حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو مِجْلَزٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ لَمَّا تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم زَيْنَبَ دَخَلَ الْقَوْمُ فَطَعِمُوا، ثُمَّ جَلَسُوا يَتَحَدَّثُونَ فَأَخَذَ كَأَنَّهُ يَتَهَيَّأُ لِلْقِيَامِ فَلَمْ يَقُومُوا، فَلَمَّا رَأَى ذَلِكَ قَامَ، فَلَمَّا قَامَ قَامَ مَنْ قَامَ مِنَ الْقَوْمِ وَقَعَدَ بَقِيَّةُ الْقَوْمِ، وَإِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم جَاءَ لِيَدْخُلَ، فَإِذَا الْقَوْمُ جُلُوسٌ، ثُمَّ إِنَّهُمْ قَامُوا فَانْطَلَقُوا فَأَخْبَرْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَجَاءَ حَتَّى دَخَلَ، فَذَهَبْتُ أَدْخُلُ فَأَلْقَى الْحِجَابَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ، وَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ} الآيَةَ. قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ فِيهِ مِنْ الْفِقْهِ أَنَّهُ لَمْ يَسْتَأْذِنْهُمْ حِينَ قَامَ وَخَرَجَ وَفِيهِ أَنَّهُ تَهَيَّأَ لِلْقِيَامِ وَهُوَ يُرِيدُ أَنْ يَقُومُوا
Narrated Anas: When the Prophet (PBUH) married Zainab, the people came and were offered a meal, and then they sat down (after finishing their meals) and started chatting. The Prophet (PBUH) showed as if he wanted to get up, but they did not get up. When he noticed that, he got up, and some of the people also got up and went away, while some others kept on sitting. When the Prophet (PBUH) returned to enter, he found the people still sitting, but then they got up and left. So I told the Prophet (PBUH) of their departure and he came and went in. I intended to go in but the Prophet (PBUH) put a screen between me and him, for Allah revealed:-- 'O you who believe! Enter not the Prophet's houses..' (33.53) ھم سے ابو النعمان نے بیان کیا ، کھا ھم سے معتمر نے بیان کیا ، کھامجھ سے میرے والد نے بیان کیا کھ ان سے ابو مجلز نے بیان کیا اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیاکھ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے زینب رضی اللھ عنھا سے نکاح کیا تو لوگ اندر آئے اور کھانا کھایا پھر بیٹھ کے باتیں کرتے رھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس طرح اظھار کیا گویا آپ کھڑے ھونا چاھتے ھیں ۔ لیکن وھ کھڑے نھیں ھوئے جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ دیکھا تو کھڑے ھو گئے ۔ آپ کے کھڑے ھونے پر قوم کے جن لوگوں کوکھڑا ھونا تھا وھ بھی کھڑے ھو گئے لیکن بعض لوگ اب بھی بیٹھے رھے اور جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اندر داخل ھونے کے لئے تشریف لائے توکچھ لوگ بیٹھے ھوئے تھے ( آپ واپس ھو گئے ) اور پھر جب وھ لوگ بھی کھڑے ھوئے اور چلے گئے تو میں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو اس کی اطلاع دی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے اور اندر داخل ھو گئے ۔ میں نے بھی اندر جانا چاھا لیکن آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے میرے اور اپنے درمیان پردھ ڈال لیا ۔ اور اللھ تعالیٰ نے یھ آیت نازل کی ۔ ” اے ایمان والو ! نبی کے گھر میں نھ داخل ھو “ آخر تک ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6239
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 256
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ كَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَقُولُ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم احْجُبْ نِسَاءَكَ. قَالَتْ فَلَمْ يَفْعَلْ، وَكَانَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَخْرُجْنَ لَيْلاً إِلَى لَيْلٍ قِبَلَ الْمَنَاصِعِ، خَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ، وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَهْوَ فِي الْمَجْلِسِ فَقَالَ عَرَفْتُكِ يَا سَوْدَةُ. حِرْصًا عَلَى أَنْ يُنْزَلَ الْحِجَابُ. قَالَتْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ آيَةَ الْحِجَابِ.
Narrated `Aisha: (the wife of the Prophet) `Umar bin Al-Khattab used to say to Allah's Messenger (PBUH) "Let your wives be veiled" But he did not do so. The wives of the Prophet (PBUH) used to go out to answer the call of nature at night only at Al-Manasi.' Once Sauda, the daughter of Zam`a went out and she was a tall woman. `Umar bin Al-Khattab saw her while he was in a gathering, and said, "I have recognized you, O Sauda!" He (`Umar) said so as he was anxious for some Divine orders regarding the veil (the veiling of women.) So Allah revealed the Verse of veiling. (Al-Hijab; a complete body cover excluding the eyes). (See Hadith No. 148, Vol. 1) ھم سے اسحاق نے بیان کیا ، کھا ھم کو یعقوب نے خبر دی ، مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ا ن سے صالح نے ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا ، کھا کھ مجھے عروھ بن زبیر نے خبر دی اور ان سے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی زوجھ مطھرھ عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیاکھ عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے کھا کرتے تھے کھ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم ازواج مطھرا ت کا پردھ کرائیں ۔ بیان کیا کھ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے ایسا نھیں کیا اور ازواج مطھرات رفع حاجت کے لئے صرف رات ھی کے وقت نکلتی تھیں ( اس وقت گھروں میں بیت الخلاء نھیں تھے ) ایک مرتبھ سودھ بنت زمعھ رضی اللھ عنھاباھر گئی ھوئی تھیں ۔ ان کا قد لمبا تھا ۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ نے انھیں دیکھا ۔ اس وقت وھ مجلس میں بیٹھے ھوئے تھے ۔ انھوں نے کھا سودھ میں نے آپ کوپھچان لیا یھ انھوں نے اس لئے کھا کیونکھ وھ پردھ کے حکم نازل ھونے کے بڑے متمنی تھے ۔ بیان کیا کھ پھر اللھ تعالیٰ نے پردھ کی آیت نازل کی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6240
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 257
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ الزُّهْرِيُّ حَفِظْتُهُ كَمَا أَنَّكَ هَا هُنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ اطَّلَعَ رَجُلٌ مِنْ جُحْرٍ فِي حُجَرِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَمَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِدْرًى يَحُكُّ بِهِ رَأْسَهُ فَقَالَ " لَوْ أَعْلَمُ أَنَّكَ تَنْظُرُ لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِكَ، إِنَّمَا جُعِلَ الاِسْتِئْذَانُ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ ".
Chapter: Asking permission because of lookingNarrated Sahl bin Sa`d: A man peeped through a round hole into the dwelling place of the Prophet, while the Prophet (PBUH) had a Midray (an iron comb) with which he was scratching his head. the Prophet (PBUH) said, " Had known you were looking (through the hole), I would have pierced your eye with it (i.e., the comb)." Verily! The order of taking permission to enter has been enjoined because of that sight, (that one should not look unlawfully at the state of others). (See Hadith No. 807, Vol. 7) ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان نے ، ان سے زھری نے بیان کیا ( سفیان نے کھا کھ ) میں نے یھ حدیث زھری سے سن کراس طرح یاد کی ھے کھ جیسے تو اس وقت یھاں موجود ھو اور ان سے سھل بن سعد نے کھ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے کسی حجرھ میں سوراخ سے دیکھا ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس اس وقت ایک کنگھاتھاجس سے آپ سرمبارک کھجا رھے تھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس سے فرمایا کھ اگر مجھے معلوم ھوتا کھ تم جھانک رھے ھو تو یھ کنگھا تمھاری آنکھ میں چبھو دیتا ( اندر داخل ھونے سے پھلے ) اجازت مانگنا توھے ھی اسلئے کھ ( اندر کی کوئی ذاتی چیز ) نھ دیکھی جائے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6241
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 258
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَجُلاً، اطَّلَعَ مِنْ بَعْضِ حُجَرِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَامَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِمِشْقَصٍ ـ أَوْ بِمَشَاقِصَ ـ فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَخْتِلُ الرَّجُلَ لِيَطْعُنَهُ.
Narrated Anas bin Malik: A man peeped into a room of the Prophet. The Prophet (PBUH) stood up, holding an arrow head. It is as if I am just looking at him, trying to stab the man. ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے حما د بن زید نے بیان کیا ، ان سے عبیداللھ بن ابی بکر نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے کھ ایک صاحب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے کسی حجرھ میں جھانک کر دیکھنے لگے تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ان کی طرف تیر کا پھل یا بھت سے پھل لے کر بڑھے ، گویا میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھ رھا ھوں ان صاحب کی طرف اس طرح چپکے چپکے تشریف لائے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6242
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 259
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمْ أَرَ شَيْئًا أَشْبَهَ بِاللَّمَمِ مِنْ قَوْلِ أَبِي هُرَيْرَةَ. حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا رَأَيْتُ شَيْئًا أَشْبَهَ بِاللَّمَمِ مِمَّا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَى ابْنِ آدَمَ حَظَّهُ مِنَ الزِّنَا، أَدْرَكَ ذَلِكَ لاَ مَحَالَةَ، فَزِنَا الْعَيْنِ النَّظَرُ، وَزِنَا اللِّسَانِ الْمَنْطِقُ، وَالنَّفْسُ تَمَنَّى وَتَشْتَهِي، وَالْفَرْجُ يُصَدِّقُ ذَلِكَ كُلَّهُ وَيُكَذِّبُهُ ".
Chapter: The adultery of the body partsNarrated Ibn `Abbas: I have not seen a thing resembling 'lamam' (minor sins) than what Abu Huraira 'narrated from the Prophet who said "Allah has written for Adam's son his share of adultery which he commits inevitably. The adultery of the eyes is the sight (to gaze at a forbidden thing), the adultery of the tongue is the talk, and the inner self wishes and desires and the private parts testify all this or deny it." ھم سے حمیدی نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے ابن طاؤس نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیاکھ ابوھریرھ رضی اللھ عنھ کی حدیث سے زیادھ صغیرھ گناھوں سے مشابھ میں نے اور کوئی چیز نھیں دیکھی ۔ ( حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے جو باتیں بیان کی ھیں وھ مراد ھیں ) مجھ سے محمود نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالرزاق نے خبر دی ، کھا ھم کو معمر نے خبر دی ، انھیں ابن طاؤس نے ، انھیں ان کے والد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھمانے کھ میں نے کوئی چیز صغیرھ گناھوں سے مشابھ اس حدیث کے مقابلھ میں نھیں دیکھی جسے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے نقل کیا ھے کھ اللھ تعالیٰ نے انسانوں کے معاملھ میں زنا میں سے اس کا حصھ لکھ دیا ھے جس سے وھ لامحالھ دوچار ھو گا پس آنکھ کا زنا دیکھنا ھے ، زبان کا زنا بولنا ھے ، دل کا زنا یھ ھے کھ وھ خواھش اور آرزو کرتا ھے پھر شرمگاھ اس خواھش کو سچا کرتی ھے یا جھٹلا دیتی ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6243
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 260
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا سَلَّمَ سَلَّمَ ثَلاَثًا، وَإِذَا تَكَلَّمَ بِكَلِمَةٍ أَعَادَهَا ثَلاَثًا.
Chapter: To greet and ask permission thriceNarrated Anas: Whenever Allah's Messenger (PBUH) greeted somebody, he used to greet him three times, and if he spoke a sentence, he used to repeat it thrice. ھم سے اسحٰق نے بیان کیا کھا ھم کو عبدالصمد نے خبر دی ، انھیں عبداللھ بن مثنی نے خبر دی ان سے ثمامھ بن عبداللھ نے بیان کیا اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم جب کسی کو سلام کرتے ( اور جواب نھ ملتا ) تو تین مرتبھ سلام کرتے تھے اور جب آپ کوئی بات فرماتے تو ( زیادھ سے زیادھ ) تین مرتبھ اسے دھراتے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6244
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 261