حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ قُلْتُ لأَنَسٍ أَكَانَتِ الْمُصَافَحَةُ فِي أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ نَعَمْ.
Narrated Qatada: I asked Anas, "Was it a custom of the companions of the Prophet (PBUH) to shake hands with one another?" He said, "Yes." ھم سے عمرو بن عاصم نے بیان کیا ، کھا ھم سے ھمام نے بیان کیا ان سے قتادھ نے کھ میں نے حضرت انس رضی اللھ عنھ سے پوچھا ، کیامصافحھ کا دستور نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے صحابھ میں تھا ؟ انھوں نے کھا کھ ھاں ضرور تھا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6263
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 279
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَقِيلٍ، زُهْرَةُ بْنُ مَعْبَدٍ سَمِعَ جَدَّهُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ هِشَامٍ، قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ آخِذٌ بِيَدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ.
Narrated `Abdullah bin Hisham: We were in the company of the Prophet (PBUH) and he was holding the hand of `Umar bin Al-Khattab. ھم سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھ سے ابن وھب نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھے حیوھ نے خبر دی ، کھا کھ مجھ سے ابو عقیل زھرھ بن معبد نے بیان کیا ، انھوں نے اپنے دادا عبداللھ بن ھشام رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ تھے اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم عمر بن خطا ب رضی اللھ عنھ کا ھاتھ پکڑے ھوئے تھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6264
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 280
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سَيْفٌ، قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا، يَقُولُ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَخْبَرَةَ أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ، يَقُولُ عَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَكَفِّي بَيْنَ كَفَّيْهِ التَّشَهُّدَ، كَمَا يُعَلِّمُنِي السُّورَةَ مِنَ الْقُرْآنِ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ. وَهْوَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْنَا، فَلَمَّا قُبِضَ قُلْنَا السَّلاَمُ. يَعْنِي عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
Narrated Ibn Mas`ud: Allah's Messenger (PBUH) taught me the Tashah-hud as he taught me a Sura from the Qur'an, while my hand was between his hands. (Tashah-hud was) all the best compliments and the prayers and the good things are for Allah. Peace and Allah's Mercy and Blessings be on you, O Prophet! Peace be on us and on the pious slaves of Allah, I testify that none has the right to be worshipped but Allah, and I also testify that Muhammad is Allah's slave and His Apostle. (We used to recite this in the prayer) during the lifetime of the Prophet (PBUH) , but when he had died, we used to say, "Peace be on the Prophet." ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے سیف نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ میں نے مجاھد سے سنا ، انھوں نے کھا کھ مجھ سے عبداللھ بن بخرھ ابو معمر نے بیان کیا کھ میں نے حضرت عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھے تشھد سکھایا ، اس وقت میر اھاتھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی ھتھیلیوں کے درمیان میں تھا ( اس طرح سکھایا ) جس طرح آپ قرآن کی سورت سکھا یا کرتے تھے ۔ التحیات للھ والصلوات والطیبات السلام علیک ایھا النبی ورحمۃ اللھ وبرکاتھ السلام علینا وعلی عباداللھ الصالحین اشھد ان لا الٰھ الا اللھ واشھد ان محمدا عبدھ ورسولھ ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اس وقت حیات تھے ۔ جب آپ کی وفات ھو گئی تو ھم ( خطاب کا صیغھ کے بجائے ) اس طرح پڑھنے لگے ۔ ” السلام علی النبی “ یعنی نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر سلام ھو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6265
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 281
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَيْبٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيًّا ـ يَعْنِي ابْنَ أَبِي طَالِبٍ ـ خَرَجَ مِنْ عِنْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ ـ رضى الله عنه ـ خَرَجَ مِنْ عِنْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي وَجَعِهِ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ فَقَالَ النَّاسُ يَا أَبَا حَسَنٍ كَيْفَ أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ أَصْبَحَ بِحَمْدِ اللَّهِ بَارِئًا فَأَخَذَ بِيَدِهِ الْعَبَّاسُ فَقَالَ أَلاَ تَرَاهُ أَنْتَ وَاللَّهِ بَعْدَ الثَّلاَثِ عَبْدُ الْعَصَا وَاللَّهِ إِنِّي لأُرَى رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سَيُتَوَفَّى فِي وَجَعِهِ، وَإِنِّي لأَعْرِفُ فِي وُجُوهِ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ الْمَوْتَ، فَاذْهَبْ بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَنَسْأَلَهُ فِيمَنْ يَكُونُ الأَمْرُ فَإِنْ كَانَ فِينَا عَلِمْنَا ذَلِكَ، وَإِنْ كَانَ فِي غَيْرِنَا أَمَرْنَاهُ فَأَوْصَى بِنَا. قَالَ عَلِيٌّ وَاللَّهِ لَئِنْ سَأَلْنَاهَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَيَمْنَعُنَا لاَ يُعْطِينَاهَا النَّاسُ أَبَدًا، وَإِنِّي لاَ أَسْأَلُهَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَبَدًا.
Chapter: Al-Mu'anaqaNarrated `Abdullah bin `Abbas: `Ali bin Abu Talib came out of the house of the Prophet (PBUH) during his fatal ailment. The people asked (`Ali), "O Abu Hasan! How is the health of Allah's Messenger (PBUH) this morning?" `Ali said, "This morning he is better, with the grace of Allah." Al-`Abbas held `Ali by the hand and said, "Don't you see him (about to die)? By Allah, within three days you will be the slave of the stick (i.e., under the command of another ruler). By Allah, I think that Allah's Messenger (PBUH) will die from his present ailment, for I know the signs of death on the faces of the offspring of `Abdul Muttalib. So let us go to Allah's Messenger (PBUH) to ask him who will take over the Caliphate. If the authority is given to us, we will know it, and if it is given to somebody else we will request him to recommend us to him. " `Ali said, "By Allah! If we ask Allah's Messenger (PBUH) for the rulership and he refuses, then the people will never give it to us. Besides, I will never ask Allah's Messenger (PBUH) for it." (See Hadith No 728, Vol 5) ھم سے اسحاق بن راھویھ نے بیان کیا ، کھا ھم کو بشر بن شعیب نے خبر دی ، کھا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ان سے زھری نے ، کھا مجھ کو عبداللھ بن کعب نے خبر دی اور ان کو عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللھ عنھ ( مرض الموت میں ) نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس سے نکلے ( دوسری سند ) بخاری نے کھا اور ھم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ، کھا ھم سے عنبسھ بن خالد نے بیان کیا ، کھا ھم سے یونس بن یزید نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب زھری نے بیان کیا ، کھا مجھ کو عبداللھ بن کعب بن مالک نے خبر دی اور انھیں عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللھ عنھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے یھاں سے نکلے ، یھ اس مرض کا واقعھ ھے جس میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی وفات ھوئی تھی ۔ لوگوں نے پوچھا اے ابو لحسن ! حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے صبح کیسی گزاری ؟ انھوں نے کھا کھ بحمدللھ آپ کو سکون رھا ھے ۔ پھر حضرت علی رضی اللھ عنھ کا ھاتھ حضرت عباس رضی اللھ عنھ نے پکڑ کر کھا ۔ کیا تم آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھتے نھیں ھو ۔ ( واللھ ) تین دن کے بعد تمھیں لاٹھی کا بندھ بننا پڑے گا ۔ واللھ میں سمجھتا ھوں کھ اس مرض میں آپ وفات پا جائیں گے ۔ میں بنی عبدالمطلب کے چھروں پر موت کے آثار کو خوب پھچانتا ھوں ، اس لئے ھمارے ساتھ تم آپ کے پاس چلو ۔ تاکھ پوچھا جائے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے بعد خلافت کس کے ھاتھ میں رھے گی اگر وھ ھمیں لوگوں کو ملتی ھے تو ھمیں معلوم ھو جائے گا اور اگر دوسروں کے پاس جائے گی تو ھم عرض کریں گے تاکھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ھمارے بارے میں کچھ وصیت کریں ۔ حضرت علی رضی اللھ عنھ نے کھا کھ واللھ ! اگر ھم نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے خلافت کی درخواست کی اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے انکار کر دیا تو پھر لوگ ھمیں کبھی نھیں دیں گے میں تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے کبھی نھیں پوچھوں گا کھ آپ کے بعد کون خلیفھ ھو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6266
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 282
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ مُعَاذٍ، قَالَ أَنَا رَدِيفُ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " يَا مُعَاذُ ". قُلْتُ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ. ثُمَّ قَالَ مِثْلَهُ ثَلاَثًا " هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى الْعِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلاَ يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا ". ثُمَّ سَارَ سَاعَةً فَقَالَ " يَا مُعَاذُ ". قُلْتُ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ. قَالَ " هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ أَنْ لاَ يُعَذِّبَهُمْ ". حَدَّثَنَا هُدْبَةُ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ مُعَاذٍ، بِهَذَا.
Chapter: Whoever replies saying, "Labbaik wa Sa'daik"Narrated Mu`adh: While I was a companion rider with the Prophet (PBUH) he said, "O Mu`adh!" I replied, "Labbaik wa Sa`daik." He repeated this call three times and then said, "Do you know what Allah's Right on His slaves is?" I replied, "No." He said, Allah's Right on His slaves is that they should worship Him (Alone) and should not join partners in worship with Him." He said, "O Mu`adh!" I replied, "Labbaik wa Sa`daik." He said, "Do you know what the right of (Allah's) salves on Allah is, if they do that (worship Him Alone and join none in His worship)? It is that He will not punish them." (another chain through Mu'adh) ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے ھمام نے بیان کیا ، ان سے قتادھ نے ، ان سے انس رضی اللھ عنھ نے اور ان سے معاذ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی سواری پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پیچھے سوار تھا آپ نے فرمایا اے معاذ ! میں نے کھا ۔ ” لبیک وسعدیک “ ( حاضر ھوں ) پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے تین مرتبھ مجھے اسی طرح مخاطب کیا اس کے بعد فرمایا تمھیں معلوم ھے کھ بندوںپر اللھ کاکیا حق ھے ؟ ( پھر خود ھی جواب دیا ) کھ یھ کھ اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نھ ٹھھرائیں پھر آپ تھوڑی دیر چلتے رھے اور فرمایا اے معاذ ! میں نے عرض کی ” لبیک وسعدیک “ فرمایا تمھیں معلوم ھے کھ جب وھ یھ کر لیں تو اللھ پر بندوں کا کیا حق ھے ؟ یھ کھ انھیں عذاب نھ دے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6267
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 283
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنَا وَاللَّهِ أَبُو ذَرٍّ، بِالرَّبَذَةِ كُنْتُ أَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي حَرَّةِ الْمَدِينَةِ عِشَاءً اسْتَقْبَلَنَا أُحُدٌ فَقَالَ " يَا أَبَا ذَرٍّ مَا أُحِبُّ أَنَّ أُحُدًا لِي ذَهَبًا يَأْتِي عَلَىَّ لَيْلَةٌ أَوْ ثَلاَثٌ عِنْدِي مِنْهُ دِينَارٌ، إِلاَّ أُرْصِدُهُ لِدَيْنٍ، إِلاَّ أَنْ أَقُولَ بِهِ فِي عِبَادِ اللَّهِ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا ". وَأَرَانَا بِيَدِهِ. ثُمَّ قَالَ " يَا أَبَا ذَرٍّ ". قُلْتُ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ " الأَكْثَرُونَ هُمُ الأَقَلُّونَ إِلاَّ مَنْ قَالَ هَكَذَا وَهَكَذَا ". ثُمَّ قَالَ لِي " مَكَانَكَ لاَ تَبْرَحْ يَا أَبَا ذَرٍّ حَتَّى أَرْجِعَ ". فَانْطَلَقَ حَتَّى غَابَ عَنِّي، فَسَمِعْتُ صَوْتًا فَخَشِيتُ أَنْ يَكُونَ عُرِضَ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَرَدْتُ أَنْ أَذْهَبَ، ثُمَّ ذَكَرْتُ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " لاَ تَبْرَحْ ". فَمَكُثْتُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ سَمِعْتُ صَوْتًا خَشِيتُ أَنْ يَكُونَ عُرِضَ لَكَ، ثُمَّ ذَكَرْتُ قَوْلَكَ فَقُمْتُ. فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " ذَاكَ جِبْرِيلُ أَتَانِي، فَأَخْبَرَنِي أَنَّهُ مَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِي لاَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ ". قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ. قَالَ " وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ ". قُلْتُ لِزَيْدٍ إِنَّهُ بَلَغَنِي أَنَّهُ أَبُو الدَّرْدَاءِ. فَقَالَ أَشْهَدُ لَحَدَّثَنِيهِ أَبُو ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ. قَالَ الأَعْمَشُ وَحَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ نَحْوَهُ. وَقَالَ أَبُو شِهَابٍ عَنِ الأَعْمَشِ " يَمْكُثُ عِنْدِي فَوْقَ ثَلاَثٍ ".
Narrated Abu Dhar: While I was walking with the Prophet (PBUH) at the Hurra of Medina in the evening, the mountain of Uhud appeared before us. The Prophet (PBUH) said, "O Abu Dhar! I would not like to have gold equal to Uhud (mountain) for me, unless nothing of it, not even a single Dinar remains of it with me, for more than one day or three days, except that single Dinar which I will keep for repaying debts. I will spend all of it (the whole amount) among Allah's slaves like this and like this and like this." The Prophet (PBUH) pointed out with his hand to illustrate it and then said, "O Abu Dhar!" I replied, "Labbaik wa Sa`daik, O Allah's Messenger (PBUH)!" He said, "Those who have much wealth (in this world) will be the least rewarded (in the Hereafter) except those who do like this and like this (i.e., spend their money in charity)." Then he ordered me, "Remain at your place and do not leave it, O Abu Dhar, till I come back." He went away till he disappeared from me. Then I heard a voice and feared that something might have happened to Allah's Messenger (PBUH), and I intended to go (to find out) but I remembered the statement of Allah's Messenger (PBUH) that I should not leave, my place, so I kept on waiting (and after a while the Prophet (PBUH) came), and I said to him, "O Allah's Messenger (PBUH), I heard a voice and I was afraid that something might have happened to you, but then I remembered your statement and stayed (there). The Prophet (PBUH) said, "That was Gabriel who came to me and informed me that whoever among my followers died without joining others in worship with Allah, would enter Paradise." I said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Even if he had committed illegal sexual intercourse and theft?" He said, "Even if he had committed illegal sexual intercourse and theft." ھم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کھا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا کھا ھم سے اعمش نے بیان کیا ، کھا ھم سے زید بن وھب نے بیان کیا ( کھا کھ ) واللھ ھم سے ابوذر رضی اللھ عنھ نے مقام ربذھ میں بیان کیا کھ میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ رات کے وقت مدینھ منورھ کی کالی پتھروں والی زمین پر چل رھا تھا کھ احد پھاڑ دکھائی دیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اے ابوذر ! مجھے پسند نھیں کھ اگر احد پھاڑکے برابر بھی میرے پاس سونا ھو اور مجھ پر ایک رات بھی اس طرح گذرجائے یا تین رات کھ اس میں سے ایک دینا ر بھی میرے پاس باقی بچے ۔ سوائے اس کے جو میں قرض کی ادائیگی کے لئے محفوظ رکھ لوں میں اس سارے سونے کو اللھ کی مخلوق میں اس اس طرح تقسیم کر دوں گا ۔ ابوذر رضی اللھ عنھ نے اس کی کیفیت ھمیں اپنے ھاتھ سے لپ بھر کردکھائی پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اے ابوذر ! میں نے عرض کیا لبیک وسعدیک یا رسول اللھ ! آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا زیادھ جمع کرنے والے ھی ( ثواب کی حیثیت سے ) کم حاصل کرنے والے ھوں گے ۔ سوائے اس کے جو اللھ کے بندوں پر مال اس اس طرح یعنی کثرت کے ساتھ خرچ کرے ۔ پھر فرمایا یھیں ٹھھرے رھو ابوذر ! یھاں سے اس وقت تک نھ ھٹنا جب تک میں واپس نھ آ جاؤں ۔ پھرآنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لے گئے اور نظروں سے اوجھل ھو گئے ۔ اس کے بعد میں نے آواز سنی اور مجھے خطرھ ھوا کھ کھیں حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کو کوئی پریشانی نھ پیش آ گئی ھو ۔ اس لئے میں نے ( آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھنے کے لئے ) جانا چاھا لیکن فوراً ھی آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم کا یھ ارشاد یاد آیا کھ یھاں سے نھ ھٹنا ۔ چنانچھ میں وھیں رک گیا ( جب آپ تشریف لائے تو ) میں نے عرض کی ۔ میں نے آواز سنی تھی اور مجھے خطرھ ھو گیا تھا کھ کھیں آپ کو کوئی پریشانی نھ پیش آ جائے پھر مجھے آپ کا ارشاد یاد آیا اس لئے میں یھیں ٹھھر گیا ۔ آنحضر ت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا یھ جبرائیل علیھ السلام تھے ۔ میرے پاس آئے تھے اور مجھے خبر دی ھے کھ میری امت کا جو شخص بھی اس حال میں مرے گا کھ اللھ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نھ ٹھھر اتا ھو تو وھ جنت میں جائے گا ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! اگرچھ اس نے زنا اور چوری کی ھو ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھاں اگر اس نے زنا اور چوری بھی کی ھو ۔ ( اعمش نے بیان کیا کھ ) میں نے زید بن وھب سے کھا کھ مجھے معلوم ھوا ھے کھ اس حدیث کے راوی ابودرداء رضی اللھ عنھ ھیں ؟ حضرت زید نے فرمایا میں گواھی دیتا ھوں کھ یھ حدیث مجھ سے ابو ذررضی اللھ عنھ نے مقام ربذھ میں بیان کی تھی ۔ اعمش نے بیان کیا کھ مجھ سے ابوصالح نے حدیث بیان کی اور ان سے ابو الدرداء رضی اللھ عنھ نے اسی طرح بیان کیا اور ابو شھاب نے اعمش سے بیان کیا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6268
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 285