حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أَيُّكُمْ مَالُ وَارِثِهِ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ مَالِهِ ". قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا مِنَّا أَحَدٌ إِلاَّ مَالُهُ أَحَبُّ إِلَيْهِ. قَالَ " فَإِنَّ مَالَهُ مَا قَدَّمَ، وَمَالُ وَارِثِهِ مَا أَخَّرَ ".
Chapter: Whatever one spends from his money will be better for himNarrated `Abdullah: The Prophet (PBUH) said, "Who among you considers the wealth of his heirs dearer to him than his own wealth?" They replied, "O Allah's Messenger (PBUH)! There is none among us but loves his own wealth more." The Prophet (PBUH) said, "So his wealth is whatever he spends (in Allah's Cause) during his life (on good deeds) while the wealth of his heirs is whatever he leaves after his death." مجھ سے عمر بن حفص نے بیان کیا ، کھا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، کھا ھم سے اعمش نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے ابراھیم تیمی نے بیان کیا ، ان سے حارث بن سوید نے کھ عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تم میں کون ھے جسے اپنے مال سے زیادھ اپنے وارث کا مال پیارا ھو ۔ صحابھ نے عرض کیا یا رسول اللھ ! ھم میں کوئی ایسانھیں جسے مال زیادھ پیارا نھ ھو ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، پھر اس کا مال وھ ھے جو اس نے ( موت سے ) پھلے ( اللھ کے راستھ میں خرچ ) کیا اور اس کے وارث کا مال وھ ھے جو وھ چھوڑ کر مرا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6442
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 449
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ خَرَجْتُ لَيْلَةً مِنَ اللَّيَالِي فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَمْشِي وَحْدَهُ، وَلَيْسَ مَعَهُ إِنْسَانٌ ـ قَالَ ـ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ يَكْرَهُ أَنْ يَمْشِيَ مَعَهُ أَحَدٌ ـ قَالَ ـ فَجَعَلْتُ أَمْشِي فِي ظِلِّ الْقَمَرِ فَالْتَفَتَ فَرَآنِي فَقَالَ " مَنْ هَذَا ". قُلْتُ أَبُو ذَرٍّ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاءَكَ. قَالَ " يَا أَبَا ذَرٍّ تَعَالَهْ ". قَالَ فَمَشَيْتُ مَعَهُ سَاعَةً فَقَالَ " إِنَّ الْمُكْثِرِينَ هُمُ الْمُقِلُّونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، إِلاَّ مَنْ أَعْطَاهُ اللَّهُ خَيْرًا، فَنَفَحَ فِيهِ يَمِينَهُ وَشِمَالَهُ وَبَيْنَ يَدَيْهِ وَوَرَاءَهُ، وَعَمِلَ فِيهِ خَيْرًا ". قَالَ فَمَشَيْتُ مَعَهُ سَاعَةً فَقَالَ لِي " اجْلِسْ هَا هُنَا ". قَالَ فَأَجْلَسَنِي فِي قَاعٍ حَوْلَهُ حِجَارَةٌ فَقَالَ لِي " اجْلِسْ هَا هُنَا حَتَّى أَرْجِعَ إِلَيْكَ ". قَالَ فَانْطَلَقَ فِي الْحَرَّةِ حَتَّى لاَ أَرَاهُ فَلَبِثَ عَنِّي فَأَطَالَ اللُّبْثَ، ثُمَّ إِنِّي سَمِعْتُهُ وَهْوَ مُقْبِلٌ وَهْوَ يَقُولُ " وَإِنْ سَرَقَ وَإِنْ زَنَى ". قَالَ فَلَمَّا جَاءَ لَمْ أَصْبِرْ حَتَّى قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاءَكَ مَنْ تُكَلِّمُ فِي جَانِبِ الْحَرَّةِ مَا سَمِعْتُ أَحَدًا يَرْجِعُ إِلَيْكَ شَيْئًا. قَالَ " ذَلِكَ جِبْرِيلُ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ عَرَضَ لِي فِي جَانِبِ الْحَرَّةِ، قَالَ بَشِّرْ أُمَّتَكَ أَنَّهُ مَنْ مَاتَ لاَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ، قُلْتُ يَا جِبْرِيلُ وَإِنْ سَرَقَ وَإِنْ زَنَى قَالَ نَعَمْ. قَالَ قُلْتُ وَإِنْ سَرَقَ وَإِنْ زَنَى قَالَ نَعَمْ، وَإِنْ شَرِبَ الْخَمْرَ. قَالَ النَّضْرُ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، وَحَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ، وَالأَعْمَشُ، وَعَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ رُفَيْعٍ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ، بِهَذَا. قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ حَدِيثُ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، مُرْسَلٌ، لاَ يَصِحُّ، إِنَّمَا أَرَدْنَا لِلْمَعْرِفَةِ، وَالصَّحِيحُ حَدِيثُ أَبِي ذَرٍّ. قِيلَ لأَبِي عَبْدِ اللَّهِ حَدِيثُ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ مُرْسَلٌ أَيْضًا لاَ يَصِحُّ، وَالصَّحِيحُ حَدِيثُ أَبِي ذَرٍّ. وَقَالَ اضْرِبُوا عَلَى حَدِيثِ أَبِي الدَّرْدَاءِ هَذَا. إِذَا مَاتَ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ. عِنْدَ الْمَوْتِ.
Narrated Abu Dhar: Once I went out at night and found Allah's Messenger (PBUH) walking all alone accompanied by nobody, and I thought that perhaps he disliked that someone should accompany him. So I walked in the shade, away from the moonlight, but the Prophet (PBUH) looked behind and saw me and said, "Who is that?" I replied, "Abu Dhar, let Allah get me sacrificed for you!" He said, "O Abu Dhar, come here!" So I accompanied him for a while and then he said, "The rich are in fact the poor (little rewarded) on the Day of Resurrection except him whom Allah gives wealth which he gives (in charity) to his right, left, front and back, and does good deeds with it. I walked with him a little longer. Then he said to me, "Sit down here." So he made me sit in an open space surrounded by rocks, and said to me, "Sit here till I come back to you." He went towards Al-Harra till I could not see him, and he stayed away for a long period, and then I heard him saying, while he was coming, "Even if he had committed theft, and even if he had committed illegal sexual intercourse?" When he came, I could not remain patient and asked him, "O Allah's Prophet! Let Allah get me sacrificed for you! Whom were you speaking to by the side of Al-Harra? I did not hear anybody responding to your talk." He said, "It was Gabriel who appeared to me beside Al-Harra and said, 'Give the good news to your followers that whoever dies without having worshipped anything besides Allah, will enter Paradise.' I said, 'O Gabriel! Even if he had committed theft or committed illegal sexual intercourse?' He said, 'Yes.' I said, 'Even if he has committed theft or committed illegal sexual intercourse?' He said, 'Yes.' I said, 'Even if he has committed theft or committed illegal sexual intercourse?' He said, 'Yes.' " ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا ، ان سے عبد العزیز بن رفیع نے ، ان سے زید بن وھب نے اور ان سے ابوذرغفاری رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ایک روز میں باھر نکلاتو دیکھا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم تنھا چل رھے تھے اور آپ کے ساتھ کوئی بھی نھ تھا ۔ ابوذررضی اللھ عنھ کھتے ھیں کھ اس سے میں سمجھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اسے پسند نھیں فرمائیں گے کھ آپ کے ساتھ اس وقت کوئی رھے ۔ اس لئے میں چاند کے سائے میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پیچھے پیچھے چلنے لگا ۔ اس کے بعد آپ مڑے تو مجھے دیکھا اور دریافت فرمایا کون ھے ؟ میں نے عرض کیا ابوذر ! اللھ مجھے آپ پر قربان کرے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، ابوذر ! یھاں آؤ ۔ بیان کیا کھ پھر میں تھوڑی دیر تک آپ کے ساتھ چلتا رھا ۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا کھ جو لوگ ( دنیا میں ) زیادھ مال و دولت جمع کئے ھوئے ھیں قیامت کے دن وھی خسارے میں ھوں گے ۔ سوائے ان کے جنھیں اللھ تعالیٰ نے مال دیاھو اور انھوں نے اسے دائیں بائیں ، آگے پیچھے خرچ کیا ھو اور اسے بھلے کاموں میں لگایا ھو ۔ ( ابوذر رضی اللھ عنھ نے ) بیان کیا کھ پھر تھوڑی دیر تک میں آپ کے ساتھ چلتا رھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھاں بیٹھ جاؤ ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھے ایک ھموار زمین پر بٹھا دیا جس کے چاروں طرف پتھر تھے اور فرمایا کھ یھاں اس وقت تک بیٹھے رھو جب تک میں تمھارے پاس لوٹ آؤں ۔ پھر آپ پتھریلی زمین کی طرف چلے گئے اور نظروں سے اوجھل ھو گئے ۔ آپ وھاں رھے اور دیر تک وھیں رھے ۔ پھر میں نے آپ سے سنا ، آپ یھ کھتے ھوئے تشریف لا رھے تھے ” چاھے چوری ھو ، چاھے زنا ھو “ ابوذر کھتے ھیں کھ جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے تو مجھ سے صبر نھیں ھو سکا اور میں نے عرض کیا اے اللھ کے نبی ! اللھ آپ پر مجھے قربان کرے ۔ اس پتھریلی زمین کے کنارے آپ کس سے باتیں کر رھے تھے ۔ میں نے تو کسی دوسرے کو آپ سے بات کرتے نھیں دیکھا ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ” یھ جبرائیل علیھ السلام تھے ۔ پتھریلی زمین ( حرھ ) کے کنارے وھ مجھ سے ملے اور کھا کھ اپنی امت کو خوشخبری سنا دو کھ جو بھی اس حال میں مرے گا کھ اللھ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نھ ٹھھراتا ھو تو وھ جنت میں جائے گا ۔ میں نے عرض کیا اے جبرائیل ! خواھ اس نے چوری کی ھو ، زناکیا ھو ؟ جبرائیل علیھ السلام نے کھا ھاں ، خواھ اس نے شراب ھی پی ھو ۔ “ نضرنے بیان کیا کھ ھمیں شعبھ نے خبر دی ( کھا ) ھم سے حبیب بن ابی ثابت ، اعمش اور عبد العزیز بن رفیع نے بیان کیا ، ان سے زید بن وھب نے اسی طرح بیان کیا ۔ امام بخاری رحمھ اللھ نے کھا ابوصالح نے جو اسی باب میں ابودرداء سے روایت کی ھے وھ منقطع ھے ( ابوصالح نے ابودرداء سے نھیں سنا ) اور صحیح نھیں ھے ھم نے یھ بیان کر دیا تاکھ اس حدیث کا حال معلوم ھو جائے اور صحیح ابوذر کی حدیث ھے ( جو اوپر مذکورھوئی ) کسی نے امام بخاری سے پوچھا عطاء بن یسار نے بھی تو یھ حدیث ابودرداء سے روایت کی ھے ۔ انھوں نے کھا وھ بھی منقطع ھے اور صحیح نھیں ھے ۔ آخر صحیح وھی ابوذر کی حدیث نکلی ۔ امام بخاری نے کھا ابودرداء کی حدیث کو چھوڑو ( وھ سند لینے کے لائق نھیں ھے کیونکھ وھ منقطع ھے ) امام بخاری رحمھ اللھ نے کھا کھ ابوذر کی حدیث کا مطلب یھ ھے کھ مرتے وقت آدمی لا الٰھ الا اللھ کھے اور توحید پر خاتمھ ھو ( تو وھ ایک نھ ایک دن ضرور جنت میں جائے گا گو کتنا ھی گنھگار ھو ) ۔ بعض نسخوں میں یھ ھے ھذا اذا تاب وقال لاالٰھ الا اللھ عند الموت یعنی ابوذرکی حدیث اس شخص کے بارے میں ھے جو گناھ سے توبھ کرے اور مرتے وقت لا الٰھ الا اللھ کھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6443
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 450
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، قَالَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ كُنْتُ أَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي حَرَّةِ الْمَدِينَةِ فَاسْتَقْبَلَنَا أُحُدٌ فَقَالَ " يَا أَبَا ذَرٍّ ". قُلْتُ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ " مَا يَسُرُّنِي أَنَّ عِنْدِي مِثْلَ أُحُدٍ هَذَا ذَهَبًا، تَمْضِي عَلَىَّ ثَالِثَةٌ وَعِنْدِي مِنْهُ دِينَارٌ، إِلاَّ شَيْئًا أُرْصِدُهُ لِدَيْنٍ، إِلاَّ أَنْ أَقُولَ بِهِ فِي عِبَادِ اللَّهِ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا ". عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ وَمِنْ خَلْفِهِ. ثُمَّ مَشَى فَقَالَ " إِنَّ الأَكْثَرِينَ هُمُ الأَقَلُّونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلاَّ مَنْ قَالَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا ـ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ وَمِنْ خَلْفِهِ ـ وَقَلِيلٌ مَا هُمْ ". ثُمَّ قَالَ لِي " مَكَانَكَ لاَ تَبْرَحْ حَتَّى آتِيَكَ ". ثُمَّ انْطَلَقَ فِي سَوَادِ اللَّيْلِ حَتَّى تَوَارَى فَسَمِعْتُ صَوْتًا قَدِ ارْتَفَعَ، فَتَخَوَّفْتُ أَنْ يَكُونَ قَدْ عَرَضَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَرَدْتُ أَنْ آتِيَهُ فَذَكَرْتُ قَوْلَهُ لِي " لاَ تَبْرَحْ حَتَّى آتِيَكَ " فَلَمْ أَبْرَحْ حَتَّى أَتَانِي، قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَقَدْ سَمِعْتُ صَوْتًا تَخَوَّفْتُ، فَذَكَرْتُ لَهُ فَقَالَ " وَهَلْ سَمِعْتَهُ ". قُلْتُ نَعَمْ. قَالَ " ذَاكَ جِبْرِيلُ أَتَانِي فَقَالَ مَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِكَ لاَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ ". قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ " وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ ".
Chapter: "It would not please me to have gold equal to this mountain of Uhud"Narrated Abu Dhar: While I was walking with the Prophet (PBUH) in the Harra of Medina, Uhud came in sight. The Prophet (PBUH) said, "O Abu Dhar!" I said, "Labbaik, O Allah's Messenger (PBUH)!" He said, "I would not like to have gold equal to this mountain of Uhud, unless nothing of it, not even a single Dinar of it remains with me for more than three days, except something which I will keep for repaying debts. I would have spent all of it (distributed it) amongst Allah's Slaves like this, and like this, and like this." The Prophet (PBUH) pointed out with his hand towards his right, his left and his back (while illustrating it). He proceeded with his walk and said, "The rich are in fact the poor (little rewarded) on the Day of Resurrection except those who spend their wealth like this, and like this, and like this, to their right, left and back, but such people are few in number." Then he said to me, "Stay at your place and do not leave it till I come back." Then he proceeded in the darkness of the night till he went out of sight, and then I heard a loud voice, and was afraid that something might have happened to the Prophet (PBUH) .1 intended to go to him, but I remembered what he had said to me, i.e. 'Don't leave your place till I come back to you,' so I remained at my place till he came back to me. I said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I heard a voice and I was afraid." So I mentioned the whole story to him. He said, "Did you hear it?" I replied, "Yes." He said, "It was Gabriel who came to me and said, 'Whoever died without joining others in worship with Allah, will enter Paradise.' I asked (Gabriel), 'Even if he had committed theft or committed illegal sexual intercourse? Gabriel said, 'Yes, even if he had committed theft or committed illegal sexual intercourse." ھم سے حسن بن ربیع نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابوالاحوص ( سلام بن سلیم ) نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے زید بن وھب نے کھ حضرت ابوذرغفار ی رضی اللھ عنھ نے کھا میں نبی کریم صلی اللھ علیھ کے ساتھ مدینھ کے پتھریلے علاقھ میں چل رھا تھا کھ احد پھاڑ ھمارے سامنے آ گیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ سلم نے دریافت فرمایا ابوذر ! میں نے عرض کیا حاضر ھوں یا رسول اللھ ! آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا مجھے اس سے بالکل خوشی نھیں ھو گی کھ میرے پاس اس احد کے برابر سونا ھو اور اس پر تین دن اس طرح گذر جائیں کھ اس میں سے ایک دینار بھی باقی رھ جائے سوا اس تھوڑی سی رقم کے جو میں قرض کی ادائیگی کے لئے چھوڑ دوں بلکھ میں اسے اللھ کے بندوں میں اس طرح خرچ کروں اپنی دائیں طرف سے ، بائیں طرف سے اور پیچھے سے ۔ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم چلتے رھے ، اس کے بعد فرمایا زیادھ مال جمع رکھنے والے ھی قیامت کے دن مفلس ھوں گے سوا اس شخص کے جو اس مال کو اس اس طرح دائیں طرف سے ، بائیں طرف سے اور پیچھے سے خرچ کرے اور ایسے لوگ کم ھیں ۔ پھر مجھ سے فرمایا ، یھیں ٹھھرے رھو ، یھا ں سے اس وقت تک نھ جانا جب تک میں آنھ جاؤں ۔ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم رات کی تاریکی میں چلے گئے اور نظروں سے اوجھل ھو گئے ۔ اس کے بعد میں نے آواز سنی جو بلند تھی ۔ مجھے ڈر لگا کھ کھیں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو کوئی دشواری نھ پیش آ گئی ھو ۔ میں نے آپ کی خدمت میں پھنچنے کا ارادھ کیا لیکن آپ کا ارشاد یاد آیا کھ اپنی جگھ سے نھ ھٹنا ، جب تک میں نھ آ جاؤں ۔ چنانچھ جب تک آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم تشریف نھیں لائے میں وھاں سے نھیں ھٹا ۔ پھر آپ آئے میں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! میں نے ایک آواز سنی تھی ، مجھے ڈر لگا لیکن پھر آپ کا ارشاد یاد آیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا کیا تم نے سنا تھا ؟ میں نے عرض کیا ، جی ھاں ۔ فرمایا کھ وھ جبرائیل علیھ السلام تھے اور انھوں نے کھا کھ آپ کی امت کا جو شخص اس حال میں مر جائے کھ اس نے اللھ کے ساتھ کسی کو شریک نھ کیا ھو تو جنت میں جائے گا ۔ میں نے پوچھا خواھ اس نے زنا اور چوری بھی کی ھو ؟ انھوں نے کھا ھاں زنا اور چوری ھی کیوں نھ کی ھو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6444
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 451
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ،. وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " لَوْ كَانَ لِي مِثْلُ أُحُدٍ ذَهَبًا لَسَرَّنِي أَنْ لاَ تَمُرَّ عَلَىَّ ثَلاَثُ لَيَالٍ وَعِنْدِي مِنْهُ شَىْءٌ، إِلاَّ شَيْئًا أُرْصِدُهُ لِدَيْنٍ ".
Narrated Abu Huraira: Allah Apostle said, "If I had gold equal to the mountain of Uhud, it would not please me that anything of it should remain with me after three nights (i.e., I would spend all of it in Allah's Cause) except what I would keep for repaying debts." مجھ سے احمد بن شبیب نے بیان کیا ، کھامجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ان سے یونس نے اور لیث بن سعد نے بیان کیا کھ مجھ سے یونس نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب زھری نے ، ان سے عبیداللھ بن عبداللھ بن عتبھ بن مسعود نے کھ ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اگر میرے پاس احد پھاڑ کے برابر بھی سونا ھو تو مجھے اس میں خوشی ھو گی کھ تین دن بھی مجھ پر اس حال میں نھ گزرنے پائیں کھ اس میں سے میرے پاس کچھ بھی باقی بچے ۔ البتھ اگر کسی کا قرض دورکرنے کے لئے کچھ رکھ چھوڑوں تو یھ اور بات ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6445
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 452
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لَيْسَ الْغِنَى عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ، وَلَكِنَّ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ ".
Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Riches does not mean, having a great amount of property, but riches is selfcontentment." ھم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابوبکر بن عیاش نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابو حصین نے بیان کیا ، ان سے ابوصالح ذکوان نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیاکھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تونگری یھ نھیں ھے کھ سامان زیادھ ھو ، بلکھ امیری یھ ھے کھ دل غنی ھو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6446
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 453
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، أَنَّهُ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ لِرَجُلٍ عِنْدَهُ جَالِسٍ " مَا رَأْيُكَ فِي هَذَا ". فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَشْرَافِ النَّاسِ، هَذَا وَاللَّهِ حَرِيٌّ إِنْ خَطَبَ أَنْ يُنْكَحَ، وَإِنْ شَفَعَ أَنْ يُشَفَّعَ. قَالَ فَسَكَتَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ مَرَّ رَجُلٌ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا رَأْيُكَ فِي هَذَا ". فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا رَجُلٌ مِنْ فُقَرَاءِ الْمُسْلِمِينَ، هَذَا حَرِيٌّ إِنْ خَطَبَ أَنْ لاَ يُنْكَحَ، وَإِنْ شَفَعَ أَنْ لاَ يُشَفَّعَ، وَإِنْ قَالَ أَنْ لاَ يُسْمَعَ لِقَوْلِهِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " هَذَا خَيْرٌ مِنْ مِلْءِ الأَرْضِ مِثْلَ هَذَا ".
Chapter: The superiority of being poorNarrated Sahl bin Sa`d As-Sa`id: A man passed by Allah's Messenger (PBUH) and the Prophet (PBUH) asked a man sitting beside him, "What is your opinion about this (passer-by)?" He replied, "This (passer-by) is from the noble class of people. By Allah, if he should ask for a lady's hand in marriage, he ought to be given her in marriage, and if he intercedes for somebody, his intercession will be accepted. Allah's Messenger (PBUH) kept quiet, and then another man passed by and Allah's Messenger (PBUH) asked the same man (his companion) again, "What is your opinion about this (second) one?" He said, "O Allah's Messenger (PBUH)! This person is one of the poor Muslims. If he should ask a lady's hand in marriage, no-one will accept him, and if he intercedes for somebody, no one will accept his intercession, and if he talks, no-one will listen to his talk." Then Allah's Messenger (PBUH) said, "This (poor man) is better than such a large number of the first type (i.e. rich men) as to fill the earth." ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے عبد العزیز بن ابی حازم نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے سھل بن سعد ساعدی رضی اللھ عنھ نے بیان کیاکھ ایک شخص رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے سے گزرا تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک دوسرے شخص ابوذرغفاری رضی اللھ عنھ سے جو آپ کے قریب بیٹھے ھوئے تھے ، پوچھا کھ اس شخص ( گزرے والے ) کے متعلق تم کیا کھتے ھو ؟ انھوں نے کھا کھ یھ معزز لوگوں میں سے ھے اور اللھ کی قسم یھ اس قابل ھے کھ اگر یھ پیغام نکاح بھیجے تو اس سے نکاح کر دیا جائے ۔ اگر یھ سفارش کرے تو ان کی سفارش قبول کر لی جائے ۔ بیان کیا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم یھ سن کر خاموش ھو گئے ۔ اس کے بعد ایک دوسرے صاحب گزرے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ان سے ان کے متعلق بھی پوچھا کھ ان کے بارے میں تمھاری کیا رائے ھے ؟ انھوں نے کھا ، یا رسول اللھ ! یھ صاحب مسلمانوں کے غریب طبقھ سے ھیں اور یھ ایسے ھیں کھ اگریھ نکاح کاپیغام بھیجیں تو ان کا نکاح نھ کیا جائے ، اگر یھ کسی کی سفارش کریں تو ان کی سفارش قبول نھ کی جائے اور اگر کچھ کھیں تو ان کی بات نھ سنی جائے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کے بعد فرمایا ۔ اللھ کے نزدیک یھ پچھلا محتاج شخص اگلے مالدا ر شخص سے گو ویسے آدمی زمین بھر کر ھوں ، بھتر ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 81 Hadith no 6447
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 76 Hadith no 454