Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Knowledge

كتاب العلم

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرٌو، قَالَ أَخْبَرَنِي وَهْبُ بْنُ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَخِيهِ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ مَا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَحَدٌ أَكْثَرَ حَدِيثًا عَنْهُ مِنِّي، إِلاَّ مَا كَانَ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فَإِنَّهُ كَانَ يَكْتُبُ وَلاَ أَكْتُبُ‏.‏ تَابَعَهُ مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ‏.‏

Narrated Abu Huraira: There is none among the companions of the Prophet (PBUH) who has narrated more Hadiths than I except `Abdullah bin `Amr (bin Al-`As) who used to write them and I never did the same. ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، ان سے سفیان نے ، ان سے عمرو نے ، وھ کھتے ھیں کھ مجھے وھب بن منبھ نے اپنے بھائی کے واسطے سے خبر دی ، وھ کھتے ھیں کھ میں نے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ کو کھتے ھوئے سنا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے صحابھ میں عبداللھ بن عمرو رضی اللھ عنھما کے علاوھ مجھ سے زیادھ کوئی حدیث بیان کرنے والا نھیں تھا ۔ مگر وھ لکھ لیا کرتے تھے اور میں لکھتا نھیں تھا ۔ دوسری سند سے معمر نے وھب بن منبھ کی متابعت کی ، وھ ھمام سے روایت کرتے ھیں ، وھ حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 113
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 113


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ لَمَّا اشْتَدَّ بِالنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَجَعُهُ قَالَ ‏"‏ ائْتُونِي بِكِتَابٍ أَكْتُبُ لَكُمْ كِتَابًا لاَ تَضِلُّوا بَعْدَهُ ‏"‏‏.‏ قَالَ عُمَرُ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم غَلَبَهُ الْوَجَعُ وَعِنْدَنَا كِتَابُ اللَّهِ حَسْبُنَا فَاخْتَلَفُوا وَكَثُرَ اللَّغَطُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ قُومُوا عَنِّي، وَلاَ يَنْبَغِي عِنْدِي التَّنَازُعُ ‏"‏‏.‏ فَخَرَجَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِنَّ الرَّزِيَّةَ كُلَّ الرَّزِيَّةِ مَا حَالَ بَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَبَيْنَ كِتَابِهِ‏.‏

Narrated 'Ubaidullah bin `Abdullah: Ibn `Abbas said, "When the ailment of the Prophet (PBUH) became worse, he said, 'Bring for me (writing) paper and I will write for you a statement after which you will not go astray.' But `Umar said, 'The Prophet is seriously ill, and we have got Allah's Book with us and that is sufficient for us.' But the companions of the Prophet (PBUH) differed about this and there was a hue and cry. On that the Prophet (PBUH) said to them, 'Go away (and leave me alone). It is not right that you should quarrel in front of me." Ibn `Abbas came out saying, "It was most unfortunate (a great disaster) that Allah's Messenger (PBUH) was prevented from writing that statement for them because of their disagreement and noise. (Note: It is apparent from this Hadith that Ibn `Abbas had witnessed the event and came out saying this statement. The truth is not so, for Ibn `Abbas used to say this statement on narrating the Hadith and he had not witnessed the event personally. See Fath Al-Bari Vol. 1, p.220 footnote.) (See Hadith No. 228, Vol. 4). ھم سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا ، ان سے ابن وھب نے ، انھیں یونس نے ابن شھاب سے خبر دی ، وھ عبیداللھ بن عبداللھ سے ، وھ ابن عباس سے روایت کرتے ھیں کھ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے مرض میں شدت ھو گئی تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میرے پاس سامان کتابت لاؤ تاکھ تمھارے لیے ایک تحریر لکھ دوں ، تاکھ بعد میں تم گمراھ نھ ھو سکو ، اس پر حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے ( لوگوں سے ) کھا کھ اس وقت آپ صلی اللھ علیھ وسلم پر تکلیف کا غلبھ ھے اور ھمارے پاس اللھ کی کتاب قرآن موجود ھے جو ھمیں ( ھدایت کے لیے ) کافی ھے ۔ اس پر لوگوں کی رائے مختلف ھو گئی اور شور و غل زیادھ ھونے لگا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا میرے پاس سے اٹھ کھڑے ھو ، میرے پاس جھگڑنا ٹھیک نھیں ، اس پر ابن عباس رضی اللھ عنھما یھ کھتے ھوئے نکل آئے کھ بیشک مصیبت بڑی سخت مصیبت ھے ( وھ چیز جو ) ھمارے اور رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے اور آپ کی تحریر کے درمیان حائل ھو گئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 114
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 114


حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، وَعَمْرٍو، وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتِ اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ذَاتَ لَيْلَةٍ فَقَالَ ‏"‏ سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنَ الْفِتَنِ وَمَاذَا فُتِحَ مِنَ الْخَزَائِنِ أَيْقِظُوا صَوَاحِبَاتِ الْحُجَرِ، فَرُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الآخِرَةِ ‏"‏‏.‏


Chapter: The knowledge and its teaching and preaching at night

Narrated Um Salama: One night Allah's Messenger (PBUH) got up and said, "Subhan Allah! How many afflictions have been descended tonight and how many treasures have been disclosed! Go and wake the sleeping lady occupants of these dwellings (his wives) up (for prayers). A well-dressed (soul) in this world may be naked in the Hereafter. " صدقھ نے ھم سے بیان کیا ، انھیں ابن عیینھ نے معمر کے واسطے سے خبر دی ، وھ زھری سے روایت کرتے ھیں ، زھری ھند سے ، وھ ام سلمھ رضی اللھ عنھا سے ، ( دوسری سند میں ) عمرو اور یحییٰ بن سعید زھری سے ، وھ ایک عورت سے ، وھ ام سلمھ رضی اللھ عنھا سے روایت کرتی ھیں کھ ایک رات نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے بیدار ھوتے ھی فرمایا کھ سبحان اللھ ! آج کی رات کس قدر فتنے اتارے گئے ھیں اور کتنے ھی خزانے بھی کھولے گئے ھیں ۔ ان حجرھ والیوں کو جگاؤ ۔ کیونکھ بھت سی عورتیں ( جو ) دنیا میں ( باریک ) کپڑا پھننے والی ھیں وھ آخرت میں ننگی ھوں گی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 115
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 115


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، وَأَبِي، بَكْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْعِشَاءَ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ فَقَالَ ‏"‏ أَرَأَيْتَكُمْ لَيْلَتَكُمْ هَذِهِ، فَإِنَّ رَأْسَ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لاَ يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ عَلَى ظَهْرِ الأَرْضِ أَحَدٌ ‏"‏‏.‏


Chapter: (What is said regarding) the memorization of (religious) knowledge

Narrated `Abdullah bin `Umar: Once the Prophet (PBUH) led us in the `Isha' prayer during the last days of his life and after finishing it (the prayer) (with Taslim) he said: "Do you realize (the importance of) this night?" Nobody present on the surface of the earth tonight will be living after the completion of one hundred years from this night." سعید بن عفیر نے ھم سے بیان کیا ، ان سے لیث نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن بن خالد بن مسافر نے ابن شھاب کے واسطے سے بیان کیا ، انھوں نے سالم اور ابوبکر بن سلیمان بن ابی حثمھ سے روایت کیا کھ حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے فرمایا کھ آخر عمر میں ( ایک دفعھ ) رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ھمیں عشاء کی نماز پڑھائی ۔ جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے سلام پھیرا تو کھڑے ھو گئے اور فرمایا کھ تمھاری آج کی رات وھ ھے کھ اس رات سے سو برس کے آخر تک کوئی شخص جو زمین پر ھے وھ باقی نھیں رھے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 116
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 116


حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ بِتُّ فِي بَيْتِ خَالَتِي مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَهَا فِي لَيْلَتِهَا، فَصَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْعِشَاءَ، ثُمَّ جَاءَ إِلَى مَنْزِلِهِ، فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ نَامَ، ثُمَّ قَامَ، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ نَامَ الْغُلَيِّمُ ‏"‏‏.‏ أَوْ كَلِمَةً تُشْبِهُهَا، ثُمَّ قَامَ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ، فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ، فَصَلَّى خَمْسَ رَكَعَاتٍ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ نَامَ حَتَّى سَمِعْتُ غَطِيطَهُ ـ أَوْ خَطِيطَهُ ـ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلاَةِ‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: I stayed overnight in the house of my aunt Maimuna bint Al-Harith (the wife of the Prophet (PBUH) ) while the Prophet (PBUH) was there with her during her night turn. The Prophet (PBUH) offered the `Isha' prayer (in the mosque), returned home and after having prayed four rak`at, he slept. Later on he got up at night and then asked whether the boy (or he used a similar word) had slept? Then he got up for the prayer and I stood up by his left side but he made me stand to his right and offered five rak`at followed by two more rak`at. Then he slept and I heard him snoring and then (after a while) he left for the (Fajr) prayer. ھم سے آدم نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم کو شعبھ نے خبر دی ، ان کو حکم نے کھا کھ میں نے سعید بن جبیر سے سنا ، وھ حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما سے نقل کرتے ھیں کھ ایک رات میں نے اپنی خالھ میمونھ بنت الحارث رضی اللھ عنھا زوجھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس گزاری اور نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ( اس دن ) ان کی رات میں ان ھی کے گھر تھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے عشاء کی نماز مسجد میں پڑھی ۔ پھر گھر تشریف لائے اور چار رکعت ( نماز نفل ) پڑھ کر آپ صلی اللھ علیھ وسلم سو گئے ، پھر اٹھے اور فرمایا کھ ( ابھی تک یھ ) لڑکا سو رھا ھے یا اسی جیسا لفظ فرمایا ۔ پھر آپ ( نماز پڑھنے ) کھڑے ھو گئے اور میں ( بھی وضو کر کے ) آپ کی بائیں جانب کھڑا ھو گیا ۔ تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھے دائیں جانب ( کھڑا ) کر لیا ، تب آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پانچ رکعت پڑھیں ۔ پھر دو پڑھیں ، پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم سو گئے ۔ یھاں تک کھ میں نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے خراٹے کی آواز سنی ، پھر آپ کھڑے ھو کر نماز کے لیے ( باھر ) تشریف لے آئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 117
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 117


حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ إِنَّ النَّاسَ يَقُولُونَ أَكْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ، وَلَوْلاَ آيَتَانِ فِي كِتَابِ اللَّهِ مَا حَدَّثْتُ حَدِيثًا، ثُمَّ يَتْلُو ‏{‏إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ‏}‏ إِلَى قَوْلِهِ ‏{‏الرَّحِيمُ‏}‏ إِنَّ إِخْوَانَنَا مِنَ الْمُهَاجِرِينَ كَانَ يَشْغَلُهُمُ الصَّفْقُ بِالأَسْوَاقِ، وِإِنَّ إِخْوَانَنَا مِنَ الأَنْصَارِ كَانَ يَشْغَلُهُمُ الْعَمَلُ فِي أَمْوَالِهِمْ، وَإِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يَلْزَمُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِشِبَعِ بَطْنِهِ وَيَحْضُرُ مَا لاَ يَحْضُرُونَ، وَيَحْفَظُ مَا لاَ يَحْفَظُونَ‏.‏

Narrated Abu Huraira: People say that I have narrated many Hadiths (The Prophet's narration). Had it not been for two verses in the Qur'an, I would not have narrated a single Hadith, and the verses are: "Verily those who conceal the clear sign and the guidance which We have sent down . . . (up to) Most Merciful." (2:159-160). And no doubt our Muhajir (emigrant) brothers used to be busy in the market with their business (bargains) and our Ansari brothers used to be busy with their property (agriculture). But I (Abu Huraira) used to stick to Allah's Messenger (PBUH) contented with what will fill my stomach and I used to attend that which they used not to attend and I used to memorize that which they used not to memorize. عبدالعزیز بن عبداللھ نے ھم سے بیان کیا ، ان سے مالک نے ابن شھاب کے واسطے سے نقل کیا ، انھوں نے اعرج سے ، انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے ، وھ کھتے ھیں کھ لوگ کھتے ھیں کھ ابوھریرھ رضی اللھ عنھ بھت حدیثیں بیان کرتے ھیں اور ( میں کھتا ھوں ) کھ قرآن میں دو آیتیں نھ ھوتیں تو میں کوئی حدیث بیان نھ کرتا ۔ پھر یھ آیت پڑھی ، ( جس کا ترجمھ یھ ھے ) کھ جو لوگ اللھ کی نازل کی ھوئی دلیلوں اور آیتوں کو چھپاتے ھیں ( آخر آیت ) «رحيم‏» تک ۔ ( واقعھ یھ ھے کھ ) ھمارے مھاجرین بھائی تو بازار کی خریدوفروخت میں لگے رھتے تھے اور انصار بھائی اپنی جائیدادوں میں مشغول رھتے اور ابوھریرھ ، رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ جی بھر کر رھتا ( تاکھ آپ کی رفاقت میں شکم پری سے بھی بےفکری رھے ) اور ( ان مجلسوں میں ) حاضر رھتا جن ( مجلسوں ) میں دوسرے حاضر نھ ھوتے اور وھ ( باتیں ) محفوظ رکھتا جو دوسرے محفوظ نھیں رکھ سکتے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 3 Hadith no 118
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 3 Hadith no 118



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.