of ours (the month of Dhull-Hijja)." He said, "Which town (country) do you think is the most sacred?" They said, "This city of ours (Mecca)." He said, "Which day do you think is the most sacred?" The people said, "This day of ours." He then said, "Allah, the Blessed, the Supreme, has made your blood, your property and your honor as sacred as this day of yours in this town of yours, in this month of yours (and such protection cannot be slighted) except rightfully." He then said thrice, "Have I conveyed Allah's Message (to you)?" The people answered him each time saying, 'Yes." The Prophet (PBUH) added, 'May Allah be merciful to you (or, woe on you)! Do not revert to disbelief after me by cutting the necks of each other.' مجھ سے محمد بن عبداللھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے عاصم بن علی نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم عاصم بن محمد نے بیان کیا ، ان سے واقد بن محمد نے بیان کیا ، انھوں نے اپنے والد سے سنا کھ عبداللھ رضی اللھ صنھ نے کھا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا ، ھاں تم لوگ کس چیز کو سب سے زیادھ حرمت والی سمجھتے ھو ؟ لوگوں نے کھا کھ اپنے اسی مھینھ کو ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، ھاں ، کس شھر کو تم سب سے زیادھ حرمت والا سمجھتے ھو ؟ لوگوں نے جواب دیا کھ اپنے اسی شھر کو ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا ، ھاں ، کس دن کو تم سب سے زیادھ حرمت والا خیال کرتے ھو ؟ لوگوں نے کھا کھ اپنے اسی دن کو ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اب فرمایا کھ پھر بلاشبھ اللھ نے تمھارے خون ، تمھارے مال اور تمھاری عزتوں کو حرمت والا قرار دیا ھے ، سوا اس کے حق کے ، جیسا کھ اس دن کی حرمت اس شھر اور اس مھینھ میں ھے ۔ ھاں ! کیا میں نے تمھیں پھنچا دیا ۔ تین مرتبھ آپ نے فرمایا اور ھر مرتبھ صحابھ نے جواب دیا کھ ھاں ، پھنچا دیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا افسوس میرے بعد تم کافر نھ بن جانا کھ ایک دوسرے کی گردن مارنے لگو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6785
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 81 Hadith no 776
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ مَا خُيِّرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْنَ أَمْرَيْنِ إِلاَّ اخْتَارَ أَيْسَرَهُمَا، مَا لَمْ يَأْثَمْ، فَإِذَا كَانَ الإِثْمُ كَانَ أَبْعَدَهُمَا مِنْهُ، وَاللَّهِ مَا انْتَقَمَ لِنَفْسِهِ فِي شَىْءٍ يُؤْتَى إِلَيْهِ قَطُّ، حَتَّى تُنْتَهَكَ حُرُمَاتُ اللَّهِ، فَيَنْتَقِمُ لِلَّهِ.
Chapter: To carry out the legal punishment; and to take revenge on those who transgress Allah’s limits and boundariesNarrated Aisha: Whenever the Prophet (PBUH) was given an option between two things, he used to select the easier of the tow as long as it was not sinful; but if it was sinful, he would remain far from it. By Allah, he never took revenge for himself concerning any matter that was presented to him, but when Allah's Limits were transgressed, he would take revenge for Allah's Sake. ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کھا ھم سے لیث نے ، ان سے عقیل نے ، ان سے شھاب نے ، ان سے عروھ نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو جب بھی دو چیزوں میں سے ایک کے اختیار کرنے کا حکم دیا گیا تو آپ نے ان میں سے آسان ھی کو پسند کیا ، بشرطیکھ اس میں گناھ کا کوئی پھلو نھ ھو ، اگر اس میں گناھ کا کوئی پھلو ھوتا تو آپ اس سے سب سے زیادھ دور ھوتے ۔ اللھ کی قسم ! آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے کبھی اپنے ذاتی معاملھ میں کسی سے بدلھ نھیں لیا ، البتھ جب اللھ کی حرمتوں کو توڑا جاتا تو آپ اللھ کے لیے بدلھ لیتے تھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6786
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 81 Hadith no 777
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أُسَامَةَ، كَلَّمَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فِي امْرَأَةٍ فَقَالَ " إِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا يُقِيمُونَ الْحَدَّ عَلَى الْوَضِيعِ، وَيَتْرُكُونَ الشَّرِيفَ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ فَاطِمَةُ فَعَلَتْ ذَلِكَ لَقَطَعْتُ يَدَهَا ".
Chapter: To inflict the legal punishment on the noble and the weak peopleNarrated `Aisha: Usama approached the Prophet (PBUH) on behalf of a woman (who had committed theft). The Prophet (PBUH) said, "The people before you were destroyed because they used to inflict the legal punishments on the poor and forgive the rich. By Him in Whose Hand my soul is! If Fatima (the daughter of the Prophet (PBUH) ) did that (i.e. stole), I would cut off her hand." ھم سے ابوالولید نے بیان کیا ، کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے ، ان سے عروھ نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ اسامھ رضی اللھ عنھ نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے ایک عورت کی ( جس پر حدی مقدمھ ھونے والا تھا ) سفارش کی تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تم سے پھلے کے لوگ اس لیے ھلاک ھو گئے کھ وھ کمزوروں پر تو حد قائم کرتے اور بلند مرتبھ لوگوں کو چھوڑ دیتے تھے ۔ اس ذات کی قسم جس کے ھاتھ میں میری جان ھے ۔ اگر فاطمھ رضی اللھ عنھا نے بھی ( چوری ) کی ھوتی تو میں اس کا بھی ھاتھ کاٹ لیتا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6787
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 81 Hadith no 778
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها أَنَّ قُرَيْشًا، أَهَمَّتْهُمُ الْمَرْأَةُ الْمَخْزُومِيَّةُ الَّتِي سَرَقَتْ فَقَالُوا مَنْ يُكَلِّمُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَمَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلاَّ أُسَامَةُ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم. فَكَلَّمَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ ". ثُمَّ قَامَ فَخَطَبَ قَالَ " يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا ضَلَّ مَنْ قَبْلَكُمْ أَنَّهُمْ كَانُوا إِذَا سَرَقَ الشَّرِيفُ تَرَكُوهُ، وَإِذَا سَرَقَ الضَّعِيفُ فِيهِمْ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ، وَايْمُ اللَّهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعَ مُحَمَّدٌ يَدَهَا ".
Chapter: Intercession is not recommended in the matter of legal punishmentNarrated `Aisha: The Quraish people became very worried about the Makhzumiya lady who had committed theft. They said, "Nobody can speak (in favor of the lady) to Allah's Messenger (PBUH) and nobody dares do that except Usama who is the favorite of Allah's Messenger (PBUH). " When Usama spoke to Allah's Messenger (PBUH) about that matter, Allah's Messenger (PBUH) said, "Do you intercede (with me) to violate one of the legal punishment of Allah?" Then he got up and addressed the people, saying, "O people! The nations before you went astray because if a noble person committed theft, they used to leave him, but if a weak person among them committed theft, they used to inflict the legal punishment on him. By Allah, if Fatima, the daughter of Muhammad committed theft, Muhammad will cut off her hand.!" ھم سے سعید بن سلیمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا ، ان سے عروھ نے بیان کیا اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ ایک مخزومی عورت کا معاملھ جس نے چوری کی تھی ، قریش کے لوگوں کے لیے اھمیت اختیار کرگیا اور انھوں نے کھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے اس معاملھ میں کون بات کر سکتا ھے اسامھ رضی اللھ عنھ کے سوا ، جو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو بھت پیارے ھیں اور کوئی آپ سے سفارش کی ھمت نھیں کر سکتا ؟ چنانچھ اسامھ رضی اللھ عنھ نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے بات کی تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، کیا تم اللھ کی حدوں میں سفارش کرنے آئے ھو ۔ ” پھر آپ کھڑے ھوئے اور خطبھ دیا اور فرمایا اے لوگو ! تم سے پھلے کے لوگ اس لیے گمراھ ھو گئے کھ جب ان میں کوئی بڑا آدمی چوری کرتا تو اسے چھوڑ دیتے لیکن اگر کمزور چوری کرتا تو اس پر حد قائم کرتے تھے اور اللھ کی قسم ! اگر فاطمھ بنت محمد ( صلی اللھ علیھ وسلم ) نے بھی چوری کی ھوتی تو محمد ( صلی اللھ علیھ وسلم ) اس کا ھاتھ ضرور کاٹ ڈالتے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6788
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 81 Hadith no 779
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " تُقْطَعُ الْيَدُ فِي رُبُعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا ". تَابَعَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ وَمَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ.
Narrated `Aisha: The Prophet (PBUH) said, "The hand should be cut off for stealing something that is worth a quarter of a Dinar or more." ھم سے عبداللھ بن مسلمھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابراھیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا ، ان سے عمرھ نے بیان کیا اور ان سے ام المؤمنین عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا چوتھائی دینار یا اس سے زیادھ پر ھاتھ کاٹ لیا جائے گا ۔ اس روایت کی متابعت عبدالرحمٰن بن خالد زھری کے بھتیجے اور معمر نے زھری کے واسطھ سے کی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 86 Hadith no 6789
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 81 Hadith no 780