Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Hiring

كتاب الإجارة

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الأَنْصَارِيِّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَمَرَ بِالصَّدَقَةِ انْطَلَقَ أَحَدُنَا إِلَى السُّوقِ فَيُحَامِلُ فَيُصِيبُ الْمُدَّ، وَإِنَّ لِبَعْضِهِمْ لَمِائَةَ أَلْفٍ، قَالَ مَا نُرَاهُ إِلاَّ نَفْسَهُ‏.‏


Chapter: To employ himself to carry loads, and the wages of porters

Narrated Abu May' id Al-Ansari: Whenever Allah's Messenger (PBUH) ordered us to give in charity we would go to the market and work as porters to earn a Mudd (two handfuls) (of foodstuff) but now some of us have one-hundred thousand Dirhams or Diners. (The sub-narrator) Shaqiq said, "I think Abu Mas`ud meant himself by saying (some of us) . ھم سے سعید بن یحییٰ بن سعید نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے میرے باپ ( یحییٰ بن سعید قریش ) نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے شفیق نے اور ان سے ابومسعود انصاری رضی اللھ عنھ نے کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے جب ھمیں صدقھ کرنے کا حکم دیا ، تو بعض لوگ بازاروں میں جا کر بوجھ اٹھاتے جن سے ایک مد مزدوری ملتی ( وھ اس میں سے بھی صدقھ کرتے ) آج ان میں سے کسی کے پاس لاکھ لاکھ ( درھم یا دینار ) موجود ھیں ۔ شفیق نے کھا ھمارا خیال ھے کھ ابومسعود رضی اللھ عنھ نے کسی سے اپنے ھی تیئں مراد لیا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2273
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 473


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُتَلَقَّى الرُّكْبَانُ، وَلاَ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ‏.‏ قُلْتُ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ مَا قَوْلُهُ لاَ يَبِيعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ قَالَ لاَ يَكُونُ لَهُ سِمْسَارًا‏.‏

Narrated Tawus: Ibn `Abbas said, "The Prophet (PBUH) forbade the meeting of caravans (on the way) and ordained that no townsman is permitted to sell things on behalf of a bedouin." I asked Ibn `Abbas, "What is the meaning of his saying, 'No townsman is permitted to sell things on behalf of a bedouin.' " He replied, "He should not work as a broker for him." ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ، ان سے معمر نے بیان کیا ، ان سے ابن طاؤس نے ، ان سے ان کے باپ نے ، اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ( تجارتی ) قافلوں سے ( منڈی سے آگے جا کر ) ملاقات کرنے سے منع فرمایا تھا ۔ اور یھ کھ شھری دیھاتی کا مال نھ بیچیں ، میں نے پوچھا ، اے ابن عباس رضی اللھ عنھما ! ” شھری دیھاتی کا مال نھ بیچیں “ کا کیا مطلب ھے ؟ انھوں نے فرمایا کھ مراد یھ ھے کھ ان کے دلال نھ بنیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2274
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 474


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، حَدَّثَنَا خَبَّابٌ، قَالَ كُنْتُ رَجُلاً قَيْنًا فَعَمِلْتُ لِلْعَاصِ بْنِ وَائِلٍ فَاجْتَمَعَ لِي عِنْدَهُ فَأَتَيْتُهُ أَتَقَاضَاهُ فَقَالَ لاَ وَاللَّهِ لاَ أَقْضِيكَ حَتَّى تَكْفُرَ بِمُحَمَّدٍ‏.‏ فَقُلْتُ أَمَا وَاللَّهِ حَتَّى تَمُوتَ ثُمَّ تُبْعَثَ فَلاَ‏.‏ قَالَ وَإِنِّي لَمَيِّتٌ ثُمَّ مَبْعُوثٌ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ فَإِنَّهُ سَيَكُونُ لِي ثَمَّ مَالٌ وَوَلَدٌ فَأَقْضِيكَ‏.‏ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى ‏{‏أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لأُوتَيَنَّ مَالاً وَوَلَدًا‏}‏


Chapter: To work as an employee for Mushrikum

Narrated Khabbab: I was a blacksmith and did some work for Al-`As bin Wail. When he owed me some money for my work, I went to him to ask for that amount. He said, "I will not pay you unless you disbelieve in Muhammad." I said, "By Allah! I will never do that till you die and be resurrected." He said, "Will I be dead and then resurrected after my death?" I said, "Yes." He said, "There I will have property and offspring and then I will pay you your due." Then Allah revealed. 'Have you seen him who disbelieved in Our signs, and yet says: I will be given property and offspring?' (19.77) ھم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے مسلم بن صبیح نے ، ان سے مسروق نے ، ان سے خباب بن ارت رضی اللھ عنھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ میں لوھار تھا ، میں نے عاص بن وائل ( مشرک ) کا کام کیا ۔ جب میری بھت سی مزدوری اس کے سر چڑھ گئی تو میں اس کے پاس تقاضا کرنے آیا ، وھ کھنے لگا کھ خدا کی قسم ! میں تمھاری مزدوری اس وقت تک نھیں دوں گا جب تک تم محمد صلی اللھ علیھ وسلم سے نھ پھر جاؤ ۔ میں نے کھا ، خدا کی قسم ! یھ تو اس وقت بھی نھ ھو گا جب تو مر کے دوبارھ زندھ ھو گا ۔ اس نے کھا ، کیا میں مرنے کے بعد پھر دوبارھ زندھ کیا جاؤں گا ؟ میں نے کھا کھ ھاں ! اس پر وھ بولا پھر کیا ھے ۔ وھیں میرے پاس مال اور اولاد ھو گی اور وھیں میں تمھارا قرض ادا کر دوں گا ۔ اس پر قرآن مجید کی یھ آیت نازل ھوئی «أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا‏» ” اے پیغمبر ! کیا تو نے اس شخص کو دیکھا جس نے ھماری آیتوں کا انکار کیا ، اور کھا کھ مجھے ضرور وھاں مال و اولاد دی جائے گی ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2275
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 475


حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ انْطَلَقَ نَفَرٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي سَفْرَةٍ سَافَرُوهَا حَتَّى نَزَلُوا عَلَى حَىٍّ مِنْ أَحْيَاءِ الْعَرَبِ فَاسْتَضَافُوهُمْ، فَأَبَوْا أَنْ يُضَيِّفُوهُمْ، فَلُدِغَ سَيِّدُ ذَلِكَ الْحَىِّ، فَسَعَوْا لَهُ بِكُلِّ شَىْءٍ لاَ يَنْفَعُهُ شَىْءٌ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ لَوْ أَتَيْتُمْ هَؤُلاَءِ الرَّهْطَ الَّذِينَ نَزَلُوا لَعَلَّهُ أَنْ يَكُونَ عِنْدَ بَعْضِهِمْ شَىْءٌ، فَأَتَوْهُمْ، فَقَالُوا يَا أَيُّهَا الرَّهْطُ، إِنَّ سَيِّدَنَا لُدِغَ، وَسَعَيْنَا لَهُ بِكُلِّ شَىْءٍ لاَ يَنْفَعُهُ، فَهَلْ عِنْدَ أَحَدٍ مِنْكُمْ مِنْ شَىْءٍ فَقَالَ بَعْضُهُمْ نَعَمْ وَاللَّهِ إِنِّي لأَرْقِي، وَلَكِنْ وَاللَّهِ لَقَدِ اسْتَضَفْنَاكُمْ فَلَمْ تُضِيِّفُونَا، فَمَا أَنَا بِرَاقٍ لَكُمْ حَتَّى تَجْعَلُوا لَنَا جُعْلاً‏.‏ فَصَالَحُوهُمْ عَلَى قَطِيعٍ مِنَ الْغَنَمِ، فَانْطَلَقَ يَتْفِلُ عَلَيْهِ وَيَقْرَأُ ‏{‏الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‏}‏ فَكَأَنَّمَا نُشِطَ مِنْ عِقَالٍ، فَانْطَلَقَ يَمْشِي وَمَا بِهِ قَلَبَةٌ، قَالَ فَأَوْفَوْهُمْ جُعْلَهُمُ الَّذِي صَالَحُوهُمْ عَلَيْهِ، فَقَالَ بَعْضُهُمُ اقْسِمُوا‏.‏ فَقَالَ الَّذِي رَقَى لاَ تَفْعَلُوا، حَتَّى نَأْتِيَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَنَذْكُرَ لَهُ الَّذِي كَانَ، فَنَنْظُرَ مَا يَأْمُرُنَا‏.‏ فَقَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرُوا لَهُ، فَقَالَ ‏"‏ وَمَا يُدْرِيكَ أَنَّهَا رُقْيَةٌ ـ ثُمَّ قَالَ ـ قَدْ أَصَبْتُمُ اقْسِمُوا وَاضْرِبُوا لِي مَعَكُمْ سَهْمًا ‏"‏‏.‏ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ سَمِعْتُ أَبَا الْمُتَوَكِّلِ بِهَذَا‏.‏

Narrated Abu Sa`id: Some of the companions of the Prophet (PBUH) went on a journey till they reached some of the 'Arab tribes (at night). They asked the latter to treat them as their guests but they refused. The chief of that tribe was then bitten by a snake (or stung by a scorpion) and they tried their best to cure him but in vain. Some of them said (to the others), "Nothing has benefited him, will you go to the people who resided here at night, it may be that some of them might possess something (as treatment)," They went to the group of the companions (of the Prophet (PBUH) ) and said, "Our chief has been bitten by a snake (or stung by a scorpion) and we have tried everything but he has not benefited. Have you got anything (useful)?" One of them replied, "Yes, by Allah! I can recite a Ruqya, but as you have refused to accept us as your guests, I will not recite the Ruqya for you unless you fix for us some wages for it." They agrees to pay them a flock of sheep. One of them then went and recited (Surat-ul-Fatiha): 'All the praises are for the Lord of the Worlds' and puffed over the chief who became all right as if he was released from a chain, and got up and started walking, showing no signs of sickness. They paid them what they agreed to pay. Some of them (i.e. the companions) then suggested to divide their earnings among themselves, but the one who performed the recitation said, "Do not divide them till we go to the Prophet (PBUH) and narrate the whole story to him, and wait for his order." So, they went to Allah's Messenger (PBUH) and narrated the story. Allah's Messenger (PBUH) asked, "How did you come to know that Suratul- Fatiha was recited as Ruqya?" Then he added, "You have done the right thing. Divide (what you have earned) and assign a share for me as well." The Prophet (PBUH) smiled thereupon. ھم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ابوعوانھ نے بیان کیا ، ان سے ابوبشر نے بیان کیا ، ان سے ابوالمتوکل نے بیان کیا ، اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے کچھ صحابھ رضی اللھ عنھم سفر میں تھے ۔ دوران سفر میں وھ عرب کے ایک قبیلھ پر اترے ۔ صحابھ نے چاھا کھ قبیلھ والے انھیں اپنا مھمان بنا لیں ، لیکن انھوں نے مھمانی نھیں کی ، بلکھ صاف انکار کر دیا ۔ اتفاق سے اسی قبیلھ کے سردار کو سانپ نے ڈس لیا ، قبیلھ والوں نے ھر طرح کی کوشش کر ڈالی ، لیکن ان کا سردار اچھا نھ ھوا ۔ ان کے کسی آدمی نے کھا کھ چلو ان لوگوں سے بھی پوچھیں جو یھاں آ کر اترے ھیں ۔ ممکن ھے کوئی دم جھاڑنے کی چیز ان کے پاس ھو ۔ چنانچھ قبیلھ والے ان کے پاس آئے اور کھا کھ بھائیو ! ھمارے سردار کو سانپ نے ڈس لیا ھے ۔ اس کے لیے ھم نے ھر قسم کی کوشش کر ڈالی لیکن کچھ فائدھ نھ ھوا ۔ کیا تمھارے پاس کوئی چیز دم کرنے کی ھے ؟ ایک صحابی نے کھا کھ قسم اللھ کی میں اسے جھاڑ دوں گا لیکن ھم نے تم سے میزبانی کے لیے کھا تھا اور تم نے اس سے انکار کر دیا ۔ اس لیے اب میں بھی اجرت کے بغیر نھیں جھاڑ سکتا ، آخر بکریوں کے ایک گلے پر ان کا معاملھ طے ھوا ۔ وھ صحابی وھاں گئے اور «الحمد لله رب العالمين» پڑھ پڑھ کر دم کیا ۔ ایسا معلوم ھوا جیسے کسی کی رسی کھول دی گئی ھو ۔ وھ سردار اٹھ کر چلنے لگا ، تکلیف و درد کا نام و نشان بھی باقی نھیں تھا ۔ بیان کیا کھ پھر انھوں نے طے شدھ اجرت صحابھ کو ادا کر دی ۔ کسی نے کھا کھ اسے تقسیم کر لو ، لیکن جنھوں نے جھاڑا تھا ، وھ بولے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھو کر پھلے ھم آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے اس کا ذکر کر لیں ۔ اس کے بعد دیکھیں گے کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کیا حکم دیتے ھیں ۔ چنانچھ سب حضرات رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم خدمت میں حاضر ھوئے اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے اس کا ذکر کیا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا یھ تم کو کیسے معلوم ھوا کھ سورۃ فاتحھ بھی ایک رقیھ ھے ؟ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تم نے ٹھیک کیا ۔ اسے تقسیم کر لو اور ایک میرا حصھ بھی لگاؤ ۔ یھ فرما کر رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم ھنس پڑے ۔ شعبھ نے کھا کھ ابوالبشر نے ھم سے بیان کیا ، انھوں نے ابوالمتوکل سے ایسا ھی سنا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2276
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 476


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ حَجَمَ أَبُو طَيْبَةَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم، فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعٍ أَوْ صَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ، وَكَلَّمَ مَوَالِيَهُ فَخَفَّفَ عَنْ غَلَّتِهِ أَوْ ضَرِيبَتِهِ‏.‏


Chapter: The taxes imposed on the slaves by their masters

Narrated Anas bin Malik: When Abu Taiba cupped the Prophet (PBUH) and the Prophet (PBUH) ordered that he be paid one or two Sas of foodstuff and he interceded with his masters to reduce his taxes. ھم سے محمد بن یوسف بیکندی نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے حمید طویل نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے کھ ابوطیبھ حجام نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے پچھنا لگایا ، تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں اجرت میں ایک صاع یا دو صاع غلھ دینے کا حکم دیا اور ان کے مالکوں سے سفارش کی کھ جو محصول اس پر مقرر ھے اس میں کچھ کمی کر دیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2277
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 477


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ احْتَجَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم، وَأَعْطَى الْحَجَّامَ أَجْرَهُ‏.‏


Chapter: The wages of one who has the profession of cupping

Narrated Ibn `Abbas: When the Prophet (PBUH) was cupped, he paid the man who cupped him his wages. ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے وھیب نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ابن طاؤس نے بیان کیا ، ان سے ان کے باپ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے پچھنا لگوایا اور پچھنا لگانے والے کو اجرت بھی دی ۔ اگر پچھنا لگوانا ناجائز ھوتا تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نھ پچھنا لگواتے نھ اجرت دیتے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 37 Hadith no 2278
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 36 Hadith no 478



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.