حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى يَوْمَ الْفِطْرِ رَكْعَتَيْنِ، لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلاَ بَعْدَهَا، ثُمَّ أَتَى النِّسَاءَ وَمَعَهُ بِلاَلٌ، فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ، فَجَعَلْنَ يُلْقِينَ، تُلْقِي الْمَرْأَةُ خُرْصَهَا وَسِخَابَهَا.
Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (PBUH) offered a two rak`at prayer on the Day of Id ul Fitr and he did not pray before or after it. Then he went towards women along with Bilal and ordered them to pay alms and so they started giving their earrings and necklaces (in charity). ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے ، انھوں نے عدی بن ثابت سے ، انھوں نے سعید بن جبیر سے ، انھوں نے ابن عباس رضی اللھ عنھما سے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے عیدالفطر کے دن دو رکعتیں پڑھیں نھ ان سے پھلے کوئی نفل پڑھا نھ ان کے بعد ۔ پھر ( خطبھ پڑھ کر ) آپ صلی اللھ علیھ وسلم عورتوں کے پاس آئے اور بلال آپ کے ساتھ تھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے عورتوں سے فرمایا خیرات کرو ۔ وھ خیرات دینے لگیں کوئی اپنی بالی پیش کرنے لگی کوئی اپنا ھار دینے لگی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 964
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 81
حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا زُبَيْدٌ، قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ فِي يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نُصَلِّيَ، ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا، وَمَنْ نَحَرَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَإِنَّمَا هُوَ لَحْمٌ قَدَّمَهُ لأَهْلِهِ، لَيْسَ مِنَ النُّسْكِ فِي شَىْءٍ ". فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ذَبَحْتُ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ. فَقَالَ " اجْعَلْهُ مَكَانَهُ، وَلَنْ تُوفِيَ أَوْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ".
Narrated Al-Bara' bin `Azib: The Prophet (p.b.u.h) said, "The first thing that we should do on this day of ours is to pray and then return to slaughter the sacrifice. So anyone who does so, he acted according to our Sunna (tradition), and whoever slaughtered the sacrifice before the prayer, it was just meat which he presented to his family and would not be considered as Nusuk." A person from the Ansar named Abu Burda bin Niyyar said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I slaughtered the Nusuk (before the prayer) but I have a young shegoat which is better than an older sheep." The Prophet (PBUH) I said, "Sacrifice it in lieu of the first, but it will be not sufficient (as a sacrifice) for anybody else after you." ھم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کھ ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے زبید نے بیان کیا ، کھا کھ میں نے شعبی سے سنا ، ان سے براء بن عازب نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھم اس دن پھلے نماز پڑھیں گے پھر خطبھ کے بعد واپس ھو کر قربانی کریں گے ۔ جس نے اس طرح کیا اس نے ھماری سنت کے مطابق عمل کیا اور جس نے نماز سے پھلے قربانی کی تو اس کا ذبیحھ گوشت کا جانور ھے جسے وھ گھر والوں کے لیے لایا ھے ، قربانی سے اس کا کوئی بھی تعلق نھیں ۔ ایک انصاری رضی اللھ عنھ جن کا نام ابوبردھ بن نیار تھا بولے کھ یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم میں نے تو ( نماز سے پھلے ھی ) قربانی کر دی لیکن میرے پاس ایک سال کی پٹھیا ھے جو دوندی ھوئی بکری سے بھی اچھی ھے ۔ آپ نے صلی اللھ علیھ وسلم فرمایا کھ اچھا اسی کو بکری کے بدلھ میں قربانی کر لو اور تمھارے بعد یھ کسی اور کے لیے کافی نھ ھو گی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 965
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 82
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى أَبُو السُّكَيْنِ، قَالَ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُوقَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ كُنْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ حِينَ أَصَابَهُ سِنَانُ الرُّمْحِ فِي أَخْمَصِ قَدَمِهِ، فَلَزِقَتْ قَدَمُهُ بِالرِّكَابِ، فَنَزَلْتُ فَنَزَعْتُهَا وَذَلِكَ بِمِنًى، فَبَلَغَ الْحَجَّاجَ فَجَعَلَ يَعُودُهُ فَقَالَ الْحَجَّاجُ لَوْ نَعْلَمُ مَنْ أَصَابَكَ. فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَنْتَ أَصَبْتَنِي. قَالَ وَكَيْفَ قَالَ حَمَلْتَ السِّلاَحَ فِي يَوْمٍ لَمْ يَكُنْ يُحْمَلُ فِيهِ، وَأَدْخَلْتَ السِّلاَحَ الْحَرَمَ وَلَمْ يَكُنِ السِّلاَحُ يُدْخَلُ الْحَرَمَ.
Narrated Sa`id bin Jubair: I was with Ibn `Umar when a spear head pierced the sole of his foot and his foot stuck to the paddle of the saddle and I got down and pulled his foot out, and that happened in Mina. Al-Hajjaj got the news and came to inquire about his health and said, "Alas! If we could only know the man who wounded you!" Ibn `Umar said, "You are the one who wounded me." Al-Hajjaj said, "How is that?" Ibn `Umar said, "You have allowed the arms to be carried on a day on which nobody used to carry them and you allowed arms to be carried in the Haram even though it was not allowed before." ھم سے زکریابن یحییٰ ابوالسکین نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے عبدالرحمٰن محاربی نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے محمد بن سوقھ نے سعید بن جبیر سے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ میں ( حج کے دن ) ابن عمر رضی اللھ عنھما کے ساتھ تھا جب نیزے کی انی آپ کے تلوے میں چبھ گئی جس کی وجھ سے آپ کا پاؤں رکاب سے چپک گیا ۔ تب میں نے اتر کر اسے نکالا ۔ یھ واقعھ منیٰ میں پیش آیا تھا ۔ جب حجاج کو معلوم ھوا جو اس زمانھ میں ابن زبیر رضی اللھ عنھما کے قتل کے بعد حجاج کا امیر تھا تو وھ بیمار پرسی کے لیے آیا ۔ حجاج نے کھا کھ کاش ھمیں معلوم ھو جاتا کھ کس نے آپ کو زخمی کیا ھے ۔ اس پر ابن عمر رضی اللھ عنھما نے فرمایا کھ تو نے ھی تو مجھ کو نیزھ مارا ھے ۔ حجاج نے پوچھا کھ وھ کیسے ؟ آپ نے فرمایا کھ تم اس دن ھتھیار اپنے ساتھ لائے جس دن پھلے کبھی ھتھیار ساتھ نھیں لایا جاتا تھا ( عیدین کے دن ) تم ھتھیار حرم میں لائے حالانکھ حرم میں ھتھیار نھیں لایا جاتا تھا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 966
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 83
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ، قَالَ حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ دَخَلَ الْحَجَّاجُ عَلَى ابْنِ عُمَرَ وَأَنَا عِنْدَهُ، فَقَالَ كَيْفَ هُوَ فَقَالَ صَالِحٌ. فَقَالَ مَنْ أَصَابَكَ قَالَ أَصَابَنِي مَنْ أَمَرَ بِحَمْلِ السِّلاَحِ فِي يَوْمٍ لاَ يَحِلُّ فِيهِ حَمْلُهُ، يَعْنِي الْحَجَّاجَ.
Narrated Sa`id bin `Amr bin Sa`id bin Al-`Aas: Al-Hajjaj went to Ibn `Umar while I was present there. Al-Hajjaj asked Ibn `Umar, "How are you?" Ibn `Umar replied, "I am all right," Al-Hajjaj asked, "Who wounded you?" Ibn `Umar replied, "The person who allowed arms to be carried on the day on which it was forbidden to carry them (he meant Al-Hajjaj)." ھم سے احمد بن یعقوب نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے اسحاق بن سعید بن عمرو بن سعید بن عاص نے اپنے باپ سے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ حجاج عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما کے پاس آیا میں بھی آپ کی خدمت میں موجود تھا ۔ حجاج نے مزاج پوچھا عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے فرمایا کھ اچھا ھوں ۔ اس نے پوچھا کھ آپ کو یھ برچھا کس نے مارا ؟ ابن عمر رضی اللھ عنھما نے فرمایا کھ مجھے اس شخص نے مارا جس نے اس دن ھتھیار ساتھ لے جانے کی اجازت دی جس دن ھتھیار ساتھ نھیں لے جایا جاتا تھا ۔ آپ کی مراد حجاج ھی سے تھی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 967
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 84
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ خَطَبَنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ النَّحْرِ قَالَ " إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ بِهِ فِي يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نُصَلِّيَ ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا، وَمَنْ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ فَإِنَّمَا هُوَ لَحْمٌ عَجَّلَهُ لأَهْلِهِ، لَيْسَ مِنَ النُّسُكِ فِي شَىْءٍ ". فَقَامَ خَالِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنَا ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أُصَلِّيَ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ. قَالَ " اجْعَلْهَا مَكَانَهَا ـ أَوْ قَالَ اذْبَحْهَا ـ وَلَنْ تَجْزِيَ جَذَعَةٌ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ".
Narrated Al-Bara': The Prophet (PBUH) delivered the Khutba on the day of Nahr (`Id-ul-Adha) and said, "The first thing we should do on this day of ours is to pray and then return and slaughter (our sacrifices). So anyone who does so he acted according to our Sunna; and whoever slaughtered before the prayer then it was just meat that he offered to his family and would not be considered as a sacrifice in any way. My uncle Abu Burda bin Niyyar got up and said, "O, Allah's Messenger (PBUH)! I slaughtered the sacrifice before the prayer but I have a young she-goat which is better than an older sheep." The Prophet (PBUH) said, "Slaughter it in lieu of the first and such a goat will not be considered as a sacrifice for anybody else after you." ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے شعبھ نے زبید سے بیان کیا ، ان سے شعبی نے ، ان سے براء بن عازب رضی اللھ عنھ نے ، انھوں نے کھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے قربانی کے دن خطبھ دیا اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس دن سب سے پھلے ھمیں نماز پڑھنی چاھیے پھر ( خطبھ کے بعد ) واپس آ کر قربانی کرنی چاھیے جس نے اس طرح کیا اس نے ھماری سنت کے مطابق کیا اور جس نے نماز سے پھلے ذبح کر دیا تو یھ ایک ایسا گوشت ھو گا جسے اس نے اپنے گھر والوں کے لیے جلدی سے تیار کر لیا ھے ، یھ قربانی قطعا نھیں ۔ اس پر میرے ماموں ابوبردھ بن نیار نے کھڑے ھو کر کھا کھ یا رسول اللھ ! میں نے تو نماز کے پڑھنے سے پھلے ھی ذبح کر دیا ۔ البتھ میرے پاس ایک سال کی ایک پٹھیا ھے جو دانت نکلی بکری سے بھی زیادھ بھتر ھے ۔ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس کے بدلھ میں اسے سمجھ لویا یھ فرمایا کھ اسے ذبح کر لو اور تمھارے بعد یھ ایک سال کی پٹھیا کسی کے لیے کافی نھیں ھو گی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 968
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 85
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ قَالَ " مَا الْعَمَلُ فِي أَيَّامِ الْعَشْرِ أَفْضَلَ مِنَ الْعَمَلِ فِي هَذِهِ ". قَالُوا وَلاَ الْجِهَادُ قَالَ " وَلاَ الْجِهَادُ، إِلاَّ رَجُلٌ خَرَجَ يُخَاطِرُ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ بِشَىْءٍ ".
Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (PBUH) said, "No good deeds done on other days are superior to those done on these (first ten days of Dhul Hijja)." Then some companions of the Prophet (PBUH) said, "Not even Jihad?" He replied, "Not even Jihad, except that of a man who does it by putting himself and his property in danger (for Allah's sake) and does not return with any of those things." ھم سے محمد بن عرعرھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے شعبھ نے سلیمان کے واسطے سے بیان کیا ، ان سے مسلم بطین نے ، ان سے سعید بن جبیر نے ، ان سے عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ان دنوں کے عمل سے زیادھ کسی دن کے عمل میں فضیلت نھیں ۔ لوگوں نے پوچھا اور جھاد میں بھی نھیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھاں جھاد میں بھی نھیں سوا اس شخص کے جو اپنی جان و مال خطرھ میں ڈال کر نکلا اور واپس آیا تو ساتھ کچھ بھی نھ لایا ( سب کچھ اللھ کی راھ میں قربان کر دیا ) ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 969
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 86