Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Invocations

كتاب الدعوات

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ لِلَّهِ مَلاَئِكَةً يَطُوفُونَ فِي الطُّرُقِ، يَلْتَمِسُونَ أَهْلَ الذِّكْرِ، فَإِذَا وَجَدُوا قَوْمًا يَذْكُرُونَ اللَّهَ تَنَادَوْا هَلُمُّوا إِلَى حَاجَتِكُمْ‏.‏ قَالَ فَيَحُفُّونَهُمْ بِأَجْنِحَتِهِمْ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا‏.‏ قَالَ فَيَسْأَلُهُمْ رَبُّهُمْ وَهْوَ أَعْلَمُ مِنْهُمْ مَا يَقُولُ عِبَادِي قَالُوا يَقُولُونَ يُسَبِّحُونَكَ، وَيُكَبِّرُونَكَ، وَيَحْمَدُونَكَ وَيُمَجِّدُونَكَ‏.‏ قَالَ فَيَقُولُ هَلْ رَأَوْنِي قَالَ فَيَقُولُونَ لاَ وَاللَّهِ مَا رَأَوْكَ‏.‏ قَالَ فَيَقُولُ وَكَيْفَ لَوْ رَأَوْنِي قَالَ يَقُولُونَ لَوْ رَأَوْكَ كَانُوا أَشَدَّ لَكَ عِبَادَةً، وَأَشَدَّ لَكَ تَمْجِيدًا، وَأَكْثَرَ لَكَ تَسْبِيحًا‏.‏ قَالَ يَقُولُ فَمَا يَسْأَلُونِي قَالَ يَسْأَلُونَكَ الْجَنَّةَ‏.‏ قَالَ يَقُولُ وَهَلْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لاَ وَاللَّهِ يَا رَبِّ مَا رَأَوْهَا‏.‏ قَالَ يَقُولُ فَكَيْفَ لَوْ أَنَّهُمْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لَوْ أَنَّهُمْ رَأَوْهَا كَانُوا أَشَدَّ عَلَيْهَا حِرْصًا، وَأَشَدَّ لَهَا طَلَبًا، وَأَعْظَمَ فِيهَا رَغْبَةً‏.‏ قَالَ فَمِمَّ يَتَعَوَّذُونَ قَالَ يَقُولُونَ مِنَ النَّارِ‏.‏ قَالَ يَقُولُ وَهَلْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لاَ وَاللَّهِ مَا رَأَوْهَا‏.‏ قَالَ يَقُولُ فَكَيْفَ لَوْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لَوْ رَأَوْهَا كَانُوا أَشَدَّ مِنْهَا فِرَارًا، وَأَشَدَّ لَهَا مَخَافَةً‏.‏ قَالَ فَيَقُولُ فَأُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُمْ‏.‏ قَالَ يَقُولُ مَلَكٌ مِنَ الْمَلاَئِكَةِ فِيهِمْ فُلاَنٌ لَيْسَ مِنْهُمْ إِنَّمَا جَاءَ لِحَاجَةٍ‏.‏ قَالَ هُمُ الْجُلَسَاءُ لاَ يَشْقَى بِهِمْ جَلِيسُهُمْ ‏"‏‏.‏ رَوَاهُ شُعْبَةُ عَنِ الأَعْمَشِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ‏.‏ وَرَوَاهُ سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated Abu Huraira: Allah 's Apostle said, "Allah has some angels who look for those who celebrate the Praises of Allah on the roads and paths. And when they find some people celebrating the Praises of Allah, they call each other, saying, "Come to the object of your pursuit.' " He added, "Then the angels encircle them with their wings up to the sky of the world." He added. "(after those people celebrated the Praises of Allah, and the angels go back), their Lord, asks them (those angels)----though He knows better than them----'What do My slaves say?' The angels reply, 'They say: Subhan Allah, Allahu Akbar, and Alham-du-li l-lah, Allah then says 'Did they see Me?' The angels reply, 'No! By Allah, they didn't see You.' Allah says, How it would have been if they saw Me?' The angels reply, 'If they saw You, they would worship You more devoutly and celebrate Your Glory more deeply, and declare Your freedom from any resemblance to anything more often.' Allah says (to the angels), 'What do they ask Me for?' The angels reply, 'They ask You for Paradise.' Allah says (to the angels), 'Did they see it?' The angels say, 'No! By Allah, O Lord! They did not see it.' Allah says, How it would have been if they saw it?' The angels say, 'If they saw it, they would have greater covetousness for it and would seek It with greater zeal and would have greater desire for it.' Allah says, 'From what do they seek refuge?' The angels reply, 'They seek refuge from the (Hell) Fire.' Allah says, 'Did they see it?' The angels say, 'No By Allah, O Lord! They did not see it.' Allah says, How it would have been if they saw it?' The angels say, 'If they saw it they would flee from it with the extreme fleeing and would have extreme fear from it.' Then Allah says, 'I make you witnesses that I have forgiven them."' Allah's Messenger (PBUH) added, "One of the angels would say, 'There was so-and-so amongst them, and he was not one of them, but he had just come for some need.' Allah would say, 'These are those people whose companions will not be reduced to misery.' " ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابوصالح نے اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیاکھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اللھ کے کچھ فرشتے ایسے ھیں جو راستوں میں پھرتے رھتے ھیں اور اللھ کی یاد کرنے والوں کو تلاش کرتے رھتے ھیں ۔ پھر جھاں وھ کچھ ایسے لوگوں کو پالیتے ھیں کھ جو اللھ کا ذکر کرتے ھوتے ھیں تو ایک دوسرے کو آواز دیتے ھیں کھ آؤ ھمارا مطلب حاصل ھو گیا ۔ پھر وھ پھلے آسمان تک اپنے پروں سے ان پر امنڈتے رھتے ھیں ۔ پھر ختم پر اپنے رب کی طرف چلے جاتے ھیں ۔ پھر ان کا رب ان سے پوچھتا ھے .... حالانکھ وھ اپنے بندوں کے متعلق خوب جانتا ھے .... کھ میرے بندے کیا کھتے تھے ؟ وھ جواب دیتے ھیں کھ وھ تیری تسبیح پڑھتے تھے ، تیری کبریائی بیان کرتے تھے ، تیری حمد کرتے تھے اور تیری بڑائی کرتے تھے ۔ پھر اللھ تعالیٰ پوچھتا ھے کیا انھوں نے مجھے دیکھا ھے ؟ کھا کھ وھ جواب دیتے ھیں نھیں ، واللھ ! انھوں نے تجھے نھیں دیکھا ۔ اس پر اللھ تعالیٰ فرماتا ھے ، پھر ان کا اس وقت کیا حال ھوتا جب وھ مجھے دیکھے ھوئے ھوتے ؟ وھ جواب دیتے ھیں کھ اگر وھ تیرا دیدار کر لیتے تو تیری عبادت اور بھی بھت زیادھ کرتے ، تیری بڑائی سب سے زیادھ بیان کرتے ، تیری تسبیح سب سے زیادھ کرتے ۔ پھر اللھ تعالیٰ دریافت کرتا ھے ، پھر وھ مجھ سے کیا مانگتے ھیں ؟ فرشتے کھتے ھیں کھ وھ جنت مانگتے ھیں ۔ بیان کیا کھ اللھ تعالیٰ دریافت کرتا ھے ان کا اس وقت کیا عالم ھوتا اگر انھوں نے جنت کو دیکھا ھوتا ؟ فرشتے جواب دیتے ھیں کھ اگر انھوں نے جنت کو دیکھا ھوتا تو وھ اس سے اور بھی زیادھ خواھشمند ھوتے ، سب سے بڑھ کر اس کے طلب گار ھوتے ۔ پھر اللھ تعالیٰ پوچھتاھے کھ وھ کس چیز سے پناھ مانگتے ھیں ؟ فرشتے جواب دیتے ھیں ، دوزخ سے ۔ اللھ تعالیٰ پوچھتا ھے کیا انھوں نے جھنم دیکھا ھے ؟ وھ جواب دیتے ھیں نھیں ، واللھ ، انھوں نے جھنم کو دیکھا نھیں ھے ۔ اللھ تعالیٰ فرماتا ھے ، پھر اگر انھوں نے اسے دیکھا ھوتا تو ان کا کیا حال ھوتا ؟ وھ جواب دیتے ھیں کھ اگر انھوں نے اسے دیکھا ھوتا تو اس سے بچنے میں وھ سب سے آگے ھوتے اور سب سے زیادھ اس سے خوف کھاتے ۔ اس پر اللھ تعالیٰ فرماتا ھے کھ میں تمھیں گواھ بناتا ھوں کھ میں نے ان کی مغفرت کی ۔ نبی اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس پر ان میں سے ایک فرشتے نے کھا کھ ان میں فلاں بھی تھا جو ان ذاکرین میں سے نھیں تھا ، بلکھ وھ کسی ضرورت سے آ گیا تھا ۔ اللھ تعالیٰ ارشاد فرماتاھے کھ یھ ( ذاکرین ) وھ لوگ ھیں جن کی مجلس میں بیٹھنے والا بھی نامراد نھیں رھتا ۔ اس حدیث کو شعبھ نے بھی اعمش سے روایت کیا لیکن اس کو مرفوع نھیں کیا ۔ اور سھیل نے بھی اس کو اپنے والدین ابوصالح سے روایت کیا ، انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے ، انھوں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6408
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 417


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، قَالَ أَخَذَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي عَقَبَةٍ ـ أَوْ قَالَ فِي ثَنِيَّةٍ، قَالَ ـ فَلَمَّا عَلاَ عَلَيْهَا رَجُلٌ نَادَى فَرَفَعَ صَوْتَهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ‏.‏ قَالَ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى بَغْلَتِهِ قَالَ ‏"‏ فَإِنَّكُمْ لاَ تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلاَ غَائِبًا ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ يَا أَبَا مُوسَى ـ أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَلاَ أَدُلُّكَ عَلَى كَلِمَةٍ مِنْ كَنْزِ الْجَنَّةِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ بَلَى‏.‏ قَالَ ‏"‏ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ ‏"‏‏.‏


Chapter: 'La haula wa la quwwata illa billah'

Narrated Abu Musa Al-Ash`ari: The Prophet (PBUH) started ascending a high place or hill. A man (amongst his companions) ascended it and shouted in a loud voice, "La ilaha illal-lahu wallahu Akbar." (At that time) Allah's Messenger (PBUH) was riding his mule. Allah's Messenger (PBUH) said, "You are not calling upon a deaf or an absent one." and added, "O Abu Musa (or, O `Abdullah)! Shall I tell you a sentence from the treasure of Paradise?" I said, "Yes." He said, "La haul a wala quwwata illa billah," ھم سے ابوالحسن محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو حضرت عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، انھوں نے کھا ھم کو سلیمان بن طرخان تیمی نے خبر دی ، انھیں ابوعثمان نھدی نے اور ان سے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ایک گھاٹی یا درے میں گھسے ۔ بیان کیا کھ جب ایک اور صحابی بھی اس پر چڑھ گئے تو انھوں نے بلند آواز سے ” لا إله إلا الله والله أكبر‏ “ کھا ۔ راوی نے بیان کیا کھ اس وقت آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اپنے خچر پر سوار تھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تم لوگ کسی بھرے یا غائب کو نھیں پکارتے ۔ پھر فرمایا ، ابوموسیٰ یا تو یوں ( فرمایا ) اے عبداللھ بن قیس ! کیا میں تمھیں ایک کلمھ نھ بتا دوں جو جنت کے خزانوں میں سے ھے ۔ میں نے عرض کیا ، ضرور ارشاد فرمائیں فرمایا کھ ” لا حول ولا قوۃ إلا بالله “ ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6409
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 418


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رِوَايَةً قَالَ ‏"‏ لِلَّهِ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ اسْمًا، مِائَةٌ إِلاَّ وَاحِدًا، لاَ يَحْفَظُهَا أَحَدٌ إِلاَّ دَخَلَ الْجَنَّةَ، وَهْوَ وَتْرٌ يُحِبُّ الْوَتْرَ ‏"‏‏.‏


Chapter: Allah has one hundred Names less one

Narrated Abu Huraira: Allah has ninety-nine Names, i.e., one hundred minus one, and whoever believes in their meanings and acts accordingly, will enter Paradise; and Allah is witr (one) and loves 'the witr' (i.e., odd numbers). ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے سفیان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم نے یھ حدیث ابوالزناد سے یاد کی ، ان سے اعرج نے بیان کیا اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے روایتاًبیان کیاکھ اللھ تعالیٰ کے ننانوے نام ھیں ، ایک کم سو ، جو شخص بھی انھیں یاد کر لے گا جنت میں جائے گا ۔ اللھ طاق ھے اور طاق کو پسند کرتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6410
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 419


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، قَالَ كُنَّا نَنْتَظِرُ عَبْدَ اللَّهِ إِذْ جَاءَ يَزِيدُ بْنُ مُعَاوِيَةَ فَقُلْنَا أَلاَ تَجْلِسُ قَالَ لاَ وَلَكِنْ أَدْخُلُ فَأُخْرِجُ إِلَيْكُمْ صَاحِبَكُمْ، وَإِلاَّ جِئْتُ أَنَا‏.‏ فَجَلَسْتُ فَخَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ وَهْوَ آخِذٌ بِيَدِهِ فَقَامَ عَلَيْنَا فَقَالَ أَمَا إِنِّي أَخْبَرُ بِمَكَانِكُمْ، وَلَكِنَّهُ يَمْنَعُنِي مِنَ الْخُرُوجِ إِلَيْكُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَتَخَوَّلُنَا بِالْمَوْعِظَةِ فِي الأَيَّامِ، كَرَاهِيَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا‏.‏


Chapter: Preaching at intervals

Narrated Shaqiq: While we were waiting for `Abdullah (bin Mas`ud). Yazid bin Muawiya came. I said (to him), "Will you sit down?" He said, "No, but I will go into the house (of Ibn Mas`ud) and let your companion (Ibn Mas`ud) come out to you; and if he should not (come out), I will come out and sit (with you)." Then `Abdullah came out, holding the hand of Yazid, addressed us, saying, "I know that you are assembled here, but the reason that prevents me from coming out to you, is that Allah's Messenger (PBUH) used to preach to us at intervals during the days, lest we should become bored." ھم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کھامجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، کھا ھم سے اعمش نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے شقیق نے بیان کیا ، کھاکھ ھم عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما کا انتظار کر رھے تھے کھ یزید بن معاویھ آئے ۔ ھم نے کھا ، تشریف رکھئے لیکن انھوں نے جواب دیا کھ نھیں ، میں اندر جاؤں گا اور تمھارے ساتھ ( عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما ) کو باھر لاؤں گا ۔ اگر وھ نھ آئے تو میں ھی تنھا آ جاؤں گا اور تمھارے ساتھ بیٹھوں گا ۔ پھر عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما باھر تشریف لائے اور وھ یزید بن معاویھ کا ھاتھ پکڑے ھوئے تھے پھر ھمارے سامنے کھڑے ھوئے کھنے لگے میں جان گیا تھا کھ تم یھاں موجود ھو ۔ پس میں جو نکلا تو اس وجھ سے کھ میں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھا آپ مقررھ دنوں میں ھم کو وعظ فرمایا کرتے تھے ۔ ( فاصلھ دے کر ) آپ کا مطلب یھ ھوتا تھا کھ کھیں ھم اکتا نھ جائیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6411
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 420



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.