حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَارِزًا يَوْمًا لِلنَّاسِ، فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ مَا الإِيمَانُ قَالَ " الإِيمَانُ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَمَلاَئِكَتِهِ وَبِلِقَائِهِ وَرُسُلِهِ، وَتُؤْمِنَ بِالْبَعْثِ ". قَالَ مَا الإِسْلاَمُ قَالَ " الإِسْلاَمُ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ وَلاَ تُشْرِكَ بِهِ، وَتُقِيمَ الصَّلاَةَ، وَتُؤَدِّيَ الزَّكَاةَ الْمَفْرُوضَةَ، وَتَصُومَ رَمَضَانَ ". قَالَ مَا الإِحْسَانُ قَالَ " أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ كَأَنَّكَ تَرَاهُ، فَإِنْ لَمْ تَكُنْ تَرَاهُ فَإِنَّهُ يَرَاكَ ". قَالَ مَتَى السَّاعَةُ قَالَ " مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنَ السَّائِلِ، وَسَأُخْبِرُكَ عَنْ أَشْرَاطِهَا إِذَا وَلَدَتِ الأَمَةُ رَبَّهَا، وَإِذَا تَطَاوَلَ رُعَاةُ الإِبِلِ الْبُهْمُ فِي الْبُنْيَانِ، فِي خَمْسٍ لاَ يَعْلَمُهُنَّ إِلاَّ اللَّهُ ". ثُمَّ تَلاَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم {إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ} الآيَةَ. ثُمَّ أَدْبَرَ فَقَالَ " رُدُّوهُ ". فَلَمْ يَرَوْا شَيْئًا. فَقَالَ " هَذَا جِبْرِيلُ جَاءَ يُعَلِّمُ النَّاسَ دِينَهُمْ ". قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ جَعَلَ ذَلِكَ كُلَّهُ مِنَ الإِيمَانِ.
Chapter: The statement of the Prophet (saws): Religion is An-Nasihah (to be sincere and true) to Allah, to His Messenger (Muhammad (saws)), to the Muslim rulers, and to all the MuslimsNarrated Abu Huraira: One day while the Prophet (PBUH) was sitting in the company of some people, (The angel) Gabriel came and asked, "What is faith?" Allah's Messenger (PBUH) replied, 'Faith is to believe in Allah, His angels, (the) meeting with Him, His Apostles, and to believe in Resurrection." Then he further asked, "What is Islam?" Allah's Messenger (PBUH) replied, "To worship Allah Alone and none else, to offer prayers perfectly to pay the compulsory charity (Zakat) and to observe fasts during the month of Ramadan." Then he further asked, "What is Ihsan (perfection)?" Allah's Messenger (PBUH) replied, "To worship Allah as if you see Him, and if you cannot achieve this state of devotion then you must consider that He is looking at you." Then he further asked, "When will the Hour be established?" Allah's Messenger (PBUH) replied, "The answerer has no better knowledge than the questioner. But I will inform you about its portents. 1. When a slave (lady) gives birth to her master. 2. When the shepherds of black camels start boasting and competing with others in the construction of higher buildings. And the Hour is one of five things which nobody knows except Allah. The Prophet (PBUH) then recited: "Verily, with Allah (Alone) is the knowledge of the Hour--." (31. 34) Then that man (Gabriel) left and the Prophet (PBUH) asked his companions to call him back, but they could not see him. Then the Prophet (PBUH) said, "That was Gabriel who came to teach the people their religion." Abu 'Abdullah said: He (the Prophet) considered all that as a part of faith. ھم سے مسدد نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے اسماعیل بن ابراھیم نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم کو ابوحیان تیمی نے ابوزرعھ سے خبر دی ، انھوں نے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے نقل کیا کھ ایک دن آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم لوگوں میں تشریف فرما تھے کھ آپ کے پاس ایک شخص آیا اور پوچھنے لگا کھ ایمان کسے کھتے ھیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ایمان یھ ھے کھ تم اللھ پاک کے وجود اور اس کی وحدانیت پر ایمان لاؤ اور اس کے فرشتوں کے وجود پر اور اس ( اللھ ) کی ملاقات کے برحق ھونے پر اور اس کے رسولوں کے برحق ھونے پر اور مرنے کے بعد دوبارھ اٹھنے پر ایمان لاؤ ۔ پھر اس نے پوچھا کھ اسلام کیا ھے ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پھر جواب دیا کھ اسلام یھ ھے کھ تم خالص اللھ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نھ بناؤ اور نماز قائم کرو ۔ اور زکوٰۃ فرض ادا کرو ۔ اور رمضان کے روزے رکھو ۔ پھر اس نے احسان کے متعلق پوچھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا احسان یھ کھ تم اللھ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رھے ھو اگر یھ درجھ نھ حاصل ھو تو پھر یھ تو سمجھو کھ وھ تم کو دیکھ رھا ھے ۔ پھر اس نے پوچھا کھ قیامت کب آئے گی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس کے بارے میں جواب دینے والا پوچھنے والے سے کچھ زیادھ نھیں جانتا ( البتھ ) میں تمھیں اس کی نشانیاں بتلا سکتا ھوں ۔ وھ یھ ھیں کھ جب لونڈی اپنے آقا کو جنے گی اور جب سیاھ اونٹوں کے چرانے والے ( دیھاتی لوگ ترقی کرتے کرتے ) مکانات کی تعمیر میں ایک دوسرے سے بازی لے جانے کی کوشش کریں گے ( یاد رکھو ) قیامت کا علم ان پانچ چیزوں میں ھے جن کو اللھ کے سوا کوئی نھیں جانتا ۔ پھر آپ نے یھ آیت پڑھی کھ اللھ ھی کو قیامت کا علم ھے کھ وھ کب ھو گی ( آخر آیت تک ) پھر وھ پوچھنے والا پیٹھ پھیر کر جانے لگا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اسے واپس بلا کر لاؤ ۔ لوگ دوڑ پڑے مگر وھ کھیں نظر نھیں آیا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ وھ جبرائیل تھے جو لوگوں کو ان کا دین سکھانے آئے تھے ۔ امام ابوعبداللھ بخاری فرماتے ھیں کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ان تمام باتوں کو ایمان ھی قرار دیا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 50
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 48
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سُفْيَانَ، أَنَّ هِرَقْلَ، قَالَ لَهُ سَأَلْتُكَ هَلْ يَزِيدُونَ أَمْ يَنْقُصُونَ، فَزَعَمْتَ أَنَّهُمْ يَزِيدُونَ، وَكَذَلِكَ الإِيمَانُ حَتَّى يَتِمَّ. وَسَأَلْتُكَ هَلْ يَرْتَدُّ أَحَدٌ سَخْطَةً لِدِينِهِ بَعْدَ أَنْ يَدْخُلَ فِيهِ، فَزَعَمْتَ أَنْ لاَ، وَكَذَلِكَ الإِيمَانُ حِينَ تُخَالِطُ بَشَاشَتُهُ الْقُلُوبَ، لاَ يَسْخَطُهُ أَحَدٌ.
Narrated 'Abdullah bin 'Abbas: I was informed by Abu Sufyan that Heraclius said to him, "I asked you whether they (followers of Muhammad) were increasing or decreasing. You replied that they were increasing. And in fact, this is the way of true Faith till it is complete in all respects. I further asked you whether there was anybody, who, after embracing his (the Prophets) religion (Islam) became displeased and discarded it. You replied in the negative, and in fact, this is (a sign of) true faith. When its delight enters the heart and mixes with them completely, nobody can be displeased with it." ھم سے ابراھیم بن حمزھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابراھیم بن سعد نے بیان کیا ، انھوں نے صالح بن کیسان سے ، انھوں نے ابن شھاب سے ، انھوں نے عبیداللھ بن عبداللھ سے ، ان کو عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے خبر دی ، ان کو ابوسفیان بن حرب نے کھ ھرقل ( روم کے بادشاھ ) نے ان سے کھا ۔ میں نے تم سے پوچھا تھا کھ اس رسول کے ماننے والے بڑھ رھے ھیں یا گھٹ رھے ھیں ۔ تو نے جواب میں بتلایا کھ وھ بڑھ رھے ھیں ۔ ( ٹھیک ھے ) ایمان کا یھی حال رھتا ھے یھاں تک کھ وھ پورا ھو جائے اور میں نے تجھ سے پوچھا تھا کھ کوئی اس کے دین میں آ کر پھر اس کو برا جان کر پھر جاتا ھے ؟ تو نے کھا ۔ نھیں ، اور ایمان کا یھی حال ھے ۔ جب اس کی خوشی دل میں سما جاتی ھے تو پھر اس کو کوئی برا نھیں سمجھ سکتا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 51
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 49
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ، يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " الْحَلاَلُ بَيِّنٌ وَالْحَرَامُ بَيِّنٌ، وَبَيْنَهُمَا مُشَبَّهَاتٌ لاَ يَعْلَمُهَا كَثِيرٌ مِنَ النَّاسِ، فَمَنِ اتَّقَى الْمُشَبَّهَاتِ اسْتَبْرَأَ لِدِيِنِهِ وَعِرْضِهِ، وَمَنْ وَقَعَ فِي الشُّبُهَاتِ كَرَاعٍ يَرْعَى حَوْلَ الْحِمَى، يُوشِكُ أَنْ يُوَاقِعَهُ. أَلاَ وَإِنَّ لِكُلِّ مَلِكٍ حِمًى، أَلاَ إِنَّ حِمَى اللَّهِ فِي أَرْضِهِ مَحَارِمُهُ، أَلاَ وَإِنَّ فِي الْجَسَدِ مُضْغَةً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ كُلُّهُ، وَإِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ كُلُّهُ. أَلاَ وَهِيَ الْقَلْبُ ".
Chapter: The superiority of that person who leaves all doubtful (unclear) things for the sake of his religionNarrated An-Nu'man bin Bashir: I heard Allah's Messenger (PBUH) saying, 'Both legal and illegal things are evident but in between them there are doubtful (suspicious) things and most of the people have no knowledge about them. So whoever saves himself from these suspicious things saves his religion and his honor. And whoever indulges in these suspicious things is like a shepherd who grazes (his animals) near the Hima (private pasture) of someone else and at any moment he is liable to get in it. (O people!) Beware! Every king has a Hima and the Hima of Allah on the earth is His illegal (forbidden) things. Beware! There is a piece of flesh in the body if it becomes good (reformed) the whole body becomes good but if it gets spoilt the whole body gets spoilt and that is the heart. ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے زکریا نے ، انھوں نے عامر سے ، کھا میں نے نعمان بن بشیر رضی اللھ عنھما سے سنا ، وھ کھتے تھے میں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا آپ صلی اللھ علیھ وسلم فرماتے تھے حلال کھلا ھوا ھے اور حرام بھی کھلا ھوا ھے اور ان دونوں کے درمیان بعض چیزیں شبھ کی ھیں جن کو بھت لوگ نھیں جانتے ( کھ حلال ھیں یا حرام ) پھر جو کوئی شبھ کی چیزوں سے بھی بچ گیا اس نے اپنے دین اور عزت کو بچا لیا اور جو کوئی ان شبھ کی چیزوں میں پڑ گیا اس کی مثال اس چرواھے کی ھے جو ( شاھی محفوظ ) چراگاھ کے آس پاس اپنے جانوروں کو چرائے ۔ وھ قریب ھے کھ کبھی اس چراگاھ کے اندر گھس جائے ( اور شاھی مجرم قرار پائے ) سن لو ھر بادشاھ کی ایک چراگاھ ھوتی ھے ۔ اللھ کی چراگاھ اس کی زمین پر حرام چیزیں ھیں ۔ ( پس ان سے بچو اور ) سن لو بدن میں ایک گوشت کا ٹکڑا ھے جب وھ درست ھو گا سارا بدن درست ھو گا اور جھاں بگڑا سارا بدن بگڑ گیا ۔ سن لو وھ ٹکڑا آدمی کا دل ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 52
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 50
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ كُنْتُ أَقْعُدُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ، يُجْلِسُنِي عَلَى سَرِيرِهِ فَقَالَ أَقِمْ عِنْدِي حَتَّى أَجْعَلَ لَكَ سَهْمًا مِنْ مَالِي، فَأَقَمْتُ مَعَهُ شَهْرَيْنِ، ثُمَّ قَالَ إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ لَمَّا أَتَوُا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنِ الْقَوْمُ أَوْ مَنِ الْوَفْدُ ". قَالُوا رَبِيعَةُ. قَالَ " مَرْحَبًا بِالْقَوْمِ ـ أَوْ بِالْوَفْدِ ـ غَيْرَ خَزَايَا وَلاَ نَدَامَى ". فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا لاَ نَسْتَطِيعُ أَنْ نَأْتِيَكَ إِلاَّ فِي شَهْرِ الْحَرَامِ، وَبَيْنَنَا وَبَيْنَكَ هَذَا الْحَىُّ مِنْ كُفَّارِ مُضَرَ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ فَصْلٍ، نُخْبِرْ بِهِ مَنْ وَرَاءَنَا، وَنَدْخُلْ بِهِ الْجَنَّةَ. وَسَأَلُوهُ عَنِ الأَشْرِبَةِ. فَأَمَرَهُمْ بِأَرْبَعٍ، وَنَهَاهُمْ عَنْ أَرْبَعٍ، أَمَرَهُمْ بِالإِيمَانِ بِاللَّهِ وَحْدَهُ. قَالَ " أَتَدْرُونَ مَا الإِيمَانُ بِاللَّهِ وَحْدَهُ ". قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. قَالَ " شَهَادَةُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَإِقَامُ الصَّلاَةِ، وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ، وَصِيَامُ رَمَضَانَ، وَأَنْ تُعْطُوا مِنَ الْمَغْنَمِ الْخُمُسَ ". وَنَهَاهُمْ عَنْ أَرْبَعٍ عَنِ الْحَنْتَمِ وَالدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ وَالْمُزَفَّتِ. وَرُبَّمَا قَالَ الْمُقَيَّرِ. وَقَالَ " احْفَظُوهُنَّ وَأَخْبِرُوا بِهِنَّ مَنْ وَرَاءَكُمْ ".
Chapter: To pay Al-Khumus (one-fifth of the war booty to be given in Allah's Cause) is a part of faithNarrated Abu Jamra: I used to sit with Ibn 'Abbas and he made me sit on his sitting place. He requested me to stay with him in order that he might give me a share from his property. So I stayed with him for two months. Once he told (me) that when the delegation of the tribe of 'Abdul Qais came to the Prophet, the Prophet (PBUH) asked them, "Who are the people (i.e. you)? (Or) who are the delegate?" They replied, "We are from the tribe of Rabi'a." Then the Prophet (PBUH) said to them, "Welcome! O people (or O delegation of 'Abdul Qais)! Neither will you have disgrace nor will you regret." They said, "O Allah's Messenger (PBUH)! We cannot come to you except in the sacred month and there is the infidel tribe of Mudar intervening between you and us. So please order us to do something good (religious deeds) so that we may inform our people whom we have left behind (at home), and that we may enter Paradise (by acting on them)." Then they asked about drinks (what is legal and what is illegal). The Prophet (PBUH) ordered them to do four things and forbade them from four things. He ordered them to believe in Allah Alone and asked them, "Do you know what is meant by believing in Allah Alone?" They replied, "Allah and His Apostle know better." Thereupon the Prophet (PBUH) said, "It means: 1. To testify that none has the right to be worshipped but Allah and Muhammad is Allah's Messenger (PBUH). 2. To offer prayers perfectly 3. To pay the Zakat (obligatory charity) 4. To observe fast during the month of Ramadan. 5. And to pay Al-Khumus (one fifth of the booty to be given in Allah's Cause). Then he forbade them four things, namely, Hantam, Dubba,' Naqir Ann Muzaffat or Muqaiyar; (These were the names of pots in which Alcoholic drinks were prepared) (The Prophet (PBUH) mentioned the container of wine and he meant the wine itself). The Prophet (PBUH) further said (to them): "Memorize them (these instructions) and convey them to the people whom you have left behind." ھم سے علی بن جعد نے بیان کیا ، کھا ھم کو شعبھ نے خبر دی ، انھوں نے ابوجمرھ سے نقل کیا کھ میں عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما کے پاس بیٹھا کرتا تھا وھ مجھ کو خاص اپنے تخت پر بٹھاتے ( ایک دفعھ ) کھنے لگے کھ تم میرے پاس مستقل طور پر رھ جاؤ میں اپنے مال میں سے تمھارا حصھ مقرر کر دوں گا ۔ تو میں دو ماھ تک ان کی خدمت میں رھ گیا ۔ پھر کھنے لگے کھ عبدالقیس کا وفد جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آیا تو آپ نے پوچھا کھ یھ کون سی قوم کے لوگ ھیں یا یھ وفد کھاں کا ھے ؟ انھوں نے کھا کھ ربیعھ خاندان کے لوگ ھیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا مرحبا اس قوم کو یا اس وفد کو نھ ذلیل ھونے والے نھ شرمندھ ھونے والے ( یعنی ان کا آنا بھت خوب ھے ) وھ کھنے لگے اے اللھ کے رسول ! ھم آپ کی خدمت میں صرف ان حرمت والے مھینوں میں آ سکتے ھیں کیونکھ ھمارے اور آپ کے درمیان مضر کے کافروں کا قبیلھ آباد ھے ۔ پس آپ ھم کو ایک ایسی قطعی بات بتلا دیجئیے جس کی خبر ھم اپنے پچھلے لوگوں کو بھی کر دیں جو یھاں نھیں آئے اور اس پر عمل درآمد کر کے ھم جنت میں داخل ھو جائیں اور انھوں نے آپ سے اپنے برتنوں کے بارے میں بھی پوچھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کو چار باتوں کا حکم دیا اور چار قسم کے برتنوں کو استعمال میں لانے سے منع فرمایا ۔ ان کو حکم دیا کھ ایک اکیلے خدا پر ایمان لاؤ ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا کھ جانتے ھو ایک اکیلے خدا پر ایمان لانے کا مطلب کیا ھے ؟ انھوں نے کھا کھ اللھ اور اس کے رسول ھی کو معلوم ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس بات کی گواھی دینا کھ اللھ کے سوا کوئی مبعود نھیں اور یھ کھ حضرت محمد صلی اللھ علیھ وسلم اس کے سچے رسول ھیں اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ ادا کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا اور مال غنیمت سے جو ملے اس کا پانچواں حصھ ( مسلمانوں کے بیت المال میں ) داخل کرنا اور چار برتنوں کے استعمال سے آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کو منع فرمایا ۔ سبز لاکھی مرتبان سے اور کدو کے بنائے ھوئے برتن سے ، لکڑی کے کھودے ھوئے برتن سے ، اور روغنی برتن سے اور فرمایا کھ ان باتوں کو حفظ کر لو اور ان لوگوں کو بھی بتلا دینا جو تم سے پیچھے ھیں اور یھاں نھیں آئے ھیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 53
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 51
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ، عَنْ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الأَعْمَالُ بِالنِّيَّةِ، وَلِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى، فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ، فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ، وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ لِدُنْيَا يُصِيبُهَا، أَوِ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا، فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ ".
Narrated 'Umar bin Al-Khattab: Allah's Messenger (PBUH) said, "The reward of deeds depends upon the intention and every person will get the reward according to what he has intended. So whoever emigrated for Allah and His Apostle, then his emigration was for Allah and His Apostle. And whoever emigrated for worldly benefits or for a woman to marry, his emigration was for what he emigrated for." ھم سے عبداللھ بن مسلمھ نے بیان کیا ، کھا ھم کو امام مالک رحمھ اللھ نے خبر دی ، انھوں نے یحییٰ بن سعید سے ، انھوں نے محمد بن ابراھیم سے ، انھوں نے علقمھ بن وقاص سے ، انھوں نے حضرت عمر رضی اللھ عنھ سے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا عمل نیت ھی سے صحیح ھوتے ھیں ( یا نیت ھی کے مطابق ان کا بدلا ملتا ھے ) اور ھر آدمی کو وھی ملے گا جو نیت کرے گا ۔ پس جو کوئی اللھ اور اس کے رسول کی رضا کے لیے ھجرت کرے اس کی ھجرت اللھ اور اس کے رسول کی طرف ھو گی اور جو کوئی دنیا کمانے کے لیے یا کسی عورت سے شادی کرنے کے لیے ھجرت کرے گا تو اس کی ھجرت ان ھی کاموں کے لیے ھو گی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 54
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 52
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِذَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَى أَهْلِهِ يَحْتَسِبُهَا فَهُوَ لَهُ صَدَقَةٌ ".
Narrated Abu Mas'ud: The Prophet (PBUH) said, "If a man spends on his family (with the intention of having a reward from Allah) sincerely for Allah's sake then it is a (kind of) alms-giving in reward for him. ھم سے حجاج بن منھال نے بیان کیا ، وھ کھتے ھیں کھ ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، وھ کھتے ھیں مجھ کو عدی بن ثابت نے خبر دی ، انھوں نے عبداللھ بن یزید سے سنا ، انھوں نے عبداللھ بن مسعود سے نقل کیا ، انھوں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جب آدمی ثواب کی نیت سے اپنے اھل و عیال پر خرچ کرے پس وھ بھی اس کے لیے صدقھ ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 55
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 53