Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Accepting Information Given by a Truthful Person

كتاب أخبار الآحاد

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الأَكْوَعِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ أَسْلَمَ ‏"‏ أَذِّنْ فِي قَوْمِكَ ـ أَوْ فِي النَّاسِ ـ يَوْمَ عَاشُورَاءَ أَنَّ مَنْ أَكَلَ فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ، وَمَنْ لَمْ يَكُنْ أَكَلَ فَلْيَصُمْ ‏"‏‏.‏

Narrated Salama bin Al-Akwa`: Allah's Messenger (PBUH) said to a man from the tribe of Al-Aslam, "Proclaim among your people (or the people) on the day of 'Ashura' (tenth of Muharram), 'Whosoever has eaten anything should fast for the rest of the day; and whoever has not eaten anything, should complete his fast.' " ھم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا ‘ ان سے یزید بن ابی عبید نے ‘ ان سے سلمھ بن الاکوع رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے قبیلھ اسلم کے ایک صاحب ھند بن اسماء سے فرمایا کھ اپنی قوم میں یا لوگوں میں اعلان کر دو عاشورھ کے دن کھ جس نے کھا لیا ھو وھ اپنا بقیھ دن ( بے کھائے ) پورا کرے اور اس نے نھ کھا یاھو وھ روزھ رکھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 95 Hadith no 7265
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 91 Hadith no 370


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ،‏.‏ وَحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يُقْعِدُنِي عَلَى سَرِيرِهِ فَقَالَ إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ لَمَّا أَتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنِ الْوَفْدُ ‏"‏‏.‏ قَالُوا رَبِيعَةُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ مَرْحَبًا بِالْوَفْدِ وَالْقَوْمِ، غَيْرَ خَزَايَا وَلاَ نَدَامَى ‏"‏‏.‏ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ كُفَّارَ مُضَرَ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نَدْخُلُ بِهِ الْجَنَّةَ، وَنُخْبِرُ بِهِ مَنْ وَرَاءَنَا فَسَأَلُوا عَنِ الأَشْرِبَةِ، فَنَهَاهُمْ عَنْ أَرْبَعٍ وَأَمَرَهُمْ بِأَرْبَعٍ أَمَرَهُمْ بِالإِيمَانِ بِاللَّهِ قَالَ ‏"‏ هَلْ تَدْرُونَ مَا الإِيمَانُ بِاللَّهِ ‏"‏‏.‏ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ شَهَادَةُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَإِقَامُ الصَّلاَةِ، وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ ـ وَأَظُنُّ فِيهِ ـ صِيَامُ رَمَضَانَ، وَتُؤْتُوا مِنَ الْمَغَانِمِ الْخُمُسَ ‏"‏‏.‏ وَنَهَاهُمْ عَنِ الدُّبَّاءِ، وَالْحَنْتَمِ، وَالْمُزَفَّتِ، وَالنَّقِيرِ، وَرُبَّمَا قَالَ الْمُقَيَّرِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ احْفَظُوهُنَّ، وَأَبْلِغُوهُنَّ مَنْ وَرَاءَكُمْ ‏"‏‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: When the delegate of `Abd Al-Qais came to Allah's Messenger (PBUH), he said, "Who are the delegate?" They said, "The delegate are from the tribe of Rabi`a." The Prophet (PBUH) said, "Welcome, O the delegate, and welcome! O people! Neither you will have any disgrace nor will you regret." They said, "O Allah's Apostle! Between you and us there are the infidels of the tribe of Mudar, so please order us to do something good (religious deeds) that by acting on them we may enter Paradise, and that we may inform (our people) whom we have left behind, about it." They also asked (the Prophet) about drinks. He forbade them from four things and ordered them to do four things. He ordered them to believe in Allah, and asked them, "Do you know what is meant by belief in Allah?" They said, "Allah and His Apostle know best." He said, ''To testify that none has the right to be worshipped except Allah, the One, Who has no partners with Him, and that Muhammad is Allah's Messenger (PBUH); and to offer prayers perfectly and to pay Zakat." (the narrator thinks that fasting in Ramadan is included), "and to give one-fifth of the war booty (to the state)." Then he forbade four (drinking utensils): Ad-Duba', Al56 Hantam, Al-Mazaffat and An-Naqir, or probably, Al-Muqaiyar. And then the Prophet (PBUH) said, "Remember all these things by heart and preach it to those whom you have left behind." ھم سے علی بن الجعد نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو شعبھ نے خبر دی ( دوسری سند ) امام بخاری رحمھ اللھ نے کھا کھ اور مجھ سے اسحاق بن راھویھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو نضر بن شمیل نے خبر دی ‘ کھا ھم کو شعبھ نے خبر دی ‘ ان سے ابوجمرھ نے بیان کیا کھ ابن عباس رضی اللھ عنھما مجھے خاص اپنے تخت پر بٹھا لیتے تھے ۔ انھوں نے ایک بار بیان کیا کھ قبیلھ عبدالقیس کا وفد آیا جب وھ لوگ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں پھنچے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا کس قوم کا وفد ھے ؟ انھوں نے کھا کھ ربیعھ قبیلھ کا ( عبدالقیس ) اسی قبیلے کا ایک شاخ ھے ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ مبارک ھو اس وفد کو یا یوں فرمایا کھ مبارک ھو بلارسوائی اور شرمندگی اٹھائے آئے ھو ۔ انھوں نے کھا یا رسول اللھ ! ھمارے اور آپ کے بیچ میں مضر کافروں کا ملک پڑتا ھے ۔ آپ ھمیں ایسی بات کا حکم دیجئیے جس سے ھم جنت میں داخل ھوں اور پیچھے رھ جانے والوں کو بھی بتائیں ۔ پھر انھوں نے شراب کے برتنوں کے متعلق پوچھا تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں چار چیزوں سے روکا اور چار چیزوں کا حکم دیا ۔ آپ نے ایمان با اللھ کا حکم دیا ۔ دریافت فرمایا جانتے ھو ایمان باللھ کیا چیز ھے ؟ انھوں نے کھا کھ اللھ اور اس کا رسول زیادھ جانتے ھیں ۔ فرمایا کھ گواھی دینا کھ اللھ کے سوا اور کوئی معبود نھیں اور محمد صلی اللھ علیھ وسلم اللھ کے رسول ھیں اور نماز قائم کرنے کا ( حکم دیا ) اور زکوٰۃ دینے کا ۔ میرا خیال ھے کھ حدیث میں رمضان کے روزوں کا بھی ذکر ھے اور غنیمت میں سے پانچواں حصھ ( بیت المال ) میں دینا اور آپ نے انھیں دباء ‘ حنتم ‘ مزفت اور نقیر کے برتن ( جن میں عرب لوگ شراب رکھتے اور بناتے تھے ) کے استعمال سے منع کیا اور بعض اوقات مقیر کھا ۔ فرمایا کھ انھیں یاد رکھو اور انھیں پھنچا دو جو نھیں آ سکے ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 95 Hadith no 7266
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 91 Hadith no 371


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ تَوْبَةَ الْعَنْبَرِيِّ، قَالَ قَالَ لِي الشَّعْبِيُّ أَرَأَيْتَ حَدِيثَ الْحَسَنِ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَقَاعَدْتُ ابْنَ عُمَرَ قَرِيبًا مِنْ سَنَتَيْنِ أَوْ سَنَةٍ وَنِصْفٍ فَلَمْ أَسْمَعْهُ يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم غَيْرَ هَذَا قَالَ كَانَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِيهِمْ سَعْدٌ فَذَهَبُوا يَأْكُلُونَ مِنْ لَحْمٍ، فَنَادَتْهُمُ امْرَأَةٌ مِنْ بَعْضِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنَّهُ لَحْمُ ضَبٍّ فَأَمْسَكُوا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ كُلُوا ـ أَوِ اطْعَمُوا ـ فَإِنَّهُ حَلاَلٌ ـ أَوْ قَالَ لاَ بَأْسَ بِهِ‏.‏ شَكَّ فِيهِ ـ وَلَكِنَّهُ لَيْسَ مِنْ طَعَامِي ‏"‏‏.‏


Chapter: News reported by one woman

Narrated Tauba Al-`Anbari: Ash-'Shu`bi asked me, "Did you notice how Al-Hasan used to narrate Hadiths from the Prophets? I stayed with Ibn `Umar for about two or one-and-half years and I did not hear him narrating any thing from the Prophet (PBUH) except his (Hadith): He (Ibn `Umar) said, "Some of the companions of the Prophet (PBUH) including Sa`d, were going to eat meat, but one of the wives of the Prophet (PBUH) called them, saying, 'It is the meat of a Mastigure.' The people then stopped eating it. On that Allah's Messenger (PBUH) said, 'Carry on eating, for it is lawful.' Or said, 'There is no harm in eating it, but it is not from my meals." ھم سے محمد بن الولید نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے محمد بن جعفر نے ‘ کھا ھم سے شعبھ نے ‘ ان سے توبھ بن کیسان العنبری نے بیان کیا کھ مجھ سے شعبی نے کھا کھ تم نے دیکھا امام حسن بصری نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے کتنی حدیث ( مرسلاً ) روایت کرتے ھیں ۔ میں ابن عمر رضی اللھ عنھما کی خدمت میں تقریباً اڑھائی سال رھا لیکن میں نے ان کو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے اس حدیث کے سوا اور کوئی حدیث بیان کرتے نھیں سنا ۔ انھوں نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے صحابھ میں سے کئی اصحاب جن میں سعد رضی اللھ عنھ بھی تھے ( دسترخوان پر بیٹھے ھوئے تھے ) لوگوں نے گوشت کھانے کے لیے ھاتھ بڑھایا تو ازواج مطھرات میں سے ایک زوجھ مطھرھ ام المؤمنین میمونھ رضی اللھ عنھ نے آگاھ کیا کھ یھ سانڈے کا گوشت ھے ۔ سب لوگ کھانے سے رک گئے ‘ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ کھاؤ ( آپ نے کلوا فرمایا یا اطعموا ) اس لیے کھ حلال ھے یا فرمایا کھ اس کھانے میں کوئی حرج نھیں البتھ یھ جانور میری خوراک نھیں ھے ۔ مجھ کو اس کے کھانے سے ایک قسم کی نفرت آتی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 95 Hadith no 7267
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 91 Hadith no 372



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.