حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، وَمُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالاَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سُئِلَ أَىُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ فَقَالَ " إِيمَانٌ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ ". قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ " الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ". قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ " حَجٌّ مَبْرُورٌ ".
Chapter: If one does not embrace Islam truly but does so by compulsion or for fear of being killed (then that man is not a believer)Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) was asked, "What is the best deed?" He replied, "To believe in Allah and His Apostle (Muhammad). The questioner then asked, "What is the next (in goodness)? He replied, "To participate in Jihad (religious fighting) in Allah's Cause." The questioner again asked, "What is the next (in goodness)?" He replied, "To perform Hajj (Pilgrim age to Mecca) 'Mubrur, (which is accepted by Allah and is performed with the intention of seeking Allah's pleasure only and not to show off and without committing a sin and in accordance with the traditions of the Prophet)." ھم سے احمد بن یونس اور موسیٰ بن اسماعیل دونوں نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ابراھیم بن سعید نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ابن شھاب نے بیان کیا ، وھ سعید بن المسیب رضی اللھ عنھ سے روایت کرتے ھیں ، وھ حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے دریافت کیا گیا کھ کون سا عمل سب سے افضل ھے ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ” اللھ اور اس کے رسول پر ایمان لانا “ کھا گیا ، اس کے بعد کون سا ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ” اللھ کی راھ میں جھاد کرنا “ کھا گیا ، پھر کیا ھے ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ” حج مبرور “ ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 26
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 26
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ سَعْدٍ، رضى الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَعْطَى رَهْطًا وَسَعْدٌ جَالِسٌ، فَتَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَجُلاً هُوَ أَعْجَبُهُمْ إِلَىَّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ عَنْ فُلاَنٍ فَوَاللَّهِ إِنِّي لأَرَاهُ مُؤْمِنًا. فَقَالَ " أَوْ مُسْلِمًا ". فَسَكَتُّ قَلِيلاً، ثُمَّ غَلَبَنِي مَا أَعْلَمُ مِنْهُ فَعُدْتُ لِمَقَالَتِي فَقُلْتُ مَا لَكَ عَنْ فُلاَنٍ فَوَاللَّهِ إِنِّي لأَرَاهُ مُؤْمِنًا فَقَالَ " أَوْ مُسْلِمًا ". ثُمَّ غَلَبَنِي مَا أَعْلَمُ مِنْهُ فَعُدْتُ لِمَقَالَتِي وَعَادَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ " يَا سَعْدُ، إِنِّي لأُعْطِي الرَّجُلَ وَغَيْرُهُ أَحَبُّ إِلَىَّ مِنْهُ، خَشْيَةَ أَنْ يَكُبَّهُ اللَّهُ فِي النَّارِ ". وَرَوَاهُ يُونُسُ وَصَالِحٌ وَمَعْمَرٌ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنِ الزُّهْرِيِّ.
Chapter: To greet is a part of IslamNarrated Sa'd: Allah's Messenger (PBUH) distributed (Zakat) amongst (a group of) people while I was sitting there but Allah's Messenger (PBUH) left a man whom I thought the best of the lot. I asked, "O Allah's Messenger (PBUH)! Why have you left that person? By Allah I regard him as a faithful believer." The Prophet (PBUH) commented: "Or merely a Muslim." I remained quiet for a while, but could not help repeating my question because of what I knew about him. And then asked Allah's Messenger (PBUH), "Why have you left so and so? By Allah! He is a faithful believer." The Prophet (PBUH) again said, "Or merely a Muslim." And I could not help repeating my question because of what I knew about him. Then the Prophet (PBUH) said, "O Sa'd! I give to a person while another is dearer to me, for fear that he might be thrown on his face in the Fire by Allah." ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، وھ کھتے ھیں کھ ھمیں شعیب نے زھری سے خبر دی ، انھیں عامر بن سعد بن ابی وقاص نے اپنے والد سعد رضی اللھ عنھ سے سن کر یھ خبر دی کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے چند لوگوں کو کچھ عطیھ دیا اور سعد وھاں موجود تھے ۔ ( وھ کھتے ھیں کھ ) رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ان میں سے ایک شخص کو کچھ نھ دیا ۔ حالانکھ وھ ان میں مجھے سب سے زیادھ پسند تھا ۔ میں نے کھا حضور آپ نے فلاں کو کچھ نھ دیا حالانکھ میں اسے مومن گمان کرتا ھوں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا مومن یا مسلمان ؟ میں تھوڑی دیر چپ رھ کر پھر پھلی بات دھرانے لگا ۔ حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے بھی دوبارھ وھی جواب دیا ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اے سعد ! باوجود یھ کھ ایک شخص مجھے زیادھ عزیز ھے ( پھر بھی میں اسے نظرانداز کر کے ) کسی اور دوسرے کو اس خوف کی وجھ سے یھ مال دے دیتا ھوں کھ ( وھ اپنی کمزوری کی وجھ سے اسلام سے پھر جائے اور ) اللھ اسے آگ میں اوندھا ڈال دے ۔ اس حدیث کو یونس ، صالح ، معمر اور زھری کے بھتیجے عبداللھ نے زھری سے روایت کیا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 27
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 27
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَجُلاً، سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَىُّ الإِسْلاَمِ خَيْرٌ قَالَ " تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ ".
Chapter: To be ungrateful to one's husband. And disbelief is of (different grades) lesser (or greater) degrees.Narrated 'Abdullah bin 'Amr: A person asked Allah's Messenger (PBUH) . "What (sort of) deeds in or (what qualities of) Islam are good?" He replied, "To feed (the poor) and greet those whom you know and those whom you don't know." ھم سے قتیبھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ، انھوں نے یزید بن ابی حبیب سے ، انھوں نے ابوالخیر سے ، انھوں نے عبداللھ بن عمرو رضی اللھ عنھما سے کھ ایک آدمی نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھا کون سا اسلام بھتر ھے ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تو کھانا کھلائے اور ھر شخص کو سلام کرے خواھ اس کو تو جانتا ھو یا نھ جانتا ھو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 28
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 28
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أُرِيتُ النَّارَ فَإِذَا أَكْثَرُ أَهْلِهَا النِّسَاءُ يَكْفُرْنَ ". قِيلَ أَيَكْفُرْنَ بِاللَّهِ قَالَ " يَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ، وَيَكْفُرْنَ الإِحْسَانَ، لَوْ أَحْسَنْتَ إِلَى إِحْدَاهُنَّ الدَّهْرَ ثُمَّ رَأَتْ مِنْكَ شَيْئًا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ مِنْكَ خَيْرًا قَطُّ ".
Chapter: Sins are from ignorance and a sinner is not a disbeliever unless he worships others along with Allah 'Azza wa JallNarrated Ibn 'Abbas: The Prophet (PBUH) said: "I was shown the Hell-fire and that the majority of its dwellers were women who were ungrateful." It was asked, "Do they disbelieve in Allah?" (or are they ungrateful to Allah?) He replied, "They are ungrateful to their husbands and are ungrateful for the favors and the good (charitable deeds) done to them. If you have always been good (benevolent) to one of them and then she sees something in you (not of her liking), she will say, 'I have never received any good from you." اس حدیث کو ھم سے عبداللھ بن مسلمھ نے بیان کیا ، وھ امام مالک سے ، وھ زید بن اسلم سے ، وھ عطاء بن یسار سے ، وھ حضرت عبداللھ ابن عباس رضی اللھ عنھما سے نقل کرتے ھیں کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا مجھے دوزخ دکھلائی گئی تو اس میں زیادھ تر عورتیں تھیں جو کفر کرتی ھیں ۔ کھا گیا حضور کیا وھ اللھ کے ساتھ کفر کرتی ھیں ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ خاوند کی ناشکری کرتی ھیں ۔ اور احسان کی ناشکری کرتی ھیں ۔ اگر تم عمر بھر ان میں سے کسی کے ساتھ احسان کرتے رھو ۔ پھر تمھاری طرف سے کبھی کوئی ان کے خیال میں ناگواری کی بات ھو جائے تو فوراً کھھ اٹھے گی کھ میں نے کبھی بھی تجھ سے کوئی بھلائی نھیں دیکھی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 29
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 29
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَاصِلٍ الأَحْدَبِ، عَنِ الْمَعْرُورِ، قَالَ لَقِيتُ أَبَا ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ، وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ، وَعَلَى غُلاَمِهِ حُلَّةٌ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ إِنِّي سَابَبْتُ رَجُلاً، فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ، فَقَالَ لِيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " يَا أَبَا ذَرٍّ أَعَيَّرْتَهُ بِأُمِّهِ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ، إِخْوَانُكُمْ خَوَلُكُمْ، جَعَلَهُمُ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ، فَمَنْ كَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْكُلُ، وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ، وَلاَ تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ، فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ ".
Chapter: "And if two parties (or groups) from among the believers fall to fighting, then make peace between them both…" Allah has called them "believers"Narrated Al-Ma'rur: At Ar-Rabadha I met Abu Dhar who was wearing a cloak, and his slave, too, was wearing a similar one. I asked about the reason for it. He replied, "I abused a person by calling his mother with bad names." The Prophet said to me, 'O Abu Dhar! Did you abuse him by calling his mother with bad names You still have some characteristics of ignorance. Your slaves are your brothers and Allah has put them under your command. So whoever has a brother under his command should feed him of what he eats and dress him of what he wears. Do not ask them (slaves) to do things beyond their capacity (power) and if you do so, then help them.' " ھم سے بیان کیا عبدالرحمٰن بن مبارک نے ، کھا ھم سے بیان کیا حماد بن زید نے ، کھا ھم سے بیان کیا ایوب اور یونس نے ، انھوں نے حسن سے ، انھوں نے احنف بن قیس سے ، کھا کھ میں اس شخص ( حضرت علی رضی اللھ عنھ ) کی مدد کرنے کو چلا ۔ راستے میں مجھ کو ابوبکرھ ملے ۔ پوچھا کھاں جاتے ھو ؟ میں نے کھا ، اس شخص ( حضرت علی رضی اللھ عنھ ) کی مدد کرنے کو جاتا ھوں ۔ ابوبکرھ نے کھا اپنے گھر کو لوٹ جاؤ ۔ میں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ھے آپ صلی اللھ علیھ وسلم فرماتے تھے جب دو مسلمان اپنی اپنی تلواریں لے کر بھڑ جائیں تو قاتل اور مقتول دونوں دوزخی ھیں ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! قاتل تو خیر ( ضرور دوزخی ھونا چاھیے ) مقتول کیوں ؟ فرمایا ’’ وھ بھی اپنے ساتھی کو مار ڈالنے کی حرص رکھتا تھا ۔ ‘‘ ( موقع پاتا تو وھ اسے ضرور قتل کر دیتا دل کے عزم صمیم پر وھ دوزخی ھوا ) ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 30
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 30
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، وَيُونُسُ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ ذَهَبْتُ لأَنْصُرَ هَذَا الرَّجُلَ، فَلَقِيَنِي أَبُو بَكْرَةَ فَقَالَ أَيْنَ تُرِيدُ قُلْتُ أَنْصُرُ هَذَا الرَّجُلَ. قَالَ ارْجِعْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " إِذَا الْتَقَى الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَالْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ ". فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا الْقَاتِلُ فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ قَالَ " إِنَّهُ كَانَ حَرِيصًا عَلَى قَتْلِ صَاحِبِهِ ".
Chapter: "And if two parties (or groups) from among the believers fall to fighting, then make peace between them both…" Allah has called them "believers"Narrated Al-Ahnaf bin Qais: While I was going to help this man ('Ali Ibn Abi Talib), Abu Bakra met me and asked, "Where are you going?" I replied, "I am going to help that person." He said, "Go back for I have heard Allah's Messenger (PBUH) saying, 'When two Muslims fight (meet) each other with their swords, both the murderer as well as the murdered will go to the Hell-fire.' I said, 'O Allah's Messenger (PBUH)! It is all right for the murderer but what about the murdered one?' Allah's Messenger (PBUH) replied, "He surely had the intention to kill his companion." ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، انھوں نے اسے واصل احدب سے ، انھوں نے معرور سے ، کھا میں ابوذر سے ربذھ میں ملا وھ ایک جوڑا پھنے ھوئے تھے اور ان کا غلام بھی جوڑا پھنے ھوئے تھا ۔ میں نے اس کا سبب دریافت کیا تو کھنے لگے کھ میں نے ایک شخص یعنی غلام کو برا بھلا کھا تھا اور اس کی ماں کی غیرت دلائی ( یعنی گالی دی ) تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ معلوم کر کے مجھ سے فرمایا اے ابوذر ! تو نے اسے ماں کے نام سے غیرت دلائی ، بیشک تجھ میں ابھی کچھ زمانھ جاھلیت کا اثر باقی ھے ۔ ( یاد رکھو ) ماتحت لوگ تمھارے بھائی ھیں ۔ اللھ نے ( اپنی کسی مصلحت کی بنا پر ) انھیں تمھارے قبضے میں دے رکھا ھے تو جس کے ماتحت اس کا کوئی بھائی ھو تو اس کو بھی وھی کھلائے جو آپ کھاتا ھے اور وھی کپڑا اسے پھنائے جو آپ پھنتا ھے اور ان کو اتنے کام کی تکلیف نھ دو کھ ان کے لیے مشکل ھو جائے اور اگر کوئی سخت کام ڈالو تو تم خود بھی ان کی مدد کرو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 2 Hadith no 31
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 2 Hadith no 31