حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ، قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلاَ بَعْدَهَا وَمَعَهُ بِلاَلٌ.
Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (PBUH) went out and offered a two rak`at prayer on the Day of `Id ul Fitr and did not offer any other prayer before or after it and at that time Bilal was accompanying him. ھم سے ابو ولید نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، کھا کھ مجھے عدی بن ثابت نے خبر دی ، انھوں نے کھا کھ میں نے سعید بن جبیر سے سنا ، وھ ابن عباس رضی اللھ عنھما سے بیان کرتے تھے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم عیدالفطر کے دن نکلے اور ( عیدگاھ ) میں دو رکعت نمازعید پڑھی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے نھ اس سے پھلے نفل نماز پڑھی اور نھ اس کے بعد ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ بلال رضی اللھ عنھ بھی تھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 989
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 104
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ، فَبَدَأَ بِالصَّلاَةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ. قَالَ وَأَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، أَرْسَلَ إِلَى ابْنِ الزُّبَيْرِ فِي أَوَّلِ مَا بُويِعَ لَهُ إِنَّهُ لَمْ يَكُنْ يُؤَذَّنُ بِالصَّلاَةِ يَوْمَ الْفِطْرِ، إِنَّمَا الْخُطْبَةُ بَعْدَ الصَّلاَةِ. وَأَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَعَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالاَ لَمْ يَكُنْ يُؤَذَّنُ يَوْمَ الْفِطْرِ وَلاَ يَوْمَ الأَضْحَى. وَعَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَامَ فَبَدَأَ بِالصَّلاَةِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ بَعْدُ، فَلَّمَا فَرَغَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَزَلَ فَأَتَى النِّسَاءَ، فَذَكَّرَهُنَّ وَهْوَ يَتَوَكَّأُ عَلَى يَدِ بِلاَلٍ، وَبِلاَلٌ بَاسِطٌ ثَوْبَهُ، يُلْقِي فِيهِ النِّسَاءُ صَدَقَةً. قُلْتُ لِعَطَاءٍ أَتَرَى حَقًّا عَلَى الإِمَامِ الآنَ أَنْ يَأْتِيَ النِّسَاءَ فَيُذَكِّرَهُنَّ حِينَ يَفْرُغُ قَالَ إِنَّ ذَلِكَ لَحَقٌّ عَلَيْهِمْ، وَمَا لَهُمْ أَنْ لاَ يَفْعَلُوا
Narrated Ibn Juraij: `Ata' said, "Jabir bin `Abdullah said, 'The Prophet (PBUH) went out on the Day of `Id-ul-Fitr and offered the prayer before delivering the Khutba, Ata told me that during the early days of Ibn Az-Zubair, Ibn `Abbas had sent a message to him telling him that the Adhan for the `Id Prayer was never pronounced (in the life time of Allah's Messenger (PBUH)) and the Khutba used to be delivered after the prayer. Ata told me that Ibn `Abbas and Jabir bin `Abdullah, had said, "There was no Adhan for the prayer of `Id-ul-Fitr and `Id-ul-Aqha." `Ata' said, "I heard Jabir bin `Abdullah saying, 'The Prophet (PBUH) stood up and started with the prayer, and after it he delivered the Khutba. When the Prophet (PBUH) of Allah (p.b.u.h) finished (the Khutba), he went to the women and preached to them, while he was leaning on Bilal's hand. Bilal was spreading his garment and the ladies were putting alms in it.' " I said to Ata, "Do you think it incumbent upon an Imam to go to the women and preach to them after finishing the prayer and Khutba?" `Ata' said, "No doubt it is incumbent on Imams to do so, and why should they not do so?" ھم سے ابراھیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، کھا کھ ھمیں ھشام نے خبر دی کھ ابن جریج نے انھیں خبر دی ، انھوں نے کھا کھ مجھے عطاء بن ابی رباح نے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھ سے خبر دی کھ آپ کو میں نے یھ کھتے ھوئے سنا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم عیدالفطر کے دن عیدگاھ تشریف لے گئے تو پھلے نماز پڑھی پھر خطبھ سنایا ۔ پھر ابن جریج نے کھا کھ مجھے عطاء نے خبر دی کھابن عباس رضی اللھ عنھما نے ابن زبیر رضی اللھ عنھ کے پاس ایک شخص کو اس زمانھ میں بھیجا جب ( شروع شروع ان کی خلافت کا زمانھ تھا آپ نے کھلایا کھ ) عیدالفطر کی نماز کے لیے اذان نھیں دی جاتی تھی اور خطبھ نماز کے بعد ھوتا تھا ۔ اور مجھے عطاء نے ابن عباس اور جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما کے واسطھ سے خبر دی کھعیدالفطر اور عیدالاضحی کی نماز کے لیے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم اور خلفائے راشدین کے عھد میں اذان نھیں دی جاتی تھی ۔ اور جابر بن عبداللھ سے روایت ھے کھ( عید کے دن ) نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کھڑے ھوئے ، پھلے آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے نماز پڑھی پھر خطبھ دیا ، اس سے فارغ ھو کر آپ صلی اللھ علیھ وسلم عورتوں کی طرف گئے اور انھیں نصیحت کی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم بلال رضی اللھ عنھ کے ھاتھ کا سھارا لیے ھوئے تھے اور بلال رضی اللھ عنھ نے اپنا کپڑا پھیلا رکھا تھا ، عورتیں اس میں خیرات ڈال رھی تھیں ۔ میں نے اس پر عطاء سے پوچھا کھ کیا اس زمانھ میں بھی آپ امام پر یھ حق سمجھتے ھیں کھ نماز سے فارغ ھونے کے بعد وھ عورتوں کے پاس آ کر انھیں نصیحت کرے ۔ انھوں نے فرمایا کھ بیشک یھ ان پر حق ھے اور سبب کیا جو وھ ایسا نھ کریں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 13 Hadith no 958, 959,
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 15 Hadith no 78