Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Hiring

كتاب الإجارة

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي يَعْلَى بْنُ مُسْلِمٍ، وَعَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَى صَاحِبِهِ، وَغَيْرُهُمَا قَالَ قَدْ سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُهُ عَنْ سَعِيدٍ قَالَ قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ حَدَّثَنِي أُبَىُّ بْنُ كَعْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فَانْطَلَقَا فَوَجَدَا جِدَارًا يُرِيدُ أَنْ يَنْقَضَّ ‏"‏‏.‏ قَالَ سَعِيدٌ بِيَدِهِ هَكَذَا، وَرَفَعَ يَدَيْهِ فَاسْتَقَامَ، قَالَ يَعْلَى حَسِبْتُ أَنَّ سَعِيدًا قَالَ‏.‏ فَمَسَحَهُ بِيَدِهِ فَاسْتَقَامَ ‏{‏قَالَ‏}‏ ‏"‏لَوْ شِئْتَ لاَتَّخَذْتَ عَلَيْهِ أَجْرًا ‏"‏‏.‏ قَالَ سَعِيدٌ أَجْرًا نَأْكُلُهُ‏.‏


Chapter: To employ someone to repair a wall which is about to collapse

Narrated Ubai bin Ka`b: Allah's Messenger (PBUH) said, "Both of them (Moses and Al-Khadir) proceeded on till they reached a wall which was about to fall." Sa`d said [?? or Sa`id], "(Al-Khadir pointed) with his hands (towards the wall) and then raised his hands and the wall became straightened up." Ya`la said, "I think Sa`id [?? or Sa`d] said, 'He (Khadir) passed his hand over it and it was straightened up." (Moses said to him), "if you had wanted, you could have taken wages for it." Sa`id [?? or Sa`d] said, "Wages with which to buy food . " ھم سے ابراھیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو ھشام بن یوسف نے خبر دی ، کھا کھ مجھے یعلیٰ بن مسلم اور عمرو بن دینار نے سعید سے خبر دی ۔ یھ دونوں حضرات ( سعید بن جبیر سے اپنی روایتوں میں ) ایک دوسرے سے کچھ زیادھ روایت کرتے ھیں ۔ ابن جریج نے کھا میں نے یھ حدیث اوروں سے بھی سنی ھے ۔ وھ بھی سعید بن جبیر سے نقل کرتے تھے کھ مجھ سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھا ، اور ان سے ابی بن کعب رضی اللھ عنھ نے کھا ، انھوں نے کھا کھ مجھ سے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ارشاد فرمایا کھ پھر وھ دونوں ( موسیٰ اور خضر علیھما السلام ) چلے ۔ تو انھیں ایک گاؤں میں ایک دیوار ملی جو گرنے ھی والی تھی ۔ سعید نے کھا خضر علیھ السلام نے اپنے ھاتھ سے اس طرح اشارھ کیا اور ھاتھ اٹھایا ، وھ دیوار سیدھی ھو گئی ۔ یعلیٰ نے کھا میرا خیال ھے کھ سعید نے کھا ، خضر علیھ السلام نے دیوار کو اپنے ھاتھ سے چھوا ، اور وھ سیدھی ھو گئی ، تب موسیٰ علیھ السلام بولے کھ اگر آپ چاھتے تو اس کام کی مزدوری لے سکتے تھے ۔ سعید نے کھا کھ ( حضرت موسیٰ علیھ السلام کی مراد یھ تھی کھ ) کوئی ایسی چیز مزدوری میں ( آپ کو لینی چاھئیے تھی ) جسے ھم کھا سکتے ( کیونکھ بستی والوں نے ان کو کھانا نھیں کھلایا تھا ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2267
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 467


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَثَلُكُمْ وَمَثَلُ أَهْلِ الْكِتَابَيْنِ كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَأْجَرَ أُجَرَاءَ فَقَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ غُدْوَةَ إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ عَلَى قِيرَاطٍ فَعَمِلَتِ الْيَهُودُ، ثُمَّ قَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَى صَلاَةِ الْعَصْرِ عَلَى قِيرَاطٍ فَعَمِلَتِ النَّصَارَى ثُمَّ، قَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنَ الْعَصْرِ إِلَى أَنْ تَغِيبَ الشَّمْسُ عَلَى قِيرَاطَيْنِ فَأَنْتُمْ هُمْ، فَغَضِبَتِ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى، فَقَالُوا مَا لَنَا أَكْثَرَ عَمَلاً، وَأَقَلَّ عَطَاءً قَالَ هَلْ نَقَصْتُكُمْ مِنْ حَقِّكُمْ قَالُوا لاَ‏.‏ قَالَ فَذَلِكَ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ أَشَاءُ ‏"‏‏.‏


Chapter: Employment up to midday

Narrated Ibn `Umar: The Prophet (PBUH) said, "Your example and the example of the people of the two Scriptures (i.e. Jews and Christians) is like the example of a man who employed some laborers and asked them, 'Who will work for me from morning till midday for one Qirat?' The Jews accepted and carried out the work. He then asked, Who will work for me from midday up to the `Asr prayer for one Qirat?' The Christians accepted and fulfilled the work. He then said, 'Who will work for me from the `Asr till sunset for two Qirats?' You, Muslims have accepted the offer. The Jews and the Christians got angry and said, 'Why should we work more and get lesser wages?' (Allah) said, 'Have I withheld part of your right?' They replied in the negative. He said, 'It is My Blessing, I bestow upon whomever I wish .' ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، ان سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے نافع نے ، ان سے ابن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، تمھاری اور یھود و نصاریٰ کی مثال ایسی ھے کھ کسی شخص نے کئی مزدور کام پر لگائے اور کھا کھ میرا کام ایک قیراط پر صبح سے دوپھر تک کون کرے گا ؟ اس پر یھودیوں نے ( صبح سے دوپھر تک ) اس کا کام کیا ۔ پھر اس نے کھا کھ آدھے دن سے عصر تک ایک قیراط پر میرا کام کون کرے گا ؟ چنانچھ یھ کام پھر نصاری نے کیا ، پھر اس شخص نے کھا کھ عصر کے وقت سے سورج ڈوبنے تک میرا کام دو قیراط پر کون کرے گا ؟ اور تم ( امت محمدیھ ) ھی وھ لوگ ھو ( جن کو یھ درجھ حاصل ھوا ) اس پر یھود و نصاری نے برا مانا ، وھ کھنے لگے کھ کام تو ھم زیادھ کریں اور مزدوری ھمیں کم ملے ، پھر اس شخص نے کھا کھ اچھا یھ بتاؤ کیا تمھارا حق تمھیں پورا نھیں ملا ؟ سب نے کھا کھ ھمیں تو ھمارا پورا حق مل گیا ۔ اس شخص نے کھا کھ پھر یھ میرا فضل ھے میں جسے چاھوں زیادھ دوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2268
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 468


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا مَثَلُكُمْ وَالْيَهُودُ وَالنَّصَارَى كَرَجُلٍ اسْتَعْمَلَ عُمَّالاً فَقَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَعَمِلَتِ الْيَهُودُ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ، ثُمَّ عَمِلَتِ النَّصَارَى عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ، ثُمَّ أَنْتُمُ الَّذِينَ تَعْمَلُونَ مِنْ صَلاَةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغَارِبِ الشَّمْسِ عَلَى قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ، فَغَضِبَتِ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى وَقَالُوا نَحْنُ أَكْثَرُ عَمَلاً وَأَقَلُّ عَطَاءً، قَالَ هَلْ ظَلَمْتُكُمْ مِنْ حَقِّكُمْ شَيْئًا قَالُوا لاَ‏.‏ فَقَالَ فَذَلِكَ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ أَشَاءُ ‏"‏‏.‏


Chapter: Employment up to the Asr

Narrated `Abdullah bin `Umar bin Al-Khattab: Allah's Messenger (PBUH) said, "Your example and the example of Jews and Christians is like the example of a man who employed some laborers to whom he said, 'Who will work for me up to midday for one Qirat each?' The Jews carried out the work for one Qirat each; and then the Christians carried out the work up to the `Asr prayer for one Qirat each; and now you Muslims are working from the `Asr prayer up to sunset for two Qirats each. The Jews and Christians got angry and said, 'We work more and are paid less.' The employer (Allah) asked them, 'Have I usurped some of your right?' They replied in the negative. He said, 'That is My Blessing, I bestow upon whomever I wish.' " ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما کے غلام عبداللھ بن دینار نے بیان کیا ، اور ان سے عبداللھ بن عمر بن خطاب رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تمھاری اور یھود و نصاریٰ کی مثال ایسی ھے کھ ایک شخص نے چند مزدور کام پر لگائے اور کھا کھ ایک ایک قیراط پر آدھے دن تک میری مزدوری کون کرے گا ؟ پس یھود نے ایک قیراط پر یھ مزدوری کی ۔ پھر نصاریٰ نے بھی ایک قیراط پر کام کیا ۔ پھر تم لوگوں نے عصر سے مغرب تک دو دو قیراط پر کام کیا ۔ اس پر یھود و نصاریٰ غصھ ھو گئے کھ ھم نے تو زیادھ کام کیا اور مزدوری ھم کو کم ملی ۔ اس پر اس شخص نے کھا کھ کیا میں نے تمھارا حق ذرھ برابر بھی مارا ھے ؟ تو انھوں نے کھا کھ نھیں ۔ پھر اس شخص نے کھا کھ یھ میرا فضل ھے جسے چاھوں زیادھ دیتا ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2269
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 469


حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى ثَلاَثَةٌ أَنَا خَصْمُهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ رَجُلٌ أَعْطَى بِي ثُمَّ غَدَرَ، وَرَجُلٌ بَاعَ حُرًّا فَأَكَلَ ثَمَنَهُ، وَرَجُلٌ اسْتَأْجَرَ أَجِيرًا فَاسْتَوْفَى مِنْهُ وَلَمْ يُعْطِهِ أَجْرَهُ ‏"‏‏.‏


Chapter: The sin of him who withholds the wages of employee

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Allah said, 'I will be an opponent to three types of people on the Day of Resurrection: -1. One who makes a covenant in My Name, but proves treacherous; -2. One who sells a free person and eats his price; and -3. One who employs a laborer and takes full work from him but does not pay him for his lab our.' " ھم سے یوسف بن محمد نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے یحییٰ بن سلیم نے بیان کیا ، ان سے اسماعیل بن امیھ نے ، ان سے سعید بن ابی سعید نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے بتلایا کھ اللھ تعالیٰ کا فرمان ھے کھ تین قسم کے لوگ ایسے ھیں کھ جن کا قیامت میں میں خود مدعی بنوں گا ۔ ایک تو وھ شخص جس نے میرے نام پھ عھد کیا ، اور پھر وعدھ خلافی کی ۔ دوسرا وھ جس نے کسی آزاد آدمی کو بیچ کر اس کی قیمت کھائی اور تیسرا وھ شخص جس نے کسی کو مزدور کیا ، پھر کام تو اس سے پورا لیا ، لیکن اس کی مزدوری نھ دی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2270
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 470


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَثَلُ الْمُسْلِمِينَ وَالْيَهُودِ وَالنَّصَارَى كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَأْجَرَ قَوْمًا يَعْمَلُونَ لَهُ عَمَلاً يَوْمًا إِلَى اللَّيْلِ عَلَى أَجْرٍ مَعْلُومٍ، فَعَمِلُوا لَهُ إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ فَقَالُوا لاَ حَاجَةَ لَنَا إِلَى أَجْرِكَ الَّذِي شَرَطْتَ لَنَا، وَمَا عَمِلْنَا بَاطِلٌ، فَقَالَ لَهُمْ لاَ تَفْعَلُوا أَكْمِلُوا بَقِيَّةَ عَمَلِكُمْ، وَخُذُوا أَجْرَكُمْ كَامِلاً، فَأَبَوْا وَتَرَكُوا، وَاسْتَأْجَرَ أَجِيرَيْنِ بَعْدَهُمْ فَقَالَ لَهُمَا أَكْمِلاَ بَقِيَّةَ يَوْمِكُمَا هَذَا، وَلَكُمَا الَّذِي شَرَطْتُ لَهُمْ مِنَ الأَجْرِ‏.‏ فَعَمِلُوا حَتَّى إِذَا كَانَ حِينُ صَلاَةِ الْعَصْرِ قَالاَ لَكَ مَا عَمِلْنَا بَاطِلٌ، وَلَكَ الأَجْرُ الَّذِي جَعَلْتَ لَنَا فِيهِ‏.‏ فَقَالَ لَهُمَا أَكْمِلاَ بَقِيَّةَ عَمَلِكُمَا، فَإِنَّ مَا بَقِيَ مِنَ النَّهَارِ شَىْءٌ يَسِيرٌ‏.‏ فَأَبَيَا، وَاسْتَأْجَرَ قَوْمًا أَنْ يَعْمَلُوا لَهُ بَقِيَّةَ يَوْمِهِمْ، فَعَمِلُوا بَقِيَّةَ يَوْمِهِمْ حَتَّى غَابَتِ الشَّمْسُ، وَاسْتَكْمَلُوا أَجْرَ الْفَرِيقَيْنِ كِلَيْهِمَا، فَذَلِكَ مَثَلُهُمْ وَمَثَلُ مَا قَبِلُوا مِنْ هَذَا النُّورِ ‏"‏‏.‏


Chapter: Employment from Asr till night

Narrated Abu Musa: The Prophet (PBUH) said, "The example of Muslims, Jews and Christians is like the example of a man who employed laborers to work for him from morning till night for specific wages. They worked till midday and then said, 'We do not need your money which you have fixed for us and let whatever we have done be annulled.' The man said to them, 'Don't quit the work, but complete the rest of it and take your full wages.' But they refused and went away. The man employed another batch after them and said to them, 'Complete the rest of the day and yours will be the wages I had fixed for the first batch.' So, they worked till the time of `Asr prayer. Then they said, "Let what we have done be annulled and keep the wages you have promised us for yourself.' The man said to them, 'Complete the rest of the work, as only a little of the day remains,' but they refused. Thereafter he employed another batch to work for the rest of the day and they worked for the rest of the day till the sunset, and they received the wages of the two former batches. So, that was the example of those people (Muslims) and the example of this light (guidance) which they have accepted willingly. ھم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا ، ان سے یزید بن عبداللھ نے ، ان سے ابوبردھ نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، مسلمانوں کی اور یھود و نصاریٰ کی مثال ایسی ھے کھ ایک شخص نے چند آدمیوں کو مزدور کیا کھ یھ سب اس کا ایک کام صبح سے رات تک مقررھ اجرت پر کریں ۔ چنانچھ کچھ لوگوں نے یھ کام دوپھر تک کیا ۔ پھر کھنے لگے کھ ھمیں تمھاری اس مزدوری کی ضرورت نھیں ھے جو تم نے ھم سے طے کی ھے بلکھ جو کام ھم نے کر دیا وھ بھی غلط رھا ۔ اس پر اس شخص نے کھا کھ ایسا نھ کرو ۔ اپنا کام پورا کر لو اور اپنی پوری مزدوری لے جاؤ ، لیکن انھوں نے انکار کر دیا اور کام چھوڑ کر چلے گئے ۔ آخر اس نے دوسرے مزدور لگائے اور ان سے کھا کھ باقی دن پورا کر لو تو میں تمھیں وھی مزدوری دوں گا جو پھلے مزدوروں سے طے کی تھی ۔ چنانچھ انھوں نے کام شروع کیا ، لیکن عصر کی نماز کا وقت آیا تو انھوں نے بھی یھی کیا کھ ھم نے جو تمھارا کام کر دیا ھے وھ بالکل بیکار رھا ۔ وھ مزدوری بھی تم اپنے ھی پاس رکھو جو تم نے ھم سے طے کی تھی ۔ اس شخص نے ان کو سمجھایا کھ اپنا باقی کام پورا کر لو ۔ دن بھی اب تھوڑا ھی باقی رھ گیا ھے ، لیکن وھ نھ مانے ، آخر اس شخص نے دوسرے مزدور لگائے کھ یھ دن کا جو حصھ باقی رھ گیا ھے اس میں یھ کام کر دیں ۔ چنانچھ ان لوگوں نے سورج غروب ھونے تک دن کے بقیھ حصھ میں کام پورا کیا اور پھلے اور دوسرے مزدوروں کی مزدوری بھی سب ان ھی کو ملی ۔ تو مسلمانوں کی اور اس نور کی جس کو انھوں نے قبول کیا ، یھی مثال ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2271
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 471


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ انْطَلَقَ ثَلاَثَةُ رَهْطٍ مِمَّنْ كَانَ قَبْلَكُمْ حَتَّى أَوَوُا الْمَبِيتَ إِلَى غَارٍ فَدَخَلُوهُ، فَانْحَدَرَتْ صَخْرَةٌ مِنَ الْجَبَلِ فَسَدَّتْ عَلَيْهِمُ الْغَارَ فَقَالُوا إِنَّهُ لاَ يُنْجِيكُمْ مِنْ هَذِهِ الصَّخْرَةِ إِلاَّ أَنْ تَدْعُوا اللَّهَ بِصَالِحِ أَعْمَالِكُمْ‏.‏ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمُ اللَّهُمَّ كَانَ لِي أَبَوَانِ شَيْخَانِ كَبِيرَانِ، وَكُنْتُ لاَ أَغْبِقُ قَبْلَهُمَا أَهْلاً وَلاَ مَالاً، فَنَأَى بِي فِي طَلَبِ شَىْءٍ يَوْمًا، فَلَمْ أُرِحْ عَلَيْهِمَا حَتَّى نَامَا، فَحَلَبْتُ لَهُمَا غَبُوقَهُمَا فَوَجَدْتُهُمَا نَائِمَيْنِ وَكَرِهْتُ أَنْ أَغْبِقَ قَبْلَهُمَا أَهْلاً أَوْ مَالاً، فَلَبِثْتُ وَالْقَدَحُ عَلَى يَدَىَّ أَنْتَظِرُ اسْتِيقَاظَهُمَا حَتَّى بَرَقَ الْفَجْرُ، فَاسْتَيْقَظَا فَشَرِبَا غَبُوقَهُمَا، اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتُ فَعَلْتُ ذَلِكَ ابْتِغَاءَ وَجْهِكَ فَفَرِّجْ عَنَّا مَا نَحْنُ فِيهِ مِنْ هَذِهِ الصَّخْرَةِ، فَانْفَرَجَتْ شَيْئًا لاَ يَسْتَطِيعُونَ الْخُرُوجَ ‏"‏‏.‏ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ وَقَالَ الآخَرُ اللَّهُمَّ كَانَتْ لِي بِنْتُ عَمٍّ كَانَتْ أَحَبَّ النَّاسِ إِلَىَّ، فَأَرَدْتُهَا عَنْ نَفْسِهَا، فَامْتَنَعَتْ مِنِّي حَتَّى أَلَمَّتْ بِهَا سَنَةٌ مِنَ السِّنِينَ، فَجَاءَتْنِي فَأَعْطَيْتُهَا عِشْرِينَ وَمِائَةَ دِينَارٍ عَلَى أَنْ تُخَلِّيَ بَيْنِي وَبَيْنَ نَفْسِهَا، فَفَعَلَتْ حَتَّى إِذَا قَدَرْتُ عَلَيْهَا قَالَتْ لاَ أُحِلُّ لَكَ أَنْ تَفُضَّ الْخَاتَمَ إِلاَّ بِحَقِّهِ‏.‏ فَتَحَرَّجْتُ مِنَ الْوُقُوعِ عَلَيْهَا، فَانْصَرَفْتُ عَنْهَا وَهْىَ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَىَّ وَتَرَكْتُ الذَّهَبَ الَّذِي أَعْطَيْتُهَا، اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتُ فَعَلْتُ ذَلِكَ ابْتِغَاءَ وَجْهِكَ فَافْرُجْ عَنَّا مَا نَحْنُ فِيهِ‏.‏ فَانْفَرَجَتِ الصَّخْرَةُ، غَيْرَ أَنَّهُمْ لاَ يَسْتَطِيعُونَ الْخُرُوجَ مِنْهَا‏.‏ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَقَالَ الثَّالِثُ اللَّهُمَّ إِنِّي اسْتَأْجَرْتُ أُجَرَاءَ فَأَعْطَيْتُهُمْ أَجْرَهُمْ، غَيْرَ رَجُلٍ وَاحِدٍ تَرَكَ الَّذِي لَهُ وَذَهَبَ فَثَمَّرْتُ أَجْرَهُ حَتَّى كَثُرَتْ مِنْهُ الأَمْوَالُ، فَجَاءَنِي بَعْدَ حِينٍ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَدِّ إِلَىَّ أَجْرِي‏.‏ فَقُلْتُ لَهُ كُلُّ مَا تَرَى مِنْ أَجْرِكَ مِنَ الإِبِلِ وَالْبَقَرِ وَالْغَنَمِ وَالرَّقِيقِ‏.‏ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ لاَ تَسْتَهْزِئْ بِي‏.‏ فَقُلْتُ إِنِّي لاَ أَسْتَهْزِئُ بِكَ‏.‏ فَأَخَذَهُ كُلَّهُ فَاسْتَاقَهُ فَلَمْ يَتْرُكْ مِنْهُ شَيْئًا، اللَّهُمَّ فَإِنْ كُنْتُ فَعَلْتُ ذَلِكَ ابْتِغَاءَ وَجْهِكَ فَافْرُجْ عَنَّا مَا نَحْنُ فِيهِ‏.‏ فَانْفَرَجَتِ الصَّخْرَةُ فَخَرَجُوا يَمْشُونَ ‏"‏‏.‏


Chapter: The labourer left the wages and went away

Narrated `Abdullah bin `Umar: I heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "Three men from among those who were before you, set out together till they reached a cave at night and entered it. A big rock rolled down the mountain and closed the mouth of the cave. They said (to each other), Nothing could save you from this rock but to invoke Allah by giving reference to the righteous deed which you have done (for Allah's sake only).' So, one of them said, 'O Allah! I had old parents and I never provided my family (wife, children etc.) with milk before them. One day, by chance I was delayed, and I came late (at night) while they had slept. I milked the sheep for them and took the milk to them, but I found them sleeping. I disliked to provide my family with the milk before them. I waited for them and the bowl of milk was in my hand and I kept on waiting for them to get up till the day dawned. Then they got up and drank the milk. O Allah! If I did that for Your Sake only, please relieve us from our critical situation caused by this rock.' So, the rock shifted a little but they could not get out." The Prophet (PBUH) added, "The second man said, 'O Allah! I had a cousin who was the dearest of all people to me and I wanted to have sexual relations with her but she refused. Later she had a hard time in a famine year and she came to me and I gave her one-hundred-and-twenty Dinars on the condition that she would not resist my desire, and she agreed. When I was about to fulfill my desire, she said: It is illegal for you to outrage my chastity except by legitimate marriage. So, I thought it a sin to have sexual intercourse with her and left her though she was the dearest of all the people to me, and also I left the gold I had given her. O Allah! If I did that for Your Sake only, please relieve us from the present calamity.' So, the rock shifted a little more but still they could not get out from there." The Prophet (PBUH) added, "Then the third man said, 'O Allah! I employed few laborers and I paid them their wages with the exception of one man who did not take his wages and went away. I invested his wages and I got much property thereby. (Then after some time) he came and said to me: O Allah's slave! Pay me my wages. I said to him: All the camels, cows, sheep and slaves you see, are yours. He said: O Allah's slave! Don't mock at me. I said: I am not mocking at you. So, he took all the herd and drove them away and left nothing. O Allah! If I did that for Your Sake only, please relieve us from the present suffering.' So, that rock shifted completely and they got out walking. ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم کو شعیب نے خبر دی ، انھیں زھری نے خبر دی ، ان سے سالم بن عبداللھ نے بیان کیا ، ان سے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ، آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ پھلی امت کے تین آدمی کھیں سفر میں جا رھے تھے ۔ رات ھونے پر رات گزارنے کے لیے انھوں نے ایک پھاڑ کے غار میں پناھ لی ، اور اس میں اندر داخل ھو گئے ۔ اتنے میں پھاڑ سے ایک چٹان لڑھکی اور اس نے غار کا منھ بند کر دیا ۔ سب نے کھا کھ اب اس غار سے تمھیں کوئی چیز نکالنے والی نھیں ، سوا اس کے کھ تم سب ، اپنے سب سے زیادھ اچھے عمل کو یاد کر کے اللھ تعالیٰ سے دعا کرو ۔ اس پر ان میں سے ایک شخص نے اپنی دعا شروع کی کھ اے اللھ ! میرے ماں باپ بھت بوڑھے تھے اور میں روزانھ ان سے پھلے گھر میں کسی کو بھی دودھ نھیں پلاتا تھا ، نھ اپنے بال بچوں کو ، اور نھ اپنے غلام وغیرھ کو ۔ ایک دن مجھے ایک چیز کی تلاش میں رات ھو گئی اور جب میں گھر واپس ھوا تو وھ ( میرے ماں باپ ) سو چکے تھے ۔ پھر میں نے ان کے لیے شام کا دودھ نکالا ۔ جب ان کے پاس لایا تو وھ سوئے ھوئے تھے ۔ مجھے یھ بات ھرگز اچھی معلوم نھیں ھوئی کھ ان سے پھلے اپنے بال بچوں یا اپنے کسی غلام کو دودھ پلاؤں ، اس لیے میں ان کے سرھانے کھڑا رھا ۔ دودھ کا پیالھ میرے ھاتھ میں تھا اور میں ان کے جاگنے کا انتظار کر رھا تھا ۔ یھاں تک کھ صبح ھو گئی ۔ اب میرے ماں باپ جاگے اور انھوں نے اپنا شام کا دودھ اس وقت پیا ، اے اللھ ! اگر میں نے یھ کام محض تیری رضا حاصل کرنے کے لیے کیا تھا تو اس چٹان کی آفت کو ھم سے ھٹا دے ۔ اس دعا کے نتیجھ میں وھ غار تھوڑا سا کھل گیا ۔ مگر نکلنا اب بھی ممکن نھ تھا ۔ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ پھر دوسرے نے دعا کی ، اے اللھ ! میرے چچا کی ایک لڑکی تھی ۔ جو سب سے زیادھ مجھے محبوب تھی ، میں نے اس کے ساتھ برا کام کرنا چاھا ، لیکن اس نے نھ مانا ۔ اسی زمانھ میں ایک سال قحط پڑا ۔ تو وھ میرے پاس آئی میں نے اسے ایک سو بیس دینار اس شرط پر دیئے کھ وھ خلوت میں مجھے سے برا کام کرائے ۔ چنانچھ وھ راضی ھو گئی ۔ اب میں اس پر قابو پا چکا تھا ۔ لیکن اس نے کھا کھ تمھارے لیے میں جائز نھیں کرتی کھ اس مھر کو تم حق کے بغیر توڑو ۔ یھ سن کر میں اپنے برے ارادے سے باز آ گیا اور وھاں سے چلا آیا ۔ حالانکھ وھ مجھے سب سے بڑھ کر محبوب تھی اور میں نے اپنا دیا ھوا سونا بھی واپس نھیں لیا ۔ اے اللھ ! اگر یھ کام میں نے صرف تیری رضا کے لیے کیا تھا تو ھماری اس مصیبت کو دور کر دے ۔ چنانچھ چٹان ذرا سی اور کھسکی ، لیکن اب بھی اس سے باھر نھیں نکلا جا سکتا تھا ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اور تیسرے شخص نے دعا کی ۔ اے اللھ ! میں نے چند مزدور کئے تھے ۔ پھر سب کو ان کی مزدوری پوری دے دی ، مگر ایک مزدور ایسا نکلا کھ وھ اپنی مزدوری ھی چھوڑ گیا ۔ میں نے اس کی مزدوری کو کاروبار میں لگا دیا اور بھت کچھ نفع حاصل ھو گیا پھر کچھ دنوں کے بعد وھی مزدور میرے پاس آیا اور کھنے لگا اللھ کے بندے ! مجھے میری مزدوری دیدے ، میں نے کھا یھ جو کچھ تو دیکھ رھا ھے ۔ اونٹ ، گائے ، بکری اور غلام یھ سب تمھاری مزدوری ھی ھے ۔ وھ کھنے لگا اللھ کے بندے ! مجھ سے مذاق نھ کر ۔ میں نے کھا میں مذاق نھیں کرتا ، چنانچھ اس شخص نے سب کچھ لیا اور اپنے ساتھ لے گیا ۔ ایک چیز بھی اس میں سے باقی نھیں چھوڑی ۔ تو اے اللھ ! اگر میں نے یھ سب کچھ تیری رضا مندی حاصل کرنے کے لیے کیا تھا تو تو ھماری اس مصیبت کو دور کر دے ۔ چنانچھ وھ چٹان ھٹ گئی اور وھ سب باھر نکل کر چلے گئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2272
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 472



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.