Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Ablutions (Wudu')

كتاب الوضوء

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا أَتَى أَهْلَهُ قَالَ بِسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا‏.‏ فَقُضِيَ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ، لَمْ يَضُرَّهُ ‏"‏‏.‏


Chapter: To recite "In the name of Allah," during every action and on having sexual relations with one's wife

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (PBUH) said, "If anyone of you on having sexual relations with his wife said (and he must say it before starting) 'In the name of Allah. O Allah! Protect us from Satan and also protect what you bestow upon us (i.e. the coming offspring) from Satan, and if it is destined that they should have a child then, Satan will never be able to harm that offspring." ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریر نے منصور کے واسطے سے روایت کیا ، انھوں نے سالم ابن ابی الجعد سے نقل کیا ، وھ کریب سے ، وھ ابن عباس رضی اللھ عنھما سے روایت کرتے ھیں ، وھ اس حدیث کو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم تک پھنچاتے تھے کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ” جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی سے جماع کرے تو کھے «بسم الله اللهم جنبنا الشيطان وجنب الشيطان ما رزقتنا‏» ” اللھ کے نام کے ساتھ شروع کرتا ھوں ۔ اے اللھ ! ھمیں شیطان سے بچا اور شیطان کو اس چیز سے دور رکھ جو تو ( اس جماع کے نتیجے میں ) ھمیں عطا فرمائے ۔ “ یھ دعا پڑھنے کے بعد ( جماع کرنے سے ) میاں بیوی کو جو اولاد ملے گی اسے شیطان نقصان نھیں پھنچا سکتا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 141
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 143


حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا دَخَلَ الْخَلاَءَ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ ابْنُ عَرْعَرَةَ عَنْ شُعْبَةَ‏.‏ وَقَالَ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ إِذَا أَتَى الْخَلاَءَ‏.‏ وَقَالَ مُوسَى عَنْ حَمَّادٍ إِذَا دَخَلَ‏.‏ وَقَالَ سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْخُلَ‏.‏


Chapter: What to say while going to the lavatory (water closet)

Narrated Anas: Whenever the Prophet (PBUH) went to answer the call of nature, he used to say, "Allah-umma inni a`udhu bika minal khubuthi wal khaba'ith i.e. O Allah, I seek Refuge with You from all offensive and wicked things (evil deeds and evil spirits). ھم سے آدم نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے عبدالعزیز بن صھیب کے واسطے سے بیان کیا ، انھوں نے حضرت انس رضی اللھ عنھ سے سنا ، وھ کھتے تھے کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم جب ( قضائے حاجت کے لیے ) بیت الخلاء میں داخل ھوتے تو یھ ( دعا ) پڑھتے «اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث» اے اللھ ! میں ناپاک جنوں اور ناپاک جنیوں سے تیری پناھ مانگتا ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 142
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 144


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، قَالَ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ الْخَلاَءَ، فَوَضَعْتُ لَهُ وَضُوءًا قَالَ ‏"‏ مَنْ وَضَعَ هَذَا ‏"‏‏.‏ فَأُخْبِرَ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ فَقِّهْهُ فِي الدِّينِ ‏"‏‏.‏


Chapter: Providing water at lavatories (for washing the private parts after answering the call of nature)

Narrated Ibn `Abbas: Once the Prophet (PBUH) entered a lavatory and I placed water for his ablution. He asked, "Who placed it?" He was informed accordingly and so he said, "O Allah! Make him (Ibn `Abbas) a learned scholar in religion (Islam). ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ھاشم ابن القاسم نے ، کھا کھ ان سے ورقاء بن یشکری نے عبیداللھ بن ابی یزید سے نقل کیا ، وھ ابن عباس رضی اللھ عنھما سے روایت کرتے ھیں کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم بیت الخلاء میں تشریف لے گئے ۔ میں نے ( بیت الخلاء کے قریب ) آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے لیے وضو کا پانی رکھ دیا ۔ ( باھر نکل کر ) آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا یھ کس نے رکھا ؟ جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو بتلایا گیا تو آپ نے ( میرے لیے دعا کی اور ) فرمایا «اللهم فقهه في الدين» اے اللھ ! اس کو دین کی سمجھ عطا فرمائیو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 143
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 145


حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الْغَائِطَ فَلاَ يَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلاَ يُوَلِّهَا ظَهْرَهُ، شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا ‏"‏‏.‏


Chapter: While urinating or defecating, never face the Qiblah except when you are screened by a building or a wall or something like that

Narrated Abu Aiyub Al-Ansari: Allah's Messenger (PBUH) said, "If anyone of you goes to an open space for answering the call of nature he should neither face nor turn his back towards the Qibla; he should either face the east or the west." ھم سے آدم نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ابن ابی ذئب نے ، کھا کھ ھم سے زھری نے عطاء بن یزید اللیثی کے واسطے سے نقل کیا ، وھ حضرت ابوایوب انصاری رضی اللھ عنھ سے روایت کرتے ھیں کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جب تم میں سے کوئی بیت الخلاء میں جائے تو قبلھ کی طرف منھ کرے نھ اس کی طرف پشت کرے ( بلکھ ) مشرق کی طرف منھ کر لو یا مغرب کی طرف ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 144
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 146


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ، وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ إِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ إِذَا قَعَدْتَ عَلَى حَاجَتِكَ، فَلاَ تَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلاَ بَيْتَ الْمَقْدِسِ‏.‏ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ لَقَدِ ارْتَقَيْتُ يَوْمًا عَلَى ظَهْرِ بَيْتٍ لَنَا، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلاً بَيْتَ الْمَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ‏.‏ وَقَالَ لَعَلَّكَ مِنَ الَّذِينَ يُصَلُّونَ عَلَى أَوْرَاكِهِمْ، فَقُلْتُ لاَ أَدْرِي وَاللَّهِ‏.‏ قَالَ مَالِكٌ يَعْنِي الَّذِي يُصَلِّي وَلاَ يَرْتَفِعُ عَنِ الأَرْضِ، يَسْجُدُ وَهُوَ لاَصِقٌ بِالأَرْضِ‏.‏


Chapter: Defecating while sitting over two bricks

Narrated `Abdullah bin `Umar: People say, "Whenever you sit for answering the call of nature, you should not face the Qibla or Baitul-Maqdis (Jerusalem)." I told them. "Once I went up the roof of our house and I saw Allah's Apostle answering the call of nature while sitting on two bricks facing Baitul-Maqdis (Jerusalem) (but there was a screen covering him. ' (Fath-al-Bari, Page 258, Vol. 1). ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم کو امام مالک نے یحییٰ بن سعید سے خبر دی ۔ وھ محمد بن یحییٰ بن حبان سے ، وھ اپنے چچا واسع بن حبان سے روایت کرتے ھیں ، وھ عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما سے روایت کرتے ھیں ۔ وھ فرماتے تھے کھ لوگ کھتے تھے کھ جب قضاء حاجت کے لیے بیٹھو تو نھ قبلھ کی طرف منھ کرو نھ بیت المقدس کی طرف ( یھ سن کر ) عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے فرمایا کھ ایک دن میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھا کھ آپ بیت المقدس کی طرف منھ کر کے دو اینٹوں پر قضاء حاجت کے لیے بیٹھے ھیں ۔ پھر عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے ( واسع سے ) کھا کھ شاید تم ان لوگوں میں سے ھو جو اپنے چوتڑوں کے بل نماز پڑھتے ھیں ۔ تب میں نے کھا خدا کی قسم ! میں نھیں جانتا ( کھ آپ کا مطلب کیا ھے ) امام مالک رحمھ اللھ نے کھا کھ عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے اس سے وھ شخص مراد لیا جو نماز میں زمین سے اونچا نھ رھے ، سجدھ میں زمین سے چمٹ جائے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 145
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 147


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم كُنَّ يَخْرُجْنَ بِاللَّيْلِ إِذَا تَبَرَّزْنَ إِلَى الْمَنَاصِعِ ـ وَهُوَ صَعِيدٌ أَفْيَحُ ـ فَكَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم احْجُبْ نِسَاءَكَ‏.‏ فَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَفْعَلُ، فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ زَوْجُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم لَيْلَةً مِنَ اللَّيَالِي عِشَاءً، وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً، فَنَادَاهَا عُمَرُ أَلاَ قَدْ عَرَفْنَاكِ يَا سَوْدَةُ‏.‏ حِرْصًا عَلَى أَنْ يَنْزِلَ الْحِجَابُ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ الْحِجَابِ‏.‏


Chapter: The going out of women for answering the call of nature

Narrated `Aisha: The wives of the Prophet (PBUH) used to go to Al-Manasi, a vast open place (near Baqi` at Medina) to answer the call of nature at night. `Umar used to say to the Prophet (PBUH) "Let your wives be veiled," but Allah's Apostle did not do so. One night Sauda bint Zam`a the wife of the Prophet (PBUH) went out at `Isha' time and she was a tall lady. `Umar addressed her and said, "I have recognized you, O Sauda." He said so, as he desired eagerly that the verses of Al-Hijab (the observing of veils by the Muslim women) may be revealed. So Allah revealed the verses of "Al-Hijab" (A complete body cover excluding the eyes). ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے ابن شھاب کے واسطے سے نقل کیا ، وھ عروھ بن زبیر سے ، وھ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا سے روایت کرتے ھیں کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی بیویاں رات میں مناصع کی طرف قضاء حاجت کے لیے جاتیں اور مناصع ایک کھلا میدان ھے ۔ تو حضرت عمر رضی اللھ عنھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے کھا کرتے تھے کھ اپنی بیویوں کو پردھ کرائیے ۔ مگر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے اس پر عمل نھیں کیا ۔ ایک روز رات کو عشاء کے وقت حضرت سودھ بنت زمعھ رضی اللھ عنھا ، رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی اھلیھ جو دراز قد عورت تھیں ، ( باھر ) گئیں ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے انھیں آواز دی ( اور کھا ) ھم نے تمھیں پھچان لیا اور ان کی خواھش یھ تھی کھ پردھ ( کا حکم ) نازل ھو جائے ۔ چنانچھ ( اس کے بعد ) اللھ نے پردھ ( کا حکم ) نازل فرما دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 146
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 148



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.